Chitral Times

ظاہراحمد کا اعزاز؛ پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرلی

ظاہراحمد کا اعزاز؛ پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرلی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے ایک اور فرزند ظاہر احمد نے جامعہ پشاور سےاپنے مقالے کی کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے پی
ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی ہے۔ ڈاکٹر ظاہر احمد کا تعلق چترال کے دورآفتادہ علاقہ کشم سے ہے۔ انھوں نے پاکستان کے ممتاز اور نامور پروفیسر ڈاکٹر فضل الرحمن چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف آربن اینڈ ریجنل پلاننگ پشاور یونیورسٹی اور جرمن کے معروف پروفیسر Dr. Andreas Dittmann کے زیرنگرانی میں ماونٹین جیوگرافی میں سپیشلائزیشن کی۔

ڈاکٹر ظاہر احمد نے پی ایچ ڈی کی ریسرچ کے دوران ہائرایجوکیشن کمیشن کے ریسرچ فیلو شپ پروگرام میں جرمنی کے مشہور درسگارہ JLU Giessen سے بھی تعلیم وتربیت حاصل کی۔ اس کے ریسرچ آرٹیکلز قومی وبین الاقوامی بہترین جریدوں اور کتابوں میں شائع ہوچکے ہیں۔

chitraltimes Zahir ahmad chitrali phd schlor 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , , ,
50445

چترال کی پہلی خاتون انٹرنیشنل فٹبالر کرشمہ علی نیشنل یوتھ کونسل کاممبرمنتخب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)انٹرنیشنل فٹبال مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی دخترچترال کرشمہ علی نے نیشنل یوتھ کونسل کا حصہ بننے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا ہے۔جاری شدہ نو ٹی فکیشن کے مطابق پہلی دفعہ قائم نیشنل یوتھ کونسل میں ہر شعبہ زندگی سے نمائندگی دی گئی۔

چترال سے خاتون فٹبالرکرشمہ علی کونیشنل یوتھ کونسل کاحصہ بنانے پروزیراعظم عمران خان کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم عمران خان نے نیشنل یوتھ کونسل قائم کر دی۔جس میں چترال سمیت خیبرپختونخواکے خواتین کے مسائل حل کرنے کی ہرممکن کوشش کیاجائے گی۔ چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہاکہ چترال میں خودکشی کے واقعات تشویشناک صورت اختیار کر لی ہے جس کے تدارک کیلئے سنجیدہ اقدامات اْٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ معاشرتی رویوں کی وجہ سے کسی بھی طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خواتین کے ساتھ زیادتی، قتل، تشدد اور کم عمری کی شادیوں کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔ کرشمہ علی نے کہاکہ خواتین کے ساتھ ہونے والے نامناسب سلوک اور ان پر تشدد کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی اورخواتین کو مختلف مسائل میں قانون اور متعلقہ اداروں سے رجوع اور اس کے طریقہ کار سے آگاہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ملکی خواتین کو قومی سطح پر فیصلہ سازی میں شامل کیا جائے گا، کونسل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریگا۔ نوجوانوں کی فلاح وبہبود میں وفاقی حکومت نے اہم سنگ میل عبورکرلیا، پہلی بارنوجوانوں کو قومی فیصلہ سازی میں شراکت دار بنایا جا رہا ہے۔
list of members of national youth council

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , ,
24258 4029

صدا بصحرا …….. خیبر پختونخوا کا منظر نامہ ……….ڈاکٹر عنایت اللہ فیضیؔ

Posted on

متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے پنجاب اور سندھ یا بلوچستان کی سیاسی فضا میں کو ئی خاص تبدیلی نہیں آئیگی البتہ خیبر پختو نخوا کا سیاسی منظر نامہ یکسر بدل جائے گا ملاکنڈ ،بنوں ،ڈی آئی خان ،کو ہاٹ ،پشاور اور مردان ڈویژن کے ساتھ ہزارہ کے اضلاع بٹگرام ،تورعز اور کوہستان میں بھی متحدہ مجلس عمل کو برتری ملے گی صوابی اور نوشہرہ کے دو اضلاع کو چھوڑ کر باقی تمام جگہوں پر حکمران جماعت کو زبر دست مقابلے کا سامنا ہو گا اندازہ یہ ہے کہ صوبائی اسمبلی میں واحد اکثر یتی پارٹی بن کر متحدہ مجلس عمل سامنے آئے گی اے این پی ، مسلم لیگ (ن) یا پی پی پی کے ساتھ ملکر حکومت بنائے گی مگر یہ اتنا آسان بھی نہیں
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں
سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ قائدین کی طرف سے اتحاد کا اعلان ہو نے کے باوجود کارکنوں کے درمیان برادرانہ ہم آہنگی کا فقدان پایا جاتا ہے سوشل میڈیاپر تین باتیں گردش کر رہی ہیں مولانا انس نورانی اور اُن کی پارٹی کے لئے کارکنوں کے دلوں میں کدورت باقی ہے ملت جعفریہ کے لئے قبولیت کا کوئی امکان دور دور تک نظر نہیں آتا جماعت اسلامی اور جمعیتہ العلمائے اسلام (ف)کے کارکن ایک دوسرے سے بد ظن ہیں جماعت اسلامی والے پی ٹی آئی کو ترجیح دیتے ہیں جمیتہ کے کارکن مسلم لیگ (ن)کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں دونوں نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی کو دل سے قبول نہیں کیا اس سے بھی مشکل مرحلہ یہ ہے کہ جمیعتہ العلمائے اسلام (ف) صوبائی اسمبلی کی زیادہ نشستیں حاصل کرنا چاہتی ہے جماعت اسلامی کی قیادت صوبے میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کے لئے زیادہ سیٹیں اپنے نام کرنا چاہتی ہے نیز دونوں جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے متوقع اُمیدواروں کا پہلے سے اعلان کیا ہوا ہے اتحاد کی خاطر کسی نامزد اُمیدوار کو بٹھانا اور اُس کے حامیوں کو قابو میں رکھنا بہت مشکل ہو گا جس اُمیدوار کی قربانی دی گئی وہ آزاد حیثیت سے میدان میں آئے گا اور پھڈاڈالے گا مگر یہ سیاسی معاملہ اور اہل سیاست کا کام ہے شاعر نے کہا
اُ ن کا جو کام ہے اہل سیاست جانیں
میر ا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے
خیبر پختو نخوا کو ہمیشہ سے سیاسی تجربہ گاہ کی حیثیت حاصل رہی ہے ہر انتخابات میں یہاں نت نئے تجربے دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں اس صوبے کی اپنی کو ئی جماعت بھی نہیں ابھرتی کسی قومی پارٹی کو بھی یہاں پنجاب اور سندھ کی طرح پذیرائی نہیں ملتی اس وجہ سے خیبر پختو نخوا کی اسمبلی کو لٹکی ہوئی اسمبلی (Hung Assembly) کہا جاتا ہے 2013ء میں پاکستان تحریک انصاف کو بھی معلق اسمبلی ملی تھی جماعت اسلامی کی مدد سے پر ویز خٹک نے حکومت بنائی اگر جماعت اسلامی کا تعاون نہ ہوتا تو جمعیتہ العلمائے اسلام (ف)کی حکومت آسکتی تھی دیگر جماعتیں مولانا فضل الرحمن کا ساتھ دینے پر آمادگی ظاہر کر چکہ تھیں اس نازک موڑ پر قومی وطن پارٹی نے بھی پرویز خٹک کا ساتھ دیا تھا بعد میں حالات نے پلٹا کھایا خیبر پختونخوا کے بدلتے ہوئے منظر نامے کو سامنے رکھ کر پاکستان تحریک انصاف اپنے دوستوں اور بہی خواہوں کو متحرک کر کے اسمبلیوں کو توڑ کر قومی حکومت بنانے پر زور دیگی قومی حکومت میں عمران خا ن کے وزیر اعظم بننے کا امکان پیدا ہو گا اور 2018ء کے انتخابات کو چند سالوں کے لئے ملتوی کرنے کا راستہ نکل آئے گا یہ محتا ط اور صاف راستہ ہو گا اگر امپائر کی انگلی حرکت میں آجائے تو دلی مراد پوری ہو گی دوسرا قوی امکان یہ ہے کہ شہباز شریف اور آصف زرداری مل کر واشنگٹن کے ساتھ ڈیل کر کے خود کو ایک بار پھر قابل قبول بنا لینگے اسمبلیوں کو توڑنے نہیں دینگے چائنا پاکستان اکنامک کو ریڈور کو چند سالوں کے لئے موخر کرنے پر سمجھوتہ ہو جائے گا اور چین کا راستہ روکنے کے لئے واشنگٹن کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا اس صورت میں 2018 ؁ء کے انتخابات وقت پر ہو نگے خیبر پختونخوا میں ایم ایم اے کی حکومت کو تسلیم کیا جائے گا پنجاب اور سندھ میں ملی مسلم لیگ اور لبیک یا رسول اللہ کو چندسیٹو ں کے ساتھ دو چار وزارتیں دی جائینگی اس طرح نیا بندوبست بھی سب کے مفاد میں ہو گا ایسے حالات میں پاکستان تحریک انصاف کے لئے کوئی جگہ نہیں رہے گی اگلے انتخابات تک انتظار کا مشورہ دیا جائے گا خان صاحب یورپ میں چھٹیاں گذارینگے اور کرکٹ میچوں میں ماہرانہ رائے دینے کی ذمہ داریوں کے علاوہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کے لئے عطیات جمع کرنے کی مہم بھی چلاسکینگے اس طرح خیبر پختو نخوا کا نیا سیاسی منظر نامہ پورے ملک کی سیاست کا رُخ بدل کر رکھ دیگا شاعر نے سچ کہا ’’ہم بدلتے ہیں رُخ ہواؤں کے‘‘

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , , , ,
3204

ایم ایم اے کی بحالی چند دینی جماعتوں کی ہی خواہش نہیں۔۔۔مولانا چترالی

Posted on

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) این اے ۳۲ چترال۔NA32 کیلئے جماعت اسلامی کے نامزد امید وار اورسابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی صرف چند دینی جماعتوں کی خواہش پر نہیں بلکہ پاکستان میں رہنے والے کروڑوں مرد و خواتین کا مطالبہ تھا اور ہے کہ دینی جماعتیں متحد ہو ں پاکستان کو درپیش چیلنجز کا بھی تقاضا ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظام کے قیام کو چاہنے والی طاقتیں یکجا ہو کر سا لمیت پاکستان کیلئے جد و جہد کریں اس وقت یا اس سے پہلے لوگوں نے اقتدار حاصل کر کے پاکستان کی اساس کیلئے کچھ بھی نہیں کیا کو ئی مالی کرپشن میں مبتلا ہے تو کوئی اخلاقی کرپشن میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے کرپشن چاہے مالی ہو یا اخلا قی دونوں پاکستان کے وجود کیلئے زہر قاتل ہیں انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل2002 ؁ ء سے 2007 ؁ ء تک اقتدار میں رہی لیکن ایم ایم اے کی حکومت میں شامل وزراء پر نہ کوئی کرپشن کا داغ ہے اور نہ کسی کی آف شور کمپنی نکلی ہے انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کیخلاف وہ لوگ واویلا کر رہے ہیں جن کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر تبدیلی کا نعرہ محض نوجوانوں کو ورغلانے کے علاوہ کچھ نہیں انشأ اللہ 2018 ؁ ء کے الیکشن کے نتیجہ میں شرم و حیا ء اور دیانتدار قیادت کی صورت میں ضرور تبدیلی آئے گی جس کیلئے دینی جماعتیں متحد ہو رہی ہیں انہوں کہ جمعیت اتحاد العلما ء کے ہزاروں اراکین متحدہ مجلس عمل کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیا ر ہیں ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged ,
2450

دادبیدا د ……… حیات اباد کی مثالی بستی ………. ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ؔ

Posted on

اگست1974 ؁ء میں جہاں ایف سی کیمپ تھا وہاں اب حیات اباد کا فیز – 7 ہے قریب ہی فیز – 1 ہے درمیان میں 5فیز اور بھی ہیں یہ پشاور کی جدید بستی ہے مگر بد انتظامی کی وجہ سے اس بستی کا براحال ہو اہے 45سال پہلے اس کا خواب سابق سینئر وزیر حیات محمد خا ن شیر پاو نے دیکھا تھا اس لئے پشاور کی یہ جدید بستی ان کے نام سے منسوب کی گئی پشاور شہر اور صدر کے شرفاء نے حیات اباد کو مسکن بنایا صوبے کے دور دراز علاقوں اور مختلف اضلاع سے آنے والے تاجروں ،صنعتکاروں اور سرکاری ملازمتوں سے وابستہ شہریوں نے بھی عمر بھر کی جمع پونجی اس جدید بستی میں لگائی شہر پشاور کو جنرل مشرف کے دور میں 4ٹاونوں میں تقسیم کیا گیا تو یہ بستی ٹاوں – 4 کی حدود میں آگئی قبائلی علاقہ جمرود اور باڑہ کی حدود سے ملحق یہ مثالی بستی تھی صاحب طرز شاعر یوسف رجا چشتی نے بدھائی سے اپنا گھر یہاں منتقل کیا پشاور کلب کو بھی خیر باد کہہ کر حیات اباد میں گھر بسایا پروفیسر محسن احسان نے حیات اباد کو پشاور یونیورسٹی پر ترجیح دی پروفیسر پریشان خٹک ،ڈاکٹر محمد انور خان ،پروفیسر شمشیر ،ڈاکٹر محمد ساعد اور سینکڑوں دانشوروں نے حیات اباد کو بسانے میں اپنا خون پسینہ ایک کیا شاعر نے کہا ’’بستی بسانا کھیل نہیں بستے بستے بستی ہے‘‘ چنانچہ نصف صدی کے قریب یہ بستی آباد ہوئی18نومبر 2017 ؁ء کو حیات اباد کی مثالی بستی سے میرا گذر ہو اتو عجیب سا لگا مجھے اپنی آنکھوں پر باور نہیں آیا مارکیٹوں کے آس پاس ، مسجدوں کے قریب ،خالی پلاٹوں کے اندر گندگی کے ڈھیر دیکھ دیکھ ہم عادی ہو چکے ہیں اب گندگی دیکھ کر ہمیں کوئی تعجب نہیں ہوتا حیات اباد کی مثالی بستی کے اندر گلیوں کے سائن بورڈ چوری ہو گئے ہیں اس بات کا بے حد دکھ ہوا پہلے ایسا ہو تا تھا کہ فون پر پتہ پوچھ لیا جاتا ، فیز اور سیکٹر کے ساتھ گلی نمبر اورگھر نمبر دے دیا جاتا تھا اب فون کرنے پر بتا یا جاتا ہے کہ سائن بور ڈ کوئی نہیں رہا سیکٹر اورگلی کا کوئی نشان نہیں رہا تم فلان مارکیٹ میں آجاؤ، میں اُس جگہ تمہارا انتظارکرونگا آپ کو باور نہیں آتا کہ میں حیات ابا د کی مثالی بستی میں جارہا ہوں سیکٹر کا سائن بورڈ چوری ہو گیا ہے گلی کا سائن بورڈ چوری ہو گیا ہے فیز کا سائن بور ڈ چوری ہو گیا ہے گھروں کے نمبر بے معنی ہو گئے اس لئے مٹادیے گئے ’’اب ڈھونڈا نہیں چراغِ رُخِ زیبا لیکر ‘‘تین مسجدوں میں اس پر بحث ہوئی معز زین اور علماء نے حیات اباد کی گلیوں کے نام اور سائن بورڈ بحال کرنے سے معذوری ظاہر کی ٹاؤن انتظامیہ ، نیبر ہڈ کونسل ، نا ظمین، کونسلر پولیس ، مجسٹریٹ ، پی ڈی ا ے حکام سب اس معاملے میں بے بس ہیں وہ کہتے ہیں کہ نشے کے عادی اور ہیر وئنچی ہماری بستی کے سائن بورڈ اکھاڑ کر لے جاتے ہیں کباڑ میں فروخت کر کے نشہ خرید تے ہیں گویا یہ بھی نامعلوم افراد کی فہرست میں ڈالنے کے لائق ہیں ہم مانتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام مثالی ہے مگر اس مثالی نظام میں حیات اباد کی مثالی بستی کے سائن بورڈ چوری ہو گئے ہیں ان کی جگہ نئے سائن بورڈ نہیں لگائے گئے یہ بھی حیرت اور تعجب کی بات ہے کہ گذشتہ ماہ این اے – 4 کے ضمنی انتخابات اسی حلقے میں ہوئے کسی نے پرویز خٹک ، امیر مقام یا خوشدل خان کی توجہ اس طرف نہیں دلائی گلی گلی ، محلہ محلہ ووٹ مانگنے والوں نے یہ نہیں دیکھا کہ گلیوں اور محلو ں کے سائن بورڈ اکھاڑ کر چورلے گئے کاش اس حلقے سے کا میاب ہونے والے ارباب عامرایوب ہی اس طرف توجہ دیتے شاید وہ بھی غالب کے معتقد و پیر وکار ہیں
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کردفن بعد قتل
میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر ملے

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , , ,
2283

منشیات فروشوں کے خلاف موثر کاروائی پر چترال پولیس کو خراج تحسین ۔۔۔ مولانا چترالی

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) این اے ۳۲( NA32 ) چترال سے جماعت اسلامی کے نامزد امید وار برائے قومی اسمبلی ،سابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال پولیس کی طرف سے منشیات کیخلاف بھرپور انداز میں کاروائی اور منشیات فروشوں کی گرفتاری پر چترال پولیس اور ایس ایچ او تھانہ چترالی منیر الملک کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور صوبائی حکومت اور آئی جی پی خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا ہے کہ حسن کارکردگی کے حامل پولیس جوانوں کو نقد انعام اور توصیفی اسناد دے دی جائیں تاکہ منشیات اور دیگر سماج دشمن جرائم کے خلاف کاروائی کرنے پر پویس کی بھرپور حوصلہ افزائی ہو سکے اور ان کو حوصلہ ملے مولانا عبد الاکبر نے کہا کہ یہی وقت ہے کہ ہم اپنی نوجوان اور آئندہ نسلوں کو بھی منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھ کر اپنا مستقبل کامیاب بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ منشیات اُمّالخبائث اور تمام جرائم میں اضافہ کا باعث ہیں یہی وہ ناسور ہے جس کا تدارک حکمرانوں پر لازم ہے اور اس کیخلاف کاروائی قابل صد تحسین و شاباش ہے

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
1950