Chitral Times

May 13, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لوئر اور اپر چترال کے ملازمین کے مابین دائر رٹ پٹیشن کا پشاور ہائی کورٹ نے تفصیلی فیصلہ دیدیا

شیئر کریں:

لوئر اور اپر چترال کے ملازمین کے مابین دائر رٹ پٹیشن کا پشاور ہائی کورٹ نے تفصیلی فیصلہ دیدیا

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز)لوئر چترال کے ملازمین کا اپر چترال کے ملازمین کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن کا تفصیلی فیصلہ آگیا،تفصیلات کے مطابق لوئر چترال سے تعلق رکھنے والے ملازمین ایک کیس بعنوان امیر الملک وغیرہ بنام گورنمنٹ۔کے۔پی۔ وغیرہ بذریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ دائر کر رکھے تھے اور عدالت عالیہ سے استدعا کرچکے تھے کہ لوئر چترال میں ملازمت کرنے والے تمام افراد کو جوکہ بنیادی طور پر اپر چترال کا ڈومیسائل رکھتے ہیں واپس اپر چترال میں ٹرانسفر کیا جائے جبکہ محب اللہ تریچوی ایڈوکیٹ بھی اِن پرسن پیس ہوئے۔ اپر چترال سے تعلق رکھنے والے وہی تمام ملازمین جو لوئر چترال میں ملازمت کرتے ہیں کی طرف سے رحیم اللہ چترالی ایڈوکیٹ پیش ہوکر مذکورہ ملازمین جوکہ ڈومیسائل بائی چوائس کے قانون کے مطابق لوئر چترال کے ڈومیسائل اور CNICایڈجسٹمنٹ پالیسی سے پہلے حصول کرکے رہائش پذیر ہیں اور ملازمت کررہے ہیں عدالت عالیہ سے درخواست کی کہ مذکورہ رٹ پٹیشن ناقابل سماعت ہے کیونکہ یہ صرف انتظامی امور سے متعلق ہے۔انتظامی امور سے متعلق تمام احکامات کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی بلکہ اس کے خلاف صرف اور صرف ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ کو اپیل یا درخواست دی جاسکتی ہے۔انتظامی امور سے متعلق عدالت عالیہ سندھ ہم چون قسم کے کیس میں فیصلہ دے چکی ہے جوکہ clcمیں رپورٹ ہے یعنی 1999 clc 1942۔
اپر چترال کے ملازمین کی طرف سے وکیل نے مذید یہ استدعا کی کہ سیکریٹری ایجوکیشن نے بھی 20/07/2020کو ایک جامع پالسی مرتب کی ہے اور اس کے مطابق عمل درآمد ہورہا ہے۔ لہذا عدالت عالیہ پشاور ہائی کورٹ وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مذکور ہ کیس کو ڈیپارٹمنٹل اپیل میں تبدیل کرکے سیکریٹری اسٹبلیشمنٹ کو اس ہدایت کے ساتھ بھیج دی کہ وہ تمام اداروں کے سربراہان کو اعتماد میں لیکر تین مہینے کے اندر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور یوں کیس نمٹادی گئی۔

.


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
58340