Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جامعہ چترال کے شعبہ انگریزی کا تحقیقی مجلہ ایچ سی سی نے منظور کر لیا

شیئر کریں:

جامعہ چترال کے شعبہ انگریزی کا تحقیقی مجلہ ایچ سی سی نے منظور کر لیا

          چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) یونیورسٹی آف چترال تحقیق کے شعبے میں کامیابی کی جانب گامزن ہے۔ اپنے قیام کے بعد انتہائی کم عرصے میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے یونیورسٹی کے دوسرے تحقیقی مجلے “یونیورسٹی آف چترال جرنل آف لینگوئیسٹکس اینڈ لٹریچر” کو “وائی”  Yکیٹیگری کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یونیوسٹی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق شعبۂ انگریزی کے لیے بالخصوص اور یونیورسٹی آف چترال کے لیے بالعموم یہ انتہائی فخر کا مقام ہے۔ایچ ای سی کی جانب سے اس مجلے کی توثیق سے یونیورسٹی میں تحقیق کا ایک نیا دور شروع ہوگیا ہے جو نہ صرف ضلع چترال بلکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی انگریزی زبان و ادب میں تحقیق کے لیے اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

          ۲۰۱۷ء میں مجلے کے قیام سے اس عزم کا ارادہ کیا گیاکہ انگریزی زبان و ادب میں بین الاقوامی معیار کی تحقیق کے مواقع فراہم کیے جائیں۔UOCHJLLمجلّے نے قومی اور بین الاقوامی محققین کو زبان و ادب کے میدان میں تحقیق کے مواقع فراہم کیے۔ پچھلے تین سال کی کاوشوں کی بدولت آج اس مجلے کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے “Y”کیٹیگیری کا اعزاز عطا کیا گیا۔ اس موقع پر مجلے کے ایڈیٹر اور شعبہ انگریزی ،یونیورسٹی آف چترال کے چیرمین پروفیسر کفایت اللہ نے کہا کہ جرنل نے ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ یہ اہم کامیابی  ہماری ایڈیٹوریل ٹیم کی انتھک محنت، قومی و بین الاقوامی جائزہ لینے والے محققین  کےرضاکارانہ جذبے اور یونیورسٹی  انتظامیہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

پروفیسر کفایت اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے تین سالوں  کی محنت کے دوران ابتدأ میں پراجیکٹ ڈائریکٹر پروفیسربادشاہ منیر بخاری اور پھر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ کی حوصلہ افزائی سے جرنل کی توثیق کا مرحلہ طے ہوا۔انھوں نے بالخصوص پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ وائس چانسلر، یونیورسٹی آف چترال کی تدریس اور تحقیق کے شعبوں میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے اس بات کا عہد کیا کہ جرنل بین الاقوامی معیار کے مقالوں کی اشاعت کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان و ادب میں بین الاقوامی سکالرز اور ملکی سکالرز کے باہمی تعاون کے پراجیکٹ پر کام کے لیے پُر عزم ہے۔

chitraltimes prof kifayatullah uoch

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
51295