Chitral Times

Apr 27, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مسافربردارگاڑیوں‌کیلئے نئے نرخ نامے جاری، پشاور سے چترال کاکرایہ 500 روپے مقرر

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کے نرخوں میں اضافے جو 117روپے سے 122 روپے ہونے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے میں ڈیزل سے چلنے والے مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں فی کلو میٹر فی مسافر کے حساب سے اضافہ کردیا ہے فلائنگ کوچز /منی بسیں 1.37، اے سی بسیں 1.57 عام بسیں 1.22 اور لگژری بسیں 1.32 فی کلومیٹر فی مسافر کے حساب سے کرائے وصول کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور سے کوہاٹ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 89 روپے، اے سی بسیں 102روپے، عام بسیں 79روپے اور لگژری بسیں 85روپے کرایہ وصول کر ے گی اس طرح پشاور سے بنوں تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 267 روپے، اے سی بسیں 306روپے، عام بسیں 237روپے اور لگژری بسیں 257روپے پشاور سے ڈی آئی خان تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 460 روپے، اے سی بسیں 528روپے، عام بسیں 410روپے اور لگژری بسیں 444روپے پشاور سے ہری پور تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 214 روپے، اے سی بسیں 245روپے، عام بسیں 190روپے اور لگژری بسیں 206روپے پشاور سے ابیٹ آباد تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 264 روپے، اے سی بسیں 303روپے، عام بسیں 235روپے اور لگژری بسیں 255روپے پشاور سے مانسہرہ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 297 روپے، اے سی بسیں 341روپے، عام بسیں 265روپے اور لگژری بسیں 286روپے
پشاور سے مردان تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 79 روپے، اے سی بسیں 91روپے، عام بسیں 71روپے اور لگژری بسیں 77روپے
پشاور سے مالاکنڈ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 162 روپے، اے سی بسیں 185روپے، عام بسیں 144روپے اور لگژری بسیں 156روپے پشاور سے تیمرہ گرہ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 242 روپے، اے سی بسیں 278روپے، عام بسیں 216روپے اور لگژری بسیں 234روپے پشاور سے مینگورہ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 236 روپے، اے سی بسیں 270روپے، عام بسیں 210روپے اور لگژری بسیں 227روپے پشاور سے دیر تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 342 روپے، اے سی بسیں 392روپے، عام بسیں 305روپے اور لگژری بسیں 330روپے پشاور سے چترال تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 500 روپے، اے سی بسیں 573روپے، عام بسیں 445روپے اور لگژری بسیں 481روپے اور پشاور سے چار سدہ تک فلائنگ کوچز /منی بسیں 37 روپے، اے سی بسیں 42روپے، عام بسیں 33روپے اور لگژری بسیں 36روپے جبکہ موجودہ 50 فیصد رعایت دینی مدارس کے طلباء، تعلیمی اداروں، نابینا معذور(خصوصی) افراد اور 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لیے ہوگا اور اگر ائرکنڈیشن گاڑیوں میں ا ائرکنڈیشن کام نہ کررہا ہو تو پھر ڈیلکس سٹیج کیرج بس کا کرایہ وصول کیا جائے گا.

دریں اثنا چترال کے مختلف مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں‌میں ردوبدل کے بعد ہمیشہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی طرف سے نئے نرخ نامے جاری ہوتے ہیں‌مگر چترال میں کبھی بھی اس پر عمل درآمد نہیں‌ہوتا. جس کی اصل وجہ پشاور کے مختلف گلی کوچوں‌میں قائم آڈوں‌کے مالکان کی من مانی کے ساتھ عوام چترال کی انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہ ہونا بھی ہے. ان کا مذید کہنا ہے کہ لواری ٹنل کھلنے کے بعد بھی ان کے ثمرات سے عام ادمی کو کرایہ کی مد میں‌کوئی خاطرخواہ فائدہ نہیں‌پہنچا. اب بھی وہی کرایہ وصول کیا جاتا ہے جب لواری ٹاپ سے سفر کرکے لیا جاتا تھا. خصوصا دیر اورچترال کے درمیان بے تحاشہ کرایہ اوردونوں‌علاقوں‌کے انتظامیہ کی خاموشی بھی افسوسناک ہے . انھوں نے پشاور خصوصا چترال اوردیر انتظامیہ سے کرایوں‌کی مد میں‌خصوصی مہم چلانے اور لواری ٹنل پرقومی خزانے سے آربوں‌روپے خرچ کرنے کے باوجود کرایہ کی مد میں‌اس کا فائدہ عام ادمی تک نہ پہنچنے پر خصوصی غور کرنے کا مطالبہ کیاہے .


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
21977