Chitral Times

Apr 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی بورڈ سربراہان اجلاس میٹرک امتحانات بارے اہم فیصلے, چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی

شیئر کریں:

وزیر تعلیم کی زیر صدارت تعلیمی بورڈ سربراہان اجلاس میٹرک امتحانات بارے اہم فیصلے, چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پشاور بورڈ کے زیر انتظام اضلاع چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے پیپرز ملتوی کر رہے ہیں۔ تاکہ طلباء کو پیپرز دینے میں دشواری پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ملتوی ہونے والے پیپرز نئے شیڈول کے مطابق بعد میں لئے جائیں گے۔ اور اس کے لیے نئی تاریخوں کا اعلان اور شیڈول جاری کیا جائے گا۔ جبکہ صوبے کے باقی اضلاع میں بارشوں اور سیلاب کا کوئی مسئلہ نہیں اور وہاں امتحانات پہلے سے جاری شدہ شیڈول اور وقت پر ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تعلیمی بورڈز سربراہان اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اجلاس میں سیکرٹری تعلیم مسعود احمد، ایڈیشنل سیکرٹری محمد زاہد خان۔ ڈائریکٹر آئی ٹی اور تمام تعلیمی بورڈز سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام تعلیمی بورڈز سربراہان نے صوبائی وزیر کو اپنے اپنے بورڈز کے امتحانات کی تیاریوں کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تمام بورڈز نے امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں بروقت لگائی ہیں اور پیپرز بھی منتخب بینکوں تک پہنچائے گئے ہیں۔ جو کہ بعد میں سنٹرز تک پہنچائے جائیں گے۔ اسی طرح امتحانات کیلئے سیکیورٹی اور دیگر تمام انتظامات بھی مکمل ہیں وزیر تعلیم نے امتحانات کے کامیاب انعقاد کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بھرپور مددحاصل ہے اور صوبہ بھر کے امتحانی مراکز کی بذریعہ کنٹرول روم مانیٹرنگ ہو رہی ہے جبکہ محکمہ تعلیم میں امتحانات کے لیے ہاٹ لائن نمبر اور انفارمیشن ڈسک بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ انفارمیشن ڈسک اور ہاٹ لائن نمبر پر رابطہ کرکے محکمہ تعلیم کو آگاہ کیا جاسکے گا۔

 

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ نقل کی روک تھام کریں گے اور شفاف امتحانات منعقد کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اور جس بھی بورڈ کا پیپر لیک ہوا تو متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام امتحانات میرٹ پر منعقد کر رہے ہیں تاکہ حقدار کو اس کا حق ملے اس کے علاوہ،وہ خود ان کی ٹیم اور سیکرٹریٹ کی ٹیمیں امتحانی مراکز کی نگرانی کریں گی۔اور امتحانی مراکز کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی جس کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ انہوں نے ڈائرکٹر آئی ٹی کو ہدایات جاری کیں کہ سیکرٹریٹ لیول پر بھی بذریعہ آئی پی ایڈریس صوبہ بھر کے امتحانی مراکز کی مانیٹرنگ کیلئے انتظامات مکمل کئے جائیں۔

 

 

بارش اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورکی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔ بریسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بارش اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورکی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے، حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 21 افراد جاں بحق 32 زخمی جبکہ 330 گھر متاثر ہوچکے ہیں، بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایمرجنسی فلڈ کنٹرول روم قائم کیا جاچکا ہے۔، صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں میں امدادی چیکس کی تقسیم کا سلسلہ، متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادی پر ریلیف آپریشن اور بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بارش اور سیلاب کے متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کر رہی ہے اور صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں فری میڈیکل کیمپس لگائے جا چکے ہیں اور متاثرہ ڈویژن میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو انفراسکچر کی بحالی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

 

محکمہ اعلیٰ تعلیم میں ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرانے پر غور کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر میناخان آفریدی
مختلف تجاویز زیر غور ہیں جنہیں بہت جلد باہمی مشاورت کے بعد صوبے میں نافذ کیا جائیگا۔ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم میں جدید اصلاحات لانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھارہے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم صوبے میں ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرانے پر غور کررہی ہے اور اس ضمن میں مختلف تجاویز پر کام بھی شروع کیا گیا ہے جنہیں بہت جلد باہمی مشاورت کے بعد صوبے میں نافذ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت تمام کالجز کے اساتذہ کی ٹرانسفر ای پالیسی کے تحت کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے لاگو کی جائے گی، ٹرانسفر ڈومیسائل کے مطابق صوبہ بھر میں غیر سیاسی بنیادوں پر کی جائیگی، اضلاع اور ریجن کی سطح پر ڈومیسائل کے مطابق اساتذہ کی ٹراسفر کی جائیگی، حکومت کے علم میں ہے کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی ہے۔ اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں صوبائی وزیر میناخان آفریدی کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں سے اساتذہ کو انکے آبائی علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائیگا۔ انہوں کہا کہ دور دراز علاقوں میں کالج فنڈز سے اضافی بھرتی کی گئی ہے جو کالج پر بوجھ ہے،اساتذہ کی اپنے علاقوں میں ٹرانسفر سے متعلقہ کالجز کا مالی بوجھ بھی کم ہوگا جبکہ ای ٹرانسفر پالیسی سے شفافیت آئے گی اور عوام کا تعلیمی اداروں پر اعتماد بھی بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای ٹرانسفر پالیسی میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی عمل دخل نہیں ہوگا تاہم تعلیم نظام میں بہتری لانے کیلئے بھرپور کوشش کرینگے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
87538