Chitral Times

کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس، متعدداہم فیصلے اور اتھارٹی کی لوگو کی منظوری دیدی گئی

کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس، متعدداہم فیصلے اور اتھارٹی کی لوگو کی منظوری دیدی گئی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی خصوصی اتھارٹی کا ساتواں اجلاس گزشتہ دن اتھارٹی کے چیئرمین شہزادہ مقصود الملک کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بورڈ کے ممبران ممبر صوبائی اسمبلی چترال ٹوفاتح الملک علی ناصر،سرتاج احمد، وزیر زادہ، محمد علی، ڈاکٹر زہرہ حسین کے علاوہ سجاد خان ڈائریکٹر کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، دولت خان، سیکشن آفیسر محکمہ سیاحت، حنیف احمد ٹی ایم او چترال، عبدالمجید، غیرت بیگ اور زین مصطفیٰ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی جی کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین نے اتھارٹی کے ممبران کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ ایجنڈا کے مختلف آئٹمز پر بحث کے بعد درج ذیل فیصلے کیے گئے:

فورم نے KVDA کے لیے آفیشل لوگو کی منظوری دے دی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ KVDA کو مختلف مفاد عامہ کے منصوبوں یعنی دفاتر، ڈمپنگ سائٹس وغیرہ کے لیے وادیوں میں زمین خریدنے کی اجازت دی جائے۔
سروس بائی لاز کو فورم کے سامنے پیش کیا گیا، جس میں KVDA سروس بائی لاز کی مکمل جانچ کے لیے ایک محکمانہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کی سفارشات اتھارٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

بلڈنگ بائی لاز بھی فورم کے سامنے پیش کیے گئے، جس میں مجوزہ بلڈنگ بائی لاز کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک ورکشاپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ماہرین کی ایک محکمانہ کمیٹی مجوزہ بلڈنگ بائی لاز کی بھی چھان بین کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات اتھارٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ KVDA مقامی ثقافت کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے ٹورازم ایکسپو اسلام آباد میں کالاش کمیونٹی کی شرکت کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایکسپو مئی کے آخری ہفتے میں منعقد کی جائے گی۔

فورم نے کالاش وادیوں سے متعلق مفاد عامہ کے مختلف منصوبوں کی نمائش کے لیے ایک ڈونر کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا۔
کالاش کی وادیوں کو انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز (ITZ’s) میں شامل کرنے کی تجویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فورم نے کالاش کی وادیوں کو انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز (ITZ’s) میں شامل کرنے پر اصولی طور پر اتفاق کیا۔ اس سے ثقافتی تحفظ، سیاحت کے فروغ اور معاش میں بہتری کی کوششوں میں اضافہ ہوگا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیلاش وادیوں کو مربوط ٹورازم زونز میں شامل کرنے کے حوالے سے ہز ہائینس فتح الملک علی ناصر، ایم پی اے-پی کے-2، جناب وزیر زادہ، ڈی جی کے وی ڈی اے اور کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

کالاش ثقافت کے تحفظ، پائیدار انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، چینلائزیشن، گوٹ فارمنگ اور پنیر بنانے کے حوالے سے مختلف منصوبوں کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان منصوبوں کی منظوری تمام ضابطہ اخلاق کی تکمیل کے بعد دی جائے گی۔ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین شہزادہ مقصود الملک نے تمام اتھارٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 2

chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 1 chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 3

chitraltimes kalash valleys development authority KVDA logo monogram

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88030

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری

Posted on

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری, صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئیاضافی خصوصی عدالت کے قیام،

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں انسداد منشیات کے مقدمات نمٹانے کیلئے مکران ڈویڑن میں اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے اور افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں 30 جون 2024 تک توسیع دینے کی منظوری دے دی، یہ کارڈ ہولڈر پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون وانصاف کی سفارش پر صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئے مکران ڈویڑن میں ایک اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے کی منظوری دے دی، اس خصوصی عدالت کا دائرہ اختیار ضلع پنجگور، کیچ، گوادر، حب اور لسبیلہ تک ہوگا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ خصوصی عدالت میں اچھی شہرت کے ججز تعینات کئے جائیں اور استغاثہ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

 

وفاقی کابینہ نے سیفران کی سفارش پر افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی معیاد میں یکم اپریل 2024 سے 30 جون 2024 تک توسیع کرنے کی منظوری دے دی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس توسیع سے پی او آر کارڈ ہولڈرز پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے، ان پی او آر کارڈ ہولڈرز کو غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس کرنے کے پروگرام کے تیسرے مرحلے میں اپنے وطن واپس بھیجا جائے گاجبکہ بغیر کسی شناختی کاغذات کے پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا پہلا مرحلہ جاری ہے۔وفاقی سیکرٹری برائے نجکاری نے کابینہ کو پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے 2 اپریل کو قومی و بین الاقوامی اخبارات میں اظہارِ دلچسپی کی دعوت کے اشتہارات شائع ہوچکے ہیں جن کی آخری تاریخ 3 مئی ہے اور اب تک متعدد کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت جاری کی۔سیکرٹری ایوی ایشن نیکابینہ کو پاکستان کے ہوائی اڈوں خصوصاً لاہور اور کراچی میں سہولیات کی بہتری کے حالیہ اقدامات پر بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ہوائی اڈوں پر سروس کاؤنٹرز میں اضافہ کیا گیا ہے اور سہولیات کی مزید بہتری پر کام جاری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شعبہ زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ڈرون پالیسی کے حوالے سے مشاورت حتمی مراحل میں ہے اور جلد کابینہ کو منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی ایم اے پی) کے بورڈ کے چار بالحاظ عہدہ ممبران کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسزکے18 اپریل 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا اور 2019ء سے آج تک ذمہ داران کا تعین کرنے کا حکم دیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی چوری میں کمی لانے اور ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، ہماری ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، پونے دو ماہ کی اجتماعی کوشش سے معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کل سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس کی رپورٹ آئی، 2019ء میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا معاہدہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں صرف سگریٹ اور بعد میں کھاد، چینی اور دیگر سیکٹر شامل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فراڈ کے سوا کچھ نہ تھا، سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، سنگین مذاق دیکھیے کہ سیمنٹ پلانٹ میں دو دو لائنوں پر سسٹم لگایا دیگر کو چھوڑ دیا۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ طے کیا کہ 2019ء سے آج تک کے ذمہ داران کا تعین ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے عمل سے متعلق تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، اربوں کھربوں کی آمدن آسکتی تھی مکمل طور پر برباد کیا گیا،، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاملے پر 72 گھنٹے میں کمیٹی رپورٹ دے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹری کے مالکان اچھے لوگ بھی ہوں گے، فیکٹری مالکان کو کہا گیا کہ آپ خود اپنے پیسوں سے یہ سسٹم لگا لیں، اس سے زیادہ فیکٹری مالکان کے وارے نیارے کیا ہوسکتے تھے، چینی پر دو سال سے اسٹیمپ کا سسٹم کیا اس میں دھوکا دہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ایک ارب چھوڑ کر دس ارب خرچ کرتا تاکہ ایک ہزار ارب خزانے میں آتے، 2019ء میں ایسی حکومت تھی جس نے سب پر ایک لیبل لگادیا تھا اور خود دودھ کے دھلے تھے، ایسی حکومت جو نہ جانے کہاں سے صاف چلی تھی اور گزری تھی۔شہباز شریف نے کہا کہ یقین ہے کہ مشترکہ کوششوں سے معیشت کی یہ کشتی کنارے لگے گی، ایف بی آر اربوں کھربوں کماتا ہے یہ پیسے ضرور قومی خزانے میں آئیں گے، یہ پیسے قومی خزانے میں نہ لائے تو ہمیں حکومت کرنے کا حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ بد دیانتی کیا ہوگی کہ معاہدے میں پنالٹی کلاز نہیں ڈالی گئی، ٹریک ٹریس سسٹم جیسا معاہدہ اپنی زندگی میں نہیں دیکھا، واجبات لینا ایف بی آر کا کام ہے وہ ان سے کہہ رہا ہے کہ خود ہی پیسا لگا کر واجبات ادا کردیں، سعودی عرب اور دیگر ممالک کیساتھ سرمایہ کاری پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت ہے اور پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں تیسرے نمبر پر ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل ارکان کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 7 ہے۔قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی 21، جے یو آئی کی 11 اور مسلم لیگ کی 5 نشستیں ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کی 4، ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی بھی ایک ایک نشست ہے۔

 

پہلی بیوی کو طلاق کے 9 دن بعد اسکی بہن سے شادی غیرقانونی قرار

لاہور(سی ایم لنکس)لاہورہائیکورٹ نے عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی کوغیرقانونی قرار دے دیا،تحریری فیصلے میں لکھا پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اسکی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے گیارہ صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا،لکھااسلامی شریعت کے مطابق ایک شخص دو سگی بہنوں کو بیک وقت نکاح میں نہیں رکھ سکتا۔پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی فاسد تسلیم کی جائے گی،میاں بیوی پرلازم ہے کہ فاسد شادی کے بارے معلوم ہوتے ہی جلد ازجلد ایک دوسرے سے علیحدہ ہوجائیں،نہیں توقاضی کی ذمہ داری ہے کہ ان کی شادی ختم کرے۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ایف آئی آرکے مطابق مصورحسین نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے نودن بعد دوسری بہن سیشادی کی،عدالت نے عدت پوری کی یبغیربیوی کی سگی بہن سے شادی کرنیوالے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88020

انتقال پرملال، چترال کے معروف صحافی گل حماد فاروق انتقال کرگئے

Posted on

انتقال پرملال، چترال کے معروف صحافی گل حماد فاروق انتقال کرگئے

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے صحافت میں معروف نام اور سینئر صحافی گل حماد فاروقی گزشتہ رات دل کا دورہ پڑنے سے ڈی ایچ کیو ہہپتال چترال میں انتقال کرگئے ہیں، انھیں انکے آبائی گاوں چارسدہ پہنچاکر سپرد خا ک کردیا جائیگا۔ زرائع کے مطابق گزشتہ رات ان کے سینے میں درد محسوس ہونے پر انھیں ہسپتال پہنچایا گیا تھا وہیں انتقال کرگئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
88026

 صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔وزیراعلیِ خیبرپختونخواکا کلائیمیٹ چینج کونسل کے اجلاس سے خطاب

Posted on

 صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔وزیراعلیِ خیبرپختونخواکا کلائیمیٹ چینج کونسل کے اجلاس سے خطاب

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائیمیٹ چینج کونسل کا اجلاس جمعہ کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے وفاق کی طرف سے خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتیوں اور ناانصافیوں پر مبنی رویے پر احتجاج کرتے ہوئے صوبے کے جائز حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا کہ ہم ہر قیمت پر صوبے کے حقوق و وسائل اور عوام کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جو صوبے کا حق اور اثاثہ ہے، اس پر کسی اور کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے اور ملک کے مجموعی کاربن کریڈٹ کا 50 فیصد خیبر پختونخوا پیدا کرتا ہے، یہ کاربن کریڈٹ صوبے کے لوگوں کا حق ہے اس پر کسی اور کا قبضہ کھبی قبول نہیں کریں گے۔

 

علی امین گنڈاپور نے مزید واضح کیا کہ صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے چیف سیکرٹری کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر اگر یہ سمجھتی ہے کہ ہم اپنے آئینی حق سے پیچھے ہٹیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے وفاق کے ذمے صوبے کے بقایا جات کی جلد سے جلد ادائیگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے اس امر پرتشویش کا اظہار کیا کہ بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں اور صارفین کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں، بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے اور ہمیں بتایا جائے کہ بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، اس کے بدلے صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے، یہ ٹیکس بھی صوبے کا حق ہے اور صوبے کو ملنا چاہیے، تاہم وفاق کا جو بھی شیئر بنے گا وہ ہم وفاق کو دیں گے لیکن اس طریقے سے صوبے کے عوام کا پیسہ ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان سارے معاملات پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے کے آئینی حقوق کے معاملے پر بات چیت کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے اور نادر شاہی حکم ہم پر مسلط نہ کیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88017

صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، حاجی غلام علی

Posted on

صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، حاجی غلام علی

دنیا میں عالمی طبی چیلینجز سے نمٹنے کیلئے شعبہ صحت میں جدید تحقیق کو فروغ دینا ہو گا، حاجی غلام علی

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی رحمان میڈیکل کالج انسٹیٹیوٹ حیات آباد میں عالمی کانفرنس برائے ہیلتھ ریسرچ 2024 میں بطور مہمان خصوصی شرکت

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، دنیا میں عالمی طبی چیلینجز سے نمٹنے کیلئے شعبہ صحت میں جدید تحقیق کو فروغ دینا ہو گا،رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ نے بلاشبہ اس خطے میں شعبہ طب میں بہتری کیلئے تحقیق پر قابل عمل کام کیا ہے۔آر ایم آئی خیبرپختونخوا کا نامور طبی ادارہ ہے جس کی مقبولیت پورے ملک میں ہے۔انہوں نے طبی شعبہ میں تحقیق سے متعلق عالمی کانفرنس کے انعقاد پر آر ایم آئی کے چیئرمین ڈاکٹرمحمدرحمان اور انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیااوراس امید کااظہارکیا کہ یہ کانفرنس طبی شعبہ میں بہتری کیلئے انتہائی مفید ثابت ہو گی۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کے روز رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ حیات آباد میں عالمی کانفرنس برائے ہیلتھ ریسرچ 2024سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کے شرکاء میں چیئرمین آرایم آئی پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان، سی ای او شفیق الرحمان، سی او او کرنل (ر) محمد طارق خان، پرنسپل آر سی ڈی ڈاکٹر غلام رسول،چیئرمین ائی سی ایچ ار ڈاکٹر نصیر احمد اور ایسوسی ایٹ ڈین آر ایم ائی ڈاکٹر اقبال واحدشامل تھے۔تین روزہ کانفرنس میں عراق، ایران، صومالیہ، قطر سمیت دیگر ممالک کے ریسرچرز بھی شرکت کررہے ہیں۔ گورنر خیبر پختونخوا نے افتتاح کے موقع پر تحقیقی مقالوں سے مزئین سٹالز، سائنٹیفک کیفے، ریسرچ کارنر اور ورکشاپس کا دورہ بھی کیا اور طلباء سے گفتگو کی اور انکی کاوشوں کو سراہا۔ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے نوجوان میڈیکل اسٹوڈنٹس کو بھی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ طبی شعبہ میں تحقیق میں اپنا نام پیدا کریں۔

 

 

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر محمد رحمان نے اس خطے میں جدید تحقیق کو پروان چڑھانے کے لیے گراں قدر خدمات دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ برس بھی رحمان کالج آف ڈینٹسٹری نے میگا ریسرچ ایونٹس اوراسی طرز کی عالمی ریسرچ کانفرنس کا انعقاد کیا تھا جو کہ شعبہ صحت میں تحقیق کو فروغ دینے سے متعلق رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی سنجیدہ کاوشوں کاثبوت ہے۔گورنرنے کہاکہ اس طرح کے سیمینار سے طلباء، ینگ ڈاکٹرز اپنے سینئر ڈاکٹرز کے تجربات سے مستفیدہوکرشعبہ طب میں مزید بہتر انداز سے خدمات سرانجام دے سکیں گے۔انہو ں نے کہاہمارے صوبہ کے نوجوان صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی کم نہیں اور جدید ریسرچ کے ذریعے ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آئیگا اور پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان کی طرح دنیامیں اپنا نام پیدا کرسکیں گے۔

 

اس موقع پر چیئرمین رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹرمحمدرحمان اور سی ای او ڈاکٹرشفیق الرحمان نے کانفرنس سے خطاب میں گورنرکا بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ آئی سی ایچ آر اپنی نوعیت کی پہلی عالمی کانفرنس ہے جس میں صحت کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین طب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہورہے ہیں جس کا مقصد صحت کے شعبے میں جدید ریسرچ کوتقویت دینا اورنئے راستوں کو تلاش کرناہے۔ انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں 800 سے زیادہ محققین شرکت کررہے ہیں اوریہ کانفرنس تین روز تک جاری رہے گی جس میں 30 سے زیادہ ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔اس موقع پر چیئرمین رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان نے گورنرخیبرپختونخوا کو کانفرنس میں شرکت کرنے پر خصوصی سوینئر پیش کیا اور شکریہ بھی ادا کیا۔

chitraltimes governor kp distributing awards to health scientists

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87992

اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان، روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن 6 مئی کو آئندہ سماعت تک معطل کر دیا۔ضلعی انتظامیہ کے نمائندے نے بتایا کہ قانون میں ترمیم کرکے ڈی سی اوز کو قیمت کے تعین کا اختیار دیا گیا ہے۔نان بائیوں کے وکیل بیرسٹرعمر اعجازگیلانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آٹا مہنگا اور کرایہ بھی زیادہ ہے، کنٹرولر جنرل کی پاور سیکشن تھری کے تحت نہیں ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ کیا تندور والوں سے پوچھا کہ آٹا کتنے کا آ رہا ہے یا بس لوگوں کو خوش کرنے کیلئے آرڈر جاری کر دیا؟بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت تک نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا اور سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

لاہور(سی ایم لنکس)پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کر دی گئی۔درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو مریم نواز کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔لاہور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہوں نے پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی تھی، جس میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ جب میں نے پولیس کا یونیفارم پہنا تب بجھے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے لیکن میں فیصلے کرتی ہوں آپ اس پر عمل در آمد کرتے ہیں تو آپ کی زیادہ بڑی ذمہ داری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی میں جلسوں میں جاتی تھی تو دیکھتی تھی کہ خواتین پولیس افسر نے بھاری ہتھیار اٹھائے ہوتے تھے اور مردوں والے عہدوں پر کام کر رہی ہوتی تھی، مجھے ان کو دیکھ کو خوشی ہوتی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ میں نے انسپکٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ 7 ہزار کا نمبر بہت کم ہے اس کو بڑھانا چاہیے، ہم پولیس کیشعبے میں خواتین کی تعدادنصف کرنا چاہتے ہیں۔

chitraltimes cm punjab maryam nawaz on police uniform salute 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87979

وزیراعظم کا فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان، ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی، شہباز شریف

Posted on

وزیراعظم کا فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان، ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی، شہباز شریف

ایبٹ آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی حکومت کی طرف سے فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے سول و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہیں، یہ پیکیج حکومت کا کوئی احسان نہیں، شہدا کے ورثا کا حق ہے، سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سمگلنگ اور سمگلروں کا قلع قمع کریں گیاور خطہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، شہید حسنین علی ترمذی اور دیگر شہدا قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار جمعرات کو شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کی رہائش پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سمگلروں کی طرف سے دہشت گرد حملہ میں شہید ہونے والے سید حسنین علی ترمذی کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ پنجاب کے بعد اب وفاق میں بھی جام شہادت نوش کرنے والے افسران و اہلکاروں کے لواحقین کیلئے شہداء  پیکیج کا اغاز کر رہے ہیں۔شہید حسنین علی ترمذی کے بچوں کے تعلیم و علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے فرض کی ادائیگی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور ملک دشمن سمگلرز کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا،وہ قوم کے ہیرو ہیں۔ ان کے والد کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پوری قوم بھی شہید کے والد کو سلام پیش کرتی ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی بہترین تربیت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سمگلنگ کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے یکسو ہیں۔ سمگلنگ اور سمگلروں کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں گے۔ملک کے عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہیں اور لاکھوں بچوں کو محفوظ بنا کر انہیں یتیم ہونے سے بچاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا، پنجاب،سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر سمگلروں کا قلع قمع کریں۔ معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے سمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ یہ ایک ایسا ناسور ہے جس کو جڑ سے ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری اور اولین فرض ہے۔ہم سب مل کر اس کے خاتمہ کو یقینی بنائیں گے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کے خاتمہ کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ سمگلنگ کا خاتمہ کر کے عوام کے اربوں ڈالر بچائیں گے۔ انسداد سمگلنگ کے لئے تعاون پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے یہ پیغام لے کر آیا ہوں کہ شہید انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی قوم کا ہیرو ہے اور ہمیں ان پر فخر ہے۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دو واقعات میں ڈیرہ اسماعیل خان میں کسٹمز اہلکاروں کی 8 شہادتیں ہوئی ہیں،ہماری کوشش ہو گی کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہو۔ سمگلنگ کی سرگرمیاں ہماری مشترکہ دشمن ہیں، اس کا خاتمہ کرنا ہوگا، دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بڑی ملک کے لئے کوئی خدمت اور قربانی نہیں ہو سکتی۔یہ ہم سب کے لئے ایک پیغام اور مثال ہے۔ا?ئیے ہم اس موقع پہ صدق دل کے ساتھ عہد کریں کہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کسی بھی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے اور اس کا خاتمہ کر کے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ کسٹمز اہلکاروں کی سکیورٹی مربوط ہونی چاہئے۔پوری کوشش کریں گے کہ اہلکاروں کی سکیورٹی میں کوئی سقم نہ رہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں ہم نے جو شہدا  پیکیج بنایا تھا اس پر یہاں پر بھی عمل کیا جائے گا۔

 

ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی۔ ان واقعات میں جو سپاہی شہید ہوئے ان کے لواحقین کو ایک، ایک کروڑ روپے کی نقد امداد دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ 35 لاکھ روپے گھر کی قیمت فراہم کی جائے گی، یہ ان کی مرضی ہے کہ وہ گھر خریدیں یا نہ خریدیں، بچوں کیلئے تعلیم اور علاج کی سہولت مفت ہو گی۔اسی طرح جام شہادت نوش کرنے والے ڈی ایس پی،انسپکٹر اور سول افسران کیلئے بھی یہی پیکیج ہو گا، ان کے ورثا کو ڈیڑھ، ڈیڑھ کروڑ روپے نقد اور گھر کیلئے اڑھائی، اڑھائی کروڑ روپے کا الاؤنس دیا جائے گا، گھر خریدنا یا نہ خریدنا ان کی مرضی پرمنحصر ہو گا۔اسی طرح ان کے بچوں کیلئے بھی تعلیم اور علاج کی سہولت مفت ہو گی، فرائض کی ادائیگی کے دوران شہید ہونے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول افسران و اہلکاروں کے ورثا کو بھی یہی پیکیج دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی احسان نہیں ہے، یہ ان کا حق ہے جوا نہیں ملنا چاہئے۔موجودہ معاشی صورتحال میں اگرچہ یہ امدادی رقم زیادہ نہیں ہے لیکن جب بھی موقع ملا اس پر نظرثانی بھی کی جائے گی۔اس موقع پر شہید کے والد حسین شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نیان کے گھر آ کر ان کا حوصلہ بڑھایا ہے،مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے بیٹے نے شہادت کو سینے سے لگاتے ہوئے عزت اور شان کے ساتھ قبر میں جانا پسند کیا۔وزیراعظم نے میرے حوصلے کو تقویت بخشی ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87971

محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سرکاری کالجوں کی داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کی تجویز ہے: مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

Posted on

محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سرکاری کالجوں کی داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کی تجویز ہے: مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
محکمہ ابتدائی وثانوی و تعلیم کی سرکاری سکولوں کے بچوں کی فیس مکمل ختم کرنے کی تجویز ہے: مشیر خزانہ
محکمہ صحت کے نرسنگ سکولوں اور کالجوں کی فیس ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ مشیر خزانہ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر صدارت ریونیو موبلائزیشن پلان 2023-24 کے تحت صوبائی ریونیو جائزہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز سول سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں دس سے زیادہ نان ریونیو محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اہداف حاصل نہ کرنے والے محکموں پر برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ کالجوں کے داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور احساس سروے ڈیٹا کے مطابق سرکاری کالجوں کے غریب طلباء کی 50 فیصد داخلہ فیس کم کی جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کرونا وائرس کے دوران ختم کی گئی ہاسٹل فیس بحال کی جائے اور غریب طلباء کی ہاسٹل فیس معاف کی جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے سرکاری سکولوں میں داخلہ فیس سمیت تمام فیسز ختم کرنے کی تجویز بھی دی اور ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن حکام کو سکولوں کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات بھی جار ی کیں اور جب سکول گھر سے بہتر ہونگے تو خودبخود بچے سکول آئینگے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا محکمہ صحت حکام کو سرکاری نرسنگ اور ہیلتھ اسکولوں کی فیس ختم کرنے کی بھی تجویز دی اور محکمہ موسمیات کو بچوں کیلئے چڑیا گھر انٹری فیس کم کرکے دس روپے کرنے پر بھی غور و خوض کیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صحت کارڈ کے مد میں سرکاری اور پرائیوٹ دونوں قسم کے ہسپتال کے ذریعے جو رقم ڈاکٹرز کو جاتی ہے اس پر سیلز ٹیکس ہوگا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صحت کارڈ پینل میں صرف معیاری ہسپتال شامل کیے جائیں اور مشیر خزانہ نے صحت کارڈ کو تین مختلف کیٹگریز میں جاری رکھنے کی بھی تجویز دی اور غریبوں کیلئے گولڈ، لوئر مڈل کیلئے سلور اور باقیوں کیلئے بلیو صحت کارڈ کی تجویز بھی دی۔ اسی طرح سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس ختم کرکے انکی او پی ڈی وزٹ بھی صحت کارڈ میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے جائزہ اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ آبپاشی آبیانہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کو اگلے سال سے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ جیل کے اندر بنیں ہوئی مصنوعات پر دس فیصد ٹیکس ختم کیا جائے اور قیدیوں کے بنیں ہوئی مصنوعات کے پیسے قیدیوں کو ہی ملنے چاہیے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے محکمہ داخلہ کے حکام کو اسلحہ لائسنس فیس کا جائزہ لینے اور دوسروں صوبوں کے برابر لانے کی بھی تجویز دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87964

اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں. صوبائی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں .قرارداد برائے سیاسی صورتحال صوبائی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی مجلس شوریٰ کا اجلاس ملک کے سیاسی، آئینی، اقتصادی، نظریاتی، اخلاقی اور قومی وحدت و یکجہتی کے بحران پر گہرے عدم اطمینان اور تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں۔ پاکستان کا آئینی، جمہوری، پارلیمانی نظام فوجی مداخلت کی وجہ سے مکمل طور پر مفلوج اور غیر فعال ہو گیا ہے۔ یہ خوفناک امر شدت اختیار کر رہا ہے،فوجی قیادت اور سول بیورو کریسی کے غیر آئینی کردار کی وجہ سے عوام اور ریاست میں بے اعتمادی، بے اطمینانی اور مایوسی کے فاصلے بڑھتے جارہے ہیں۔ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اگر سیاسی جمہوری قیادت نے پاکستان کے اسلامی نظریاتی کردار کے تحفظ، آئین کی بالا دستی، قانون کے نفاذ اور جمہوریت، غیر جانبدارانہ انتخابات کی بحالی کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ملک بڑے خطرات سے دوچار ہو سکتا ہے۔ جبکہ ملک وملت اس وقت کسی بڑے حادثہ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ قومی سیاست سے جذباتیت، سطحی پن، شدت، عدم برداشت، توہین آمیز رویے، نا اہل کر پٹ اسلوب کا خاتمہ اور جماعتوں کے اندر جمہوریت، اصول اور ضابطوں کی پابندی نیزاختلاف رائے کے باوجود ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا سیاسی و جمہوری کلچر اور پائیدار جمہوریت ناگزیر ہے۔
صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس قراردیتا ہے کہ ملک میں گھمبیر ہوتے بحرانوں کا بنیادی سبب1973ء کے متفقہ آئین سے مسلسل انحراف،پاکستان کی اسلامی نظریاتی، تہذیبی اور وحدت و یکجہتی کی اساس کی پامالی اور عوام کے انتخابی و جمہوری حقوق کی بے توقیری وہ عوامل ہیں جس کی وجہ سے پاکستان سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکا ر ہے۔

ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز، سیاست، ریاست، سول سوسائٹی اور عدلیہ کو اجتماعی دانش کا مظاہرہ کرناہو گا، وگرنہ سب کے ہاتھ سے سب کچھ جاتا رہے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز اجتماعی نقصانات کے ذمہ دار ہوں گے۔

صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ تحریک انصاف پچھلے گیارہ سال سے صوبے میں حکومت میں ہے لیکن ان کی نااہلی کی وجہ سے صوبہ شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ صوبہ قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق صوبے پرقرض کا حجم 900ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، صوبائی حکومت اپنی آمدنی کے ذرائع وسیع کرنے میں ناکام رہی ہے اور مالی طورپر 90فیصد انحصار مرکز پر ہے، مالی بدعنوانی اور بدانتظامی کی وجہ سے صوبہ مالی طورپر مفلوج ہوچکا ہے، ترقیاتی کام بند پڑے ہیں۔

صوبے کے اندرتعلیم کا شعبہ بحران کا شکار ہے، 24پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں بغیر وی سیز کے چل رہی ہیں۔ ایم ایم اے دور میں شروع کیا گیا مفت نصابی کتب کا سلسلہ تقریباً بند ہوچکا ہے۔ 1700سے زیادہ سکول شدت پسندی، زلزلہ اور دیگر وجوہات کی بنیادپر تباہ ہوچکے ہیں جس کو ابھی تک تعمیر نہیں کیا جاسکا۔صوبے میں بدامنی، لاقانونیت، مالی بے ضاگیوں کا دور دورہ ہے۔
صوبائی مجلس شوریٰ ملک اور صوبے کے سیاسی، مالی، اخلاقی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے اور صوبے کے اندر دہشتگردی کی نئی لہر، ٹارگٹ کلنگ، بدامنی اور حکومتی لاپروائی اور بے حسی کی مذمت کرتی ہے۔

صوبائی مجلس شوری کا اجلاس اسٹیبلشمنٹ کے غیر آئینی کردار اور لاقانونیت کے بڑھتے رجحانات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ تمام ادارے اپنے آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کریں 1973ء کاآئین جو کہ ایک متفقہ دستاویز ہے اور ملک کی سالمیت اور قانون کی حکمرانی کی ضمانت ہے لہٰذا آئین پاکستان سے کھلواڑ بند کیا جائے۔
صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس غزہ فلسطین کی صورت حال پر تشویش اور غم کا اظہار کرتا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مودی فاشزم عالمی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی حکومت اور وزرات خارجہ عوام کے اُمنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ان دونوں مسائل پر بین الاقوامی فورمز پر مؤ ثرسفارتکاری کرے۔
صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ سابقہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی اور رقبے میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حساب سے صوبے کا این ایف سی ایوارڈ میں حصہ 14فیصد کے بجائے 18فیصدحصہ بنتا ہے۔ افقی تقسیم (Horizotnal Distribution) میں خیبرپختونخوا کو آبادی کی بنیاد پر اپنے حق سے محروم کیا جارہاہے، اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کااجراء کیا جائے اور صوبے کو اس کا حصہ دیا جائے۔

قبائلی اضلاع کے انضمام کے وقت 30ہزار ملازمتوں، 3فیصد این ایف سی ایوارڈ میں حصہ اور 100 ارب روپے سالانہ دس سال تک دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جوکہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔ میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز کے قیام کا بھی وعدہ کیا گیا تھا، وعدے پورے نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی اضلاع میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے بدامنی میں اضافہ ہورہا ہے اجلاس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے قبائلی اضلاع سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے۔
صوبے کے اندر بدامنی اور لاقانونیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ شانگلہ، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت اور وزیر ستان میں حالیہ دھماکو ں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تشویشناک ہیں۔ صوبائی حکومت کیWritکمزور اور نہ ہونے کے برابر ہے، وزیر ستان میں الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت بھی تشویشناک ہے۔ بدامنی کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔نیز شانگلہ میں چینی باشندوں کے قتل پر حکومت نے بھاری جانی معاوضہ دیا ہے جوکہ خوش آئند ہے لیکن ایک غریب کوہستانی ڈرائیورمحمدریاض کی شہادت پر ان کو معاوضہ نہیں ملا ہے لہٰذا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ کوہستانی ڈرائیورمحمد ریاض شہید کے ورثاء کو بھی بھاری معاوضہ دیا جائے۔

صوبائی مجلس شوریٰ کا احساس ہے کہ بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی میں مرکز بھی زیادتی کررہا ہے اور صوبہ بھی اپنا حق لینے کے لیے مؤ ثر اقدامات نہیں اٹھا رہا ہے، بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبائی حکومت کے مرکز کے ذمہ 1500ارب روپے واجب الادا ہیں، مجلس شوریٰ مطالبہ کرتی ہے کہ صوبہ اور مرکز اس مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کرے اور خیبرپختونخوا کے عوام کی محرومیوں کے خاتمے کے لیے خالص منافع کی فوری فراہمی یقینی بنائے۔

صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ ملاکنڈڈویژن اور قبائلی اضلاع کی مخصوص حیثیت ہے۔ ملاکنڈ ڈویثرن اور قبائلی اضلاع دہشتگردی کی نام نہاد جنگ، قدرتی آفات اور غربت کی وجہ سے اس وقت ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہیں، اس لیے وفاقی حکومت اگلے بجٹ میں 10سال تک ٹیکس سے استثنیٰ دے۔
صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ ایوان بالا، وفاق کا نمائندہ اور علامت ہے اس وقت ایوان بالا میں خیبرپختونخوا کی 50فیصد نمائندگی سینٹ الیکشن کے التواء کی وجہ سے نہیں ہے، جوکہ 1973ء کے آئین کی روح کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے، اس لیے مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا ایوان بالا کے لیے جلدازجلد آئین کے تقاضوں کے مطابق الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ کرتی ہے،

صوبائی مجلس شوریٰ کا مطالبہ ہے کہ چونکہ ہزارہ ڈویثرن کے اکثر آبادی قدیم مرکزی شاہراہ ریشم کے اردگرد آباد ہے اس لیے اس کی توسیع وکشادگی کی جائے اور ہزارہ ڈویثرن کے اندر ہزارہ الیکٹرک پاور کمپنی کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائے،
خیبرپختونخوا میں نوجوان ووٹروں کی تعداد ایک کروڑ سے اوپر ہے خیبرپختونخوا کے نوجوان اپنے اور پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہیں بے روزگاری، بدامنی اور تعلیم سے محرومی نے نوجوانوں کو بے سمت بنادیا ہے صوبائی مجلس شوریٰ اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ نوجوانوں کی قومی ترقی میں با اعتماد رول اور پیش رفت کے لیے دوستانہ ماحول پیدا کریگی نوجوانوں کو باہنربنائیں گے۔صوبے میں لاکھوں نوجوانوں کو بنوقابل پروگرام کے ذریعے تعلیم و ٹیکنا لوجی سے آراستہ کریں گے۔
صوبائی مجلس شوریٰ اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی جدوجہد کو تیز کریگی اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ طبقات کے ساتھ دین کی بنیاد پر روابط استوار کریگی،

قرآن وسنت کی بالادستی، آئین و قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے قومی کردار ادا کریگی،
سیاست میں نفرت، شدت، توہین، عدم برداشت کے خاتمہ کے لیے تعمیری کردار ادا کریگی،
صوبے میں لاقانونیت اور بدامنی کے خلاف مؤثر آواز اٹھائے جائے گی،
صوبے کے اندر کرپشن اوربد انتظامی کے خلاف عوام کی ترجمانی کریگی،
صوبائی مجلس شوریٰ نے جماعت اسلامی کے کارکنان اور بہی خواہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک وملت کو شدید بحرانوں اور مایوسیوں سے نکالنے کے لیے مسلسل جد و جہد کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ دعوت دین، بلند کردار عوام کے ساتھ گہرے روابط اور ظلم و جبر کے نظام کے خاتمہ کے لیے ہمہ تن سر گرم عمل ہو جائیں اور جماعت اسلامی کا پیغام پہنچانے کے لیے اپنے تمام تر انسانی اور مالی وسائل کو مجتمع کرکے مؤثر طورپر استعمال کریں۔پائیداراور دیرپاتبدیلی کے لیے مایوس نوجوانوں کے ساتھ رابطہ اور مکالمہ کیا جائے اور ایک عظیم تر انقلاب کے لیے ان کو جماعت اسلامی کی
پشت پر کھڑا کیا جائے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87958

پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری

Posted on

پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور ایران نے آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں، مشترکہ سرحدی منڈیوں کے قیام، اقتصادی فری زونز کے ذریعے اور نئی سرحدوں کو کھول کر اپنی دوطرفہ تجارت کو اگلے پانچ سالوں میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران دوطرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا جنہوں نے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔دونوں ممالک نے مشترکہ سرحد کو ”امن کی سرحد“سے ”خوشحالی کی سرحد“میں تبدیل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر بدھ کو دفتر خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے ایک طویل مدتی پائیدار اقتصادی شراکت داری اور باہمی تعاون پر مبنی علاقائی اقتصادی اور روابط کے ماڈل خاص طور پر ایران کے سیستان بلوچستان اور پاکستان کے بلوچستان صوبوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔فریقین نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔ پاکستان اور ایران نے علمی، ثقافتی اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور تاریخی مذہبی مقامات کی سیاحت کو فروغ دے کر دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 

بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی، منشیات اور انسانی سمگلنگ، یرغمال بنانے، منی لانڈرنگ اور اغوا جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے سیاسی، فوجی اور سکیورٹی حکام کے درمیان باقاعدہ تعاون اور تبادلہ خیال کی اہمیت کا اعادہ کیا۔فریقین نے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کو تیزی سے حتمی شکل دینے کے لیے سالانہ دو طرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) اور جوائنٹ بزنس ٹریڈ کمیٹی (جے بی ٹی سی) کے اگلے اجلاسوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کے مذاکرات کے 22 ویں دور کو جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ بیان کے مطابق انہوں نے اقتصادی تعاون کو تیز کرنے کے لیے اقتصادی اور تکنیکی ماہرین کے علاوہ دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ ٹی آئی آر کے تحت ریمدان بارڈر پوائنٹ کو بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹ قرار دینے اور بقیہ دو بارڈر مارکیٹس کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے فریقین کے درمیان بارٹر ٹریڈ میکانزم کو مکمل طور پر فعال کرنے خاص طور پر جاری تعاون کی کوششوں کے تحت بارڈر اسٹیننس مارکیٹس پر اتفاق رائے پایا گیا، رابطے کے حوالے سے فریقین نے ٹی آئی آرکنونشن کے تحت سامان کی باقاعدہ ترسیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید موثر، تیز رفتار اور رکاوٹوں سے پاک تجارت کے لیے کنونشن کو مکمل طور پر فعال کرنے پر اتفاق کیا۔

 

دونوں ممالک نے مشترکہ سرحد کو ”امن کی سرحد“سے ”خوشحالی کی سرحد“میں تبدیل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا جس میں بجلی کی ترسیل اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے شامل ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے ارکان کے طور پر رابطے، انفراسٹرکچر کی ترقی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے پختہ عزم کا اظہار کیا اور گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کے درمیان روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کی تمام اشکال اور مظاہر کی مذمت کرتے ہوئے اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر اپنانے اور خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے موجودہ دوطرفہ ادارہ جاتی میکانزم خاص طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے رکن ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے اصول سے فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا۔بیان کے مطابق علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقوں نے مشترکہ چیلنجوں کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو اس خطے کے عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور مظالم کی شدید اور دو ٹوک مذمت کرتے ہوئے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محصور عوام تک بلا روک ٹوک انسانی رسائی، بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کا احتساب کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

 

دونوں اطراف نے ایس سی او کے تمام میکانزم میں قریبی دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے ایس سی او۔افغانستان رابطہ گروپ کی سرگرمیوں کو جلد از جلد شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ای سی او کے فریم ورک کے اندر علاقائی ممالک کے درمیان فعال تعاون پر بھی زور دیا۔ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران نے دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ کے خطرات سے پاک ایک پرامن، متحد، خودمختار اور خود مختار ریاست کے طور پر افغانستان کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقوں نے افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے وجود سے علاقائی اور عالمی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی اور سلامتی پر تعاون بڑھانے اور دہشت گردی کے خلاف متحدہ محاذ تیار کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعادہ کیا۔صدر رئیسی نے صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق سے بھی ملاقات کی۔ فریقین نے ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی اور ایران اور پاکستان کے درمیان مجرموں اور ملزمان کی حوالگی کے معاہدے کی بنیاد پر ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کرنے اور ان کی حوالگی اور مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کے تحت کے لیے اقدامات کرنے کے معاہدے کا اظہار کیا جو دونوں ممالک کی طرف سے 1960 میں منظور کیا گیا تھا جبکہ مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کی دونوں ممالک نے 2016 میں منظوری دی تھی۔

 

فریقین نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ 1961 کے سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کے تحت غیر قانونی قرار دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو خطے میں اس کی مہم جوئی اور اس کے پڑوسیوں پر حملہ کرنے اور غیر ملکی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے غیر قانونی اقدامات سے روکے۔ پاکستان اور ایران نے بعض ممالک میں اسلامو فوبیا، قرآن پاک اور مقدس نشانات کی بے حرمتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت کی اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 78/264 کو ”اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات“ کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور جلد از جلد اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تقرری کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ، ای سی او، ایس سی او، او آئی سی، ڈی ایٹ آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن، ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ (اے سی ڈی) اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائن خارجہ کے اجلاس سمیت دیگرکثیر الجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی تمام جہتوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ای سی او میں آزاد تجارت پر مذاکرات شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔بیان کے مطابق صدر رئیسی نے لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیتے ہوئے علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کراچی میں انہوں نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کراچی میں دونوں ملکوں کے تاجروں کے ایک بڑے اجلاس سے بھی خطاب کیا۔ صدر رئیسی نے پاکستان کے صدر اور وزیراعظم کو ایران کے سرکاری دوروں کی دعوت بھی دی۔

 

مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کرکے اختیار وزیروں، وزرائے مملکت اور سیکریٹریز کے سپرد کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی اجازت سے وفاقی کابینہ نے مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کرنے سے متعلق سفارشات کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم کا اختیار وزیروں، مشیروں، وزراء مملکت اور سیکریٹریز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔واضح رہے کہ بطور وزیراعظم عمران خان نے یہ اختیار اپنے پاس رکھا تھا تاہم وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سفارشات کی منظوری لی کر تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کردیا گیا۔حکومتی ذرائع کے مطابق مختلف وزارتوں اور ڈویڑنزمیں ماہرین اور پروفیشنلز تعینات کرنے کا پلان ہے، ماہرین اور پروفیشنلز کی آسامی وزارت خزانہ، اسٹبلشمنٹ ڈویڑن کی مشاورت سے تخلیق کرے گی۔ تعیناتیوں کاعمل مسابقتی عمل اور اسپیشل سلیکشن بورڈ کے ذریعے مکمل کیاجائے گا۔کنسلٹنٹس کی تعیناتیاں متعلقہ وزیر، وزیرمملکت یا مشیر کی منظوری سے جبکہ ریسرچ ایسوسی ایٹس، ینگ پروفیشنلز کی تعیناتی متعلقہ سیکریٹری کی منظوری سے ہوگی تاہم ٹیکنیکل ایڈوائزرز کی تعیناتی کے لیے بدستور وزیر اعظم کی منظوری ضروری ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87917

خیبرپختونخوا کابینہ نےسرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی اور چالیس کلوگندم کی ریٹ ۳۹۰۰روپے مقررکرنےودیگراہم منصوبوں کی منظوری دیدی

خیبرپختونخوا کابینہ نےسرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی اور چالیس کلوگندم کی ریٹ ۳۹۰۰روپے مقررکرنےودیگراہم منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں توانائی کی پیداوار، تعلیم، فوڈ سیکیورٹی، گندم کی خریداری اور پائیدار ترقی کے علاوہ صوبے میں روزمرہ امور کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے۔کابینہ نے کوہستان لوئر میں 17 میگاواٹ کے رانولیا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بحالی کی منظوری دی۔ پراونشل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے پہلے ہی 8.1 بلین روپے کی لاگت سے اس منصوبے کی منظوری اس شرط کے ساتھ دی تھی کہ اسے صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ کابینہ نے اسے نان اے ڈی پی اسکیم کے طور پر شامل کرنے اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے اس کی مالی امداد کی منظوری دی۔کابینہ نے ضلع سوات میں ورلڈ بنک کی مالی معاونت سے 88 میگاواٹ کے گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے 327 کنال اراضی کے حصول کی بھی منظوری دی۔ یہ فیصلہ پراجیکٹ کے پی سی ون کے مطابق کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے شروع ہونے پر صوبے کے لیے سالانہ 7.4 بلین روپے سے زیادہ کی آمدن متوقع ہے۔

 

صوبائی کابینہ نے دریائے کنہار مانسہرہ پر 300 میگاواٹ کے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر عمل درآمد کے لیے ویلیوایشن اسٹڈی کی بنیاد پر اراضی اور تعمیر شدہ جائیداد کے حوالے سے اضافی معاوضے کی منظوری بھی دی۔ اس معاوضے میں اضافہ (286.362 ملین روپے) کنسلٹنٹ کی سفارشات، علاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود اور پروجیکٹ سائٹ پر انجینئرز اور ورکرز کے لیے بہتر ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شروع ہونے کے بعد یہ رقم اس پروجیکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی سے چار دنوں کے اندر وصول کر لی جائے گی۔کابینہ نے گاڑیوں کی مینوئل رجسٹریشن بکس کو خودکار موٹر وہیکل رجسٹریشن سمارٹ کارڈز میں منتقل کرنے کی منظوری دی۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے 2022 میں رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کی فراہمی اور سمارٹ کارڈز کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کی نیشنل سیکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کے ساتھ پہلے ہی مفاہمت پر دستخط کیے تھے۔

 

واضح رہے کہ اسلام آباد کے مقابلے خیبرپختونخوا میں سمارٹ کارڈ رجسٹریشن کے ریٹ 574 روپے ہوں گے۔ یہ رجسٹریشن فیس اسلام آباد میں 1475، پنجاب میں 530 اور صوبہ سندھ میں 1600 روپے ہے۔ کابینہ نے ضم شدہ اضلاع میں اے آئی پی کے تحت سابقہ فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے فنڈز کے استعمال کی بھی منظوری دی۔ یہ فنڈ 500 ملین پرنسپل اماونٹ اور 43 ملین جمع شدہ مارک اپ پر مشتمل ہے۔ فنڈ کے زریعے ضم اضلاع میں چھوٹے کاروباروں کو مائیکرو فنانس (اخوت اسلامی مائیکرو فنانس) کیا جائے گا۔کابینہ نے پناہ کوٹ اپر دیر میں جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 34 کنال سے زائد اراضی کے حصول کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے خیبرپختونخوا گوڈاؤن رجسٹریشن ایکٹ 2021 کے مطابق خیبر پختونخوا رجسٹریشن رولز 2022 کے نفاذ کی منظوری دی۔ اس ایکٹ کے ذریعے گوداموں کو رجسٹرڈ اور ریگولیٹ کیا جاتا ہے تاکہ صوبے میں سامان کی مستحکم فراہمی اور دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے جامع نظام کو یقینی بنایا جا سکے۔کابینہ نے صوبے کے سرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں ساتویں سے بارہویں جماعت تک مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کی منظوری دی۔

 

وزیر اعلیٰ کی تجویز پر کابینہ نے ماہانہ وظیفہ کی رقم اور طلباء کی تعداد کو اگلے تعلیمی سال سے دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ نصابی کتب اور متعلقہ سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے کوئی بھی طالب علم تعلیم سے محروم نہ رہے۔ کابینہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ سرکاری اور نجی شعبے کی طرف سے شائع کردہ نصابی کتب کے معیار اور قیمت کا موازنہ کرنے کے لیے ایک مطالعہ کیا جائے۔ صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں استعمال شدہ نصابی کتب کے دوبارہ استعمال کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے آئین کے تحت ضرورت کے مطابق نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی تجویز کی مشروط طور پر منظوری دی تاکہ وفاقی حکومت تمام اکنامک زونز، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکس فری زونز، انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اور ایکسپرٹ پروسیسنگ زونز کو اس کے تحت یکجا کرسکے۔

 

.یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیئرمین نجکاری کمیشن کی سربراہی میں خصوصی اقتصادی زونز کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قائم کردہ ورکنگ گروپ نے مذکورہ بالا تمام اداروں کو یکجا کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم، اس طرح کے اتحاد کے لیے آئین کے مطابق صوبائی حکومت کی منظوری اور اس کا اختیار غیر مشروط طور پر وفاقی حکومت کو سونپنا ضروری ہوگا۔ اس منظوری کے بعد نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی زونز کی حد تک ایگزیکٹو اور قانون ساز اتھارٹی کے تحت تمام کردار ادا کرے گی۔ جس میں اس قانون کے تحت زون قائم کرنا، ریگولیٹ کرنا، تیار کرنا اور ان کا انتظام کرنا شامل ہے۔ وفاقی اداروں کے تمام کردار اس قانون کی دفعات کے مطابق اتھارٹی میں منتقل کیے جائیں گے۔ اگرچہ مذکورہ بالا تقریباً تمام ادارے اصل میں وفاقی قانون سازی کے تحت قائم کیے گئے ہیں لیکن موجودہ منظوری اس واضح شرط کے ساتھ دی گئی ہے کہ ”سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے زونز کے تحت دی جانے والی مراعات کو ایک ہی تنظیم کے نظام کے تحت لایا جائے گا اور یہ کہ زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹ کے آپریشنزاور انتظامی کنٹرول سرمایہ کاروں کی بہتر سہولت کے لیے صوبوں کے پاس رہنا چاہیے۔

 

تفصیلی بحث کے بعد کابینہ نے سال کے لیے 600,000 میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری دی۔ 40 کلو گندم کا ریٹ وفاقی، پنجاب اور بلوچستان حکومتوں کے ریٹ کی طرح 3900 روپے مقرر کیا گیا۔ کابینہ نے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ گندم کے بہتر معیار اور مقدار دونوں کو یقینی بنا کر اس عمل میں ہر قدم پر شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مقامی کاشتکاروں کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے ضلعی سطح سے لے کر ڈویژنل اور صوبائی سطح تک ایک جامع ورک پلان اور ایس او پیز کی منظوری دی گئی۔

خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87903

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے  اورایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیزکرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے  اورایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیزکرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے سیاحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کیلئے محکمہ سیاحت کے حکام سے تفصیلی پلان طلب کر لیا ہے وزیراعلیٰ نے سیاحت کے شعبے میں ملکی اورغیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے اسے زیادہ سے زیادہ استعمال میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے کیلئے آمدن بھی حاصل کی جاسکے ۔وہ گذشتہ روز محکمہ سیاحت کے پہلے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سیاحت زاہد چن زیب کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور محکمہ سیاحت کے دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

 

اجلاس کو محکمہ سیاحت کے انتظامی اُمور ، محکمہ کے زیر انتظام نیم سرکاری اداروں ، ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل کے علاوہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں قائم کئے جانے والے انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز پر بھی بریفنگ دی گئی ۔وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کے حکام کوایکو ٹوارزم کے فروغ کیلئے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی قدرتی خوبصورتی کو محفوظ بنانے اور ماحول دوست سیاحت کو پروان چڑھانے کیلئے معمول سے ہٹ کر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے گنجان آباد سیاحتی مقامات پر متبادل بازار قائم کرنے جبکہ نئے قائم کئے جانے والے سیاحتی مقامات کی پلاننگ میں کار پارکنگ ایریا کو بطور لازمی جز شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ علی امین گنڈا پور نے سیاحتی مقامات پر سیاحو ں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے کے ساتھ ساتھ ان مقامات پر پینے کے صاف پانی اور پائیدار سیوریج سسٹم بنا نے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کی ملکیتی جائیدادوں کے موثر اور دانشمندانہ استعمال کیلئے پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ جائیدادیں سیاحوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ صوبے کیلئے آمدن کا بھی ذریعہ بنیں گی ۔ اُنہوں نے کہاکہ سرکاری سیاحتی مقامات کی لیز پالیسی کی درجہ بندی کی جائے تاکہ چھوٹے اور بڑے دونوں سرمایہ کاروں کو موقع مل سکے ۔ سیاحتی مقامات پر سرمایہ کاری میں لوگوں کو پہلی ترجیح دی جائے اور] سیاحت پر منحصرروزگاروالے علاقوں کو خصوصی توجہ دی جائے ۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ شعبہ سیاحت حکومت کی ترجیحی فہرست میں شامل ہے اس کے فروغ کیلئے غیر روایتی طریقے سے کام کرنا ہو گا کیونکہ اس شعبے کو ترقی دے کر ہی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں۔ اُنہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیز کیا جائے اور ان زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ علی امین خان گنڈا پور نے سیاحتی مقامات پر لوگوں کی سہولت کیلئے بین الاقوامی معیار کے مزید کیمپنگ پاڈز نصب کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کے زیر انتظام نیم سرکاری اداروں کے بورڈ ز میں پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بورڈز میں پرائیویٹ اراکین کی تعداد بڑھائی جائے جبکہ اس مقصد کیلئے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کی جائیں ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87888

آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

Posted on

آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے وزیراعظم آفس کے افسروں کو 4اضافی تنخواہیں دینے اور معاشی بحران کے دوران 24 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری پر اعتراضات کردیے۔نجی ٹی وی کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے وزارت خزانہ کے ساتھ خط و کتابت میں یہ سوالات اٹھائے، آئی ایم ایف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے 24 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری اور وزیراعظم آفس کے افسروں کی اضافی تنخواہوں کے حوالے سے استفسار کیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات مذکورہ فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں تھے،آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پیریز نے 2ہفتے گزرنے پر بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا،ان سے کہا گیا تھا کہ وہ وزیر اعظم آفس کے ملازمین کی اضافی تنخواہوں سے متعلق پیش رفت اور آئی ایم ایف کے مو قف کی تصدیق کریں،اس معاملے میں آئی ایم ایف کی مداخلت کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالیاتی طور پر قابل اعتراض فیصلے کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

 

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا آئی ایم ایف کی مداخلت پر فیصلہ واپس لینا توہین آمیز ہو گا لیکن ایسا پہلی بار نہیں ہو گا کہ وزیر اعظم آئی ایم ایف کے اعتراض پر اپنا فیصلہ واپس لیں،پی ڈی ایم کی حکومت نے آئی ایم ایفکے اعتراضات کے باعث جون 2023 کے بجٹ میں تبدیلیاں کی تھیں،سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اعلان کے باوجود بجلی بلوں کی معافی یا قسطوں میں وصولی کیلیے آئی ایم ایف کی منظوری حاصل نہ کر سکے تھے۔کابینہ کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم کو فیصلے کے مالی اثرات پر درست بریفنگ نہیں دی گئی تھی تاہم مستقبل میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔نجی ٹی وی نے دو ہفتے قبل رپورٹ کیا تھا کہ ڈیفالٹ سے بچنے کیلیے آئی ایم ایف سے نئے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کی درخواست سے چند روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر اعظم دفتر کے افسروں کیلیے بطور انعام چار اضافی تنخواہوں کی منظوری دی تھی۔وزیر اعظم نے موجودہ سنگین معاشی صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تھی،تاہم وزیراعظم نے اپنے دفتر میں کام کرنے والے بیوروکریٹس کو خوش کرنے کیلیے عوام کی جیب پر بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔

 

 

ذرئع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومتی واجبات کی ادائیگی اور غیرموزوں گرانٹس سے پیدا خلا ختم کرنے کیلیے ضمنی گرانٹس کے طور پر 24 ارب روپے کی منظوری کے ای سی سی کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا،معاملے کو خفیہ رکھنے کیلیے وزارت خزانہ نے ای سی سی اجلاس کے بعد پریس ریلیز جاری نہیں کی تھی،ئی ایم ایف نے دوسرے جائزہ مذاکرات کے دوران پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ تکنیکی ضمنی گرانٹس کے اجرا سے بھی گریز کرے جس کا مقصد رواں مالی سال جی ڈی پی کا 0.4 فیصد اضافی بجٹ کا ہدف حاصل کرنا ہے۔پاکستان رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا،تاہم آئی ایم ایف نے پاکستان کو 70 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی قسط دینے کیلئے اس کی چھوٹ دی تھی،ورلڈ بینک نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ امکان ہے کہ پاکستان مالی سال کے آخر تک اضافی بجٹ کے آئی ایم ایف کے بنیادی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے گا۔

 

ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور متعلقہ افسران معطل کر کے انکوائری کا حکم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران معطل کرنے اور انکوائری کا حکم دے دیاہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کر کے فوری انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔وزیرِ اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کے جلد اور فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔بیان کے مطابق ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں، وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسز کے جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی، حال ہی میں اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیا۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر واقعہ کی انکوائری کی ہدایت بھی کی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ قومی خزانے کے سینکڑوں ارب روپے قانونی تنازعات کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں،اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا۔ اپنے عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کیلئے دن رات محنت کرنا ہو گی

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87861

عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار

Posted on

عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز نے قومی اسمبلی میں ایسا بل پیش کرنے کی تیاری کرلی جس کے تحت شہری کو قومی اسمبلی میں پبلک پٹیشن دائر کرنے کا حق حاصل ہوگا کہ قومی اسمبلی انفرادی اور اجتماعی نوعیت کے معاملے میں مداخلت کرے۔23اپریل کے قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں بتایا گیا ہے پیپلز پارٹی کی ایم این اے نفیسہ شاہ نے قومی اسمبلی میں رولز ا?ف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2007 ایکٹ میں ترمیم کی درخواست کی ہے۔ ان کی ترمیم کے مطابق نئے رول 295اور 296 کے تحت شہری کو عوامی درخواست کے ساتھ قومی اسمبلی سے رجوع کا حق حاصل ہوجائے گا۔رول 295 کے تحت کسی بھی پاکستانی شہری یا نیچرل یا قانونی شخص کو انفرادی طور پر یا دوسروں کے ساتھ ملکر قومی اسمبلی میں اس کو یا ان سب کو متاثر کرنے والا معاملہ کی درخواست دینے کا حق حاصل ہوگا۔ درخواست گزار کو اپنا نام، قومیت اور مستقل ایڈریس درج کرنا ہوگا۔ ایک سے زیادہ پٹیشنرز ہونے کی صورت میں تمام دستخط کرنے والے اپنا ایک نمائندہ مقرر کریں گے۔پٹیشنرز میں سے کوئی بھی درخواست گزار کسی بھی وقت اس درخواست سے کنارہ کشی اختیار کر سکے گا۔

 

اردو یا انگلش میں درخواست کو پیشہ ورانہ زبان میں لکھنا ہوگا۔ تاہم سندھی، پنجاب، پشتو، بلوچی، کشمیری، شینا، ہندکو یا براہوی جیسی صوبائی یا مقامی زبانوں میں درخواستوں کو بھی قبول کیا جائے گا۔ ضوابط پر پورا اترنے والی درخواست کو رجسٹر میں درج کردیا جائے گا۔وہ درخواست جسے رجسٹر میں درج نہیں کیا جا سکا اس کا درخواست گزار کو بتا دیا جائے گا۔ رجسٹر میں درج درخواستوں کو سپییکر ذمہ دار ”پبلک پٹیشز کمیٹی“ کو بھیج دے گا۔ یہ کمیٹی سب سے پہلے اس درخواست کے قابل قبول ہونے کا جائزہ لے گی۔ اگر درخواست قابل قبول نہ سمجھی گئی تو پٹیشنز کو بتا دیا جائے گا اور درخواست قبول نہ کرنے کی وجہ سے بھی اسے بتا دی جائے گی۔ ممکن ہو تو اسے شکایت کے ازالے کے متبادل ذرائع کا بھی بتایا جائے گا۔پٹیشن کے رجسٹرڈ ہونے پر یہ درخواست جنرل ضابطے کے تحت پبلک ڈاکیو منٹ بن جائے گی اور ٹرانسپرنسی کے حصول کے لیے قومی اسمبلی اسے پبلش بھی کر سکے گی۔ پبلک ڈاکیومنٹ بننے کی اہلیت پر پوری نہ اترنے کی صورت میں پٹیشنرز کی درخواست پر اس کا نام ظاہر نہ کیا جائے گا۔ اگر درخواست پر پٹیشنرز کی گمنامی کی وجہ سے تحقیقات نہ ہوسکتی ہوں تو اس حوالے سے پٹیشنرز سے مشاورت کی جا سکے گی۔

 

پٹیشنرز مزید یہ درخواست بھی کر سکتا ہے کہ اس کی پٹیشن کو رازداری سے نمٹایا جائے۔ اس صورت میں پارلیمنٹ تمام احتیاطی اقداما ت اٹھائے گی۔ کمیٹی جیسا مناسب سمجھے اس پٹیشن کو نمٹانے کے لیے وفاقی محتسب، متعلقہ حکومتی ادارے یا ڈویڑن کو بھی بھیج سکتی ہے۔رول 296 میں پٹیشنز کے جائزے، اس کو نمٹانے اور اس کی رپورٹ کے معاملات پر بات کی گئی ہے۔ اس رول میں کہا گیا اگر ضرورت ہوگی کو پٹیشنرز کو بحث کے لیے کمیٹی میں بلایا جائے گا۔ پٹیشنرز کو بات کرنے کا حق کمیٹی کے سربراہ کی صوابدید پر دیا جائے گا۔ کمیٹی اس پٹیشن کے حوالے سے رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور پٹیشن سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے پارلیمنٹ کو ا?گاہ کرے گی۔ زیر غور مسئلہ میں جہاں ضرورت ہو یہ کمیٹی دوسری پارلیمانی کمیٹیوں سے رائے حاصل کر سکے گی۔رپورٹ میں قانون کی تشریح یا موجود قانون میں مجوزہ تبدیلی کے حوالے سے اس معاملہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کے ساتھ بھی رابطہ قائم کیا جائے گا۔ اگر متعلقہ قائمہ کمیٹی قانون میں مجوزہ ترمیم کو قبول نہیں کرتی تو منسلک ہونے والی کمیٹی ترمیم کو براہ راست بھی پارلیمنٹ پیش کرسکے گی۔ درخواستوں کی تحقیقات کرنے کے دوران حقائق کو ثابت کرنے کے لیے یا حل پیش کرنے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کے لیے درخواست سے متعلقہ مقامات کا دورہ بھی کر سکے گی۔ دورہ کرنے والوں کی رپورٹ بھی تیار کی جائے گی۔کمیٹی کی جانب سے پٹیشنر کو اپنے فیصلوں اور ان فیصلوں کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ جب قابل قبول پٹیشن کا جائزہ مکمل ہوجائے گا تو اس پٹیشن کو بند کرنے کا اعلان کردیا جائے گا اور پٹیشنر کو اگاہ کردیا جائے گا۔دوسری طرف واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کے قانون ساز آئین کے آرٹیکل 175اے اور 215میں ترمیم کے لیے بل لانے کے خواہاں ہیں۔ اسی طرح نفیسہ شاہ بھی آرٹیکل 25میں ترمیم کے لیے بل لانے کی خواہش مند ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87863

سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو بروقت اور بہترین خدمات فراہم کرنے کیلئے ریسکیو 1122 کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے، کالاش ویلی چترال لوئر میں ایمبولنس اورریسکیواہلکاروں کی تعداد کوبڑھایا کیا جائے۔ زاہد چن زیب

Posted on

سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو بروقت اور بہترین خدمات فراہم کرنے کیلئے ریسکیو 1122 کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے، کالاش ویلی چترال لوئر میں ایمبولنس اورریسکیواہلکاروں کی تعداد کوبڑھایا کیا جائے۔ زاہد چن زیب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت اور دیگر حکام کے ہمراہ ریسکیو 1122 کے صوبائی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ وہاں آمد پر ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر محمد آیاز خان نے ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں ریسکیو 1122 کی جانب سے مختلف ایمرجنسیز میں استعمال ہونے والے آلات اور مشینری کے سٹالز کا معائنہ کرایا اور ایمرجنسی سے نمٹنے کے عملی مظاہروں سمیت مختلف ریسکیو سروسز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مشیر سیاحت نے ریسکیو خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف ایمرجنسیز میں بین الاقوامی معیار کے مطابق بہترین خدمات فراہم کر رہا ہے بلکہ سیاحوں کیلئے محفوظ سفر و سیاحت اور قیام میں معاونت کے علاؤہ ادارے نے مختلف سیاحتی مقامات پر عارضی ریسکیو سٹیشنز قائم کئے ہیں جہاں سیاحوں کو موقع پر طبی امداد اور موسمیاتی آگاہی بھی فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں محکمہ سیاحت کی بھرپور معاونت پر ریسکیو 1122 کی سروسز کو سراہتے ہوئے مشنری جذبے کے ساتھ انسانیت کی بہترین خدمت پر ادارے اور اس کے منتظمین کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122 نے اپنی پیشہ وارانہ خدمات کا لوہا منوایا ہے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا ہے۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے اس اہم ترین ادارے کی استعداد کار مزید بڑھائی جائے گی تاکہ سیاحوں کو بہترین اور بروقت خدمات فراہم کی جاسکیں اور سیاحتی سیزن میں نتھیاگلی ایبٹ آباد، ٹھنڈیانی، کیوائی، ناران روڈ مانسہرہ، سوات، گبین جبہ، مالم جبہ، کمراٹ، چترال کیلاش بمبوریت شندور کیلئے خصوصی طور پر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ سیاحتی سیزن شروع ہونے کی وجہ سے سیاحوں کا رش بھی صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کی جانب بڑھ رہا ہے اس وجہ سے ریسکیو1122 اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ مشیر سیاحت خیبرپختونخوا زاہد نے مزید کہا کہ محکمہ سیاحت اور محکمہ ریلیف سیاحت کے شعبہ میں مل کر نہ صرف ترقی کر سکتے ہیں بلکہ صوبے کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ زاہد چن زیب کا مزید کہنا تھا کہ ہم خیبرپختونخوا میں سیاحت کو بطور انڈسٹری متعارف کروا رہے ہیں تاکہ ملکی سیاحوں کیساتھ ساتھ غیرملکی سیاح جوق درجوق پاکستان اور خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا کا رخ کرنے پر راغب ہوں۔ مشیر سیاحت نے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر محمد آیاز خان سے سیاحتی مقامات نتھیاگلی ایبٹ آباد، ٹھنڈیانی، کیوائی ناران روڈ، کیلاش بمبوریت چترال لوئر اور گبین جبہ سوات میں کائیٹ پراجیکٹ کی زیرنگرانی بنائے گئے ریسکیو سنٹرز میں ایمبولنس میں اضافہ کرنے، ریسکیو اہلکاروں کی تعداد میں اضافے اور ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا جس پر ریسکیو سربراہ نے فوری عملدرآمد کا یقین دلایا۔ اس موقع پر برکت اللہ مروت ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے بتایا کہ سیاحتی مقامات پر تعینات ٹورازم پولیس پہلے ہی ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کیساتھ مل کر سیاحوں کی خدمت کیلئے کوشاں ہے تاہم فرسٹ ایڈ اور ایمرجنسی جیسی سہولیات سے سیاحوں کو ون ونڈو سہولت میسر ہوگی۔ ریسکیو حکام نے ادارے کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرنے اور اہلکاروں کی مناسبت حوصلہ افزائی پر مشیر سیاحت کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وسائل کی دستیابی پر مزید سیاحتی مقامات پر بھی ریسکیو ٹیموں، ایمبولینس اور بوٹس کی تعیناتی کے علاؤہ فرسٹ ایڈ خدمات میں اضافہ کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87858

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس، منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ 

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس، منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت خیبر پختونخوا انٹیگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر (KPISA) کی ایپکس کمیٹی کا چوتھا اہم اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منقعد ہوا جس میں صوبے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کےلئے فورم کے گذشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور سول اور عسکری حکام کی جانب سے دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں بشمول بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی اسمگلنگ کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات،صوبائی کابینہ اراکین میاں خلیق الرحمن، بیرسٹر محمد علی سیف، مزمل اسلم ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری،آئی جی پی خیبر پختونخوا اختر حیات خان گنڈا پور کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام اور متعلقہ وفاقی اداروں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کےلئے متعلقہ صوبائی و وفاقی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زوردیا گیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کےلئے وفاق سے جڑے مسائل کو حل کرنے کےلئے سنٹرل ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاور میں منعقد کرنے کی سفارش کی گئی۔اجلاس میں این سی پی گاڑیوں کی پرو فائلنگ سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کے علاوہ دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کےلئے سخت اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ان سرگرمیوں کے موثر تدارک کےلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلیجنس ادارے مل کر مربوط کاروائیاں کریں گے۔اجلاس میں بھتہ خوری اور منشیات کوسنگین مسئلہ قراردیا گیا جبکہ بھتہ خوری کے موثر سدباب کےلئے تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھتہ خوری کے مسئلے سے موثر انداز میں نمٹنے کےلئے سی ٹی ڈی کے اختیارات کو بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا۔شرکاءنے اسمگلنگ ، بھتہ خوری اور منشیات کے استعمال سمیت دیگر غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث عناصر سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے جوائنٹ چیک پوسٹوں کو مضبوط بنانے اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کا فیصلہ بھی ہواہے۔

 

تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے جبکہ منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاو ن تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ صوبے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کےلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ بحالی مرکز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں غیر قانونی اور ممنوعہ اشیاءکی اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے موثر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بنانے ،غیر قانونی سرگرمیوں کے تدارک کےلئے پولیس، ایکسائز، کسٹم، اے این ایف اور دیگر اداروں کو مضبوط بنانے جبکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کےلئے اضلاع کی سطح پر بنائی گئی کمیٹیوں کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مل بیٹھ کر قابل عمل پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس کے علاوہ صوبے میں چلنے والی این سی پی گاڑیوں سے متعلق کوئی حتمی فیصلے کےلئے وفاق سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ ایپکس کمیٹی اجلاس میں دھماکہ خیز مواد کے غیر قانونی استعمال کے تدارک سے متعلق امور پر غوروخوض اور اہم فیصلے کئے گئے ۔صوبے میں شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں آتش بازی پر پابندی لگانے جبکہ دھماکہ خیز مواد کے کاروبار کےلئے پہلے سے جاری کردہ اجازت ناموں کے آڈٹ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔مزید برآں اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایکسپلوسیو کمیٹیوں کے مانیٹرنگ سسٹم کو موثر بنانے کا فیصلہ بھی ہواہے۔

 

درہ آدم خیل میں اسلحے کے کاروبار کو باضابطہ صنعت کا درجہ دینے پر غوروخوض کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ خیبرپختونخوا سے تین لاکھ سے زائد غیر قانونی غیرملکی باشندے رضاکارانہ طورپر اپنے وطن واپس جاچکے ہیں جبکہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی پروفائلنگ پر کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران 6 ارب روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاءضبط کی گئی ہیں جبکہ منشیات کے خلاف مشترکہ کارروائیوں میں 78 ٹن منشیات ضبط کی گئی ہیں۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ اب تک 3571 مدارس کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ 90 لاکھ سے زائد غیر قانونی موبائل سمز بلاک کری گئی ہیں۔حوالہ ہنڈی کے خلاف کارروائیوں میں 1.93 ارب روپے ضبط کئے گئے ہیں۔گذشتہ چار مہینوں میں ایک لاکھ سے زائد این سی پی گاڑیوں کی پروفائلنگ کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں خیبر پختونخوا انٹگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر جیسے فورمز کی اشد ضرورت ہے، یہ فورم نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کےلئے اہمیت کا حامل ہے، صوبے میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں تمام اداروں کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کےلئے سول اور عسکری اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن اور ٹیم ورک کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں گذشتہ دنوں دہشتگردی کے واقعات میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی اور شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کےلئے صبر جمیل کی دعاکی گئی۔ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے اور ملک میں امن کےلئے سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87855

جدید سہولیات و ٹیکنالوجی پر مبنی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،گورنرحاجی غلام علی کی گندھارا یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب

Posted on

جدید سہولیات و ٹیکنالوجی پر مبنی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،گورنرحاجی غلام علی کی گندھارا یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب

نوجوان ڈاکٹرز کو نت نئی بیماریوں کا پھیلاؤ روکنے کیلئے دنیا بھر میں شعبہ طب میں اپنا نام پیدا کرنا ہو گا،حاجی غلام علی

گورنر خیبرپختونخوا کی گندھارا یونیورسٹی کے 8ویں کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت،میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے 265 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اور 27 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے

chitraltimes gandahara university convocation governor kp haji ghulam ali chief guest 2

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ موجودہ دور میں جدید ٹیکنالوجی و سہولیات پر میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،جدید ٹیکنالوجی کے آلات نے تعلیمی شعبہ سمیت تمام شعبوں میں آسانیاں پیدا کی ہیں،دنیا میں جہاں نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں تو وہیں علاج معالجہ کے نئے طریقے بھی متعارف ہو رہے ہیں،وقت کا تقاضاہے کہ ہمارے نوجوان ڈاکٹرز معاشرے سے بیماریوں کے مکمل خاتمے کیلئے اپنی تعلیم کا بہترین استعمال کر کے تحقیق سے نہ صرف صوبہ و ملک بلکہ دنیا بھر میں اپنا نام و مقام پیدا کریں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز گندھارا یونیورسٹی پشاور کے 8ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں چانسلر گندھارا یونیورسٹی مسز روئیدہ کبیر،وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز حسن،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسزڈاکٹر شوکت علی، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس علی بابا خیل،رجسٹرار،کنٹرولر امتحانات، فیکلٹی اراکین، سینٹ و سنڈیکیٹ کے ممبران سمیت طلباء وطالبات سمیت والدین نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔گورنر نے کانووکیشن میں اکیڈیمک سیشن 2022-23 میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے 265 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اورتعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 27 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے۔تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز حسن خان نے گورنراوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کیا اورگورنر کو یونیورسٹی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی۔

 

گورنرنے اپنے خطاب میں تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلباء و طالبات، والدین، فیکلٹی اراکین کو مبارکباددیتے ہوئے کہاکہ آپ کے والدین اور اساتذہ نے آپ کو ایک کامیاب عملی زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لیے مستقل اور مخلصانہ کوششیں کی ہیں۔انہوں نے گندھارا یونیورسٹی، کبیر میڈیکل کالج کے منتظمین کو صوبہ کے نوجوانوں کو میڈیکل کی معیاری تعلیم کی فراہمی پر خراج تحسین بھی پیش کیااورکہاکہ یہ صوبے کی پہلی نجی یونیورسٹی ہے جوکہ میڈیکل کے شعبے میں گرانقدرخدمات انجام دے رہی ہے۔گورنرنے طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اب جب کہ آپ چیلنجوں اور مواقع سے بھری ایک نئی زندگی میں داخل ہوچکے ہیں،آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ ان چیلنجوں کادلیری سے مقابلہ کریں گے اور اپنے پیشے میں سبقت حاصل کرنے کے مواقع ضائع نہیں کریں گے۔

 

انہوں نے کہاکہ دکھی انسانیت کا خدمت آپکی زندگی کا مقصد ہونا چاہئے، ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانا اور مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی اورخدمت خلق نوجوان ڈاکٹرز کا جذبہ ہونا چاہئے۔نوجوان طبقہ اپنے متعلقہ شعبوں میں کامیابیاں سمیٹنے کیلئے اپنے اہداف مقرر کریں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کوعلاج معالجہ کے ساتھ بیماریوں کے مکمل خاتمہ کیلئے اپنی تعلیم کا بہترین استعمال کرناہوگا۔انہوں نے اس موقع پر صوبہ میں گندھارا یونیورسٹی سمیت تمام نجی تعلیمی اداروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں میڈیکل سمیت تمام شعبوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی میں نجی سیکٹرز یونیورسٹیوں کا کردار قابل تحسین ہے، انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں شعبہ تعلیم اور شعبہ صحت پر بھاری فنڈز خرچ کر رہی ہیں، نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہے اس لئے نوجوان نسل کو تعلیم و صحت کے میدان میں آگے لانے کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے نوجوان اپنی مثبت سرگرمیوں سے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

chitraltimes gandahara university convocation governor kp haji ghulam ali chief guest 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87845

اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں،کہ ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔وزیراعلیِ کا پریس کانفرنس 

Posted on

اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں،کہ ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔ وزیراعلیِ کا پریس کانفرنس

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ کسی کے منہ سے صوبے کے عوام کے لئے بجلی چور کا لفظ برداشت نہیں کریں گے، صوبے کے عوام چور نہیں بلکہ واپڈا اور واپڈا والے چور ہیں جو لوگوں کو بجلی چوری کرنے پر مجبور کرتے ہیں، وفاقی حکومت ایک طرف صوبے میں بجلی چوری روکنے کےلئے خط لکھ رہی ہے تو دوسری طرف واپڈا کی طرف سے صوبے کے لوگوں پر ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں۔ اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں ، ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔ صوبے میں بجلی کا جو بھی خسارہ ہوگا میں اس کی ذمہ داری لینے کےلئے تیار ہوں ، وفاق کے ذمے بجلی کی مد میں ہمارے 1510 ارب روپے بقایا جات ہیں، وفاق ان بقایاجات کی بات کبھی نہیں کرتا اور صرف ہمارے صوبے کے لوگوں کو چور چور کہنے پر لگا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔ وفاقی حکومت کو بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی کے معاملے پر بات چیت کرنے کی کئی بار پیش کش کی ہے ، یہ بقایاجات ہمارے صوبے کے عوام کا حق ہے اور یہ حق ہم ہر صورت لے کر رہیں گے ، اگر میں صوبے کا حق نہیں لے سکا تو مجھے اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں ۔ میں نے وفاق کو صوبے میں بجلی کے لاسز کے لئے ان بقایاجات سے کٹوتی کرنے کی بھی آفر کی ہے۔بجلی کے حوالے سے صوبے میں اگر کوئی غیر قانونی کام ہورہا ہے تو ہم اس کو روکنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہمارے لوگوں کو چور کہنا بند کیا جائے ، صوبے کے عوام نے اس ملک کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور دے رہے ہیں یہ ان قربانیوں کی توہین ہے۔ ہم ہر طرح کی بات چیت کےلئے تیار ہیں لیکن اگر کوئی ہمارے ساتھ بدمعاشی کرنا چاہتا ہے تو میں واضح پیغام دیتا ہوں کہ بدمعاشی نہیں چلے گی اور نہ ہم کسی کی بدمعاشی برداشت کریں گے۔

 

وہ پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ملک میں حالیہ ضمنی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ پنجاب میں ضمنی انتخابات میں ٹرن آو ¿ٹ عام ا نتخابات کی نسبت 50 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے ، پنجاب میں حالیہ انتخابات میں 8 فروری کے انتخابات سے بھی زیادہ دھاندلی ہوئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں ضمنی انتخابات مکمل طور پر صاف وشفاف ہوئے ہیں، صوبائی حکومت نے ان انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کی اور ان انتخابات میں عوام نے جس کو بھی اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے ہم اسے مبارکباد دیتے ہیں اور عوام کی رائے کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں اور یہی عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا وژن ہے۔ سینٹ الیکشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینٹ کا ایوان مکمل نہیں کیونکہ ایک صوبے میں سینٹ کے انتخابات ہی نہیں ہوئے ہیں ۔ مخصوص نشستوں سے متعلق علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کو دوسری پارٹیوں میں بانٹنا غیر آئینی اور غیر قانونی کام ہے اور پی ٹی آئی کے حق پر ڈاکہ ہے، ہم اپنا حق واپس لینے کےلئے ہر قانونی، آئینی اور سیاسی راستہ اپنائیں گے اور اپنا حق لے کر رہیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر اس سلسلے میں ایکسپوز ہواہے اور مزید ایکسپوز ہو رہا ہے ۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر جو ممبران نوٹیفائی ہوئے ہیں وہ غیر قانونی ہیں۔ ان سے حلف لینے کے معاملے پر ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیسز اور صحت کے ایشو ز پر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ ان کی صحت کو خطرات ہیں جس پر ہمیں تشویش ہے ہم نے پنجاب کو بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کےلئے خط لکھا ہے جسے مسترد کیا گیا ہے جو سراسر زیادتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم تمام معاملات پر مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کےلئے تیار ہیں ، ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہو رہی ہیں ان کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے اور ملک و قوم کے مفاد میں آئین اور قانون پر عمل کیا جائے، آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، اگر غیر آئینی اور غیر قانونی کاموں کا سلسلہ جاری رہا تو ہم بھر پور احتجاج کریں گے، میں بحیثیت وزیراعلیٰ تمام صوبوں میں ریلیوں اور احتجاجی جلسوں میں شرکت کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وفاق ہمیں فنڈز دیتا اورنہ ہمیں ہماری مرضی کے افسران دیتا ہے اور نہ حقوق دیتا ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت اپنے اختیارات کا بھر پور استعمال کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے کو کئی عرصے سے امن و امان کا سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صوبے کو بہت زیادہ جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ہمارےے پولیس اور سیکیورٹی فورسز سینہ تان کر دہشتگردی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ ملک میں پائیدار امن کے لئے سب کو مل بیٹھ کر کوئی لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے عالمی ادارہ صحت کے وفدکی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ کی سربراہی میں  ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پیر کے روز عالمی ادارہ صحت کے وفد نے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ملاقات کی جس میں صوبے میں عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے چلنے والے پروگراموں سے متعلق اُمور پر گفتگو کے علاوہ صوبائی حکومت اور عالمی ادارہ صحت کے مابین تعاون اور اشتراک کار کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کے علاوہ دیگر سرکاری حکام بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ صوبائی حکومت عالمی ادارہ صحت کے اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، صحت عامہ خصوصاً پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے عالمی ادارہ صحت کا کردار قابل ستائش ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت انسداد پولیو پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ خیبرپختونخوا اور پورے ملک سے اس موذی وائرس کا خاتمہ کیا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر کے شعبے کو مضبو ط بنانے پر کام کر رہی ہے اس مقصد کیلئے مقامی سطح پر قائم مراکز صحت کو تمام درکار طبی آلات اور عملہ فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ لوگوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے وسیع پیمانے پر عوامی آگہی کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔رواں سیزن میں ڈینگی کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے پلان مرتب کر لیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ان شعبوں میں ڈونر اداروں کے اشتراک اور تعاون کا خیر مقدم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع چارسدہ میں عالمی ادارہ صحت کا یونیورسل ہیلتھ کوریج پروگرام قابل تحسین ہے اسے دوسرے اضلاع تک توسیع دینے کی بھی ضرورت ہے تاکہ صوبے کے زیادہ سے زیادہ لوگ اس پروگرام سے مستفید ہوں۔ عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عالمی ادارہ صحت صوبائی حکومت کے اشتراک سے خیبرپختونخوا میں صحت عامہ کے مختلف شعبوں میں کام کر رہا ہے ، صوبائی حکومت کا صحت عامہ کے پروگراموں پر عمل درآمد کے سلسلے میں کردار قابل ستائش ہے ۔ ڈبلیو ایچ او انسداد پولیو پوگرام کے حوالے سے صوبائی حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ کے قائدانہ کردار کا معترف ہے ۔ ڈبلیو ایچ او صحت کے شعبے میں صوبائی حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

chitraltimes who country director meeting with cm kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87837

پاکستان پوسٹ کا ایک اور کمال، نصف صدی سے قائم چترال کے تین ڈاک خانے بند کردیئے گئے

Posted on

پاکستان پوسٹ کا ایک اور کمال، نصف صدی سے قائم چترال کے تین ڈاک خانے بند کردیئے گئے

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان پوسٹ نے عوامی خدمت میں کمال کا مظاہر ہ کرتے ہوئے چترال بھر میں تین ایسے ڈاک خانے بند کردیا جوکہ گزشتہ نصف صدی سے قائم تھے جن میں اپر چترال میں دراسن جبکہ لویر چترال میں کوغوزی اور عشریت کے ڈاک خانے شامل ہیں جبکہ اس سے چترال کے مختلف ڈاک خانوں میں کلاس فور کی درجنوں اسامیوں پر غیر مقامی افراد کو بھرتی کرنے کے بعد انہیں ان کے مقامی اضلاع میں تعینات کردئے گئے ہیں جس سے چترال میں پوسٹل نظام پہلے ہی ابتر حالت میں تھی۔ چترال میں تین ڈاک خانہ جات کے خاتمے پر عوام میں بے چینی پید ا ہوگئی ہے کیونکہ یہی ادارہ چترال جیسی دورافتادہ اور پسماندہ علاقے کے چپے چپے میں ترسیل ڈاک کی سہولت فراہم کرتی تھی۔ چترال میں ڈاک خانہ جات کی بندش اور گزشتہ سال پی ڈی ایم حکومت کے دور میں کلاس فور ملازمین اور دوسرے کم اسکیل کے ملازمین کی بھرتی میں چترال میں خالی اسامیوں پر چترال سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو یکسر نظرانداز کرکے دوسرے اضلاع سے امیدواروں کو بھرتی کرنے کے بعد یہاں پر ڈیوٹی سرانجام دینے کے لئے نہ بھیجنے پر چترال کے عوام شدید احتجاج کررہے ہیں۔

 

انہوں نے وزیر اعظم شہازشریف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کے عوام کے ساتھ دشمنی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستان پوسٹ کے پوسٹ ماسٹرجنرل سمیت دوسرے افسران کے خلاف فی الفور کاروائی کی جائے اور چترال کے ڈاک خانہ کے تین قدیمی شاخوں کو بند کرنے کے ظالمانہ فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ چترال کے مختلف ڈاک خانہ جات میں خالی اسامیوں کو پر کیا جائے تاکہ یہاں محکمہ ڈاک کا نظام درست ہوسکے۔ اپر چترال کے گاؤں وریجون میں منعقدہ ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وی سی چیرمین عبدالرفیع، پی پیپی کے جنرل سیکرٹری حمید جلا ل اور دوسروں نے کہاکہ دراصل پاکستان پوسٹ کے اعلیٰ افسران اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے دراسن سمیت دوسرے علاقوں میں گزشتہ پانچ دہائیوں سے قائم ڈاک خانے بند کررہے ہیں تاکہ چترال کے نام پر بھرتی کردہ ملازمین کو وہاں پر پوسٹنگ کا جواز مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ دراسن پوسٹ آفس پر تریچ سے لے کر کوشٹ تک 55ہزار آبادی اور آٹھ یونین کونسلوں کا دارومدار تھا اور وہ اس سہولت کو ایک افسر کی بیک جنبش قلم ختم کرنے کے فیصلے کو کبھی بھی قبو ل نہیں کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87800

چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی، بشام حملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف

Posted on

چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی، بشام حملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) شانگلہ بشام میں چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ سامنے آ گئی۔رپورٹ کے مطابق پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ بھی موصول ہو چکی ہے جس کے مطابق چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف تھی تاہم سی ٹی ڈی خیبرپختونوا کی رپورٹ کے مطابق گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی۔رپورٹ میں لکھا ہے کہ قافلے کی نقل و حرکت کی اطلاع روانگی سے ایک دن قبل 25 مارچ کو روایتی میل کیذریعے دی گئی تھی جو 7 دن پہلے دی جانی چاہیے تھی۔ اسی طرح ڈائریکٹر سکیورٹی داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ نے صرف ڈی پی او اپرکوہستان کو اطلاع دی تھی، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس اور دیگر ڈی پی اوز کو اطلاع نہیں دی گئی جبکہ واپڈا نے انٹر سٹی موومنٹ کی پیشگی منظوری بھی نہیں لی تھی۔رپورٹ کے مطابق ڈی پی او اپر کوہستان کو 24 مارچ کو واٹس ایپ پر قافلے کے بارے میں معلومات دی گئیں تاہم انہوں نے کمانڈنٹ اسپیشل سکیورٹی یونٹ کو آگاہ نہیں کیا، ڈی پی او اپر کوہستان نے صرف ڈی پی او لوئرکوہستان کو آگاہ کیا، دیگرکو نیں کیا۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈی پی او اپر کوہستان فارن نیشنلز سکیورٹی ڈیش بورڈ سے واقف نہیں تھے، غیر ملکیوں کی سکیورٹی اسپیشل سکیورٹی یونٹ لیڈ کرتی ہے جو واپڈا نے اپنے سکیورٹی گارڈز، ایف سی اور گلگت اسکاؤٹس کے ذریعے دی تھی۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ کی لاگت کا ایک فیصد سکیورٹی کیلئے مختص کرنا ہوتا ہے، واپڈا نے سکیورٹی کیلئے اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا۔سکیورٹی کیلئے رقم مختص کرنے کے معاملے سے واپڈا اور ایس ایس یو کے درمیان عدم تعاون کی فضاء قائم ہوئی تاہم کمانڈنٹ ایس ایس یو نے انکوائری کمیٹی کے سامنے ذمہ داری نہ لینے کو تسلیم کیا۔تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ڈائریکٹر سکیورٹی داسو ہائیڈرو پروجیکٹ اورکمانڈنٹ اسپیشل سکیورٹی یونٹ سکیورٹی لیپس کے ذمہ دار ہیں۔

 

آؤٹ سورسنگ، ترک سرمایہ کار گروپ کا لاہور ایئر پورٹ کا دورہ

لاہور(سی ایم لنکس)ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے سلسلے میں ترکیہ کے سرمایہ کار گروپ کے وفد نے لاہور ایئر پورٹ کا دورہ کیا۔سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ترکیہ کا سرمایہ کار گروپ آج کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ترکیہ کے گروپ کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئر پورٹس کا دورہ کرایا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ترکیہ کا سرمایہ کار گروپ اسلام آباد ایئر پورٹ کا پہلے ہی دورہ کر چکا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87763

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیز بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری، چترال میں تقریبا پندرہ سو گھرمتاثر

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیز بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری، چترال میں تقریبا پندرہ سو گھرمتاثر

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 63 افرادجاں بحق جبکہ 78 افراد زخمی ہوئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق جان بحق افراد میں 33 بچے 15 مرد اور 15خواتین جبکہ زخمیوں میں 17خواتین، 37 مرد اور 24 بچے شامل ہے .

مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور3202 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 477گھروں کو مکمل جبکہ 2725گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔
تیز بارشوں کے باعث جانی و مالی حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع خیبر، دیر اپر و لوئر، چترال اپرولوئر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مھمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان،کوہاٹ، ڈی آئی خان اورکزئی میں رونما ہوئے  ۔ رپورٹ کے مطابق لوئیر چترال میں ۱۰۲۰ مکانات کو نقصان پہنچا جن میں ۱۷۷مکمل اور ۸۴۳کو جذوی نقصان پہنچا، اسی طرح اپر چترال میں ۴۷۴مکانات کو نقصان پہنچا جن میں ۷۵مکمل اور ۳۹۹ کو جذوی نقصان پہنچا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم نے حالیہ بارشوں میں متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد اور امدادی سرگرمیوں کے لیے 110 ملین روپے جاری کیے۔ اس کے علاوہ قبائلی اضلاع میں بھی امدادی سرگرمیوں کی مد میں 90 ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں.

مالی معاونت کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع سوات، چترال لوئر ،باجوڑ، کوہستان لوئر، پشاور، نوشہرہ، مہمند، دیر اپر، ٹانک، شانگلہ، تورغر، اور ڈی آئی خان کو امدادی سامان بھی فراہم کر دیا گیا. امدادی سامان میں خیمے، چٹائیاں،کچن سیٹس،کمبل، بستر،ترپال، سولر لیمپس اور دیگر روزمرہ زندگی کی اشیاء شامل ہے. پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

pdma updates detail of effectees

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87759

 وزیراعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیک تقسیم 

 وزیراعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیک تقسیم

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیکوں کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے حکام متاثرین میں مالی معاوضوں کے چیکس تقسیم کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ باقی ماندہ متاثرین کو بھی مالی امداد کی فراہمی کے عمل اور بحالی کے کاموں کو مزید تیز کیا جائے۔ وزیر کی ہدایات پر پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے لئے مجموعی طور پر 200 ملین روپے جاری کئے ہیں۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم نے متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کے لئے امدادی سامان بھی فراہم کردیا ہے جس میں خیمے، کمبل، میٹریسز، بستر، کچن سیٹس اور سولر لیمپس وغیرہ شامل ہیں۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے بارشوں کی وجہ سے مختلف حادثات کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بارشوں کے متاثرین کی امداد اور بحالی ان کی حکومت کی سب سے پہلی ترجیح ہے جس کے لئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں کی بذات خود نگرانی کریں، متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی یقینی بنائیں، اسی طرح زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے اور بند رابطہ سڑکوں سمیت دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے کاموں کو تیز کیا جائے۔ وزیر اعلی نے واضح کیا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

درایں اثناء وزیر اعلی نے اپر دیر سے سوات جاتے ہوئے راستے میں شدید سردی سے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلی نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو بارش کی وجہ سے پھنسے ہوئے خاندان کو فوری ریسکیو کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پھنسے ہوئے خاندان کو ریسکیو کرنے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کئے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ جبکہ سردی کی وجہ سے بے ہوش ہونے والے افراد کو فوری طبی امداد کی فراہمی کا بندوبست کیا جائے۔

chitraltimes rain effectees has been given relief cheques in different district of kp 1

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے  ورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے کو کو یوشیاماکی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے گزشتہ روزورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے کو کو یوشیاماکی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوا خصوصاً ضم اضلاع میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت چلنے والی سرگرمیوں اور مختلف شعبوں میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے باہمی اشتراک کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے پر گفتگو کی گئی ۔ ملاقات میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، حکومت کو ضم اضلاع کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام سمیت دیگر ڈونر اداروں کا مزید تعاون درکار ہے تاکہ انہیں ترقی دے کر بندوبستی اضلاع کے برابر لایا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں سرفہرست ہیں ، ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے ضم اضلاع کی بچیوں کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کا پروگرام قابل تحسین ہے ۔

 

 

علی امین گنڈ پورا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاہم ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومت اور ڈونر اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے دوران ان اضلاع میں انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے اس کے علاوہ انہی اضلاع میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے فارم ٹو مارکیٹ روڈز تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت چھوٹے ڈیمز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جبکہ زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ٹنل فارمنگ سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے ۔ صوبے کے آبی وسائل کو پن بجلی اور زرعی اجناس میں خود کفالت کیلئے موثر انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ صوبائی حکومت لوگوں کو روزگار دے کر انہیں اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو درکار تمام سہولیات فراہم کرے گی ۔ اپنی گفتگو میں وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہاکہ صوبائی حکومت اشیائے خوردونوش کی کوالٹی کو یقینی بنانے کیلئے فوڈٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ڈونر ایجنسیوں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ علی امین نے مزید کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو نقصانات سے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ حکومت تمام شعبوں کو جدید خطوط پراستوار کرکے صوبائی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے پروگرامز بنارہی ہے ، ان پروگراموں پر عمل درآمد کیلئے ڈونر اداروں کا تعاون بھی درکار ہو گا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی نمائندہ کو کو یوشیامانے اپنی گفتگو میں کہاکہ ورلڈفوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر عوامی فلاح کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن میں ضم اضلاع کی 30 ہزار بچیوں کو تعلیمی وظائف فراہم کرنا بھی شامل ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ ورلڈ فوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کا بھی خواہش مند ہے ۔

 

 

chitraltimes unwfo country director meeting with cm kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87724

عمران خان کا چیف جسٹس کو خط، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ

Posted on

عمران خان کا چیف جسٹس کو خط، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام خط لکھ دیا جس میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر ریاستی ظلم کی نشاندہی اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔پی ٹی آئی نے خط میڈیا کو جاری کردیا جو کہ چار صفحات پر مشتمل ہے۔ خط جاری کرنے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ بانی چیئرمین کے کہنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو عمران خان کی جانب سے خط لکھا ہے، ایک گھنٹہ پہلے یہ خط چیف جسٹس کے آفس کو مل گیا ہے، جو کچھ ظلم ہمارے ساتھیوں پر ہورہا ہے اس کی ذمہ داری چیف جسٹس پر عائد ہوتی ہے نہ چیف جسٹس نے خود انصاف کیا اور نہ ماتحت عدالتوں سے انصاف دلایا۔انہوں ں ے کہا کہ معاملہ بہت گمبھیر ہوگیا ہے، پچھلے بہت دنوں سے بائی الیکشن کے اعلان کے بعد ہمارے تمام ورکرز پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ورکرز کی فیملیز کے ساتھ بد سلوکی معمول بن گیا ہے، طاقتور لوگوں کے پرانے ایجنڈے کے ظلم کو آگے لے جایا جا رہا ہے، ان کی کوشش ہے بائی الیکشن کو آر ریلیونٹ کیا جائے، مختلف آر اوز سے خالی کاغذات پر دستخط کروائے جا رہے ہیں، نہ ماننے والے آر اوز کو پکڑ کر ٹارچر کیا جا رہا ہے۔

 

رؤف حسن نے کہا کہ قابض لوگ ہر طریقے سے پی ٹی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ جو بھی کریں اس سے حوصلے پست نہیں ہوں گے، آٹھ فروری کو بھی انٹرنیٹ معطل کیا گیا اور اب پھر انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی نوید سنا دی گئی ہے، صنم جاوید اور عالیہ کو دوبارہ سے گرفتار کر کے سرگودھا شفٹ کر دیا گیا ہے، ہمارے تمام قیدیوں کو برے طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق پندرہ دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، ایک سال سے یہ بچیاں ریاست کے ظلم کو نشانہ بنتی جارہی ہے ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے برا دور نہیں آ سکتا لیکن موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو ریاست کے جبر سے آزاد کیا جائے۔رؤف حسن نے کہا کہ گزشتہ کچھ وقت سے جو جوڈیشری کے حالات ہیں خط میں وہ لکھا گیا ہے چیف جسٹس قانون کی دھجیاں اڑانے اور ماتحت عدلیہ کا بھی نظام نہیں برقرار رکھ سکے، توشہ خانہ کے ریفرنس اور دیگر کیسز کا بھی خط میں لکھا گیا ہے، نیب کے پاس شریف برادران کے توشہ خانہ کیس کی کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں، جب کہ نیب کیسز اوپن اینڈ شٹ کیس تھے، نیب پر ریٹائرڈ جنرل کو لگا دیا گیا ہے جس سے نیب کی ساکھ مزید متاثر ہوئی ہے۔رؤف حسن نے کہا کہ بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے، اس سانحہ میں پولیس کے ادارے کی کیا حالت ہوئی، یہاں قانون طاقتور کے ہاتھ میں ہے، جو طاقتور نہیں وہ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتا، ہم نے خط میں مزید لاقانونیت اور حالات کا تزکرہ بھی کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا گیا کہ چھ ججز سے بات کی جائے، چیف جسٹس آف پاکستان نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے بات کرنے کی اجازت دی،جو خود چور ہے وہ کیوں اس معاملے کو حل کرے گا، وہ تو اس سارے معاملے کا بینیفیشری ہے اور تحفظ دے گا۔رؤف حسن نے کہا کہ خط میں چوتھا پوائنٹ یہ ہے کہ نو مئی کو پکڑے جانے والے لوگ بے گناہ ہیں، ایک خاتون عائشہ ہے جس پر چار قسم کے مقدمات درج کیے گئے ہیں جو سیکڑوں میل دور ہیں، ملٹری کورٹ میں ٹرائل پی ٹی آئی کے لوگوں کو سزا دینا ہے، باقی تمام حقیقی کچے اور پکے کے چوروں کو ریاست کا تحفظ حاصل ہے۔انہوں ں ے بتایا کہ پانچویں پوائنٹ میں ہم نے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے کہ چیف کمشنر راولپنڈی کو آپ کی عدالت میں پیش کیا جائے، اس کو چھپا کر من مرضی کے بیان دلوائے جا رہے ہیں اسی طرح نمبر چھ پر کہا گیا ہے کہ ہماری درجنوں پٹیشنز اسلام آباد ہائیکورٹ میں پینڈنگ ہیں ان پٹیشنز کو فکس نہیں کیا جا رہا ہے، آئین پاکستان میں کسیز کی سنوائی نہ کرنا انصاف کی فراہمی کو روکنا ہے، ہمارے مطابق چیف جسٹس اس جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ساتویں پوائنٹ میں ہماری ریزرو سیٹس چھین کر باقی جماعتوں کو بانٹی گئی ہیں، کبھی ہماری ری کاؤنٹگ میں ہماری سیٹس چھین لی جاتی ہیں، صرف فسطائیت اور فرد واحد کی تسکین کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، آخری پیراگراف میں چیف جسٹس کو یاد دہانی کروائی کہ وہ اپنے ریفرنس میں عدالت میں کھڑے آئین پاکستان کی کتاب پکڑی تھی،چیف جسٹس نے اس وقت کہا تھا کہ میں آئین پاکستان کو مانتا اور عمل کرتا ہوں لیکن چیف جسٹس آف پاکستان نے خود اس آئین کی دھجیاں اڑا دی ہیں، ہمارا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو اپنی گدی چھوڑ دینی چاہیے وہ یا تو آئین پاکستان کو صحیح طریقہ سے عمل درآمد کروائیں یا پھر چوروں اور لٹیروں کو تحفظ فراہم نہ کریں اور کرسی سے اتر جائیں۔

 

 

 

 

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149 ویں پی ایم اے لانگ کورس،14 ویں مجاہد کورس،68 ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23 ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد

راولپنڈی(سی ایم لنکس)149 ویں پی ایم اے لانگ کورس،14 ویں مجاہد کورس،68 ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23 ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہفتہ کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں منعقد ہوئی۔پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس میں دوست ممالک کے 49 کیڈٹس بھی شامل تھے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی جبکہ چیف آف ٹرکش جنرل سٹاف جنرل متین گوراک مہمان اعزاز تھے۔چئیرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی نے پریڈ کا معائنہ اور اپنے خطاب میں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد پیش کی۔چیئرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی اور ترکش چیف آف جنرل سٹاف نے کیڈٹس کو ایوارڈزسے نوازا۔اعزازی شمشیر سینئر انڈر آفیسر محمد نعمان عبداللہ اور پریذیڈنٹ گولڈ میڈل کمپنی سینئر انڈر آفیسر محمد عبداللہ جاوید (149پی ایم اے لانگ کورس)کو عطاکیا۔چئیرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل دوست ملک سعودی عرب کے سینئر انڈر آفیسر فہد بن عاقل التوارقی الفلاج کو دیاگیا۔

 

چیف آف آرمی سٹاف کورس کین 14 ویں مجاہد کورس کے کورس جونیئر انڈر آفیسر الیاس خان کو دیاگیا۔کمانڈنٹ کینز 68 انٹیگریٹڈ کورس کے دانش ستار اور 23 ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس انڈر آفیسر شیر بانو کودیاگیا۔چیئرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے والدین کو پی ایم اے کی ٹریننگ مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کے لئے پی ایم اے ایک شاندار اور قائدانہ کردار کا حامل ادارہ ہے۔پی ایم اے نے کئی سالوں سے بڑی تعداد میں فارن کیڈٹس کو بھی ٹریننگ کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ جن کی اپنی اپنی افواج میں شاندار کارکردگی پی ایم اے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی یہ پریڈ نظم و ضبط کی ایک بہترین مثال اور پاک فوج اور اکیڈمی کی صلاحیتوں کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔قبل ازیں اکیڈمی آمد پر چئیرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی کا کمانڈنٹ پی ایم نے استقبال کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87713

 جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا

Posted on

 جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر ہاؤس پشاور میں ہفتہ کے روز نوتعینات چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی. جس میں جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا،گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے پروقار تقریب حلف برداری میں جسٹس اشتیاق ابراہیم سے بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ انکےعہدے کاحلف لیا۔ اس موقع پر گورنر حاجی غلام علی نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم کو نئی زمہداریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور انکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا، تقریب میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا سردار علی آمین خان گنڈا پور بھی شریک تھے، تقریب میں سیکرٹری قانون نے جسٹس اشتیاق ابراہیم کی بطور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تقرری کا صدارتی اعلامیہ پڑھ کر سنایا، تقریب حلف برداری میں سپریم کورٹ کے معزز ججز کرام جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس اطہر من اللہ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز صاحبان جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اورجسٹس ارباب محمد طاہر نے خصوصی دعوت پر شرکت کی، جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے معزز ججزصاحبان جسٹس اعجاز انور، جسٹس سید محمد عتیق شاہ، جسٹس شکیل احمد، جسٹس سید ارشد علی، جسٹس صاحبزادہ اسداللہ، جسٹس محمد نعیم انور، جسٹس وقار احمد، جسٹس کامران حیات میاں خیل، جسٹس اعجاز خان، جسٹس محمد فہیم ولی، جسٹس فضل سبحان، جسٹس شاہد خان اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال، سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس (ر) محمد ابرہیم خان سمیت دیگر سابق ججز صاحبان، پشاور ہائیکورٹ بار کے وکلاء کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات خان، سیکرٹری محکمہ ایڈمنسٹریشن سمیت مختلف محکموں کے انتظامی سربراہان بھی تقریب میں شریک تھے، تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ہمراہ گورنر خیبرپختونخوا تقریب میں شریک تمام مہمانوں سے فردا فردا مصاحفہ کیا اور تقریب میں شرکت اور مبارکباد پیش کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87679

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل تیز, پشاور ہائی کورٹ کا 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل تیز, پشاور ہائی کورٹ کا 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ )وفاقی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے عمل کو تیز کردیا ہے۔پیٹرولیم ڈویڑن نے اوگرا کو3 دن کے اندر پیٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے متعلق تجزیہ اور مضمرات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ایک قومی روزنامے کے مطابق حکام کا مقصد حکومت کی جانب سے تنقید کو تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف منتقل کرنا ہے۔ڈی ریگولیشن بنیادی طور پر تیل کمپنیوں کو مختلف شہروں اور قصبوں میں پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے لیے اپنی قیمتیں خود طے کرنے کی اجازت دے گی۔ جب کہ قانونی طور پر پیٹرولیم کی قیمتیں پہلے سے ہی ڈی ریگولیٹ ہیں، مٹی کے تیل کی قیمتیں ہی حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر مقرر کی جاتی ہیں۔نئے فریم ورک کے تحت اوگرا اور مسابقتی کمیشن آف پاکستان مصنوعات کے معیار، دستیابی اور مسابقتی قیمتوں کے تعین کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کریں گے تاکہ مارکیٹ کی ملی بھگت کو روکا جا سکے۔آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (OCAC) نے حال ہی میں وفاقی حکومت کو حکومتی ریونیو اور مقامی ریفائنریوں پر زبردست اسمگلنگ کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ انہیں خدشہ ہے کہ یہ ریفائنری کی توسیع اور اپ گریڈنگ کے منصوبوں میں منصوبہ بند سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ)پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کو 14 دن کے اندر اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے اور اسپیکر کو سینیٹ انتخابات سے قبل نو منتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم جاری کردیا۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان سے حلف نہ لینے کے معاملے میں پشاور ہائی کورٹ نے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جو کہ 24 صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے تحریر کیا ہے۔تفصیلی فیصلے میں عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا اور صوبائی کابینہ کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے، سینیٹ انتخابات سے قبل ان نو منتخب ممبران سے حلف لیا جائے، اسپیکر کے پی اسمبلی نو منتخب مخصوص نشست ممبران سے حلف لیں۔عدالت نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر نو منتخب ممبران کو حلف روکنا سے روکنا آئینی کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا، پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا، الیکشن میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی آزاد ممبران نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا۔سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کیا۔تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمشن نے یکم مارچ کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لئے دائر درخواست خارج کردی، الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی توپشاور ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے 14 مارچ کو سنی اتحاد کونسل کی درخواست خارج کیا۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کے لیے گورنر نے 22 مارچ کو 3 بجے اجلاس سمن کیا، اسپیکر نے اجلاس نہیں بلایا تو درخواست گزاروں نے اس عدالت سے رجوع کیا۔

 

قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی زبان استعمال پر جمشید دستی اور اقبال خان پر ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی، اپوزیشن نے پابندی ہٹانے بصورت دیگر قادر پٹیل اور رفیع اللہ پر بھی پابندی کا مطالبہ کردیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ ایوان میں غیر اخلاقی زبان استعمال ہوئی جس پر حکومتی ارکان نے جمشید دستی اور اقبال خان کی حاضری معطل کرنے سے متعلق تحریک ایوان میں پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔اسپیکر نے جشمید دستی اقبال خان پر اس سیشن میں ایوان میں داخلے پر لگادی اور کہا کہ ان دونوں نے غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی زبان استعمال کی، اراکین اسمبلی نے رولز 30 کی خلاف ورزی کی۔پابندی کے بعد دونوں ارکان رواں سیشن کے دوران ایوان میں نہیں آسکیں گے۔ بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔اس فیصلے کے بعد اپوزیشن ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی، اپوزیشن قیادت نے اپنے دو ارکان کی حاضری سے معطلی پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔اپوزیشن ارکان کا موقف تھا کہ حکومتی ارکان کی جانب سے بدتہذیبی کی ابتداء کی گئی، ہمارے ارکان کی حاضری بحال کریں یا قادر پٹیل اور رفیع اللہ کو بھی معطل کیا جائے، اسپیکر صاحب آپ نے ادھورا ایکشن لیا جو قابل قبول نہیں۔اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کو معاملے کا جائزہ لینے کے لیے وقت مانگ لیا۔ اسپیکر ایاز صادق نے معاملے کی تفصیلی انکوائری کرانے کی یقین دہانی۔دریں اثنا وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل اس ایوان میں جو ہوا پہلے نہ ہوا، ماضی میں صدارتی خطاب کے دوران ٹوکن کے طور پر احتجاج ہوتا تھا مگر یہاں تو غیر ملکی سفیروں کے ہوتے ہوئے باجے بجائے گئے ایسا پارلیمانی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔عطا تارڑ کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی کے آزاد اراکین نے احتجاج کیا۔ عطا تارڑ نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایک پارٹی رکن احتجاج کرتا ہے پارٹی اس سے لاتعلقی ظاہر کرتی ہے، بیانات بدلنا ان کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے، کبھی ایبسلوٹلی ناٹ تو کبھی سائفر سے حکومت گرانے کی باتیں کرتے ہیں، پھر اڈیالہ سے آرڈر آتا ہے دوست ملک کے خلاف بات کرو پھر بیان واپس لے لیتے ہیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87668

شندور قتل کیس میں نامزد ملزمان کی 22 سال بعد گلگت میں گرفتاری، ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ بیوہ خاتون کا عدالت عالیہ استدعا

شندور قتل کیس میں نامزد ملزمان کی 22 سال بعد گلگت میں گرفتاری، ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ بیوہ خاتون کا عدالت عالیہ استدعا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) 2022 میں چترال کی ایک رہائشی خاتون نے چترال ٹائمز کی توسط سے ایک پریس کانفرس ریکارڈ کرائی کہ میرے خاوند چترال چیوڈوک کے رہائشی عظمت خدا (مرحوم) ایک ٹیکسی/ جیب ڈرائیور تھا جو کہ اپنے ساتھی/ کنڈکٹر کے ساتھ مورخہ 16.10.2002 کو ایک بوکنگ پر چترال سے گلگت کے لئے روانہ ہوا جو کہ گلگت جاتے ہوئے شندور بمقام مس جنالی کے قریب جیب میں سوار سوار/ حملہ آوروں/ ملزمان نے بے دردی سےقتل کر دیے۔ جبکہ مقدمے کی ایف آئی آر مقامی پولیس نے پولیس اسٹیشن مستوج میں درج کیے تھے جہان گلگت سے تعلق رکھنے والے پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور بعد ازان ایک ملزم جہان زیب ولد منصور خان ساکنہ سگور گلگت بلتستان کو گرفتار کیا گیا۔ جہان وہ ٹرائل کورٹ/ سیشن جج چترال کی عدالت نے ایک ملزم کو سزا کا مرتکب پا کر مجرم قرار دیا ۔ جبکہ بقیہ (4) چار ملزماں ابھی تک مفرور ہیں۔ فاضل عدالت کی جانب سےرو پوش ملزمان کے خلاف NBWs جاری کرنے کے باوجود متعلقہ SHO ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اس بابت خاتون نے نے متعدد بار حکام بالا کو درخواستیں/اپیل جمع کروائیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

 

چترال ٹائمز کی توسط سے واقعے کی خبر لیتے ہوئے چترال کے نوجوان سپوت شیر حیدر خان ایڈوکیٹ ہائی کورٹ نے متاثرہ خاندان سے ہمدری کا اظہار کر تے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پنچانے کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں متاثرہ خاندان کی جانب سے ایک رٹ پٹیشن ڈائیر کی جسکی عدالت عالیہ نے ںوٹس لیتے ہوئے حکومت پاکستان و دیگر اعلٰی حکام و اداروں کے غیر اطمنان بخش کاروائی پر سرزنش کی اور حکومت پاکستان و دیگر اعلٰی حکام کو حکم جاری کی کہ ملزمان بالا کی ہر قیمت پر گرفتاری عمل میں لائی جائےاور قانون کی کٹہرے میں پیش کی جائے۔ عدالت عالیہ کے احکامات کے بعد مقدمے میں دلچسپی آئی کی ملزمان بالا میں ملزم شاہ زیب ولد منصور خان ساکنہ سگور گلگت بلتستان، حکومت گلگت بلتستان کے حاضر سروس ملازم ہے اور حکام کو اچھی طرح معلومات ہونے کے باوجودملزم کی گرفتاری و حوالہ قانون کرنے کو تیار نہیں۔

 

عدالت عالیہ کے احکامات پر حکومت گلگت بلتستان و گلگت بلتستان پولیس نے سی ٹی ڈی آپریشنل ٹیم پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جو کہ مطلوب اشتہاری ملزمان شاہ زیب ولد منصور خان, علیم الله ولد شیریں خان ساکنان (سگوار ) گلگت کو سکوار میں ایک سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کر کے سی ٹی ڈی تھانہ منتقل کیا۔ جو ملزمان نےاعتراف کیا کہ سال 2002 میں شریک ملزمان کے ہمراہ چترال سے ایک شخص کی گاڑی بنیت ڈکیتی بک کر کے گلگت لاتے ہوئے راستے میں دو بندوں کو ہے دردی سے قتل کر کے گاڑی کو لے کر فرار ہوئے تھے۔

 

متاثرہ خاتون نے چترال ٹائمز اور متعلقہ حکام و ایڈوکیٹ شیر حیدر خان کا خصوصی شکریہ ادا کی جو کہ 22 سالوں سے حصول انصاف کے لئے لڑتی رہی اور باا آخر 1 سال کے اندر اندر وکیل و عدالت عالیہ کے خصوصی دلچسپی کی وجہ سے مفرور ملزمان تک رسائی ممکن ہو ئی اور استدعا کی ہے کر ملزمان کو کٹری سے کٹری سزا دی جائے تا کہ آئیندہ کوئی کسی کا نسل برباد کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لے۔

chitraltimes chewdok resident zarmast press confrence

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
87661

خیبرپختونخوا حکومت کی ڈونرز کانفرنس میں عالمی مالیاتی اداروں کی جانب 1.8ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں. مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

Posted on

خیبرپختونخوا حکومت کی ڈونرز کانفرنس میں عالمی مالیاتی اداروں کی جانب 1.8ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں. مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواحکومت کی جانب سے منعقدہ عالمی مالیاتی اداروں کی ڈونر کانفرنس بہت بڑی کامیابی ہے جس میں 1.8 ارب ڈالر کے وعدے ضم شدہ اضلاع دیر اور چترال کے ترقی کیلئے کیے گئے ہیں یہ صرف خیبرپختونخوا کی ترقی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ترقی اور کامیابی ہے اس ڈونرز کانفرنس میں ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے ایک ارب ڈالر، ورلڈ بینک نے 50 کروڑ ڈالر اور یورپی یونین نے 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے وعدے کیے ہیں ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن اور رضوان کے ہمراہ اسلام اباد میں میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے کیا۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اس ڈونرز کانفرنس کو مثبت کوریج پر پاکستان اور صوبے کی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی کرکردگی کو بھی سراہا۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ اس وقت ہر پاکستانی ملک کی معاشی مستقبل کے لیے پریشان ہے اور ان حالات میں 1.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدے اور عزائم عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت پر اعتماد اور بڑی کامیابی ہے۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ ڈونرز کانفرنس کی تعریف صرف اس لیے نہیں کی گئی کہ یہ خیبر پختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی تصور کی جائیگی حالانکہ یہ پورے ملک کے لیے انتہائی ضروری اور بہت بڑی کامیابی ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ یہ سستی مالی امداد اور قرضے ہیں یہ ان قرضوں جیسے نہیں ہیں کہ جو وفاقی حکومت اٹھ اور 10 فیصد سود پر لے رہے ہیں مشیر خزانہ نے میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ صرف وفاق میں ایسا نہیں ہو رہا صوبے میں بھی ایئر ایمبولنس، 16 روپے روٹی سمیت متعدد ویڈیوز شوشے چھوڑے جا رہے ہیں جبکہ دوسری طرف خیبرپختونخوا حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اتنی بڑی اور گیم چینجر ڈونر کانفرنس منعقد کیا۔ مشیر خزانہ نے دوسرے اہم ایشوز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاق خیبرپختونخوا کے فنڈز بروقت نہیں دے رہے جو این ایف سی کے علاؤہ ہیں تاکہ خیبرپختونخوا میں مالی بحران رہے اور ترقیاتی منصوبوں پر کام مکمل نہ ہوسکے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ اس سلسلے میں خیبرپختونخوا نے وفاق کو بارہ مختلف قسم کے خطوط ارسال کئے ہیں جن میں سے بڑے ایشو والا خط یہ ہے کہ جب فاٹا کا انظمام ہو رہا تھا تو وفاق 62 ارب روپے دے دیتا تھا اس سال 66 ارب روپے دیے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع کے تنخواہوں کے اخراجات 96 ارب روپے ہیں۔

 

مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق جان بوجھ کر پیسے نہیں دے رہا اور این ایف سی کے اٹھ ارب کے لیے بھی خط لکھا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تیسرا خط ایف بی ار اور کیپرا کے درمیان ٹیکس بارے لکھا گیا ہے مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخوا کو صوبے کے اپنے ہائیڈل پاور منصوبوں کے پیسے بھی نہیں دے رہا جو ہم تین یا چار روپے میں دے رہے ہیں اور وفاق بجلی 30 روپے میں بیچ رہا ہے مشیر خزانہ نے کہا کہ ویلنگ طریقہ کار کے تحت وفاق پیہور جیسے منصوبوں کے لیے 27 روپے یونٹ چارجز کا کہہ رہے ہیں جو کہ صوبے کے ساتھ ناانصافی ہے اس کے لیے ہم اپنی ڈسٹریبیوشن کمپنی عالمی اداروں کے ساتھ مل کر بنائیں گے اگر یہ رویہ وفاق رکھتا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبر پختونخواہ پاکستان کا 42 فیصد آئل پیدا کرتا ہے جس کی لیوی وفاق نہیں دے رہا، مزمل اسلم نے کہا کہ وفاق نے ائل پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی صفر کر دیا ہے تاکہ صوبوں کو پیسے نہ مل سکیں مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاق خیبرپختونخواہ کے پن بجلی منافع کے پیسے بھی نہیں دے رہا تاکہ صوبے میں کسی قسم کا ترقیاتی کام نہ ہوسکیں۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان کے تمام پاور کمپنیوں کو ٹیکس فری کیا گیا ہے لیکن خیبر پختونخواہ کے ہائیڈل منصوبوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے جن پر وفاق کو خط لکھا گیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ صوبے میں صحت کارڈ کے مد میں 10 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ 10 ارب روپے رمضان پیکج دیا گیا ہے اور پولیس کے لیے سات ارب روپے بھی جاری کیے گئے ہیں مشیر خزانہ نے جزباتی انداز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی تعصب کو ختم کیا جانا چاہیے خیبر پختونخوا کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے اور یہی تعصب اور چیک پوسٹوں کی باتیں وزیراعلی پنجاب بھی کر رہی ہے جو کہ نہیں ہونے چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87655

ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر چترال سمیت صوبے کے پندرہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈی جی ہیلتھ سے اجازت لینے کی ہدایات جاری

ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر چترال سمیت صوبے کے پندرہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈی جی ہیلتھ سے اجازت لینے کی ہدایات جاری

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا ڈاکٹر شوکت علی کے دفتر سے جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق محکمہ بحالی و آبادکاری کی جانب سے صوبے کے مختلف اضلاع میں 30 اپریل تک ایمرجنسی نافذ کئے جانے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایات جاری کی گئیں ہے کہ وہ اپنے ڈیوٹی سٹیشن کو چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سے پیشگی اجازت ضرور لیں۔ مراسلے کے مطابق ضم شدہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز او ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس بھی اپنے ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو مطلع کرینگے۔ مراسلے کے مطابق دیر اپر اور لوئر، سوات، چترال اپر اور لوئر، کوہستان اپر اور لوئر، کولئی پالس، مہمند، خیبر، باجوڑ، پشاور، چارسدہ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں صحت کی ایمرجنسی خدمات بروقت فراہم کرنے کیلئے ان اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس اپنے ڈیوٹی سٹیشنز پر موجود رہیں۔ تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ان ہدایات پر عملدرآمد کے پابند ہیں تاکہ صحت کی بروقت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

 

تعلیمی اداروں میں مارکیٹکی ضروریات کے مطابق مضامین متعارف کرانا چا ہتے ہیں، صوبائی وزیر میناخان آفریدی
ای ٹرانسفر پالیسی سے کالجز میں اساتذہ کی کمی سمیت رانگ پوسٹنگ کا تدارک بھی ہوجائیگا، صوبائی وزیر کا اجلاس سے خطاب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلیے تمام ممکن اقدامات اٹھارہی ہے اور تعلیمی اداروں میں ایسے مضامین متعارف کرنے جارہے ہیں جو مارکیٹ اورینٹیڈ ہو ں اور جسکی مارکیٹ کو ضرورت بھی ہو اس سے نہ صرف جدید دور کے تعلیمی نظام کے تقاضے پورے ہونگے بلکہ بہت بڑی حد تک بیروزگای پر قابو بھی پایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ لڑکو کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم کو عام کرنا اور گرلز کالجز کو معیاری تعلیم کے ساتھ تمام تر سہولیات مہیا کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے وہ جمعہ کے روز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں پشاور کے مختلف گرلز ڈگری کالجز کو درپیش مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ارشدخان، ایڈیشنل سیکرٹری، باچاخان گرلز ڈگری کالج، سٹی گرلز ڈگری کالج، حیات آباد کالج، فرنٹیر کالج کے پرنسپلز سمیت محکمہ کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں صوبائی وزیر کو کالجز کے پرنسپل نے گرلز کالجز کو درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا جبکہ کالجز کے بی ایس پروگرامز اور مختلف ڈسپلن میں سٹوڈنٹس کی اینرولمنٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو گرلزڈگری کالجز میں سٹاف کی کمی سے بھی آگاہ کیا گیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ گرلز کالجز میں اساتذہ کی کمی کیلیے ایسا طریقہ کار بنایا جائے کہ جو فیمیل ٹیچر سپیشل چھٹی پر چلی جائے تو اس کالج کی پرنسپل کو اختیار دیاجائے کہ وہ پیپل فنڈ سے کسی ٹیچر کی خدمات کو فوری پر حاصل کرے انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی زیرغور ہے مذکورہ پالیسی متعارف ہونے سے کالجز میں اساتذہ کی کمی سمیت رانگ پوسٹنگ کا تدارک ہوجائیگا انہوں نے مذید کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بہتری لانے کیلیے اصلاحات کمیٹی بنائی ہے جو تمام تعلیمی اداروں کی ڈیٹا کو اکٹھا کریگی اس ڈیٹا کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرینگے اور عملی اقدامات اٹھائینگے صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے پرنسپلز کو مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ معیاری تعلیم کی فروغ میں اپنا کردار ادا کریں اور اس ضمن میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے جبکہ نئے آئیڈیاز پر بھی کام کیا جائے کیونکہ سٹوڈنٹس ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87652

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس، وزیراعلیٰ کو انسداد پولیو پروگرام کے مختلف پہلوﺅں، درپیش چیلنجز اورآئندہ کے لائحہ عمل اور دیگر مختلف اُمور پر تفصیلی بریفینگ

Posted on

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس، وزیراعلیٰ کو انسداد پولیو پروگرام کے مختلف پہلوﺅں، درپیش چیلنجز اورآئندہ کے لائحہ عمل اور دیگر مختلف اُمور پر تفصیلی بریفینگ

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اہم اجلاس جمعہ کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میںوزیراعلیٰ کو انسداد پولیو پروگرام کے مختلف پہلوﺅں، درپیش چیلنجز اورآئندہ کے لائحہ عمل اور دیگر مختلف اُمور پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ انسداد پولیو مہمات کے سو فیصد اہداف کے حصول کیلئے حکمت عملی کو بہتر بنانے اور انسداد پولیو پروگرام کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے ۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور،ایڈیشنل چیف سیکرٹری محمد عابد مجید ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ،محکمہ صحت کے متعلقہ حکام اور پارٹنر اداروں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ ڈویژنل کمشنرز اورتمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہو ئے ۔

 

وزیراعلیٰ نے اجلاس میں انسداد پولیو مہمات کو کامیاب بنانے کیلئے تمام شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بہتر ٹیم ورک کے ذریعے انسداد پولیو مہمات کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ پولیو مہمات کے آپریشنل معاملات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ریفیوزل کیسز کے مسئلے کو حل کرنے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے ،بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو قائل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں اوراس سلسلے میں مقامی علمائے کرام ، مقامی سوشل موبلائزرز اور منتخب عوامی نمائندوں کی خدمات حاصل کی جائیں اور ہر پولیو مہم کے بعد ریفیوزل کیسز کا خصوصی جائزہ لیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے پولیو کے حوالے سے حساس علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے علاقوں کیلئے اضافی وسائل مختص کئے جائیں تاکہ صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ ممکن ہو ۔

 

وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ پوسٹ کیمپین مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے تاکہ انسداد پولیو مہمات کے حاصل شدہ نتائج کا حقیقت پسندانہ ڈیٹامرتب کیا جائے ۔اُنہوںنے کہاکہ پولیو مہمات کے حوالے سے حکومتی سطح پر متعلقہ کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز پر اصل ذمہ داری عائد ہو تی ہے اور کسی بھی کوتاہی کی صورت میں وہ جوابدہ ہو ں گے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ پولیو وائرس کا خاتمہ سب کی مشترکہ ذمہ داری اور ایک قومی فریضہ ہے ۔ والدین ، اساتذہ ، علمائے کرام اور میڈیا سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا اجتماعی اور انفراد ی کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے صوبے اور ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے بین الاقوامی اداروں کی معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت بین الاقوامی شراکت داراداروں کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔موجودہ صوبائی حکومت خیبرپختونخوا سے پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے ایک نئے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ فرنٹ لائن پولیو ورکرز اور ان کی سکیورٹی پر مامور اہلکار ہمارے ہیرو ہیں ۔ صوبائی حکومت اس قومی فریضے کی ادائیگی کے دوران اپنی جانیں قربان کرنے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتی ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87649

خیبر پختونخوا حکومت کا ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور صنعتوں سے نکلنے والے فضلے (سلری) کو ٹیکنالوجی کے ذریعے مکینیکل پلانٹ میں دیگر مقاصد کیلئے کار آمد بنانے کا فیصلہ

Posted on

خیبر پختونخوا حکومت کا ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور صنعتوں سے نکلنے والے فضلے (سلری) کو ٹیکنالوجی کے ذریعے مکینیکل پلانٹ میں دیگر مقاصد کیلئے کار آمد بنانے کا فیصلہ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا حکومت نے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور صنعتوں سے نکلنے والے فضلے کو ضائع ہونے سے بچا کر اسے متبادل اور مفید استعمال میں لانے کیلئے ماربل اور گرینائٹ کے فضلے(سلری) کو ٹیکنالوجی کے ذریعے مکینیکل پلانٹ میں دیگر مقاصد کیلئے کار آمد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے درکار ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ماربل و گرینائٹ فضلے کو متبادل استعمال کیلئے مکینیکل پلانٹ کی تنصیب میں تعاون بڑھانے کی غرض سے خیبر پختونخوا اکنامک زونز منیجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی اور پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے مابین جمعہ کیروز کے پی ایزڈمک آفس حیات آباد پشاور میں منعقدہ تقریب کے دوران باقاعدہ مفاہمتی دستاویز پر دستخط ہوئیجبکہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔

 

معاون خصوصی کی موجودگی میں خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کی جانب سے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جاوید اقبال خٹک،پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل جہانگیر شاہ نے اس باہمی تعاون کے اہم معاہدے پر دستخط کیئے۔اس معاہدے کی رو سیمہمند اکنامک زون میں کے پی ایزڈمک مکینیکل پلانٹ کی تنصیب کررہی ہے جبکہ پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز معاہدے کے تحت درکار ضروری ٹیکنالوجی وہاں پر منتقل کرے گی۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ صوبے میں مائننگ اور اسکے پراسیسنگ کے دوران گرینائٹ و ماربل سے زیادہ مقدار میں قابل تحلیل فضلہ ضائع ہو جاتا ہے جو سالوں بعد ماحول کیلے ایک خطرہ بنتا ہے جبکہ اس سے نمٹنے کیلئے اس کے محفوظ طریقے سے استعمال کی اشد ضرورت ہے۔ یہ معاہدہ صنعتی مقاصد کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے باہمی تعاون کا ایسا اہم منصوبہ ہے جو ماحول دوست صنعتی ترقی میں انتہائی مددگار ثابت ہوگا کیونکہ صنعتوں سے نکلنے والا فضلہ ماحول کو صاف رکھنے میں آج ایک چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے۔خیبر پختونخوا ماربل صنعت کا ایک مرکز ہے جہاں ہر تقریبا 80 فعال صنعتیں موجود ہیں۔

 

وزیر اعلی کے معاون خصوصی کی ہدایت پر کے پی ایزڈمک منصوبہ بندی کرتے ہوئے اس فضلے کو متبادل استعمال میں لانے کیلئے موثر تدابیر اٹھا رہی یے جن میں دیگر اقدامات کے علاوہ سلری منیجمنٹ پلانٹ کا قیام بھی شامل یے۔اس موقع پر وزیر اعلی کے معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ہمارے لئے انتہائی باعث مسرت ہے کہ ہم نے گرین کے پی اور کلین کے پی کے قومی مقصد میں پہل کرتیہوئے کامیابی حاصل کی اور پی سی ایس آئی آر کیساتھ یہ معاہدہ کیا۔انھوں نے کہا کہ ہم ماربل فضلے سے مصنوعی یا کلچرڈ ماربل بنائیں گے جس کیلئے پلانٹ بھی بنایا ہے جبکہ ان فضلہ جات کو فارما اور کئی دیگر ذرائع میں بھی زیر کام لایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ماحولیاتی تحفظ کی جانب بھی ایک اہم اقدام ہے۔معاون خصوصی نے کہا صوبے میں صنعتی ترقی اور اس شعبے کو پائدار معاشی استحکام کیلئے نتیجہ خیز کوششیں کرنا صوبائی حکومت کا مقصد و محور ہے اور اس سلسلے میں ہر طرح سے کوشش کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ سرمایہ کار آئیں اور یہاں مختلف بزنس ماڈلز کے تحت ویسٹ منیجمنٹ میں یہاں کی ترغیبات سے فائدہ اٹھائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87646

جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ کنزرویٹر جنگلی حیات ،وزارت موسمیاتی تبدیلی

جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ کنزرویٹر جنگلی حیات ،وزارت موسمیاتی تبدیلی

 

اسلام آباد (چترال ٹائمز رپورٹ ) پاکستان میں جنگلی حیات کےغیر قانونی شکار کو روکنے اور جرائم کی تفتیش کے حوالوں سے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ دور دراز مقامات، محدود وسائل اور فوری رسائی نہ ہونے کی وجہ سے شواہد کے حصول میں ہمیشہ سے مشکلات درپیش رہی ہیں۔

 

اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کے جرائم کے ثبوتوں کو اکھٹا کرنے کے حوالے سےجدید سائنسی بنیادوں پر ٹریننگ کا اہتمام کیا۔ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات، اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے دس اہلکاروں نے 3 روزہ تربیت کامیابی سے مکمل کر لی۔ کینیڈا کے جنگلی حیات کے ماہربرائن پیٹرر نے تربیت فراہم کی۔

 

اختتامی اور تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ثمر حسین خان کنزرویٹر جنگلات وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ وائلڈ لائف گارڈز/ واچرز نچلی سطح پر جنگلی حیات کے تحفظ میں بہترین کردار ادا کررہے ہیں۔ مقامی کمیونٹیز کے ساتھ مل کر کی جانے والی کوششیں ہماری جنگلی حیات کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بہت اہم ہیں۔ وقت کے ساتھ ان کی پیشہ وارانہ مہارتوں کو بڑھانا بھی بہت ضروری ہے۔

 

ثمر حسین خان نے تربیت کے پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل پر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن، صوبائی محکمہ جنگلی حیات اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے دوسرے مرحلے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور تربیت حاصل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایک روشن مستقبل کے لیے برفانی چیتے سمیت حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے اپنی بھر پور توانائیاں صرف کریں گے۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے برائن پیٹرر نے کہا کہ جنگلی حیات کےغیر قانونی شکار کو روکنے اور جرائم کی تفتیش کے حوالوں سے ثبوتوں کو بہتر طریقے سے اکھٹا کرنے اور شواہد کے طور پر پیش کرنے کے لیے شرکاء کی صلاحیتوں کو بڑھانے پر خوشی ہوئی۔ اس تربیت سے حکومت پاکستان اور سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں کو ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے اٹھائی جانے والی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس ٹریننگ کے بعد شکاریوں اور غلط کام کرنے والوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے عدالتوں میں سائنسی ثبوت فراہم کرنے کے حوالے سے شعور اجاگر ہوگا۔

 

اپنے پیغام میں ڈائریکٹرسنو لیپرڈ فاؤنڈیشن علی نواز نے جنگلی حیات سے متعلقہ جرائم سے نمٹنے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جنگلی حیات کے موثر تحفظ کے لیے فیلڈ سٹاف کو ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے جنگلی حیات کے جرائم کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت، کمیونٹیز اور ایس ایل ایف جیسی تنظیموں کے درمیان تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ علی نواز نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایس ایل ایف کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کی حیاتیاتی تنوع کے بقا کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

 

سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن، سنو لیپرڈ ٹرسٹ کے ساتھ مل کر “سٹیزن رینجرز وائلڈ لائف پروٹیکشن پروگرام (سی آر ڈبلیو پی پی)” پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد بلند پہاڑی علاقوں میں غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی تجارت کے خلاف موثر اقدامات اٹھانا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے تعاون سے، کلیدی سرگرمیوں میں رینجرز کو تربیت اور لیس کرنا اور ماسٹر ٹرینرز کا نیٹ ورک قائم کرنا بھی اسی پروگرام کا حصہ ہیں۔ اس سال مختلف شعبوں سے 50 افراد کو تربیت فرہم کی جائے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
87658

مسلم لیگ (ن)کی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چترال کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ہے اور ا ن کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا، وزیراعظم پاکستان کا ایم این اے غزالہ انجم کو یقین دہانی

Posted on

مسلم لیگ (ن)کی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چترال کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ہے اور ا ن کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا، وزیراعظم پاکستان کا ایم این اے غزالہ انجم کو یقین دہانی

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چترال سے تعلق رکھنے والی خاتون ایم این اے غزالہ انجم نے جمعہ کے روز وزیرا عظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں شہباز شریف سے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے چترال میں حالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے انہیں اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے مشکلات ومسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد فوری طور پر این ڈی ایم اے کے حکام کو ہدایات جاری کردی کہ وہ ایم این اے غزالہ انجم سے تفصیلات لے کر بارش کے متاثرین کی دوبارہ آبادکاری اور انفراسٹرکچر ز کی بحالی کے لئے ایک جامع پلان مرتب کرے۔ وزیرا عظم نے غزالہ انجم کو یقین دلایاکہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چترال کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ہے اور ا ن کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا۔ایم این اے غزالہ انجم نے چترالی عوام کی طرف سے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کا ہر دورحکومت چترال میں تعمیر وترقی کا دور ثابت ہوا اور قدرتی آفات میں بھی چترالی عوام کو بھر پور توجہ مل گئی جب 2015ء کے قیامت خیز زلزلے کے بعد چترال کے متاثریں میں وفاقی حکومت کی طرف سے 2ارب روپے کی خطیر رقم تقسیم ہوئی۔ملاقات میں پاکستان مسلم لیگ خیبرپختونخوا کے صدر اور وفاقی وزیرانجینئر امیرمقام بھی موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87640

حج کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی، – وزیر داخلہ کا زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز بند کرنے کا حکم

Posted on

وزارت مذہبی امور نے حج 2024 کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وزارت مذہبی امور نے حج 2024 کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی، وازمین حج کو حجاز مقدس پہنچانے کے لئے فلائٹ آپریشن 9 مئی سے شروع ہوگا اور 9 جون تک بلا تعطل جاری رہے گا۔ وزارت کے ترجمان کے مطابق حج آپریشن ملک بھر کے 8 ہوائی اڈوں کے ذریعہ مکمل کیا جائے۔ اسلام ا?باد لاہور اور کراچی سمیت کوئٹہ،سکھر،سیالکوٹ رحیم یار خان ایئر پورٹس پر آپریشن ہوگا۔پشاور کے عازمین اسلام آباد ایئرپورٹ سے سعودی عرب جائیں گے۔فیصل آباد کے عازمین لاہور ایئرپورٹ سے سعودی عرب جائیں گے۔ رواں سال کراچی ایئرپورٹ پر پہلی بار روڈ ٹو مکہ سروس شروع ہوگی۔ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کیتحت جانے والے عازمین کی امیگریشن پاکستان میں ہوگی۔ چار ایئرلائنز حج فلائٹ آپریشن میں حصہ لیں گی جن میں سعودی ایئر لائن،پی آئی اے،سیرین ایئر لائن اورایئربلیو شامل ہیں۔عازمین حج کی ویکسینشن کا عمل 30 اپریل سے 10 حاجی کیمپوں میں شروع ہوگا۔سرکاری حج سکیم کے تحت 69 ہزار 500 عازمین حج حجاز مقدس جائیں گے۔

وزیر داخلہ کا زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز بند کرنے کا حکم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر داخلہ محسن نقوی نے زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔وفاقی وزیر ِ داخلہ محسن نقوی نے نادرا ہیڈکوارٹرزاسلام آباد کا دورہ کیا جہاں ان کی ِ صدارت میں اجلاس ہوا جس میں انہوں نے پنجاب کے ماڈل تھانوں کی طرز پر ملک بھر میں ماڈل نادرا آفس بنانے کی ہدایت بھی کی۔ان کا کہنا تھا کہ ماڈل نادرا آفس کے قیام سے سروس ڈلیوری میں بہتری اور عوام کو سہولت ملے گی۔ان کا کہنا تھاکہ پنجاب میں ماڈل تھانوں کے قیام سے عوام کو سہولت کے ساتھ امیج میں بھی بہتری آئی، عوامی سہولت کیلئے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی فیس ختم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیدائش، موت، شادی اور طلاق کے سرٹیفکیٹس کے لیے یونین کونسل دفاتر کے ساتھ مل کر سہل نظام متعارف کرایا جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی سہولت کیلئے موبائل پلیٹ فارمز پر مزید سہولیات فراہم کی جائیں، ادارے کے اقدامات کی ترویج کیلئے سوشل میڈیا کو موثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔وزیر داخلہ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کاہا کہ غیر موثر اور زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری شدہ سمز کارڈز کوجلد بند کیا جائے اورشہریوں کے ڈیٹا کی مکمل حفاظت کو یقینی بنایاجائے۔نادرا ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسرنے استقبال کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو نادرا ہیڈ کوارٹر میں تمام شعبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں چیئرمین نادرا نے 25 -2024 کے لیے نادرا کا روڈ میپ پیش کیا اور نادرا ٹیکنالوجی و انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور آن لائن پلیٹ فارمز کو بہتر بنانے بارے بریفنگ بھی دی۔

پنجاب میں 5 جون سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی

لاہور(چترال ٹائمزرپورٹ)وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے صوبے میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی کی منظوری دیدی۔پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں 5 جون سے صوبے بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو ارتھ ڈے منایا جائے گا، پلاسٹک کو ناں مہم کا آغاز ہو گا، پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائیں گے، پلاسٹک تھیلوں پر پابندی کیلئے وزیر اعلی پنجاب نے بھی منظوری دے دی ہے۔سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام خود کو کینسر سے بچانے کیلئے پلاسٹک بیگ استعمال نہ کریں، عوام سے اپیل ہے کہ پلاسٹک بیگز کی جگہ کپڑے اور کاغذ کے تھیلے استعمال کریں، دکاندار سمیت تمام لوگ پلاسٹک بیگز استعمال نہ کرنیکی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گھروں میں پلاسٹک اشیا اور برتن بھی استعمال نہ کریں۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ متعلقہ حکام پلاسٹک tتھیلوں کے استعمال پر پابندی یقینی بنائیں گے، طلبہ اور تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس ہوں گی جس میں انسانی صحت کو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا، ماحول کو بہتر بنانا ہم سب کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87625

شندور کے مقام پر دو افراد کو قتل کرکے گاڑی لیکر فرار ہونے والے ملزمان بائیس سال بعد گلگت میں گرفتار

Posted on

 شندور کے مقام پر دو افراد کو قتل کرکے گاڑی لیکر فرار ہونے والے ملزمان بائیس سال بعد گلگت میں گرفتار

گلگت ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گزشتہ دن سی ٹی ڈی آپریشنل ٹیم گلگت نے sip عارف جان کی سربراہی میں مقدمہ علت نمبر48/02 بجرائم 302 ت پ 17 حرا بہ تھانہ مستوج چترال خیبرپختونخوا کو مطلوب اشتہاری ملزمان شاہ زیب ولد منصور خان اور علیم اللہ ولد شیریں خان ساکنان سكوار ضلع گلگت کو سکوار میں ایک سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کر کے سی ٹی ڈی تھانہ منتقل کیا ہے ۔

یاد رہے مجرمان مذکوران نے سال 2002 کو اپنے شریک مجرمان کے ہمراہ چترال سے ایک شخص کی گاڑی بنيت ڈکیتی بک کر کے گلگت لاتے ہوےراستے میں شندور کے مقام پر دو افراد گاڑی ڈرائیور عصمت خداولد خوش خدا اور شاگرد سکندر شاہ ولد فقیر محمد ساکنان چیوڈوک چترال
کو بے دردی سے قتل کر کے لینڈکروزر گاڑ ی کو لے کر فرار ہوے تھے ۔ بعد میں گاڑی کو گلگت سے برآمد کیا گیا تھا،جبکہ مجرمان کو سیشن عدالت چترال سے سزا بھی ہوئی ہے۔

پریس ریلیز کےمطابق مجرمان اشتہاری کی گرفتاری کیلئے 22 سال کمے دوران چترال پولیس کی ٹیم 2/3 بار گلگت آی ہوئی تھی جو کہ ناکام ہوئی ۔۔مجرمان اشتہاری کو گرفتار کرنے کے لئے IG گلگت بلتستان نے AIG CTD گلگت کو خصوصی ٹاسک دیا تھا۔

 

ٹیکسی ڈرائیور کے بیوہ کی مجرمان کی گرفتاری بارے پریس کانفرنس 

https://chitraltimes.com/2021/10/14/53583/

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
87615

وزیراعلیٰ کا محکمہ خوراک کو آئندہ سیزن کیلئے گندم کی خریداری کاتفصیلی پلان بنا کر کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ کا محکمہ خوراک کو آئندہ سیزن کیلئے گندم کی خریداری کاتفصیلی پلان بنا کر کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں محکمہ خوراک کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمے کے مینڈیٹ ، انتظامی اُمور، گندم کی خریداری، گندم کے دستیاب سٹاک، گندم کی طلب و رسد کے علاوہ فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے مختلف اُمور پر تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ صوبائی وزیرخوراک ظاہر شاہ طورو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری خوراک ظریف المانی، سیکرٹری خزانہ عامر سلطان ترین، سیکرٹری صحت محمود اسلم کے علاوہ محکمہ خوراک اور حلال فوڈ اتھارٹی کے متعلقہ حکا م بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

 

وزیراعلیٰ نے محکمہ خوراک کو آئندہ سیزن کیلئے گندم کی خریداری کاتفصیلی پلان بنا کر کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ گندم کی خریداری کے عمل میں سو فیصد شفافیت کے ساتھ ساتھ خریدی جانے والی گندم کے معیار کو بھی ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے ۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کے روٹی سستی کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ،نانبائی اگرحکومتی فیصلے پرمن و عن عمل درآمد جاری رکھتے ہیںتو حکومت ان کو بھی ریلیف دینے پر سنجیدگی سے غور کرے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ماڈل بازار اور فوڈ سٹریٹس قائم کی جائیں تاکہ شہریوں کو کسی بھی خریداری میں مصنوعی مہنگائی یا مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اشیائے خوردونوش کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، ان کے معیار کو یقینی بنانے کیلئے جرمانوں کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے اور جرمانے عائد کرنے کیلئے ہوٹلوں اورریسٹورنٹس کی درجہ بندی کی جائے ، جتنابڑا کاروبار ہو ، اسی حساب سے جرمانے بڑھائے جائیں اور اس مقصدکیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم تجویز کی جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ باہر سے آنے والے ملاوٹ شدہ دودھ پر کڑی نظر رکھی جائے اور موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ، ناقص اشیائے خوردونوش تیار کرنے والی فیکٹریوں کی مصنوعات کی کسی مستند لیبارٹری سے ٹیسٹنگ کروائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس میں مزید ہدایت کی کہ چیک پوسٹس والے تمام محکمے اپنی چیک پوسٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں ، محکمہ خزانہ اس مقصد کیلئے درکارفنڈز فراہم کرے گا۔

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا  کا  ڈی آئی خان کے علاقہ درابن میں کسٹمز کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی مذمت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ڈی آئی خان کے علاقہ درابن میں کسٹمز کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں چارکسٹمز اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے شہداءکے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے پولیس حکام کو واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87597

خیبرپختونخوا بارشیں، مختلف حادثات میں 32 جاں بحق، 41 افراد زخمی

Posted on

خیبرپختونخوا بارشیں، مختلف حادثات میں 32 جاں بحق، 41 افراد زخمی

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 32 افرادجاں بحق جبکہ 41 زخمی ہوئے۔پی ڈی ایم اے نے حالیہ بارشوں کی وجہ سے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں 15 بچے، 12 مرد، 5 خواتین شامل ہیں۔زخمی ہونے والوں میں 6 خواتین، 28 مرداور7 بچے شامل ہیں، پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے 1370مکانات کو نقصان پہنچا۔خیبرپختونخوا میں 160گھر مکمل تباہ ہو گئے جبکہ 1210 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، یہ واقعات خیبر، اپر لوئر دیر، اپر لوئر چترال، سوات، باجوڑ اور شانگلہ میں پیش آئے۔مانسہرہ، مہمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ،بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان، کوہاٹ اور ڈی آئی خان اورکزئی میں بھی بارشوں سے حادثات رونما ہوئے۔

 

ملک میں نیٹ میٹرنگ کا حجم 1735 میگاواٹ تک پہنچ گیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)بجلی مہنگی ہونے اور سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے باعث ملک میں سولر کے استعمال میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں صارفین تیزی سے سولر بجلی کے نظام کی طرف راغب نظر آرہے ہیں۔ صارفین کی تعداد 55ہزارسے بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار سے تجاوز کرگئی، ملک میں نیٹ میٹرنگ کا حجم 1735 میگاواٹ تک پہنچ گیا۔خیال رہے کہ نیٹ میٹرنگ ایک بلنگ مکینزم ہے جس کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کوسولر یا ونڈ پاور کے ذریعے پیدا کردہ بجلی جو وہ گرڈ میں ڈالتے ہیں کیلئے کریڈٹ دیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت پاکستان میں بجلی کی تمام لاگت صارفین کو منتقل کرنے سے فی یونٹ ستر روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔مہنگی بجلی اور سولر پینلز کی گرتی قیمتوں کے باعث زرعی،کمرشل،صنعتی اور گھریلو صارفین سولر سسٹم کی تنصیب کو بڑی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔بڑے سولر نظام میں 60 فیصد لاگت سولر پینلز کی شمار ہوتی ہے تاہم تین واٹ سے چھوٹے نظام میں پینلز کی لاگت بتیس فیصد ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق چین نے دنیا بھر میں سو لر پینل کی سپلائی بڑھا کر ریٹ ناقابل یقین حد تک گرا دیئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 4 پنکھے،ایک ٹی وی،ایک ریفریجیریٹر اور آٹھ ایل ای ڈی لائیٹس کے لئے ڈیڑھ کلو واٹ یا پندرہ سو واٹ کے سولر سسٹم کی تنصیب پر 1 لاکھ 55 ہزار روپے لاگت آئے گی جو کہ گزشتہ برس 2 لاکھ روپے تھی۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی کی قیمت میں بڑا اضافہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) مہنگائی سے پریشان عوام کے لئے یوٹیلیٹی اسٹورز سے اشیا کی خریداری بھی مشکل ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق ایک طرف مہنگائی میں روز افزوں اضافے نے عوام پر زندگی اجیرن کر رکھی ہے تو دوسری طرف حکومتی اقدامات نئی سے نئی مشکل کھڑی کرکے عام آدمی کے لیے جینا دوبھر کررہے ہیں۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی والا گھی 58 روپے فی کلو مہنگا کردیا گیا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر بی آئی ایس پی صارفین کیلئے گھی کی نئی فی کلو قیمت 393 روپے مقرر کردی۔ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز نے بتایا کہ گھی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان پیکج کیتحت یوٹیلیٹی اسٹورزپر فی کلو قیمت 335روپے تھی اور فی کلو پر70روپیکی سبسڈی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87589

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت، پاکستان کی تیز رفتار ترقی کیلئے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، شہباز شریف

Posted on

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت، پاکستان کی تیز رفتار ترقی کیلئے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، شہباز شریف

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی کابینہ نے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واہ چھاؤنی میں انسٹی ٹیوٹ آف مارڈرن سائنسز کے قیام کے حوالہ سے بل اور سپیشل کورٹ II (انسداد دہشت گردی) کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں، ہمیں پاکستان کی ترقی کیلئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے، کسی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کے حوالے سے وفاقی وزراء ، سیکرٹریز اور دیگر حکام کی تعریف کی اور ان کی کوششوں اور محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے معاشی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی ترقی کے لئے تیز رفتاری سے کام کرنا ہے، کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

 

وفاقی کابینہ نے وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو چاروں صوبوں سے رابطہ کر کے گندم کی خریداری کے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر واہ چھاؤنی میں انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز کے قیام کے حوالے سے بل کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے نئی یونیورسٹیز اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی جس کی سربراہی وزیر وفاقی تعلیم و فنی تربیت کریں گے جبکہ وزیر پٹرولیم، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اٹارنی جنرل کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر سابق سفیر منظور احمد چوہدری کو اْن کی خدمات کے اعتراف میں ”حکومت کوٹ ڈی وائیر کمانڈیور ڈی آرڈر نیشنل“ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر احتساب عدالت – VIII کراچی کو اسپیشل کورٹ (کسٹمز، ٹیکسیشن اور انسداد اسمگلنگ- II)، احتساب عدالت -III حیدر آباد کو بینکنگ کورٹ میر پور خاص، احتساب عدالت -III سکھر کو بینکنگ کورٹ گھوٹکی، احتساب عدالت -IV سکھر کو بینکنگ کورٹ شہید بینظیر آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔

 

وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر سپیشل کورٹ II (انسداد دہشت گردی) کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت رپورٹ ہوئے کیسز سننے کا اختیار دینے کی منظوری دے دی۔ اسپشل کورٹ II کو یہ اختیار سپشل کورٹ I کے جج کے رخصت پر جانے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی سفارش پر وزارت لیبر، حکومت قطر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کے درمیان لیبر ریلیشنز، لیبر انسپکشنز، پیشہ وارانہ تحفظ اور صحت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت 3 لاکھ پاکستانی قطر میں کام کر رہے ہیں جو کہ 850 ملین روپیکا زرمبادلہ پاکستان بھیج رہے ہیں۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی سفارش پر فیڈرل پبلک پرائیویٹ پالیسی آف پاکستان 28۔2023 کی منظوری دے دی۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے معیشت کا پہیہ تیز کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تمام وزارتوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حولے سے اپنی اپنی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 4 اپریل 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87586

گورنر کی زیرصدارت حالیہ بارشوں سے صوبہ میں جانی و مالی نقصانات اور امدادی و بحالی سرگرمیوں سے متعلق ہلال احمر کا اعلی سطحی اجلاس

Posted on

گورنر کی زیرصدارت حالیہ بارشوں سے صوبہ میں جانی و مالی نقصانات اور امدادی و بحالی سرگرمیوں سے متعلق ہلال احمر کا اعلی سطحی اجلاس

 بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی اور بحالی و امدادی کاموں کو مزید تیز اورمتاثرین کوہرممکن ریلیف پہنچایاجائے، گورنرحاجی غلام علی

گورنرحاجی غلام علی کا وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور سے ٹیلیفونک رابطہ، صوبہ میں متاثرین بارشوں کی امداد و بحالی کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

 

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے بدھ کے روزوزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے  ٹیلیفونک رابطہ کیا اور صوبہ میں متاثرین بارشوں کی امداد و بحالی کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ نے گورنر کو امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ متاثرین کیلئے فنڈزجاری کردیے گئے ہیں اور کوشش ہے کہ کوئی  بھی امداد سے محروم نہ رہ جائے۔ گورنرنے وزیراعلٰی کو تجویزپیش کی کہ صوبہ میں این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، ہلال احمر سمیت دیگر امدادی ادارے اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں عوام کی مدد اور بحالی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں تاکہ مشترکہ کوششوں سے بحالی و امدادی کام جلد مکمل کیا جا سکے۔ اس موقع پر وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے گورنر کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں تمام اداروں کے ساتہ ملکر امدادو بحالی کے کام جاری ہیں اور انشاء  اللہ مشترکہ کوششوں سے بحالی و امدادی سرگرمیوں کو جلد  پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا۔

 

علاوہ ازیں گورنرحاجی غلام علی کی زیرصدارت حالیہ بارشوں سے صوبہ میں جانی و مالی نقصانات اور امدادی و بحالی سرگرمیوں سے متعلق ا نجمن ہلال احمر بندوبستی اضلاع اورانجمن ہلال احمر ضم اضلاع کا ایک اعلی سطحی اجلاس بدھ کے روز گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں چیئرمین ہلال احمر بندوبستی اضلاع حبیب ملک اورکزئی اور چیئرمین ہلال احمر ضم اضلاع عمران وزیر نے گورنر کو صوبہ میں حالیہ بارشوں سے ہونیوالے جانی و مالی نقصانات، امدادی و بحالی سرگرمیوں سے متعلق مفصل رپورٹ پیش کی۔ گورنر کو بتایا گیا کہ صوبہ کے بارشوں سے متاثرہ اضلاع پشاور، چارسدہ، سوات، چترال، دیر، ٹانک،باجوڑ،خیبر اوردیگراضلاع میں حالیہ بارشوں سے ہونیوالی اموات، مالی نقصانات اور متاثرین بارش کو فوڈ پیکجز کی فراہمی سے متعلق تحریری طور پر جامع رپورٹ ہلال احمر کے مرکزی دفاتر بجھوا دی گئی ہے۔ ہلال احمر کے رضاکار بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں بحالی و امدادی سرگرمیوں کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ صوبہ میں قائم ہلال احمر کی دونوں برانچز گورنر کی ہدایات کے مطابق این ڈی ایم اے، صوبائی حکومت، متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ اور عوام علاقہ کے ساتھ ملکر مشترکہ امدادی و بحالی کاموں کو یقینی بنارہی ہے۔ اس موقع پر گورنر حاجی غلام علی نے ہلال احمر کے چیئرمینز کو ہدایت دی ادارے کی رپورٹ کو صوبائی حکومت اورچیف سیکرٹری کوبھجوادی جائے۔انہوں نے مزیدکہاکہ بارشوں سے متاثرہ بندوبستی و ضم اضلاع میں متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی اور بحالی و امدادی کاموں کو مزید تیز کیا جائے اورمتاثرین کوہرممکن ریلیف پہنچایاجائے۔ اس ضمن میں عالمی ڈونر اداروں کی توجہ بھی مبذول کرائی جائے تاکہ دکھ و غم کی اس گھڑی میں متاثرین سیلاب کی مکمل امداد اور انکے مالی نقصانات کا فوری ازالہ یقینی بنایا جا سکے۔انجمن ہلال احمرنے قدرتی آفات میں ہمیشہ آگے بڑھ کر انسانیت کی خدمت کی ہے،بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہورہاہے جس کیلئے پہلے سے قومی وصوبائی محکموں، ضلعی انتظامیہ اورمقامی حکومتوں کے ساتھ ملکر حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے امدادی و بحالی کے کاموں میں تیزی لائی جا سکتی ہے اور حقیقی متاثرین تک فوڈ پیکجز سمیت دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی میں شفافیت بھی لائی جا سکتی ہے۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87581

 وزیراعلیِ کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے سوات، مہمند، پشاور، لوئر چترال، لوئر کوہستان اور دیگر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا 

Posted on

 وزیراعلیِ کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کی جانب سے سوات، مہمند، پشاور، لوئر چترال، لوئر کوہستان اور دیگر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے سوات، مہمند، پشاور، لوئر چترال، لوئر کوہستان اور دیگر متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا ہے۔امدادی سامان میں خیمے، کمبل، کچن سیٹس، ہائی جین کٹس، مچھردانیاں، میٹریسز اور فوری ضرورت کی دیگر اشیاءشامل ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ کی طرف سے متاثرین کے لئے اعلان کردہ مالی امداد کے چیکس بھی تقسیم کئے جارہے ہیں اور اب تک متاثرین میں مجموعی طور پر تین کروڑ روپے کی امدادی رقم تقسیم کی گئی ہے۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ڈی ایم اے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو امدادی سرگرمیاں اور متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ متاثرین کو بروقت امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے بارشوں سے مختلف حادثات کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان حادثات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، صوبائی حکومت آزمائش کی اس گھڑی میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اورمتاثرین کی بحالی اور امداد کےلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے تمام متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ اضلاع میں بند رابطہ سڑکوں کو کھولنے اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87545

وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی بورڈ سربراہان اجلاس میٹرک امتحانات بارے اہم فیصلے, چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی

وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی بورڈ سربراہان اجلاس میٹرک امتحانات بارے اہم فیصلے, چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پشاور بورڈ کے زیر انتظام اضلاع چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی کر رہے ہیں۔ تاکہ طلباء کو پیپرز دینے میں دشواری پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ملتوی ہونے والے پیپرز نئے شیڈول کے مطابق بعد میں لئے جائیں گے۔ اور اس کے لیے نئی تاریخوں کا اعلان اور شیڈول جاری کیا جائے گا۔ جبکہ صوبے کے باقی اضلاع میں بارشوں اور سیلاب کا کوئی مسئلہ نہیں اور وہاں امتحانات پہلے سے جاری شدہ شیڈول اور وقت پر ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعلیمی بورڈز سربراہان اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اجلاس میں سیکرٹری تعلیم مسعود احمد، ایڈیشنل سیکرٹری محمد زاہد خان۔ ڈائریکٹر آئی ٹی اور تمام تعلیمی بورڈز سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام تعلیمی بورڈز سربراہان نے صوبائی وزیر کو اپنے اپنے بورڈز کے امتحانات کی تیاریوں کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تمام بورڈز نے امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں بروقت لگائی ہیں اور پیپرز بھی منتخب بینکوں تک پہنچائے گئے ہیں۔ جو کہ بعد میں سنٹرز تک پہنچائے جائیں گے۔ اسی طرح امتحانات کیلئے سیکیورٹی اور دیگر تمام انتظامات بھی مکمل ہیں وزیر تعلیم نے امتحانات کے کامیاب انعقاد کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بھرپور مددحاصل ہے اور صوبہ بھر کے امتحانی مراکز کی بذریعہ کنٹرول روم مانیٹرنگ ہو رہی ہے جبکہ محکمہ تعلیم میں امتحانات کے لیے ہاٹ لائن نمبر اور انفارمیشن ڈسک بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ انفارمیشن ڈسک اور ہاٹ لائن نمبر پر رابطہ کرکے محکمہ تعلیم کو آگاہ کیا جاسکے گا۔

 

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ نقل کی روک تھام کریں گے اور شفاف امتحانات منعقد کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اور جس بھی بورڈ کا پیپر لیک ہوا تو متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام امتحانات میرٹ پر منعقد کر رہے ہیں تاکہ حقدار کو اس کا حق ملے اس کے علاوہ،وہ خود ان کی ٹیم اور سیکرٹریٹ کی ٹیمیں امتحانی مراکز کی نگرانی کریں گی۔اور امتحانی مراکز کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی جس کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ انہوں نے ڈائرکٹر آئی ٹی کو ہدایات جاری کیں کہ سیکرٹریٹ لیول پر بھی بذریعہ آئی پی ایڈریس صوبہ بھر کے امتحانی مراکز کی مانیٹرنگ کیلئے انتظامات مکمل کئے جائیں۔

 

 

بارش اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورکی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔ بریسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بارش اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورکی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے، حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 21 افراد جاں بحق 32 زخمی جبکہ 330 گھر متاثر ہوچکے ہیں، بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایمرجنسی فلڈ کنٹرول روم قائم کیا جاچکا ہے۔، صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں میں امدادی چیکس کی تقسیم کا سلسلہ، متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادی پر ریلیف آپریشن اور بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بارش اور سیلاب کے متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کر رہی ہے اور صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں فری میڈیکل کیمپس لگائے جا چکے ہیں اور متاثرہ ڈویژن میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو انفراسکچر کی بحالی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

 

محکمہ اعلیٰ تعلیم میں ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر میناخان آفریدی
مختلف تجاویز زیر غور ہیں جنہیں بہت جلد باہمی مشاورت کے بعد صوبے میں نافذ کیا جائیگا۔ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم میں جدید اصلاحات لانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھارہے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم صوبے میں ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرانے پر غور کررہی ہے اور اس ضمن میں مختلف تجاویز پر کام بھی شروع کیا گیا ہے جنہیں بہت جلد باہمی مشاورت کے بعد صوبے میں نافذ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت تمام کالجز کے اساتذہ کی ٹرانسفر ای پالیسی کے تحت کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے لاگو کی جائے گی، ٹرانسفر ڈومیسائل کے مطابق صوبہ بھر میں غیر سیاسی بنیادوں پر کی جائیگی، اضلاع اور ریجن کی سطح پر ڈومیسائل کے مطابق اساتذہ کی ٹراسفر کی جائیگی، حکومت کے علم میں ہے کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی ہے۔ اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں صوبائی وزیر میناخان آفریدی کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں سے اساتذہ کو انکے آبائی علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائیگا۔ انہوں کہا کہ دور دراز علاقوں میں کالج فنڈز سے اضافی بھرتی کی گئی ہے جو کالج پر بوجھ ہے،اساتذہ کی اپنے علاقوں میں ٹرانسفر سے متعلقہ کالجز کا مالی بوجھ بھی کم ہوگا جبکہ ای ٹرانسفر پالیسی سے شفافیت آئے گی اور عوام کا تعلیمی اداروں پر اعتماد بھی بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی عمل دخل نہیں ہوگا تاہم تعلیم نظام میں بہتری لانے کیلئے بھرپور کوشش کرینگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
87538