Chitral Times

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا جنوبی اضلاع کا دورہ ،اربوں روپے مالیت کے متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا جنوبی اضلاع کا دورہ ،اربوں روپے مالیت کے متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح
خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پروجیکٹ ایک کھرب روپے سے زائد مالیت کا منصوبہ ہے ، پہلے مرحلے میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کی ترقی شامل ہے۔ وزیراعلیٰ
امپورٹڈ وزیراعظم نے کپڑے بیچ کر عوام کو آٹا فراہم کرنے کی بات کی تھی ، وہ کپڑے نہ بیچے بلکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس کریں ۔ وزیراعلیٰ
امپورٹڈ حکومت نے این ایف سی میں صوبے کا آئینی حق روک رکھا ہے ، ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز پر بھی کٹ لگا دیا گیا ہے۔ محمود خان

 

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز جنوبی اضلاع کوہاٹ اور ہنگو کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے تقریباً 13 ارب روپے مالیت کے متعددترقیاتی منصوبوں کاسنگ بنیاد رکھا اور مکمل شدہ منصوبوں کا باضابطہ افتتاح کیا۔وزیر اعلیٰ نے ضلع کوہاٹ میں خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ KPCIP کے تحت کوتل ٹاو¿ن شپ میں سیوریج سسٹم اور نئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے قیام کے منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھاجو6 ارب 73کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔منصوبے کے قیام سے واٹر ٹریٹمنٹ کی استعداد میں یومیہ تین ملین گیلن کا اضافہ ہو گا جبکہ75 کلومیٹر طویل نیا سیوریج نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے KPCIP کے تحت کوہاٹ میں واٹر سپلائی سسٹم کی بحالی کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا، یہ منصوبہ 4 ارب 65 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے تحت موجودہ آبی ذخائر اور ٹیوب ویلز کی اپ گریڈیشن کے علاوہ8 نئے آبی ذخائر اور10 نئے ٹیوب ویلز قائم کیے جائیں گے جبکہ نیا واٹر ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک بھی تعمیر کیا جائے گا۔

 

منصوبے کی تکمیل سے شہریوں کو ہفتہ بھر 24 گھنٹے پانی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہو گی اورمزید 23 ہزار گھرانے نیٹ ورک میں شامل ہوں گے۔منصوبے سے مجموعی طور پر 2 لاکھ 24 ہزار سے زائد آبادی مستفید ہو گی۔ اسی طرح ضلع میں بزنس ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونٹی سنٹر برائے خواتین اور سپورٹس کمپلیکس کوہاٹ میں تفریحی پارک اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔ یہ منصوبےKPCIP کے تحت مجموعی طور پر56 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گورنمنٹ گرلز اینڈ بوائز کمپر ی ہینسیو ہائی سکولوں کی ہائیر سیکنڈری سکولوں تک اپ گریڈیشن کا افتتاح بھی کیا۔ یہ منصوبے مجموعی طور پر سات کروڑ سے زائد کی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے ضلع ہنگو کے دورہ کے دوران 15 کروڑ 44 لاکھ روپے کی لاگت سے قائم سول ہسپتال دو آبہ کا باضابطہ افتتاح کیا، منصوبے میں ڈینٹل، ڈائیگناسٹک، او پی ڈی اور ایمرجنسی بلاکس سمیت واٹر سپلائی لائن اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے نئے مکمل ہونے والے ڈسٹرکٹ جیل ہنگو جبکہ تحصیل ٹل اور ہنگو میں قائم دو مختلف ریسکیو 1122 سروسز کا بھی افتتاح کیا۔ یہ تینوں منصوبے 41 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔

 

کوہاٹ اور ہنگو میں منصوبوں کی افتتاحی تقاریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی عمل جاری ہے ، گزشتہ چار سالوں میں جو ترقیاتی کام کئے گئے ان کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اصل مقصد عوام کو ان کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کے پیداواری اضلاع کیلئے ایریا ڈویلپمنٹ پلان شروع کیا گیا ہے ۔ ہنگو اور کوہاٹ میں صحت ، تعلیم ،آبنوشی ، آبپاشی اور مواصلات سمیت مختلف شعبوں میں اربوں روپے مالیت کے منصوبوں پر کام شروع ہے ۔ پشاور ڈی آئی خان موٹر وے اور سی آر بی سی جیسے میگا منصوبوں سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سی آر بی سی منصوبے پر کام کا جلد اجراءکیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے کو بھی تمام متعلقہ فورمز سے منظور کرالیاگیا ہے۔ منصوبے کی فنڈنگ کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سے پہلے اراکین اسمبلی صرف تین چار کلومیٹر سڑکیں بناتے تھے جبکہ اب ہر ضلع میں اربوں روپے کے منصوبے جاری ہے ۔ علاوہ ازیں ہنگو میں یونیورسٹی کے قیام پر بھی کام جاری ہے، ہنگو ہاو¿سنگ سکیم کے ذریعے لوگوں کو آسان رہائشی سہولیات فراہم کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پروجیکٹ کی افادیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کھرب روپے سے زائد مالیت کا منصوبہ ہے جس کے پہلے مرحلے میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹر زکی ترقی شامل ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی اسمبلی نے اگلے تیس چالیس سال کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترقیاتی منصوبہ بندی کی ہے جس کے تحت صوبے کے تمام ریجنز میں میگا منصوبے شروع ہے۔ وزیراعلیٰ نے موجودہ ملکی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں نے ملک کو تباہ کر دیا ہے ، ملک کی معاشی حالت دن بہ دن ابتر ہوتی جارہی ہے۔ یہ امپورٹڈ حکومت ملک کو ڈیفالٹ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکمرانوں نے اپنے اربوں روپے معاف کرالئے ، مگر انہیں عام آدمی کو درپیش مسائل کی کوئی فکر نہیں۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہر حربہ استعمال کردیاہے ۔ این ایف سی میں صوبے کا آئینی حق روک لیا گیا اورضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈ ز میں بھی کٹ لگا دیا گیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ایس ڈی پی میں جو منصوبے ہمیں دئیے تھے ، موجودہ وفاقی حکومت نے وہ بھی نکال دئیے۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے ۔ عمران خان اکیلا ایک طرف اور 13 جماعتوں کا ٹولہ دوسری طرف ہے۔ حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج نے واضح کردیا کہ عمران خان ہی عوام کی امید ہے اور وہ کرپٹ حکمرانوں پر کسی صورت اعتماد نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان ہی ملک کو مسائل کی دلدل سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکمرانوں سے نجات ضروری ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ۔ امپورٹڈ وزیراعظم اپنے کپڑے بیچ کر عوام کو آٹا فراہم کرنے کی بات کرتے تھے، وہ کپڑے نہ بیچے بلکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس لے آئیں تو صورتحال کسی قدر بہتر ہو سکتی ہے۔ محمود خان نے واضح کیا کہ ہم ملک کی حقیقی آزادی کیلئے عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہے، عمران خان اشارہ کریں ، حکومت کیا جان بھی قربان کر دیں گے۔

chitraltimes cm mhamood khan addressing kohat

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
68898

وزیراعلیٰ محمود خان کا صوبائی دارلحکومت پشاور میں شدید بارش اورژالہ باری کے بعد ٹریفک، نکاسی آب اور دیگر انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ 

وزیراعلیٰ محمود خان کا صوبائی دارلحکومت پشاور میں شدید بارش اورژالہ باری کے بعد ٹریفک، نکاسی آب اور دیگر انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں شدید بارش اورژالہ باری کے بعد ٹریفک، نکاسی آب اور دیگر انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے شہر کے مختلف علاقوں کا اچانک دورہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے بغیر سکیورٹی پروٹوکول اپنی ذاتی گاڑی میں کوہاٹ روڈ، جی ٹی روڈ ، رنگ روڈ ، دلہ زاک روڈ ، یونیورسٹی روڈ اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے شدیدبارش کے بعد نکاسی آب کے ناقص انتظام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈبلیو ایس ایس پی اور دیگر محکموں کو نکاسی آب اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی۔ محکمہ موسمیات کی بروقت پیشگوئی کے باوجود انتظامات کی عدم موجودگی پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ متعلقہ افسران اور اہلکار اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے پشاور کے مختلف مقامات پر ٹریفک اہلکاروں کی عدم موجودگی اور کوہاٹ روڈ کے مقام پر ٹریفک جام کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف ٹریفک پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے اور ہدایت کی ہے کہ مصروف چوکوں اور دیگر مقامات پر مزید ٹریفک اہلکارتعینات کئے جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی میں کوئی خلل نہ پڑے۔ ا ±نہوںنے کہا کہ شہریوں کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ بذات خود پشاور کے مختلف علاقوں کے دورے کرکے تمام صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67713

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا نے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی نقصانات پر افسوس کااظہار، فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا نے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی نقصانات پر افسوس کااظہار، فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈی آئی خان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے ہونے والی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں فوری طور پر شروع کئے جائیں۔ انہوں نے انتظامیہ کو مزید ہدایت کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی فوری بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں اور متاثرہ آبادیوں کو درکار امداد کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل فراہم کرے گی۔ حالیہ بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ نے صوبے کے دیگر تمام اضلاع کی انتظامیہ کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ اور ریسکیو ادارے الرٹ رہیں ، سیلاب یا کسی بھی ناگہانی صورتحال کی صورت میں بروقت اور فوری امدادی کاروائیوں کو یقینی بنایاجائے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ممکنہ جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے انتظامات کئے جائیں۔
دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کی وجہ سے مختلف واقعات کے نتیجے میں تین قیمتی انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ مال و املاک کو پہنچنے والی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے جبکہ ان واقعات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

 

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے تحت امتحانات کے موجودہ نظام میں اصلاحات کرنے اور اسے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے احسن اقدام کے طور پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے تحت امتحانات کے موجودہ نظام میں اصلاحات کرنے اور اسے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے احسن اقدام طور پر ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو 90 دنوں میں اس حوالے سے حتمی سفارشات پر مشتمل رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے تحت امتحانات کے جملہ امور میں یکسانیت پیدا کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔کمیٹی بورڈز کے لیگل فریم ورکس، مالیاتی امور، امتحانات لینے کے مجموعی طریقہ کار اور دیگر معاملات کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ کمیٹی پورے صوبے کے لئے ایک مرکزی بورڈ اور اس کے تحت ریجنل فیسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام سے متعلق ممکنات پر بھی غور کرے گی۔ صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم مذکورہ کمیٹی کے سربراہ ہونگے۔کمیٹی کے دیگر ممبران میں سیکرٹری تعلیم، اسپیشل سیکرٹری سی ایم سکریٹریٹ، چئیرمین فیڈرل بورڈ، ڈائریکٹر ایجوکیشن خیبر پختونخوا، پشاور، کوہاٹ، ایبٹ آباد اور مردان بورڈز کے چئیرمین اور دیگر حکام شامل ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64807

صوبائی ٹاسک فورس کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت اجلاس

صوبائی ٹاسک فورس کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ٹرائیبل سب ڈویژنز (سابقہ فرنٹیئر ریجنز) بشمول حسن خیل، درہ آدم خیل، بھٹانی، جنڈولہ، وزیر اور درازندہ میں امن و امان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت، انضمام سے متعلق امور اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کے شرکاءکو ان علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت ، وہاں کے لوگوں کو درپیش مسائل ، ان کے حل کے لئے لائحہ عمل اور انتظامی معاملات کو بہتر اور منظم انداز میں چلانے سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فورم نے ان جملہ معاملات پر تفصیلی غور و خوص کے بعد متعدد اہم فیصلے کئے۔

اراکین صوبائی کابینہ اکبر ایوب ، شوکت یوسفزئی، شاہ محمد وزیراور کامران بنگش ، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، چیف آف سٹاف 11 کوربریگیڈئیر بلال سرفراز ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں ، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ دیگر متعلقہ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ان علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ان چھ ٹرائیبل سب ڈویژنز کے لئے مجموعی طور پر 515 مختلف منصوبے رکھے گئے ہیں، جن کی مجموعی لاگت 59ارب روپے سے زائدہے۔ ان منصوبوں میں تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت 140 جبکہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 375 منصوبے شامل ہیں۔ کلیدی شعبوں میں ان علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں ان علاقوں کے لئے 2.97 ارب ، آبنوشی کے شعبے میں 1.84 ارب، زراعت کے شعبے میں 2.43 ارب، آبپاشی کے شعبے میں 1.11 ارب ، سڑکوں کے شعبے میں 8.80 ارب روپے جبکہ سیاحت اور کھیلوں کے شعبے میں 2.70 ارب روپے مالیت کے منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔

ان علاقو ں میں پولیس کے نظام سے متعلق مختلف امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ ان چھ سب ڈویژنز میں دو ہزار سے زائد خاصہ داروں اور ایک ہزار تین سو لیویز کو پولیس میں ضم کردیا گیا ہے اور ان علاقوں کے لئے پولیس کی منظورشدہ تقریباً تمام آسامیوں کو پر کیاگیا ہے، جبکہ ان علاقوں میں پولیس کو مستحکم بنانے کے لئے مزید گاڑیوں ، اسلحے اور دیگر آلات کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ اجلاس میں ان علاقوں میں پولیس انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم کرنے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں ٹرائیبل سب ڈویژنز میں انتظامی معاملات کو منظم انداز میں چلانے کے لئے درکار عملے کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے متعلقہ حکا م کو اس سلسلے میں مستقل بنیادوں پر بھرتی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔

علاوہ ازیں ان علاقوں میں تعلیم، صحت، مواصلات سمیت دیگر کلیدی لائن ڈیپارٹمنٹس سے جڑے انتظامی معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے متعلقہ بندوبستی اضلاع کے ضلعی سربراہان کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح ان علاقوں میں چھوٹے موٹے نوعیت کے تنازعات مقامی سطح پر حل کرنے کے لئے مصالحتی کونسلر کو جلد فعال بنانے جبکہ مختلف قبائل کے درمیان حد بندیوں سے متعلق تنازعات کو جرگوں کے ذریعے حل کرنے کے لئے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ان علاقوں میں ضرورت کی بنیاد پر تعلیمی اور طبی اداروں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ان علاقوں میں بنیادی مراکز صحت کو 24/7چلانے کے لئے محکمہ صحت کو ضروری انتظامات کی بھی ہدایت کی گئی۔ فورم نے محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کو تعلیمی اور طبی اداروں میں درکار عملے کی کمی ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے جبکہ سکولوں اور ہسپتالوں کی عمارتوں کی ریشنلائزیشن کا عمل جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں مقامی آبادیوں کو درپیش آمد و رفت کے مسائل حل کرنے کے لئے روڈ انفراسٹرکچر کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو اس سلسلے میں ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی۔


اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے ٹرائیبل سب ڈویژنز کی تیز رفتار اور پائیدار ترقی اور وہاں کے عوام کو درپیش مسائل کے فوری حل کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس مقصد کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ان علاقوں کے لوگوں کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے دستیاب وسائل کا بہتر اور دانشمندانہ استعمال یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ ان علاقوں میں تعلیم اور صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور روڈ انفرانسٹرکچر کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جائے اور ان علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
<><><><><>


دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ بارشوں کی وجہ سے صوبے کے بعض اضلاع میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔


یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے مختلف واقعات میں دو بچوں کے جاں بحق ہونے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچوں کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور متاثرین کو بروقت ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ان بارشوں کے دوران اپنے اپنے اضلاع میں بارشوں کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
50949

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) امن و امان سے متعلق صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں پڑوسی ملک افغانستان کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں صوبے کے امن و امان سے متعلق اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال کے صوبے پر پڑنے والے متوقع اثرات اور اُن سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے لائحہ عمل اور تیاریوں پر غور کیا گیا۔ صوبائی وزراءکے علاوہ چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ، ڈویژنل کمشنرز ، ریجنل پولیس افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کی طرف سے اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی اور تازہ صورتحال ، آنے والے دنوں میں متوقع چیلنجز ، اُن سے نمٹنے کیلئے پولیس کی تیاریوں، درکار ضروریات اور دیگر متعلقہ اُمورکے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔


صوبائی کابینہ نے کسی بھی متوقع صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے سلسلے میں پولیس اور اس کے ذیلی اداروں کو مستحکم بنانے کیلئے پولیس کو درکار تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس کے موجودہ وسائل کو بہتر اور موثر انداز میں استعمال میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں ڈویژنل کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران کو نچلی سطح پر پولیسینگ کے نظام کو بہتر بنانے اور شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کیلئے کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے اور اپنے متعلقہ ریجن میں امن و امان کی صورتحال کوبرقرار رکھنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔


کابینہ نے پولیس کو تمام خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جلد شروع کرنے اور درکار آلات کی خریداری کیلئے ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی ۔ کابینہ نے صوبے میں امن و امان کے سلسلے میں پولیس کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کے قیام کیلئے پولیس کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، خیبرپختونخوا پولیس نے مشکل اوقات میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی صوبے کے عوام اور حکومت کی توقعات پر پورا اُترے گی ۔
اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے موجودہ صورتحال میں پولیس کی پیشگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں،پولیس کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھاجائے گا، ان کی تمام تر ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی اور اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو کسی صورت آڑے آنے نہیں دیا جائے گا تاکہ اسے کسی بھی صورتحال سے موثر اندازمیں نمٹنے کیلئے ہر لحاظ سے تیار کیا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ لوگوں کا تحفظ اور صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور حکومت کسی صورت اپنی اس اہم ذمہ داری سے غافل نہیں ۔
<><><><><><>

صوبے میں امن و امان
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , , , , ,
50449