Chitral Times

May 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی ٹاسک فورس کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت اجلاس

شیئر کریں:

صوبائی ٹاسک فورس کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں ٹرائیبل سب ڈویژنز (سابقہ فرنٹیئر ریجنز) بشمول حسن خیل، درہ آدم خیل، بھٹانی، جنڈولہ، وزیر اور درازندہ میں امن و امان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت، انضمام سے متعلق امور اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کے شرکاءکو ان علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت ، وہاں کے لوگوں کو درپیش مسائل ، ان کے حل کے لئے لائحہ عمل اور انتظامی معاملات کو بہتر اور منظم انداز میں چلانے سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فورم نے ان جملہ معاملات پر تفصیلی غور و خوص کے بعد متعدد اہم فیصلے کئے۔

اراکین صوبائی کابینہ اکبر ایوب ، شوکت یوسفزئی، شاہ محمد وزیراور کامران بنگش ، کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، چیف آف سٹاف 11 کوربریگیڈئیر بلال سرفراز ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں ، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ دیگر متعلقہ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ان علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ان چھ ٹرائیبل سب ڈویژنز کے لئے مجموعی طور پر 515 مختلف منصوبے رکھے گئے ہیں، جن کی مجموعی لاگت 59ارب روپے سے زائدہے۔ ان منصوبوں میں تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت 140 جبکہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 375 منصوبے شامل ہیں۔ کلیدی شعبوں میں ان علاقوں کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں ان علاقوں کے لئے 2.97 ارب ، آبنوشی کے شعبے میں 1.84 ارب، زراعت کے شعبے میں 2.43 ارب، آبپاشی کے شعبے میں 1.11 ارب ، سڑکوں کے شعبے میں 8.80 ارب روپے جبکہ سیاحت اور کھیلوں کے شعبے میں 2.70 ارب روپے مالیت کے منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔

ان علاقو ں میں پولیس کے نظام سے متعلق مختلف امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ ان چھ سب ڈویژنز میں دو ہزار سے زائد خاصہ داروں اور ایک ہزار تین سو لیویز کو پولیس میں ضم کردیا گیا ہے اور ان علاقوں کے لئے پولیس کی منظورشدہ تقریباً تمام آسامیوں کو پر کیاگیا ہے، جبکہ ان علاقوں میں پولیس کو مستحکم بنانے کے لئے مزید گاڑیوں ، اسلحے اور دیگر آلات کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ اجلاس میں ان علاقوں میں پولیس انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم کرنے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں ٹرائیبل سب ڈویژنز میں انتظامی معاملات کو منظم انداز میں چلانے کے لئے درکار عملے کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے متعلقہ حکا م کو اس سلسلے میں مستقل بنیادوں پر بھرتی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔

علاوہ ازیں ان علاقوں میں تعلیم، صحت، مواصلات سمیت دیگر کلیدی لائن ڈیپارٹمنٹس سے جڑے انتظامی معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے متعلقہ بندوبستی اضلاع کے ضلعی سربراہان کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح ان علاقوں میں چھوٹے موٹے نوعیت کے تنازعات مقامی سطح پر حل کرنے کے لئے مصالحتی کونسلر کو جلد فعال بنانے جبکہ مختلف قبائل کے درمیان حد بندیوں سے متعلق تنازعات کو جرگوں کے ذریعے حل کرنے کے لئے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ان علاقوں میں ضرورت کی بنیاد پر تعلیمی اور طبی اداروں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ان علاقوں میں بنیادی مراکز صحت کو 24/7چلانے کے لئے محکمہ صحت کو ضروری انتظامات کی بھی ہدایت کی گئی۔ فورم نے محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کو تعلیمی اور طبی اداروں میں درکار عملے کی کمی ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے جبکہ سکولوں اور ہسپتالوں کی عمارتوں کی ریشنلائزیشن کا عمل جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں مقامی آبادیوں کو درپیش آمد و رفت کے مسائل حل کرنے کے لئے روڈ انفراسٹرکچر کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو اس سلسلے میں ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی۔


اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے ٹرائیبل سب ڈویژنز کی تیز رفتار اور پائیدار ترقی اور وہاں کے عوام کو درپیش مسائل کے فوری حل کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس مقصد کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ان علاقوں کے لوگوں کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے دستیاب وسائل کا بہتر اور دانشمندانہ استعمال یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ ان علاقوں میں تعلیم اور صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور روڈ انفرانسٹرکچر کی بہتری پر خصوصی توجہ دی جائے اور ان علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
<><><><><>


دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ بارشوں کی وجہ سے صوبے کے بعض اضلاع میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔


یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے مختلف واقعات میں دو بچوں کے جاں بحق ہونے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچوں کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور متاثرین کو بروقت ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ان بارشوں کے دوران اپنے اپنے اضلاع میں بارشوں کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
50949