Chitral Times

May 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

 وزیراعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیک تقسیم 

شیئر کریں:

 وزیراعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیک تقسیم

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی معاونت کے لئے چیکوں کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے حکام متاثرین میں مالی معاوضوں کے چیکس تقسیم کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ باقی ماندہ متاثرین کو بھی مالی امداد کی فراہمی کے عمل اور بحالی کے کاموں کو مزید تیز کیا جائے۔ وزیر کی ہدایات پر پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے لئے مجموعی طور پر 200 ملین روپے جاری کئے ہیں۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم نے متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کے لئے امدادی سامان بھی فراہم کردیا ہے جس میں خیمے، کمبل، میٹریسز، بستر، کچن سیٹس اور سولر لیمپس وغیرہ شامل ہیں۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے بارشوں کی وجہ سے مختلف حادثات کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بارشوں کے متاثرین کی امداد اور بحالی ان کی حکومت کی سب سے پہلی ترجیح ہے جس کے لئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں کی بذات خود نگرانی کریں، متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی یقینی بنائیں، اسی طرح زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے اور بند رابطہ سڑکوں سمیت دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کے کاموں کو تیز کیا جائے۔ وزیر اعلی نے واضح کیا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

درایں اثناء وزیر اعلی نے اپر دیر سے سوات جاتے ہوئے راستے میں شدید سردی سے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلی نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو بارش کی وجہ سے پھنسے ہوئے خاندان کو فوری ریسکیو کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پھنسے ہوئے خاندان کو ریسکیو کرنے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کئے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ جبکہ سردی کی وجہ سے بے ہوش ہونے والے افراد کو فوری طبی امداد کی فراہمی کا بندوبست کیا جائے۔

chitraltimes rain effectees has been given relief cheques in different district of kp 1

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے  ورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے کو کو یوشیاماکی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے گزشتہ روزورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے کو کو یوشیاماکی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات کی جس میں خیبرپختونخوا خصوصاً ضم اضلاع میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت چلنے والی سرگرمیوں اور مختلف شعبوں میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے باہمی اشتراک کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے پر گفتگو کی گئی ۔ ملاقات میں صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، حکومت کو ضم اضلاع کیلئے ورلڈ فوڈ پروگرام سمیت دیگر ڈونر اداروں کا مزید تعاون درکار ہے تاکہ انہیں ترقی دے کر بندوبستی اضلاع کے برابر لایا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں سرفہرست ہیں ، ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے ضم اضلاع کی بچیوں کو تعلیمی وظائف کی فراہمی کا پروگرام قابل تحسین ہے ۔

 

 

علی امین گنڈ پورا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاہم ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کیلئے حکومت اور ڈونر اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے دوران ان اضلاع میں انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے اس کے علاوہ انہی اضلاع میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے فارم ٹو مارکیٹ روڈز تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت چھوٹے ڈیمز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جبکہ زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ٹنل فارمنگ سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے ۔ صوبے کے آبی وسائل کو پن بجلی اور زرعی اجناس میں خود کفالت کیلئے موثر انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ صوبائی حکومت لوگوں کو روزگار دے کر انہیں اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو درکار تمام سہولیات فراہم کرے گی ۔ اپنی گفتگو میں وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہاکہ صوبائی حکومت اشیائے خوردونوش کی کوالٹی کو یقینی بنانے کیلئے فوڈٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ڈونر ایجنسیوں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ علی امین نے مزید کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو نقصانات سے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ حکومت تمام شعبوں کو جدید خطوط پراستوار کرکے صوبائی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے پروگرامز بنارہی ہے ، ان پروگراموں پر عمل درآمد کیلئے ڈونر اداروں کا تعاون بھی درکار ہو گا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی نمائندہ کو کو یوشیامانے اپنی گفتگو میں کہاکہ ورلڈفوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر عوامی فلاح کے مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن میں ضم اضلاع کی 30 ہزار بچیوں کو تعلیمی وظائف فراہم کرنا بھی شامل ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ ورلڈ فوڈ پروگرام صوبائی حکومت کے ساتھ اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کا بھی خواہش مند ہے ۔

 

 

chitraltimes unwfo country director meeting with cm kp


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87724