Chitral Times

May 8, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری

Posted on
شیئر کریں:

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری, صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئیاضافی خصوصی عدالت کے قیام،

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں انسداد منشیات کے مقدمات نمٹانے کیلئے مکران ڈویڑن میں اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے اور افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں 30 جون 2024 تک توسیع دینے کی منظوری دے دی، یہ کارڈ ہولڈر پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون وانصاف کی سفارش پر صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئے مکران ڈویڑن میں ایک اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے کی منظوری دے دی، اس خصوصی عدالت کا دائرہ اختیار ضلع پنجگور، کیچ، گوادر، حب اور لسبیلہ تک ہوگا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ خصوصی عدالت میں اچھی شہرت کے ججز تعینات کئے جائیں اور استغاثہ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

 

وفاقی کابینہ نے سیفران کی سفارش پر افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی معیاد میں یکم اپریل 2024 سے 30 جون 2024 تک توسیع کرنے کی منظوری دے دی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس توسیع سے پی او آر کارڈ ہولڈرز پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے، ان پی او آر کارڈ ہولڈرز کو غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس کرنے کے پروگرام کے تیسرے مرحلے میں اپنے وطن واپس بھیجا جائے گاجبکہ بغیر کسی شناختی کاغذات کے پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا پہلا مرحلہ جاری ہے۔وفاقی سیکرٹری برائے نجکاری نے کابینہ کو پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے 2 اپریل کو قومی و بین الاقوامی اخبارات میں اظہارِ دلچسپی کی دعوت کے اشتہارات شائع ہوچکے ہیں جن کی آخری تاریخ 3 مئی ہے اور اب تک متعدد کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت جاری کی۔سیکرٹری ایوی ایشن نیکابینہ کو پاکستان کے ہوائی اڈوں خصوصاً لاہور اور کراچی میں سہولیات کی بہتری کے حالیہ اقدامات پر بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ہوائی اڈوں پر سروس کاؤنٹرز میں اضافہ کیا گیا ہے اور سہولیات کی مزید بہتری پر کام جاری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شعبہ زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ڈرون پالیسی کے حوالے سے مشاورت حتمی مراحل میں ہے اور جلد کابینہ کو منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی ایم اے پی) کے بورڈ کے چار بالحاظ عہدہ ممبران کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسزکے18 اپریل 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا اور 2019ء سے آج تک ذمہ داران کا تعین کرنے کا حکم دیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی چوری میں کمی لانے اور ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، ہماری ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، پونے دو ماہ کی اجتماعی کوشش سے معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کل سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس کی رپورٹ آئی، 2019ء میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا معاہدہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں صرف سگریٹ اور بعد میں کھاد، چینی اور دیگر سیکٹر شامل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فراڈ کے سوا کچھ نہ تھا، سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، سنگین مذاق دیکھیے کہ سیمنٹ پلانٹ میں دو دو لائنوں پر سسٹم لگایا دیگر کو چھوڑ دیا۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ طے کیا کہ 2019ء سے آج تک کے ذمہ داران کا تعین ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے عمل سے متعلق تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، اربوں کھربوں کی آمدن آسکتی تھی مکمل طور پر برباد کیا گیا،، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاملے پر 72 گھنٹے میں کمیٹی رپورٹ دے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹری کے مالکان اچھے لوگ بھی ہوں گے، فیکٹری مالکان کو کہا گیا کہ آپ خود اپنے پیسوں سے یہ سسٹم لگا لیں، اس سے زیادہ فیکٹری مالکان کے وارے نیارے کیا ہوسکتے تھے، چینی پر دو سال سے اسٹیمپ کا سسٹم کیا اس میں دھوکا دہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ایک ارب چھوڑ کر دس ارب خرچ کرتا تاکہ ایک ہزار ارب خزانے میں آتے، 2019ء میں ایسی حکومت تھی جس نے سب پر ایک لیبل لگادیا تھا اور خود دودھ کے دھلے تھے، ایسی حکومت جو نہ جانے کہاں سے صاف چلی تھی اور گزری تھی۔شہباز شریف نے کہا کہ یقین ہے کہ مشترکہ کوششوں سے معیشت کی یہ کشتی کنارے لگے گی، ایف بی آر اربوں کھربوں کماتا ہے یہ پیسے ضرور قومی خزانے میں آئیں گے، یہ پیسے قومی خزانے میں نہ لائے تو ہمیں حکومت کرنے کا حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ بد دیانتی کیا ہوگی کہ معاہدے میں پنالٹی کلاز نہیں ڈالی گئی، ٹریک ٹریس سسٹم جیسا معاہدہ اپنی زندگی میں نہیں دیکھا، واجبات لینا ایف بی آر کا کام ہے وہ ان سے کہہ رہا ہے کہ خود ہی پیسا لگا کر واجبات ادا کردیں، سعودی عرب اور دیگر ممالک کیساتھ سرمایہ کاری پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت ہے اور پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں تیسرے نمبر پر ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل ارکان کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 7 ہے۔قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی 21، جے یو آئی کی 11 اور مسلم لیگ کی 5 نشستیں ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کی 4، ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی بھی ایک ایک نشست ہے۔

 

پہلی بیوی کو طلاق کے 9 دن بعد اسکی بہن سے شادی غیرقانونی قرار

لاہور(سی ایم لنکس)لاہورہائیکورٹ نے عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی کوغیرقانونی قرار دے دیا،تحریری فیصلے میں لکھا پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اسکی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے گیارہ صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا،لکھااسلامی شریعت کے مطابق ایک شخص دو سگی بہنوں کو بیک وقت نکاح میں نہیں رکھ سکتا۔پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی فاسد تسلیم کی جائے گی،میاں بیوی پرلازم ہے کہ فاسد شادی کے بارے معلوم ہوتے ہی جلد ازجلد ایک دوسرے سے علیحدہ ہوجائیں،نہیں توقاضی کی ذمہ داری ہے کہ ان کی شادی ختم کرے۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ایف آئی آرکے مطابق مصورحسین نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے نودن بعد دوسری بہن سیشادی کی،عدالت نے عدت پوری کی یبغیربیوی کی سگی بہن سے شادی کرنیوالے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کردی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88020