Chitraltimes Banner

جامعہ چترال کے وفد کی گورنر سے ملاقات، یونیورسٹی میں جاری پی ایس ڈی پی پراجیکٹ کے بارے میں مفصل بریفنگ، گورنرکی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی 

جامعہ چترال کے وفد کی گورنر سے ملاقات، یونیورسٹی میں جاری پی ایس ڈی پی پراجیکٹ کے بارے میں مفصل بریفنگ، گورنرکی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ) یونیورسٹی آف چترال کی ٹیم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ کی قیادت میں جمعرات کے روز گورنر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور یونیورسٹی میں جاری پی ایس ڈی پی پراجیکٹ کے بارے میں مفصل بریفنگ دیا۔ بریفنگ میں مذکورہ پراجیکٹ پر اب تک کی پیش رفت اور درپیش چیلنجز کے بارے میں بتایا گیا۔ گورنر نے وفد کو اپنی جانب سے تمام تر تعاون کی یقین دہانی کرائی اور بلڈنگز کے مجوزہ ڈیزائین میں ضروری ترامیم بھی تجویز کردی۔ وفد میں یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائیریکٹر انجینیر محمد ضیاء اللہ، ڈپٹی ڈائیریکٹر پی اینڈ ڈی نجی اللہ اور اسسٹنٹ ڈائیریکٹر ورکس انجینیرعطاء اللہ کے علاوہ پراجیکٹ کے کنسلٹنٹس کی ٹیم بھی شریک تھی۔

chitraltimes university of chitral delgation met governor kp 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
76961

جامعہ چترال نے ایم اے (پرائیویٹ) کے سالانہ امتحانات برائے 2022 کے نتائج کا اعلان کردیا

Posted on

جامعہ چترال نے ایم اے (پرائیویٹ) کے سالانہ امتحانات برائے 2022 کے نتائج کا اعلان کردیا

چترال (چترال ٹایمز رپورٹ)کنٹرولر امتحانات یونیورسٹی آف چترال کے دفتر سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق جامعہ نے مختلف مضامین میں ایم اے پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2022 کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آٹھ مضامین (اسلامیات، انگریزی، اردو، انٹرنیشنل ریلیشنز، پولیٹیکل سائنس، عربی، معاشیات اور ہسٹری) میں مجموعی طور پر 867 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں 728 امیدوار کامیاب قرار پائے۔ یوں کامیابی کا مجموعی تناسب 83.97 فیصد رہا۔امیدواران اپنے نتائج یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر دیکھ سکتے ہیں۔جبکہ ڈی ایم سی ہر امیدوار کے مستقل پتے پر ارسال کئے جارہے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ امتحانات کے دوران بنائے گئے یو۔ایف۔ایم کیسوں کی سماعت مورخہ یکم فروری 2023کو جامعہ چترال میں ہوگی جس میں امیدوار کا بذات خود حاضر ہوکرکمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا لازمی ہے۔بصورت دیگر یکطرفہ کاروائی عمل میں لائی جائےگی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
70672

جامعہ چترال میں امسال مذید دو نئے شعبہ جات زراعت اور اسلامیات کا قیام 

جامعہ چترال میں امسال مذید دو نئے شعبہ جات زراعت اور اسلامیات کا قیام عمل میں لایا جارہاہے

چترال (نمایندہ چترال ٹایمز )جامعہ چترال ایک پبلک سیکٹر یونیورسٹی ہے جس کا قیام گیارہ (11) شعبہ جات کے ساتھ 2017میں کیا گیا۔امسال مزید دو نئے شعبہ جات، زراعت، اور اسلامیات کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کے بعد شعبہ جات کی تعداد تیرہ(13)ہوجائے گی۔ جامعہ چترال میں طلباء کی سہولت کے لئے فیسوں کی ادائیگی، وظائف اور دیگر سہولیات کا ایک مربوط نظام موجود ہے انتظامیہ کی کاؤشوں سے 80فیصد طلباء کو کیلاش، بیت المال اور احساس اسکالرشپ کی صورت میں مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔گذشتہ سال جامعہ چترال نے 250سے زائد طلباء کو احساس اسکالرشپ دی امسال ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے فنڈ کی کمی کے باعث ملک بھر کی جامعات کے و ظائف میں 90فیصد سے زائد کٹوتی کی۔جسکی وجہ سے جامعہ چترال بھی متاثر ہوا اس سلسلے میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے چئیرمین ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹرمختار احمد سے بذات خود ملاقات کرکے جامعہ چترال کے طلباء کو زیادہ سے زیادہ وظائف دینے کی درخواست کی جسے چئیرمین ہائیر ایجوکیشن نے منظورکرکے جلد وظائف دینے کی یقین دہانی کروائی۔

علاوہ ازیں وائس چانسلر نے سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن میں طلباء کو درپیش مالی مسائل مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کمیٹی سے درخواست کی کہ حالیہ سیلابی نقصانات کے تناظر میں جامعہ چترال کے طلباء کی کم از کم دو سمسٹر کی فیس معاف کی جائے۔ سنیٹر فلک ناز اور سینیٹر  مشتاق احمد کی بھر پور تائید کی بدولت سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی نے وائس چانسلر کی طرف سے پیش کی گئی درخواست منظور کرتے ہوئے قومی اورصوبائی حکومت کو اس سلسلے میں ایک قرار داد بھیجنے کی منظوری دے دی ہے جس پر عنقریب عمل درآمد کی توقع ہے۔اس کے ساتھ ساتھ وائس چانسلر جامعہ چترال نے جامعہ چترال کی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ وہ قومی اور بین الاقوامی اداروں کے سامنے طلباء کے مالی مسائل اجاگر کریں اور زیادہ سے زیادہ وظائف کا حصول یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن تگ و دو کریں۔

chitraltimes chitral uiversity senat standing committee meeting2 chitraltimes chitral uiversity senat standing committee meeting

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
67210

پڑوسی جامعات کے تجربوں سے استفادہ کرکے جامعہ چترال کی منصوبہ بندی کو جامع بنایا جائےگا۔ وائس چانسلر

Posted on

پڑوسی جامعات کے تجربوں سے استفادہ کرکے جامعہ چترال کی منصوبہ بندی کو جامع بنایا جائےگا۔ وائس چانسلر

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جامعہ چترال کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی ماسٹر پلاننگ اور تعمیر وترقی کے پروجیکٹ کو جامع اور نقائص سے پاک بنانے کیلئے ان کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم نے قریبی جامعات بشمول شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سوات کا مفصل دورہ کیا۔ جمعرات کو ایس بی بی یو شرینگل پہنچنے پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمدشہاب، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدلخالق جان اور رجسٹرار بادشاہ حسین نے اپنی یونیورسٹی میں جاری پی ایس ڈی پی پراجکیٹ کے حوالے سے جامعہ چترال کی ٹیم کو تفصیلی برینگ دی۔
بعد میں متعلہ سائٹ اور مکمل شدہ و زیر تعمیر عمارتوں کا مفصل معائنہ کرایااور روانگی کے وقت میزبان وائس چانسلر نے انہیں اپنی یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈ بھی دیا۔

جمعہ نو ستمبر کو جامعہ چترال کی ٹیم یونیورسٹی آف سوات کے دورے پر چہار باغ پہنچی جہاں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے رجسٹرار، ڈائیریکٹر پی ایند ڈی، اور ڈائیریکٹر ورکس کے ہمراہ انہیں مفصل بریفنگ دیا۔اور پی ایس ڈی پی پراجیکٹوں میں پیش آمدہ مسائل کی نوعیتوں سے آگاہ کیا۔ بعد میں میزبان وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی نو تعمیر شدہ عمارات کا دورہ بھی کرایا۔مذکورہ دورے میں جامعہ چترال کی ٹیم میں وائس چانسلر کے علاوہ پروجیکٹ ڈائیریکٹر انجنئیر محمد ضیاءاللہ، ڈپٹی ڈائیریکٹرپی اینڈ ڈی نجی اللہ اور اسسٹنٹ ڈائیریکٹر ورکس انجنئیر عطاء اللہ شامل تھے۔

chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 3 chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 4 chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65661

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

Posted on

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ہے ،جس کی وجہ سے ملازمین کو ماہ جوالایی کی تنخواہ دینے سے بھی قاصر ہے۔ یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار کی طرف سے ہیڈ اف دے ڈیپارٹمنٹس کے نام لکھے گیے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی سینٹ اجلاس میں بجٹ کی منظوری کے باوجود فنڈزدیے گیے اور نہ صوبایی حکومت کی طرف سے وزیراعلیِ کی منظوری کے باوجود دو سوملین روپے کا گرانٹ ان ایڈ ریلیز ہویے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے پاس ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلیے مطلوبہ رقم میسر نہیں ہے لہذا یونیورسٹی ملازمین کنی ماہ جولایی کی تنخواہیں نہیں دی جاسکتی۔

chitral university

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64070

جامعہ چترال اور پشاور کی سینٹ اجلاس، آئندہ مالی سال کا سالانہ بجٹ منظورکرلیا گیا

Posted on

جامعہ چترال اور پشاور کی سینٹ اجلاس، آئندہ مالی سال کا سالانہ بجٹ منظورکرلیا گیا

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش (پروچانسلر) کی زیرصدارت یونیورسٹی آف پشاور اور یونیورسٹی آف چترال کی سینٹ کے آئندہ مالی سال 2022-23 کے سالانہ بجٹ سے متعلق دوسری بار گورنر ہاؤس پشاور میں جمعرات کے روز الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے۔ اس سے قبل مذکورہ دونوں یونیورسٹیوں کے بجٹ منظوری سے متعلق سینٹ اجلاس 14 جون کو گورنرہاؤس میں منعقد ہوئے تھے لیکن بعض تکنیکی وجوہات کے باعث بجٹ منظور نہیں کیاگیاتھا۔

دوسری بار منعقدہ یونیورسٹی آف پشاور کے سینٹ اجلاس میں وائس چانسلر کی جانب سے مالی سال 2022-23 کا بجٹ منظوری کیلئے پیش کیاگیا جس کی سینٹ اجلاس میں اصولی طور پر منظوری دے دی گئی تاہم بجٹ سے متعلق سینٹ اراکین کے نکات و تحفظات کاازالہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ پشاور یونیورسٹی کا بجٹ برائے مالی سال 2022-23 باقاعدہ یونیورسٹی سینڈیکیٹ سے ہوکرسینٹ کے سامنے پیش کیاگیا۔ اجلاس میں پشاور یونیورسٹی کے اثاثوں،جائیدادوں بشمول پیوٹاہال کے استعمال، الاٹمنٹ اور جعلی ڈگریوں کے اجراء سے متعلق حقائق سامنے لانے کیلئے پراونشل انسپکشن ٹیم سے انکوائری کرانے کا بھی فیصلہ کیاگیا جوکہ حقائق پر مبنی اپنی رپورٹ 45 روز میں تیارکرکے پیش کرے گی۔

اجلاس میں پشاور یونیورسٹی میں مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے یونیورسٹی کودو مہینوں کے اندر اندر مالی وسائل بڑھانے کامنصوبہ بھی مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ یونیورسٹی کے اپنے مالی وسائل میں اضافے کیلئے ریسرچ اور کمرشلائزیشن کو فروغ دینے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ صوبائی وزیر برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش کا کہناتھاکہ صوبائی حکومت مشکل معاشی حالات میں پشاور یونیورسٹی کو اب تک 700 ملین روپے کے لگ بھگ گرانٹ دے چکی ہے جس کا واحد مقصد صوبے کی بڑی اعلی تعلیمی درسگاہ کو معاشی مسائل سے نکالنا تھا۔

اسی طرح یونیورسٹی آف چترال کے دوسری بارمنعقدہونیوالے سینٹ اجلاس میں گذشتہ اجلاس کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ کا دوبارہ مشترکہ جائزہ لینے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کی جانب سے یونیورسٹی کا ریشنلائزڈ بجٹ منظور کرلیاگیا اور اتنے کم وقت میں سینٹ اراکین کے تحفظات دور کرنے اور تجاویز کی روشنی میں بجٹ تیارکرنے پر کمیٹی اراکین کی کارکردگی کوبھی سراہاگیا۔

سینٹ کے الگ الگ اجلاسوں میں پشاور سے رکن صوبائی اسمبلی پیر فدا، چترال سے رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ، مذکورہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ،سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم راشدپائندہ خیل، ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام،محکمہ خزانہ،محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔

University of Peshawar Senate meeting chitraltimes

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63024

جامعہ چترال میں فنڈز کی عدم دستیابی، ملازمین تنخواہوں سے محروم 

Posted on

جامعہ چترال میں فنڈز کی عدم دستیابی، ملازمین تنخواہوں سے محروم،

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) جامعہ چترال کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ، وزیر اعلی کی منظوری کے باوجود فنڈز مہیا کرنے میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا جارہاہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق جامعہ چترال نے حکومت کی جانب سے فنڈز مہیا نہ کرنے کی بنا پر ایک سرکلر کے ذریعے ماہ مئی سے ملازمین کی تنخواہیں دینے سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ یاد رہے جامعہ کا پہلا بجٹ سینیٹ نے پچھلے سال جون میں گورنر کی سربراہی میں منظور کیا تھا جس کی رو حکومت نے یونیورسٹی کو تنخواہوں اور جاتی اخراجات کی مد میں دو سو ملین کی رقم مہیا کرنا تھی۔ یونیورسٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم اجراء کی بناء پر یونیورسٹی انتظامیہ نےہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی وساطت سے وزیر اعلی سے ایک سمری کے ذریعے فنڈز کی استدعا کیا تھا۔ جسے وزیر اعلی نے مارچ کے مہینے میں منظور کیا تھا۔ تاہم فنانس ڈیپارٹمنٹ نے ابھی تک فنڈز جاری نہیں کئے بلکہ مذکورہ فنڈز کے اجراء کو کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔ حالانکہ یہ حکومت کیلئے کوئی خاطر خواہ رقم بھی نہیں، یاد رہے کہ مارچ سے اب تک کابینہ کے کئی میٹنگ ہوچکے ہیں لیکن یہ کیس اب تک ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاسکا۔
دوسری طرف جامعہ چترال جیسی نئی یونیورسٹی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ کیونکہ اسے پچھلے کافی عرصے سے جاری اخراجات کی مد حکومت کی جانب سے کوئی فنڈز نہیں ملے ہیں۔ نتیجتاً پچھلے چھ مہینوں سے یونیورسٹی نے دوسرے مدات سے فنڈز تنخواہوں کی مد میں منتقل کرکے اب تک ملازمین تنخواہیں دیتی رہی ہے اور اب وہ فنڈز بھی ختم ہوگئے تو یونیورسٹی کی جانب سے مذکورہ سرکلر جاری کردیا گیا ہے۔ مزید برآں جامعہ کے ملازمین حکومت کی جانب سے پچھلی بجٹ میں تنخواہوں میں کئے گئے اضافوں سے بھی اب تک محروم ہیں۔ جبکہ یونیورسٹی پچھلے کافی عرصے سے مختلف واجبات کی ادائیگی سے بھی قاصر ہے۔

حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی بنا پر جامعہ چترال کے کلیدی انتظامی اور تدریسی عہدے خالی پڑے ہیں جس کی بناء پر جامعہ کی مجموعی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ یاد رہے کہ یونیورسٹی آف چترال دو اضلاع پر مشتمل اس دو دراز علاقے کی واحد باقاعدہ یونیورسٹی ہے اور اس سے غفلت اس پسماندہ علاقے کے نوجوانوں کیلئے اعلی تعلیم کی واحد سہولت کی جانب حکومت کی بے اعتنائی ظاہر کررہی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
61847

جامعہ چترال میں دوبارہ احتجاج اور امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان،آل ایمپلائز وٹیچرز ایسوسی ایشن

جامعہ چترال میں دوبارہ پُر امن احتجاج  اور امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان،آل ایمپلائز وٹیچرز ایسوسی ایشن

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) جامعہ چترال کے آل ایمپلائز ایسوسی ایشن اور ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ایک مشترکہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ
جامعہ چترال میں جاری  بے قاعدگیوں کے حوالے سے رواں ماہ کے شروع میں تمام پیشرو ملازمین نے ایک پر امن احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ مذکورہ احتجاج پانچ دنوں تک جاری رہا اور پروفیسر جمیل چترالی، جو کہ پورے پاکستان کے جامعات کی اساتذہ تنظیموں پر مشتمل فیڈریشن کے صدر ہیں، کی آمد اور کامیاب ثالثی کی بدولت اور جامعہ چترال کے وائس چانسلر کی طرف سے ملازمین کے قانونی مطالبات کو ماننے اور نوٹیفائی کرنے کی یقین دہانی کے بعد وقتی طور پر 13 اپریل کو برخاست کیا گیا تھا۔ مگر آج دس دن گزرنے کے باوجود نہ ہی اُن مطالبات بارے کوئی نوٹیفیکیشنز جاری کیے گیے اور نہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ کا ارادہ ہے کہ جامعہ کے اندر جاری  بے قاعدگیاں دور ہو جائیں اور پیشرو ریگولر ملازمین کے جائز اور قانونی مطالبات حل ہو جائیں۔

پریس ریلیز کے مطابق مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ ملازمین کے جن جائز اور قانونی مطالبات کے حوالے سے تمام پارٹیز کی موجودگی میں 13 اپریل کو جو مفاہمت طے پائی تھی، اُس مفاہمت کے مِنٹس میں ردوبدل بدل کیا گیا ہے، اور بعض فیصلوں سے تو قطعاً انکار ہی کیا جا رہا ہے کہ ایسے فیصلے نہیں ہوئے تھے۔

پریس ریلیز میں مذید کہا گیا ہےمذکورہ بالا افسوسناک صورتحال کے پیشِ نظر آج جامعہ کے آل ایمپلائز ایسوسی ایشن اور چترال یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کی مشترکہ ہنگامی میٹنگ کے بعد پر امن احتجاج کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جن مطالبات پر 13 اپریل کی مفاہمت کے بعد جو فیصلے ہوئے تھے، جب تک وہ سارے مطالبات پورے نہیں ہوتے اور وہ سارے فیصلے نوٹیفائی نہیں ہو جاتے اس وقت تک جامعہ کے پیشرو ملازمین کا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ اسی دوران جامعہ میں ہونے والے امتحانات کا بھی مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔اور اس پُر امن احتجاج کے دوران قوم کے بچوں اور بچیوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کی ذمہ داری جامعہ چترال کی انتظامیہ پر پڑے گی۔ قوم ان سے جواب طلبی کرے۔

درین اثنا یونیورسٹی آف چترال کے آفیشل ویب سائٹ میں ہڑتال کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں تدریسی اور انتظامی امور حسب معمول جاری رہیں گے اور امتحانات بھی، اگر کوئی ہوں، منعقد شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گے۔ نوٹس کے عنوان سے اس پوسٹ میں تنبیہہ کی گئی ہے کہ کسی کو ہڑتال کرکے یونیورسٹی کی تعلیمی فضا کو مکدر کرنے اور انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

chitraltimes university of chitral employees protest

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
60489

جامعہ چترال نے بی اے/بی ایس سی کے سالانہ امتحانات برائے سال 2021کے نتائج کا اعلان کردیا

جامعہ چترال نے بی اے/بی ایس سی کے سالانہ امتحانات برائے سال 2021کے نتائج کا اعلان کردیا

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) کنٹرولر امتحانات یونیورسٹی آف چترال کے دفتر سے جاری شدہ اعلامیے کے مطابق بی اے / بی ایس سی سالانہ امتحانات برائے 2021 کے نتائج کا اعلان کردیا گیاہے۔ مذکورہ امتحانات میں کامیابی کی شرح تقریبا 83 فیصد رہی۔ اورامتحانات کے دوران کوئی یو ایف ایم کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریگولر طلبہ کے ڈی ایم سیز متعلقہ کالج سے وصول کی جاسکتی ہیں جبکہ پرائیویٹ امیدواروں کی ڈی ایم سیز ان کے مستقل پتے پر بذریعہ رجسٹرڈ ڈاک ارسال کی جارہی ہیں۔نتائج یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر دیکھے جاسکتے ہیں

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
56765

جامعہ چترال کی اکیڈیمک کونسل کاپہلااجلاس، ڈگری ڈیزائن کی منظوری ودیگراہم فیصلےکئے گئے

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) یونیورسٹی آف چترال کے اکیڈیمک کونسل کا پہلا اجلاس جمعہ کے دن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہرشاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کے ہیڈ کے علاوہ ، انتظامی افسران اور ملحقہ کالجز کے نامزد پرنسپلزنے شرکت کی۔ اجلاس میں یونیورسٹی کےتمام شعبہ جات کے بورڈ آف سٹڈیز کے منٹس کی منظوری دیدی گئی۔

اجلاس میں جن اہم امور کے بارے میں فیصلے کئے گے ان میں گریجویٹس کےسالانہ داخلے،ایڈمیشن پالیسی، سمٹر رولز، ایگزامینشن رولز کے ساتھ ساتھ دوسرے اکیڈیمک امور شامل تھے۔ کونسل نے یونیورسٹی آف چترال کی ڈگری ڈیزائن کی بھی باضابطہ منطوری دیدی جس سے بہت جلد طلبہ طالبات اپنی ڈگریاں حاصل کرسکیں گے۔ وائس چانسلر نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ کونسل آئندہ بھی یونیورسٹی میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار اداکرتا رہیگا۔

chitraltimes university of chitral academic council first meeting1
chitraltimes university of chitral academic council first meeting
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
56549

جامعہ چترال میں منعقدہ محفل موسیقی حوالے پروگرام کی وضاحت۔ یونیورسٹی انتظامیہ

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ )جامعہ چترال کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتہ ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل کاؤنٹر ٹیریراِزم اتھارٹی کی طرف سے جامعہ چترال میں سہ روزہ ٹریننگ ورکشاپ، ایک روزہ سیمینار اور ایک روزہ اختتامی پروگرام کا انعقاد کرایا گیا تھا۔ مذکورہ پروگرامات کا انعقاد حکومت کی پالیسی اور ہائیر ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کی نگرانی میں صوبے کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کرایا جاتا ہے۔ ان تربیتی ورکشاپس اور سیمینارز کا مقصد تعلیمی اداروں کے اندر انتہا پسندی کے جذبات کو کم کرنا اور برداشت و تحمل کے جذبات کو پروان چڑھانا ہے۔ اِن پروگرامات میں تربیتی ورکشاپ برائے اساتذہ و طلبہ، سیمینار اور ثقافتی نوعیت کے ایونٹس شامل ہیں۔
اس سلسلے میں جامعہ چترال میں ورکشاپ اور سیمینار چار دنوں سے جاری تھے۔ پروگرامات کے چوتھے روز سیمینار میں کمشنر ملاکنڈ ظہیر الاسلام مہمان خصوصی اور کلیدی مقرر تھے۔


پریس ریلیز میں مذید کہا گیا ہے کہ پروگرامات کے آخری روز مختلف سیگمنٹس کے علاوہ ملی نغمہ اور ثقافتی موسیقی کے صرف دو ہی آئٹم پیش ہوئے تھے۔ اب انہی آئٹم کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا میں یونیورسٹی کی ساکھ اور انتظامیہ و اساتذہ کو بے جا تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے یونیورسٹی میں جاری تعلیمی سرگرمیوں میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو چترال کی مقامی روایات اور اقدار کا بہتر انداز میں علم ہے، اور جامعہ میں علاقائی روایات اور اقدار سمیت دین اسلام کی تعلیمات کو بہترین انداز میں طلبہ کو پڑھایا اور سکھایا جاتا پے۔ مذکورہ آئٹم سے اگر کوئی شرعی، معاشرتی اور ثقافتی اقدار مجروح ہوئے بھی ہوں تو یونیورسٹی انتظامیہ اس بات کی یقین دہانی کراتی ہے کہ مستقبل میں ایسے پروگرامات کے انعقاد میں زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

chitraltimes University of Chitral musical program
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
54581

جامعہ چترال کے شعبہ انگریزی کا تحقیقی مجلہ ایچ سی سی نے منظور کر لیا

جامعہ چترال کے شعبہ انگریزی کا تحقیقی مجلہ ایچ سی سی نے منظور کر لیا

          چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) یونیورسٹی آف چترال تحقیق کے شعبے میں کامیابی کی جانب گامزن ہے۔ اپنے قیام کے بعد انتہائی کم عرصے میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹی کے دوسرے تحقیقی مجلے “یونیورسٹی آف چترال جرنل آف لینگوئیسٹکس اینڈ لٹریچر” کو “وائی”  Yکیٹیگری کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یونیوسٹی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق شعبۂ انگریزی کے لیے بالخصوص اور یونیورسٹی آف چترال کے لیے بالعموم یہ انتہائی فخر کا مقام ہے۔ایچ ای سی کی جانب سے اس مجلے کی توثیق سے یونیورسٹی میں تحقیق کا ایک نیا دور شروع ہوگیا ہے جو نہ صرف ضلع چترال بلکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی انگریزی زبان و ادب میں تحقیق کے لیے اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

          ۲۰۱۷ء میں مجلے کے قیام سے اس عزم کا ارادہ کیا گیاکہ انگریزی زبان و ادب میں بین الاقوامی معیار کی تحقیق کے مواقع فراہم کیے جائیں۔UOCHJLLمجلّے نے قومی اور بین الاقوامی محققین کو زبان و ادب کے میدان میں تحقیق کے مواقع فراہم کیے۔ پچھلے تین سال کی کاوشوں کی بدولت آج اس مجلے کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے “Y”کیٹیگیری کا اعزاز عطا کیا گیا۔ اس موقع پر مجلے کے ایڈیٹر اور شعبہ انگریزی ،یونیورسٹی آف چترال کے چیرمین پروفیسر کفایت اللہ نے کہا کہ جرنل نے ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ یہ اہم کامیابی  ہماری ایڈیٹوریل ٹیم کی انتھک محنت، قومی و بین الاقوامی جائزہ لینے والے محققین  کےرضاکارانہ جذبے اور یونیورسٹی  انتظامیہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

پروفیسر کفایت اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے تین سالوں  کی محنت کے دوران ابتدأ میں پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسربادشاہ منیر بخاری اور پھر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ کی حوصلہ افزائی سے جرنل کی توثیق کا مرحلہ طے ہوا۔انھوں نے بالخصوص پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ وائس چانسلر، یونیورسٹی آف چترال کی تدریس اور تحقیق کے شعبوں میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے اس بات کا عہد کیا کہ جرنل بین الاقوامی معیار کے مقالوں کی اشاعت کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان و ادب میں بین الاقوامی سکالرز اور ملکی سکالرز کے باہمی تعاون کے پراجیکٹ پر کام کے لیے پُر عزم ہے۔

chitraltimes prof kifayatullah uoch
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
51295

جامعہ چترال کاپہلا بجٹ اور طلبہ و طالبات کیلئے ڈریس کوڈ کی بھی منظوری

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) یونیورسٹی آف چترال کے شعبہ تعلقات عامہ کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ جامعہ چترال کے سینیٹ کا پہلا اجلاس پیر 28جون کو صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم و پرو چانسلر جامعہ چترال کامران خان بنگش کی زیرِ صدارت گورنرہاءوس پشاور میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں جامعہ چترال کے پہلے بجٹ برائے مالی سال 2021-22 کی منظوری دی گئی ۔ یونیورسٹی کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ نے جامعہ کی اب تک کی کارکردگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور شرکاء کو بتایا کہ جامعہ کی آنلائن لرننگ منیجمنٹ سسٹم (ایل ایم ایس) کی بدولت کروناوباء کی حالیہ لہر کے دوران طلباء کو درسی مواد اور تدریسی سہولیات بلاتعطل بہم پہنچانا ممکن ہواجسے شرکاء نے بھرپورسراہا ۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ چترال جیسے دورافتادہ علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے جامعہ کی انتظامیہ نے کیمپس تک خصوصی فائبرآپٹک لائین نصب کی ہے ۔ اس سے پہلے جامعہ کی پہلی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس پشاور میں منعقد کیاگیاتھا جس میں آئندہ مالی سال کیلئے مجوزہ بجٹ کے نکات پر تفصیلی بحث کے بعد سینڈیکٹ کو پیش کرنے کی سفارش کی گئی ۔

بجٹ کے علاوہ فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی نے دس مزیدنکات پر غورو خوص کے بعدکاروائی کی سفارش کی جس میں سر فہرست جامعہ کیلئے فنانشل رولز کی تیاری کیلئے کمیٹی کی تشکیل، مختلف فیس اسٹرکچر یعنی سمسٹر فیس، امتحانی فیس، امتحانی ڈیوٹیوں کیلئے مجوزہ معاوضہ، ہاسٹل فیس، ٹرانسپورٹ فیس، مدرسیں کیلئے ورک لوڈ، جامعہ کے اندر جاری شعبوں اور تعلیمی پروگراموں کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری سر فہرست ہیں ۔ بعدازاں یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ کا اجلاس کا انعقاد مورخہ 19جون کو پشاور میں کیا گیا ۔ جس میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کی سفارشات پر غوروخو ص کے بعد منظوری دی گئی جبکہ بجٹ کی سینیٹ سے منظوری کی سفارش کی گئی ۔

مزید برآں سینڈیکیٹ نے جامعہ کیلئے سٹیچوٹس کی تیاری کیلئے کمیٹی تشکیل دی ۔ اور جامعہ کے طلبہ و طالبات کیلئے ڈریس کوڈ کی بھی منظوری دی ۔ پرو چانسلر نے مختصر وقت میں جامعہ چترال کی مستحکم بنیادوں پر تدریسی، تحقیقی اور انتظامی پیشرفت کو نہایت خوش آئند قرار دیا اور انفارمیشین ٹیکنالوجی کی مثبت استعمال کو دوسری یونیورسٹیوں کیلئے قابل تقلید قرار دیا ۔ انہوں نے جامعہ چترال کو شمالی علاقوں کی ترقی کا دروازہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں سینٹرل ایشیا اور افغانستان سے ہزاروں طلبا اس یونیورسٹی سے مستفید ہوں گے ۔

chitraltimes University of Chitral Senate meeting photo
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
49683