Chitral Times

May 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر چترال سمیت صوبے کے پندرہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈی جی ہیلتھ سے اجازت لینے کی ہدایات جاری

شیئر کریں:

ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر چترال سمیت صوبے کے پندرہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈی جی ہیلتھ سے اجازت لینے کی ہدایات جاری

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا ڈاکٹر شوکت علی کے دفتر سے جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق محکمہ بحالی و آبادکاری کی جانب سے صوبے کے مختلف اضلاع میں 30 اپریل تک ایمرجنسی نافذ کئے جانے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایات جاری کی گئیں ہے کہ وہ اپنے ڈیوٹی سٹیشن کو چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سے پیشگی اجازت ضرور لیں۔ مراسلے کے مطابق ضم شدہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز او ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس بھی اپنے ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو مطلع کرینگے۔ مراسلے کے مطابق دیر اپر اور لوئر، سوات، چترال اپر اور لوئر، کوہستان اپر اور لوئر، کولئی پالس، مہمند، خیبر، باجوڑ، پشاور، چارسدہ، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں صحت کی ایمرجنسی خدمات بروقت فراہم کرنے کیلئے ان اضلاع کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس اپنے ڈیوٹی سٹیشنز پر موجود رہیں۔ تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ان ہدایات پر عملدرآمد کے پابند ہیں تاکہ صحت کی بروقت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

 

تعلیمی اداروں میں مارکیٹکی ضروریات کے مطابق مضامین متعارف کرانا چا ہتے ہیں، صوبائی وزیر میناخان آفریدی
ای ٹرانسفر پالیسی سے کالجز میں اساتذہ کی کمی سمیت رانگ پوسٹنگ کا تدارک بھی ہوجائیگا، صوبائی وزیر کا اجلاس سے خطاب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کے فروغ کیلیے تمام ممکن اقدامات اٹھارہی ہے اور تعلیمی اداروں میں ایسے مضامین متعارف کرنے جارہے ہیں جو مارکیٹ اورینٹیڈ ہو ں اور جسکی مارکیٹ کو ضرورت بھی ہو اس سے نہ صرف جدید دور کے تعلیمی نظام کے تقاضے پورے ہونگے بلکہ بہت بڑی حد تک بیروزگای پر قابو بھی پایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ لڑکو کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم کو عام کرنا اور گرلز کالجز کو معیاری تعلیم کے ساتھ تمام تر سہولیات مہیا کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے وہ جمعہ کے روز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں پشاور کے مختلف گرلز ڈگری کالجز کو درپیش مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے اجلاس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ارشدخان، ایڈیشنل سیکرٹری، باچاخان گرلز ڈگری کالج، سٹی گرلز ڈگری کالج، حیات آباد کالج، فرنٹیر کالج کے پرنسپلز سمیت محکمہ کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں صوبائی وزیر کو کالجز کے پرنسپل نے گرلز کالجز کو درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا جبکہ کالجز کے بی ایس پروگرامز اور مختلف ڈسپلن میں سٹوڈنٹس کی اینرولمنٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو گرلزڈگری کالجز میں سٹاف کی کمی سے بھی آگاہ کیا گیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ گرلز کالجز میں اساتذہ کی کمی کیلیے ایسا طریقہ کار بنایا جائے کہ جو فیمیل ٹیچر سپیشل چھٹی پر چلی جائے تو اس کالج کی پرنسپل کو اختیار دیاجائے کہ وہ پیپل فنڈ سے کسی ٹیچر کی خدمات کو فوری پر حاصل کرے انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی زیرغور ہے مذکورہ پالیسی متعارف ہونے سے کالجز میں اساتذہ کی کمی سمیت رانگ پوسٹنگ کا تدارک ہوجائیگا انہوں نے مذید کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بہتری لانے کیلیے اصلاحات کمیٹی بنائی ہے جو تمام تعلیمی اداروں کی ڈیٹا کو اکٹھا کریگی اس ڈیٹا کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرینگے اور عملی اقدامات اٹھائینگے صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے پرنسپلز کو مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ معیاری تعلیم کی فروغ میں اپنا کردار ادا کریں اور اس ضمن میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے جبکہ نئے آئیڈیاز پر بھی کام کیا جائے کیونکہ سٹوڈنٹس ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87652