Chitraltimes Banner

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی  نے چترال اکنامک زونز کو بجلی کی فراہمی سمیت سوشل ویلفیر، تعلیم، ماحولیات، انرجی اینڈ پاور، صحت اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق 23 اہم منصوبوں کی منظوری دیدی   

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی  نے چترال اکنامک زونز کو بجلی کی فراہمی سمیت سوشل ویلفیر، تعلیم، ماحولیات، انرجی اینڈ پاور، صحت اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق 23 اہم منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا خصوصی اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ خصوصی صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں وفاق کے پی ایس ڈی پی کے لیے 48 ارب سے زائد لاگت کی 16 اسکیموں کو کلیئر کیا گیا اوراے آئی پی کی 3 اسکیموں کی منظوری دی گئی جس کی لاگت تقریباً 2 ارب ہے اور کئی دیگر اسکیموں کی منظوری دی گئی
فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے سوشل ویلفیر، ابتدائی وَ ثانوی اوراعلیٰ تعلیم، ماحولیات، انرجی اینڈ پاور، صحت اور سائنس ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق 23 اہم منصوبوں کی منظوری دی

اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ منصوبوں میں الیکٹرک بی آر ٹی بسوں کی خریداری،سی پیک کے تحت محکمہ پی ایچ ای کی موجودہ اسکیموں کی سولرائزیشن،یوسی آگرہ، تحصیل بٹ خیلہ، ضلع ملاکنڈ خیبر پختونخواہ میں بلک ڈرنکنگ واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر، ہنگو شہر اور ٹل شہر کے لیے پینے کا پانی کی فراہمی، دیر لوئر میں خال گریٹر واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر،ضلع لکی مروت میں دانش ماڈل سکول کا قیام،ضلع پشاور کے گرلز پرائمری سکولوں میں وزیر اعلیٰ کے میل پروگرام، خواتین یونیورسٹی صوابی کا قیام، بٹاکنڈی-ناران ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، مانسہرہ، شانگلہ غوربند ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، ایف آر بنوں، ایف آر لکی، ایف آر ٹانک ایف آر ڈی آئی خان، ضلع کرم، اورکزئی، ٹی ایس ڈی درہ، پشاور،ضلع باجوڑ، مہمند اور خیبر میں 11 کے وی فیڈر کی نئی، باایفرکیشن، ری کنڈکٹرنگ فراہم کرنا،400 روایتی اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنا،پشاور میں فرانزک سائنس لیبارٹری کا قیام،خیبر پختونخوا سوشیو اکنامک رجسٹری، خیبرپختونخوا میں سینٹر آف ایکسی لینس فار آٹوازم کا قیام، خیبر پختونخواہ ڈیجیٹل ٹیلنٹ ایکو سسٹم (فیز 1)، نیشنل پریسجن میڈیسن انیشی ایٹو: مریض کے بہتر نتائج کے لیے حیاتیات اور طب میں بڑے ڈیٹا کا فائدہ اٹھانا، بنوں، چترال اور ڈی آئی خان اکنامک زونز کو بجلی کی فراہمی، خیبرپختونخوا کے لیے 10 لاکھ ہنر مند یوتھ پروگرام، خیبر پختونخوا کنسٹرکشن مشینری ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا قیام اور باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی کی اپ گریڈیشن شامل ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت نے عمران خان کے ایک اور وژن کو عملی جامہ پہنایا ہے بیرسٹر ڈاکٹرسیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاہے کہ خیبر پختونخواحکومت نے عمران خان کے ایک اور وژن کو عملی جامہ پہنایا ہے جس کی بدولت خیبر پختونخوا کے دو مقامات کو عالمی حیثیت اور پہچان مل گئی۔ایبٹ آباد میں گلیز اور چترال کے بشکار گرم چشمہ کو یونیسکو کا بایوسفیئر ریزرو کا درجہ حاصل ہوا ہے،یونیسکو یہ درجہ ان قدرتی علاقوں کو دیتا ہے جہاں جنگلی حیات، جنگلات، دریاؤں اور دیگر ماحولیاتی نظام کا مؤثر تحفظ یقینی بنایا جاتا ہے، یہ مقامات نہ صرف قدرتی حسن اور حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے اہم ہیں بلکہ یہاں مقامی آبادی فطرت کے ساتھ ہم آہنگ زندگی گزارتی ہے، یہ سنگ میل ماحول کے تحفظ، پائیدار ترقی اور سائنسی تحقیق کے فروغ میں ایک تاریخی پیش رفت ہے، جو خیبرپختونخوا کے قدرتی وسائل کو محفوظ بنانے کے حکومتی عزم کا ثبوت ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کو محفوظ بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہیوزیراعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا عمران خان کے وژن پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیسکو کا خیبرپختونخوا کے قدرتی حسن کے مقامات کو عالمی تحفظ کی فہرست میں شامل کرنا اعزاز کی بات ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
100655

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 3 ارب روپے سے زائد کے منصوبوں کی منظوری دی گئی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 3 ارب روپے سے زائد کے منصوبوں کی منظوری دی گئی

پشاو ر(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے چھٹے اجلاس میں 3 ارب روپے سے زائد کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایات پر زیتون و زعفران کے منصوبے منظور ہوئےجس سے صوبے میں کسانوں کو نئے مواقع ملے گے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرکے مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے زراعت، فوڈ،، قانون و انصاف اور سائنس ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اہم منصوبوں کی منظوری دی۔منظور شدہ منصوبوں میں خیبرپختونخوا کے اضلاع میں زعفران اور زیتون کی کاشت کو فروغ دینا، ڈی آئی خان میں سپیشل گیم ریزرو کا قیام اور کڈنی سنٹر کی استعداد کار میں اضافہ، خواتین اور بچوں کے لیاقت میموریل ٹیچنگ ہسپتال کوہاٹ کی تعمیر نو، ضلع سوات میں چمتلائی تا تاروگھائی روڈ اور ضلع چترال گرم چشمہ تا کندوجال 9 کلومیٹر روڈ کے لئے فزیبلٹی اسٹڈی، ڈیزائن اور تعمیر، ضلع کوہاٹ اور بنوں میں جی آئی ایس پر مبنی پراپرٹی سروے، ضلع بنوں بکا خیل کے تختی خیل اور موریپ خیل کے علاقوں کو سیراب کرنے والے دریائے ٹوچی سے موجودہ سول چینلز کی لائننگ آف ٹیکنگ، خیبرپختونخوا ری کنسٹرکشن پروگرام یو ایس ایڈ کی تعاون سے خیبر پختونخوا میں بڑی شاہراہوں،موٹرویز پر سیٹلائٹ ریسکیو-1122 اسٹیشن کا قیام، دریائے سندھ سیضلع کوہاٹ کے گاؤں رحمان آباد شکر درہ و ملحقہ گاؤں کو پینے کے پانی کی فراہمی، ایل ایچ ڈبلیو، ایم این سی ایچ اور نیوٹریشن پروگرام پر خصوصی توجہ کے ساتھ صحت کی خدمات کی فراہمی کا انضمام، ضلع شانگلہ میں 3000 ٹن کی گنجائش کے فوڈ گرین گودام کی تعمیر، خیبر پختونخوا کے 18 اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن، ضلع مردان میں اربن ایم موئیبل پراپرٹی ٹیکس سروے اور یو اء پی ٹیکس سسٹم کی اپ گریڈیشن،بونیر ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے زمین کا حصول،ڈی آئی خان کیٹیگری ڈی ہسپتال پہاڑ پور کو کیٹیگری سی ہسپتال میں اپ گریڈ کرنا، خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ اور قریبی علاقوں میں زچہ و بچہ کی صحت کی دیکھ بھال کے آلات کی بہتری شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
94217

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے چترال کے منصوبوں سمیت خیبر پختونخوا کی ترقی کے لئے 63ارب روپے لاگت کے 69منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے چترال کے منصوبوں سمیت خیبر پختونخوا کی ترقی کے لئے 63ارب روپے لاگت کے 69منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے خیبر پختونخوا کی ترقی کے لئے 63ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی۔یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی منعقدہ ا اجلاس میں دی گئی جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں ن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، صحت، اعلیٰ تعلیم، آبپاشی، جنگلات، زراعت، کھیل اور پبلک ہیلتھ انجینرنگ سے متعلق 69 منصوبوں پر غوروخوض کے بعد انکی منظوری دیدی۔پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں نوجوانوں کے لئے 5 ارب روپے کے ایمپلائبل ڈیجیٹل سکلز منصوبے کی منظوری دی گئی جسکے تحت انڈسٹری کو درکار جدید سکلز نوجوانوں کو سکھائی جائیں گی۔ منصوبے سے 84,000 نوجوانوں کو بنیادی، ایڈوانس اور ہائی امپیکٹ ٹریننگ دی جائی گی۔

دیگرمنظور شدہ منصوبوں میں جنگلات کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں ہائی ویلیییو چلغوزہ پائن کے جنگلات کی ویلیو چین ڈویلپمنٹ،ضلع کوہاٹ میں توغ مانگارہ سفاری پارک کی اپ گریڈیشن، پاکستان میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور مقامی معاش کو بہتر بنانے کے لیے کمیونٹی کے زیر انتظام محفوظ علاقوں کو مضبوط بنانا، آر ای ڈی ڈی کے لیے ڈیزیگنیٹڈ جنگلات کے کاربن اسٹاک کی اسیسمنٹ اور خیبر پختونخوا میں کاربن کریڈٹ مارکیٹنگ کو فروغ دینا، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں چلغوزہ اینٹروینشن اور تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا، ضم شدہ علاقوں میں این ٹی ایف پی اینٹروینشن کے ذریعے لایئلیوڈ کے مواقع کو فروغ دینا، نئے ضم شدہ اضلاع میں قدرتی وسائل کی ترقی، جنگلات اور ماحولیات کے شعبے میں اینویٹیو اینٹروینشن، زراعت کے شعبے میں جنوبی اضلاع میں ماڈل ڈیری فارمز کا قیام، پبلک ہیلتھ اینجینرنگ کے شعبے میں ضلع نوشہرہ کے مختلف یونین کونسلز میں سولر بیس ٹیوب ویل کی تعمیر و بحالی، ضلع مردان یونین کونسل غلہ ڈھیر، محبت آباد ہوتی، پار ہوتی، سکندری اور گلی باغ میں سڑکوں، فلڈ پروٹیکشن ورکس،کلورٹس اور ڈرین کی تعمیر و بہتری، صحت کے شعبے میں ضلع سوات میں سعودی فنڈ برائے ترقی کے تحت ذاکر خان شہید ٹی ایچ کیو ہسپتال مٹہ کے لیے آلات کی فراہمی اور (فیز-I) میں پیڈز ہسپتال کے لیے طبی اور آٹی آلات، فرنیچر اور فکسچر کی خریداری،مالی سال 2023 – 2022 کے لیے نئے ضم شدہ اضلاع کے ریگولرائزڈ پروجیکٹس کو تنخواہوں اور آپریشنل لاگت کی فراہمی، پاڑہ چنار ڈی ایچ کیو ہسپتال ضلع کرم کی اپ گریڈیشن شامل ہیں ،

اسی طرح سڑکوں کے شعبے میں دریائے سندھ پر کلور کوٹ پل کی اپروچ سڑکوں کی تعمیر، جنوبی وزیرستان وانا جنڈولہ روڈ کی بحالی مین کرامہ روڈ سے عمراخیل موشے تک سڑک براستہ جزوبہ اور مین وانا طیارہ سے فقیر راغزئی تک سڑک کی تعمیر،،ضلع سوات وینئی تا گٹ روڈ (نئی الائنمنٹ) فزیبلٹی اسٹڈی، ڈیزائن اور بلیک ٹاپنگ،ضلع مانسہرہ بکریال سٹی روڈ کی سی پیک انٹر چینج سے ایم این جی روڈ تک سڑک کی بہتری اور بحالی، ضلع مردان کے یونین کونسلز بخشالی، گجرات، دیہی مردان، باغیچہ ڈھیری، شاہ بازگھری، گاڑی دولت زئی، گریہ، فاطمہ، بابینی وغیرہ میں مختلف سڑکوں کی تعمیر و بحالی، ضلع ایبٹ آباد میں چاکر کاکول سے گلی بنیاں تک اور مختلف یونین کونسلز میں سڑکوں کی تعمیر اور بحالی، ضلع شمالی وزیرستان میرالی مدی خیل روڈ کی تعمیر، اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ضلع خیبر ڈورہ نہر میں گورنمنٹ ڈگری کالج اور لنڈی کوتل میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا قیام،ضلع سوات مٹہ میں گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ مینجمنٹ سائنسز کا قیام شامل ہیں۔

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں میں 100 امتحانی ہالز کا قیام،ضلع صوابی میں پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کا تعمیر نو اور اپ گریڈیشن، خیبر پختونخوامیں ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں 142 سائنس لیبز کا قیام،کھیل کے شعبے میں ضلع مردان، چترال اور دیر پائین میں سپورٹس کمپلیکسز کی تعمیر اور قیام، ورکس اینڈ امپلیمینٹیشن ڈائریکٹوریٹ کے لیے عمارت کی تعمیر، ضلع ہری پور اور بنوں میں انڈور جمنازیم کی تعمیر، آبپاشی کے شعبے میں ضلع مردان کے مختلف یونین کونسلز میں کینال پٹرول روڈ کی تعمیر و بحالی، پلوں اور نکاسی آب کے نظام کی تعمیر نو، مختلف نالوں کی زرعی اراضی کے حفاظت کے لیے سیلاب سے بچاؤ کے ڈھانچے کی تعمیر اور بہتری وغیرہ، ضلع ڈی آئی خان شکر مان خیل ایریا گٹ الگڑ سب ڈویژن کے لیے فلڈ پروٹیکشن وال کی تعمیر، انڈسٹیریز کے شعبے میں ایس آئی ڈی بی کے بند یونٹس (ایچ ڈی سی بونی اپر چترال، گابا سنٹر گاری حبیب اللہ، کارپٹ سنٹر اوگی مانسہرہ اور پٹی ٹریننگ سنٹر پتن کوہستان) کی بحالی کے لیے فزیبلٹی اسٹڈیز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کے لیے قابل روزگار ڈیجیٹل ہنر کے اقدامات اور ڈیٹا سینٹر کی اپ گریڈیشن، رورل ڈوویلیمپنٹ کے شعبے میں ضلع ٹانک میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلین کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی، تفصیلی ڈیزائننگ اور نگرانی وغیرہ شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
68695

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے  157 ارب سے زائد کی منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے  157 ارب سے زائد کی منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لئے 157 ارب سے زائد کے منصوبوں کی منظوری دیدی، یہ مظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے پیر کے روز منعقدہ چوتھے اجلاس میں دی گئی۔جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، آبپاشی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، صحت، مائنز اینڈ منرلز اور زراعت سے متعلق 80 منصوبوں کی منظوری دی،

اجلاس میں سوات میں فالج اور سر پر لگنے والی چوٹوں سے متاثرہ مریضوں کی جسمانی بحالی اور علاج کے لئے پیرا پیلیجک سنٹر کے قیام سمیت ضلع کرم مظفر کوٹ میں سول ہسپتال کی تعمیر نو سمیت متعدد ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں۔جبکہ اجلاس میں دیگر منظور ر شدہ منصوبوں میں سڑکوں اور پلوں کی مد میں انڈس ہائی وے سے بنوں شہر تک سڑک کو دو رویہ بنانے کے لئے فزیبلٹی اسٹڈی، ڈیٹیلڈ انجینئرنگ ڈیزائن اور تعمیر، ضلع جنوبی وزیرستان تحصیل سراروغہ میں عمار ریغازی سے براستہ سپین مزک، کچرہ سے ٹری فریدائی براستہ خلدی اور آگے تک 10 کلومیٹر سڑک کی بلیک ٹاپنگ، ضلع صوابی شیوا اڈہ میں فلائی اوور کی تعمیر، ضلع نوشہرہ میں سڑکوں کی تعمیر اور بحالی، صوابی جہانگیرہ روڈ دریائے کابل پر پل کی تعمیر، تورغر سے ضلع بونیر تک انٹر ڈسٹرکٹ روڈ کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی اور ڈیٹیلڈ انجنیئرنگ ڈیزائن،ڈی آئی خان درازندہ سے دانش آباد سب ڈویژن تک سڑک کی تعمیر، ضلع جنوبی وزیرستان سراروغہ روڈسے بلال آباد ہیبت خیل تک 7 کلومیٹر سڑک اور بند خیل سے حبیب کورونہ براستہ تبے زنگارا جنوبی وزیرستان تک سڑک کی تعمیر،لوکل گورنمنٹ کے شعبے میں قبائل لیڈ ڈویلپمنٹ پروگرام، نئے ضم شدہ اضلاع اور سب ڈویژنوں میں پینے کے پانی کی فراہمی اور رورل ورک پروگرام، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے شعبے میں ضلع مالاکنڈ تحصیل بائیزئی اور بٹ خیلہ میں پانی کی فراہمی اور سینیٹیشن کی سکیموں کی تعمیر،بہتری اور بحالی، اسٹیبلشمنٹ اور ایڈمنسٹریشن کے شعبے کے تحت ہاسٹل میں بجلی، گیس، فائر فائٹنگ سسٹم لمپسم، پلمبنگ کے کام، ترقیاتی چارجز اور نگرانی، صحت کے شعبے میں ضلع دیر بالا کیٹیگری-سی ہسپتال واڑئی اور آر ایچ سی نہاگ بانڈئی کے لیے ضروری سامان کی فراہمی اور مرمت، بنوں، مردان اور کوہاٹ میں سیف بلڈ ٹرانسفیوژن کے مراکز کا قیام، ضلع کرم مظفر کوٹ میں سول ہسپتال کی تعمیر نو، ضلع سوات آر ایچ سی دیولئی کو کیٹیگری ڈی ہسپتال اور بی ایچ یو ڈیرئی کی اپ گریڈیشن، رنگ مالا کو آر ایچ سی لیول تک اور آر ایچ سی بیہا اور آر ایچ سی گووالرائی کی تعمیر، اور بی ایچ یو ایلم بونیر کی تعمیر، ملاکنڈ ڈویژن کیلئے سوات میں پیراپلیجک سنٹر کا قیام جس میں فالج اور سر کی چوٹوں میں مبتلا افراد کی جامع جسمانی بحالی کے لیے وارڈز، او پی ڈی، جی وائی ایم، پرائیویٹ کمرے اور دفتر موجود ہو،صحت کارڈ میں بون میرو ٹرانسپلانٹ اور دیگر بیماریوں کی شمولیت کے لیے ٹاپ اپ پروگرام کی منظوری دی گئی جبکہ آبپاشی کے شعبے میں ضلع صوابی میں نکاسی آب کے نظام کی ریویمپنگ اور سیلاب سے حفاظت کے کاموں، پلوں،سی پی آر کی تعمیر، خیبرپختونخوا میں آبپاشی اور نکاسی آب کے نظام کی بحالی اور سیلاب سے حفاظت کے کام، زراعت کے شعبے میں اپر سوات میں زرعی اراضی پر ایگریکلچر کمپلیکس کا قیام، جینیٹک مارکر اور مالیکیولر تکنیک کے ذریعے خیبر پختونخوا کے مویشیوں کے جینیاتی وسائل کی کیرکٹارائزیشن کی منظوری دی گئی

اسی طرح ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں ضلع کوہاٹ سب ڈویژن درہ آدم خیل، حسن خیل، ضلع پشاور اور ضلع کرم پیکج ون اور ٹو میں تباہ شدہ سکولوں کی تعمیر نو، داخلہ کے شعبے میں پولیس لائن غلنئی مہمند اور شاکس کے قیام کیلئے اراضی کا حصول، ابابیل فورس کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی تعمیر، اپر سوات میں ڈسٹرکٹ کمپلیکس اور دفاتر کی تعمیر، ضلع کوہاٹ میں ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر، مائنز اینڈ منرلز کے شعبے میں ضم شدہ اضلاع میں مشینی کانکنی اور انفراسٹکچر ڈویلپمنٹ شنگل روڈ کی سہولت کے لیے قرض کا پروگرام، رورل ڈویلپمنٹ سے متعلق ملاکنڈ ڈویژن میں انٹیگریٹڈ پبلک سیکٹر مینیجمنٹ کی بہتری کے تحت رکاوٹوں کی نشاندہی اور دریا سے متعلق مسائل کے لئے فزیبلٹی اسٹڈی اور ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں ریور پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام اور سیٹیز ریزیلینٹ ریسورسز کو بہتر کرنے کے لئے ریجنل انفراسٹرکچر فنڈ برائے خیبرپختونخوا کی منظوری شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67548

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لئے تقریباً 40 ارب روپے لاگت کے 80 منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لئے تقریباً 40 ارب روپے لاگت کے 80 منصوبوں کی منظوری دیدی

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لیے 40 ارب روپے سے زائد کے منصوبوں کی منظوری دیدی یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے منعقدہ اجلاس میں دی گئی،

اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، آبپاشی، پبلک ہیلتھ انجینرنگ،صحت، اعلیٰ تعلیم، صنعت اور انرجی اینڈ پاور سے متعلق 80 منصوبوں کی منظوری دی۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں ضلع اورکزئی میں زیرہ سے ڈبوری تک 53 کلومیٹر سڑک، ضلع سوات مدین تا کالام سڑک کی تعمیر اور ضلع دیر پائین میدان تا براول ٹنل کی تعمیر کے لئے فیزیبیلٹی اسٹڈی کے منصوبوں کی منظوری دی گئی جن کی تکمیل سے نہ صرف سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی زندگی پر مثبت اثرات پڑیں گے اور مقامی طور پر بلا تعطل ٹریفک کی روانی اور سفر کے دورانئیے میں کمی آئے گی پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں خیبرپختونخوا میں کلینیکل لیبارٹریز (گریڈ-اے) اور ایکسرے کی سہولیات کا قیام، خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سپیشل ٹیکنالوجی زون کا قیام اور اس کی فیزیبیلٹی سٹڈی،ضلع سوات مٹہ میں کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کا قیام،ضلع سوات مدین تا کالام سڑک کی تعمیر اور فیزیبیلیٹی اسٹڈی،ضلع دیر پائین میدان تا بروال ٹنل دیر لوئر کی تعمیر کے لیے فیزیبیلیٹی اسٹڈی،پی ایچ سی کے قریب پارکنگ پلازہ کی فیزیبیلٹی سٹڈی، ڈیزائننگ اور تعمیر،تورغر میں یوسی بالکوٹ، شنگل در، بارتونی، ہرنیل، شاتل، جودبہ، منجاکوٹ، پلوسہ، کنڈ آکازئی، میرا مدا خیل شادگ کے مساجد، مدرارس، جنازگاہ اور عید گاہ کی سولرائزیشن جبکہ ضم شدہ اضلاع میں یونین کونسل سطح تک کھیلوں کے میدان کا قیام،دینی مدارس کے طلباء کی صلاحیتوں اور ہنری ترقی پر کام کرنا، لاغر اور چن غز ڈیم سے ضلع کرک کی مختلف یونین کونسلوں تک گریوٹی واٹر سپلائی سکیم کی توسیع،کینسر کے غریب مریضوں کا علاج (فیز II)،چترال اور بنوں میں دارالامان کا قیام،ضلع مردان کاٹلنگ میں سپیشل بچوں کے لیے سکول کا قیام،خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ اضلاع میں مساجد کی سولرائزیشن جیسے اہم منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66436

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے چترال پائین میں ارندو میرکھنی کی سڑک کی تعمیر نو سمیت صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے چترال پائین میں ارندو میرکھنی کی سڑک کی تعمیر نو سمیت صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت جمعہ کے روز پی ڈی ڈبلیو پی کے منعقدہ اجلاس میں دی گئی۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کی ترقی کے لئے آبپاشی، آبنوشی، سی اینڈ ڈبلیو، اعلیٰ تعلیم، خوراک اور زراعت کے شعبوں سے متعلق منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر صوبے کی یکساں ترقی کیلئے متعدد اضلاع کیلئے الگ الگ ڈسٹرکٹ ڈویلیپمنٹ پلانز کے منصوبے منظور ہوئے۔منصوبوں کے تحت متعدد اضلاع میں تعلیم و صحت کے سہولیات کی بحالی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، آبپاشی اور زراعت وغیرہ پر کام کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق آبپاشی کے شعبے میں ضلع سوات کیلئے چپریال، بیدرہ، شوخدرہ، دروش خیلہ، باز خیلہ، سخرہ اور ملحقہ علاقوں میں آبپاشی، کراسنگ کی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر و بہتری جبکہ ضلع خیبر جبہ ڈیم تعمیر کے منصوبے کے اثرات کو بہتر کرنا، اضلاع چترال، سوات، اپر اور لوئر دیر، مالاکنڈ، بونیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ، تورغر، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، کوہاٹ، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، ٹانک، ڈی آئی خان، خیبر، باجوڑ، مہمند، اورکزئی، کرم، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے لئے ڈویلپمنٹ پلانز جبکہ حسن خیل، درہ آدم خیل، وزیر، بیٹنی، درہ زیندہ اور جنڈولہ کیلئے سب ڈویژنل ڈویلپمنٹ پلانز کی منظوری دی گئی جبکہ زراعت کے شعبے میں غربت کے خاتمے کیلئے ضم شدہ علاقوں میں دودھ اور گوشت کی قدر کے سلسلے کو بڑھانا، خیبر پختونخوا میں کلیمیٹ سمارٹ اور موثر مشینی کاشتکاری کے طریقوں کے فروغ کے ذریعے پائیدار پیداواری صلاحیت میں اضافہ، مٹی اور پانی کے تحفظ میں بہتری کے ذریعے زرعی زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، انٹیگریٹڈ لائیو سٹاک ڈویلپمنٹ پروگرام خیبر پختونخوا کی منظوریاں دی گئیں اسی طرح سڑکوں کے شعبے میں اپر سوات اور تحصیل کبل میں سڑکوں، پلوں اور کلورٹس کی تعمیر،بحالی، کشادگی اور بہتری، ضلع کرم داوتوئی سے حیدر کنڈو تک 28 کلومیٹر سڑک کی تعمیر، ضلع چترال پائین میں ارندو مرکانی کی سڑک کی تعمیر نو، بحالی اور بہتری، اعلیٰ تعلیم میں قابل ذکر منصوبہ تحصیل برنگ ضلع باجوڑ، اعظم ورسک جنوبی وزیرستان، محسود ایریا جنوبی وزیرستان، شاوا شمالی وزیرستان اور لنڈی کوتل خیبر میں 5 گورنمنٹ گرلز ڈگری کالجز کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔

عالمی بینک خیبرپختونخوامیں 245میگاواٹ کے2 توانائی منصوبے شروع کرے گا

بجلی کی پیداوارسے صوبے کو سالانہ 13ارب آمدن اورروزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے،سیکرٹری توانائی کواعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ

پشاو ر(چترال ٹائمز رپورٹ) عالمی بینک رواں سال ضلع سوات میں 245میگاواٹ کے 2پن بجلی منصوبے شروع کرے گاجن کی تکمیل سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔توانائی کے ان منصوبوں سے ایک طرف صوبے میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی تودوسری طرف روزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے۔ اس سلسلے میں عالمی بینک کے سینئرانرجی سپیشلسٹ محمدثاقب کی قیادت میں عالمی بینک کے مشن نے سیکرٹری توانائی وبرقیات سید امتیازحسین شاہ سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدکیا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان،KHREپروگرام کے چیف انجینئرشاہ حسین،پراجیکٹ ڈائریکٹرگبرال کالام پاورپراجیکٹ آصف کمال، پراجیکٹ ڈائریکٹرمدین پاورپراجیکٹ مصطفی کمال اورپراجیکٹ ڈائریکٹرفیزیبلٹی سٹیڈیزاینڈ مینجمنٹ انجینئرمحمدفرازنے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ عالمی بینک خیبرپختونخوامیں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے مالی تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میں آئندہ سال ضلع سوات میں پن بجلی کے 2منصوبوں پر تعمیراتی کام کا آغازکرے گاجن میں 157میگاواٹ مدین ہائیڈروپاورپراجیکٹ اور88میگاواٹ گبرال کالام ہائیڈروپاورپراجیکٹ شامل ہیں۔

اس سلسلے میں عالمی بینک اورصوبائی حکومت کے درمیان 450ملین ڈالرزمعاہدے پر دستخط کئے جاچکے ہیں۔یہ منصوبے 2027تک مکمل کرلئے جائیں گے جن سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔اجلاس میں بتایاگیاکہ منصوبوں کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی تقرری کاعمل مکمل ہوچکاہے جس نے منصوبے کے ورک پلان اورآئندہ کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے اورپلاننگ کے تحت منصوبوں پر رواں سال سے عملی کام کا آغاز کیاجائے گا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی سیدامتیازحسین شاہ نے عالمی بینک کی طرف سے توانائی کے شعبوں میں مالی معاونت کی فراہمی اورصوبے میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ مذکورہ منصوبوں سے صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری آئے گی جس سے صوبے کی معیشت کو استحکام ملے گا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے عالمی بینک کے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ وہ صوبے میں توانائی منصوبوں کے حوالے سے درپیش مسائل خصوصاً اراضی کے حصول سمیت دیگر کو حل کرنے میں اپنابھرپورکرداراداکرینگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64336

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے بائیسویں اجلاس میں 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے بائیسویں اجلاس میں 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔یہمنظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں سڑکوں اور پلوں کے تعمیر، بحالی اور بہتری کیلئے 10 ارب روپے کے منصوبے منظور ہوئے۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، صحت، اعلیٰ تعلیم، آبپاشی اور سوشل ویلفیئر سے متعلق 54 منصوبوں کی منظوری دی۔

اجلاس میں متعلقہ محکموں اور اراکین نے شرکت کی۔ منظور شدہ منصوبوں میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے شعبے میں اضلاع بونیر، باجوڑ، مہمند اور مالاکنڈ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سولرائزیشن وغیرہ، لوکل گورنمنٹ کے شعبے میں ضلع سوات مینگورہ میں پارکنگ پلازہ کی تعمیر، آبپاشی کے شعبے میں قبائلی اضلاع باجوڑ،خیبر اور مہمند میں واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی اور سولرائزیشن جبکہ ایف ار پشاور اور کوہاٹ میں آبپاشی واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی اور سولرائزیشن کا پی سی- ون، ضلع مردان یونین کونسل غلہ ڈھیر، محبت آباد ہوتی، پار ہوتی، سکندری اور گلی باغ میں سڑکوں، فلڈ پروٹیکشن ورکس،کلورٹس اور ڈرین کی تعمیر و بہتری،ضم شدہ علاقوں میں آبپاشی کے ٹیوب ویلوں، لفٹ ایریگیشن اسکیموں کی تعمیر اور موجودہ آبپاشی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن، ضم شدہ اضلاع میں آبپاشی کے چینلز کی تعمیر و بہتری اور چیک ڈیم اور آبی ذخائر کی تعمیر، چھوٹے ڈیموں اور پاور سیکشن، فاٹا کی فیلڈ سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے پراجیکٹ سپورٹ یونٹ کی تشکیل، خیبرپختونخوا کے آبی وسائل کی ترقی کے منصوبے کے لیے پراجیکٹ ریڈینس فنانسنگ،کھیل و سیاحت کے شعبے میں ضلع سوات مٹہ اور شموزئی میں کھیل کے میدان کا قیام،اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ضلع بونیر شل بانڈء ضلع ایبٹ آباد گلیات اور ضلع چارسدہ شبقدر میں گورنمنٹ گرلز ڈگری اور ضلع ایبٹ آباد لورہ میں ڈگری کالج کے قیام،سوات یونیورسٹی آف انجینیرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے منصوبوں کے اثرات کو اور بہتر کرنا، زراعت کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں موسمیاتی ریزیلینس باغبانی کے منصوبوں کے ذریعے، ضلع شمالی وزیرستان میں ماڈل ڈیری فارم کا قیام، خیبرپختونخوا میں چاول کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کا منصوبہ، خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع میں کلچر ایبل ویسٹ لینڈ ڈویلپمنٹ اور موجودہ زرعی ٹیوب اور کھلے کنویں کی سولرائزیشن، گومل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچر کو ڈی آئی خان یونیورسٹی میں اپ گریڈ کرنے کے لیے PC-I، جنگلات کے شعبے میں جنوبی اضلاع میں فاریسٹ نالج پارکس اور ضم شدہ اضلاع میں EPA دفاتر کا قیام،صحت کے شعبے میں ضلع سوات منگلور میں کیٹیگری ڈی ہسپتال کا قیام، ضم شدہ علاقوں کی موجودہ صحت کی سہولیات میں 120 فیملی ویلفیئر سینٹرز کا قیام، مائنز اینڈ منرلز کے شعبے میں محکمہ معدنیات کو مضبوط بنانا،خیبرپختونخوا کی جیولوجیکل میپنگ،خیبرپختونخوا کے معدنیات سے متعلق علاقوں میں مائنز مانیٹرنگ اور سرویلنس یونٹس کا تشخیصی مطالعہ اور قیام، ہوم سے متعلق فاٹا سیکرٹریٹ میں کرائسز مینجمنٹ سیل کا قیام، سی اینڈ ڈبلیو سے متعلق مین صوابی روڈ سے بخشالی انٹر چینج (7-کلومیٹر)، مردان تک موجودہ سڑک کو دو رویہ بنانے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی، ضم شدہ علاقوں میں ضرورت کی بنیاد پر نئی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، اوقاف سے متعلق خیبرپختونخوا میں عیدگاہ اور جنازگاہ کی تعمیر اور زمین کی خریداری شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62501

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 177 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے انیسویں اجلاس میں 177 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے انیسویں اجلاس میں 177 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔ منصوبوں میں ضلع خیبر سور کمر اور لنڈی کوتل کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی شامل ہے جس سے علاقے کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ یاد رہے منصوبے کی تکمیل کیلئے قدیم دور کے بنیادی ڈھانچے پر کام کیا جائے گا۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے زراعت، دیہی ترقی، سی اینڈ ڈبلیو، اوقاف، خوراک، صحت اور آبپاشی سے متعلق 41 منصوبوں کی منظوری دی۔

اجلاس میں متعلقہ محکموں اور اراکین نے شرکت کی۔ منظور شدہ منصوبوں میں آبپاشی سے متعلق خیبرپختونخوا میں نہروں اور آبپاشی کے دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی و بہتری کا منصوبہ، ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب سے بچاؤ کے کام کی تعمیر اور بونیر شلبانڈء میں واٹر چینل کی بہتری، دیر موٹروے کے لئے زمین اور پشاور ڈی آئی خان موٹروے کی تعمیر کے لیے وائبلٹی گیپ فنڈنگ کی فراہمی، بنوں ڈویژن کے لیے ضلعی ترقیاتی منصوبہ کے تحت سولر سسٹم کے منصوبے اور میرہ خیل تا اسماعیل خانی سڑک کی تعمیر و بحالی، ریلیف سے متعلق ضلع بونیر میں ایمرجنسی ریسکیو سروس ریسکیو 1122 کا قیام، انڈسٹریز کی مد میں غلام اسحاق انسٹی ٹیوٹ ٹوپی صوابی میں سابقہ فاٹا کے طلباء کو وظائف کا ایوارڈ، پشاور اور سوات میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی میں رینیویبل توانائی کے شعبے میں دو بہترین مراکز کا قیام، خوراک کی مد میں ضلع مہمند میں اجناس کے گوداموں کی تعمیر، خیبرپختونخوا کے موجودہ عدالتی کمپلیکس میں موجود سہولیات اور انفراسٹرکچر کی بہتری، گریٹر پشاور ریجن ماس ٹرانزٹ سرکلر ریل منصوبہ کے لئے ریسرچ سٹڈیز، کنسلٹنسی، سروے،تفصیلی ڈیزائن فزیبلٹی سٹڈیز کی فراہمی، تعلیم سے متعلق بنوں ماڈل سکول اینڈ کالج بنوں میں گرلز سیکشن اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر کا قیام، کھیل اور سیاحت کی مد میں ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے پروگرام کے لیے ترقیاتی پروگرام،تحصیل سب ڈویژن وزیر جانی خیل کے لیے اینٹیگریٹڈ ترقیاتی پیکیج، خیبرپختونخوا میں مساجد اور مدارس کی بہتری، تعمیر نو اور بحالی، سڑکوں کے شعبے میں بنوں تا میران شاہ موجودہ سڑک کو دو رویا بنانا، جانی خیل پرانی منڈی تا پویا جانی خیل سڑک کی تعمیر اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
60547

 صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے سولہویں اجلاس; تیس ارب روپے کی سکیموں کی منظوری دی گئی۔

Posted on

 صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے سولہویں اجلاس; تیس ارب روپے کی سکیموں کی منظوری دی گئی۔

ُپشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) منگل کو صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP) کے سولہویں اجلاس میں تیس ارب روپے کی سکیموں کی منظوری دی گئی۔یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔ منظور شدہ منصوبوں میں قابل ذکر منصوبہ جنوبی وزیرستان بروَند میں ایجوکیشن سٹی منصوبے کا قیام ہے۔ جدید طرز تعمیر اور بین الاقوامی معیار کا حامل یہ منصوبہ ہر قسم کی سہولیات سے آراستہ ہوگا۔ ایجوکیشن سٹی میں بہترین تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ رہائشی سہولیات، کھیلوں کے میدان،تفریحی پارکس، سائنس اور ٹیکنالوجی کے پارکس، اسپورٹس کمپلیکس اور ہاسٹل بھی ہوں گے۔ اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی اور متعلقہ محکموں کے اراکین نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے صنعتوں، اعلیٰ تعلیم، سی اینڈ ڈبلیو، صحت، کھیل اور سیاحت، تواناء سماجی بہبود اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے شعبوں سے متعلق ستائیس منصوبوں کی منظوری دی۔

منظور شدہ منصوبوں میں ضلع مردان محلہ پیر خیل یونین کونسل شہباز گڑھی اور ضلع بنوں صداخیل اور صول گاؤں، چشمہ الگد کشو سپین تنگی پیرباخیل، خلیف خیل، خیصور میں سیلاب سے بچاؤ اور حفاظت کے کام کی تعمیر، سوات ایکسپریس وے (فیز-II) کی تعمیر کے لیے وائیبلٹی گیپ فنڈ کی فراہمی، یوٹیلٹی شفٹنگ اور آبادکاری، ضلع نوشہرہ میں خیبرپختونخوا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا قیام، ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کیلئے سکلز ڈویلپمینٹ، ضلع سوات میں زمونگ کور کے لیے زمین کی تعمیر اور خریداری، اضلاع بونیر، صوابی اور مالاکنڈ میں ہاکی ٹرف کی فراہمی، ضم شدہ اضلاع کے طلباء کے لئے مفت تعلیم کے لئے گرانٹ، دینی مدارس کے طلباء کی صلاحیت کی تعمیر اور ہنر کی ترقی اور یہی منصوبہ ضم شدہ اضلاع ک دینی مدارس کے طلبہ کیلئے، سڑکوں کے شعبے میں ترقی کیلئے ضلع کرک تخت نصرتی اور بانڈہ داؤد شاہ میں سڑک کی تعمیر و بحالی، ضلع مانسہرہ چکیہ جنگلاں سندر قلاتیاں روڈ اور شاہ خیل پیران روڈ کی بہتری/چوڑائی اور بحالی، انڈس ہائی وے (N-55) کو ہکلہ یارک ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے (M- 14) کے ساتھ بنوں لنک روڈ پر ملانے کی فیزیبیلٹی سٹڈی اور تفصیلی ڈیزائن ضلع جنوبی وزیرستان میں مختلف لنک سڑکوں کی تعمیر اور بلیک ٹاپنگ تحصیل برمل گھرلانہ چلغوزہ جنگل تک 7 کلومیٹر سڑک کی تعمیر، ضلع سوات خوازہ خیلہ بائی پاس اور چپریال بائی پاس روڈ کی فزیبلٹی اسٹڈی اور تعمیر، ٹانک میں گلا جان کوٹ سے نصیب خیل جانی خیل اور آرزی خیل سے نازان خیل تک بیس کلومیٹر سڑک کی تعمیر، ضلع دیر بالا سلطان خیل، چاپر اور کارو درہ وغیرہ سڑکوں کی تعمیر، بحالی اور کشادگی، اور آر سی سی پل کی تعمیر، ضم شدہ اضلاع میں پلوں کی تعمیر کے مد میں پرانگ ٹنگا پر آر سی سی پل، پشاور میں سنٹرل پولیس آفس کی تعمیر، گجو خان میڈیکل کالج صوابی کے لیے مقصد سے بنائی گئی عمارت کی تعمیر، ضلع چارسدہ یونین کونسل گنڈھیری 02 اور یونین کونسل ہری چند 02 وغیرہ میں سینیٹیشن اسکیم شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
59176

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبر پختونخوا نے 41 ارب 98 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبر پختونخوا نے 41 ارب 98 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبر پختونخوا کے خصوصی اجلاس میں وفاق کے پی ایس ڈی پی پروگرام کے لیے چار منصوبوں کی کلئیرنس دیدی جس کی کل لاگت 24 ارب 26 کروڑ روپے ہے- اسکے علاوہ گیس اور بجلی کے شعبے میں 5 ارب روپے کا ایک اور منصوبہ بھی منظور کیاگیا- یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں PDWP اور متعلقہ محکموں کے اراکین نے شرکت کی۔ منظور شدہ منصوبوں میں چھاتی کے کینسر اسکریننگ کیلئے تیس بنیادی کلینکس اور چھاتی کینسر اسکریننگ سنٹرل ریجنل ہب کے قیام کے ذریعے بریسٹ کینسر کا جلد پتہ لگانے کے اقدامات جیسے چار پروجیکٹ شامل ہیں جس کی قومی سطح پر اور اس سے باہر اقدام کی اشد ضرورت ہے اجلاس میں صوبے کی ترقی کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، دیہی ترقی، صحت، زراعت اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقی سے متعلق 6 منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی۔ اسکیموں میں انڈس ہائی وے سے بنوں شہر تک سڑک کو دو رویہ بنانا، فزیبلٹی اسٹڈی، منگلا بانڈہ میں انڈس ہائی وے (N-55) کو کلور میں ہکلہ یارک موٹروے (M-14) کے ساتھ ملانے والی سڑک کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور تعمیر شامل ہیں جبکہ دیگر منصوبوں پبلک پرائیویٹ تعاون کے ذریعے سبزیوں اور دالوں کے بیجوں کا مقامی فروغ، ہائی اور لو ٹرانسمیشن لائنوں کی گیس کی ترقی اور توسیع، ٹرانسفارمرز کی فراہمی، لائنوں کی بحالی اور11kv فیڈرز کی ہائی اور لو ٹرانسمیشن اور نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروجیکٹ کی کانسپٹ نوٹ کلیئرنس شامل ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
58876

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نےچترال کے دوسڑکیں سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری دیدی

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نےچترال کے دوسڑکیں سمیت 49866 ملین روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لئے 49866 ملین روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے ان منصوبوں کی منظوری ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا کی زیر صدارت جمعرات کے روز منعقد ہونے والے اجلاس میں دی جس میں متعلقہ محکموں کے سینئر افسران کے علاؤہ پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین بھی موجود تھے، اس موقع پر صوبے کی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 33 سکیموں بشمول بلدیات و دیہی ترقی، ہاؤسنگ، کھیل و سیاحت، توانائی و برقیات اور زراعت کے شعبوں کی سکیموں کی منظوریاں دی گئیں جبکہ اجلاس میں ”خیبرپختونخوا میں انٹیگریٹڈ پیکج” کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی جس سے آبپاشی، زراعت، جنگلات، لائیو سٹاک اور صنعت کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی۔

پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں منظور کردہ منصوبوں میں برکس ڈیم کی تعمیر، علاقائی جی ڈی پی/ اکنامک انڈیکیٹرز کی ترقی،، ورسک روڈ پشاور پر 5 کنال 11 مرلہ اراضی پر کثیر المنزلہ کمرشل/رہائشی عمارت کی تعمیر، ایمرجنسی ریسکیو سروسز 1122 کی تحصیل سطح تک توسیع اور خیبر پختونخوا میں سب سٹیشنز کا قیام، نئے ضم ہونے والے اضلاع کے بڑے قصبوں میں میونسپل سروسز/شہری سہولیات کی فراہمی،ضلع جنوبی وزیرستان میں سولر ٹیوب ویلز، بس ٹرمینلز کی تعمیر، شہری علاقوں میں بیوٹیفیکیشن وغیرہ، ضلع اورکزئی میں پھل اور سبزی مارکیٹ، مویشی میلہ منڈی،ذبح خانوں کی تعمیر، خیبر پختونخوا میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو مضبوط بنانا، میونسپل سروسز ڈیلیوری پروجیکٹ، کنڈل ڈیم ضلع صوابی کے سپل وے، ایگزٹ چینل اور آبپاشی کے نظام/متعلقہ اجزاء کی بہتری، برواسہ ڈیم ضلع ہری پور کی تعمیر، چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے قیام کے لیے ضم شدہ علاقوں کے دینی مدارس کے طلباء کے لیے چھوٹے گرانٹس کی فراہمی، خیبرپختونخوا کے دینی مدارس میں کمپیوٹر لیبز کا قیام, ضم شدہ اضلاع میں مفت نصابی کتب کی فراہمی، کوہ سلیمانی درازندہ تک 40.0 کلومیٹر سڑک، 43 کلومیٹر شیشیکوہ مدقلشات روڈ کی اپ گریڈیشن، کمراٹ سے کالام 40.0 کلومیٹر سڑک کی تعمیر،، اضلاع ڈی آئی خان اور سوات میں پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے ذریعے سبزیاں کھجور اور پھلوں کی پیداوار اور آمدنی کی صلاحیت کو بروئے کار لانا، ضم شدہ علاقوں میں زراعت، خیبرپختونخوا کے ضم شدہ علاقوں میں مویشیوں کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے بیماریوں پر قابو پانے کا پروگرام،۔ زرعی تبدیلی کے منصوبے کے تحت نئے ضم شدہ علاقوں میں زرعی توسیعی خدمات کی بہتری، ضلع چترال میں کیلاش ویلی سڑکوں کی بحالی اور توسیع، انضمام شدہ اضلاع میں اناج کے گودام، ذیلی سکیم: ضلع کرم میں غذائی اجناس کے گوداموں کی تعمیر، تحصیل مٹہ ضلع سوات میں بی ایچ یو درمئی کو آر ایچ سی کی سطح پر اپ گریڈ کرنا، تحصیل مٹہ سوات میں بی ایچ یو صخرہ فضل بیگ گھڑی اور بی ایچ یو آغل برتانہ کا قیام، نئے 132 KV گرڈ اسٹیشنز سرہ روغہ جنوبی وزیرستان، تیراہ میدان، ماموند باجوڑ، باڑہ خیبر کوہاٹ کی تعمیر، سالانہ ڈیزائن انرجی ٹارگٹ کی بحالی کے لیے مالاکنڈ III میں ترمیم اور 132 KV تعمیر شاہ کس شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
57309

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 15 ارب 89 کروڑ روپے کے 20 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 15 ارب 89 کروڑ روپے کے 20 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ان منصوبوں میں حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے سٹریٹ چلڈرن کے زمونگ کور منصوبے کے لئے 50 کنال زمین کی منظوری دی گئی جس سے 1000 سٹریٹ چلڈرن مستفید ہوں گے، منصوبے کے تحت زمونگ کور میں ماڈل انسٹیٹیوٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی، منصوبے پر 49 کروڑ روپے لاگت آئے گی اسی طرح تورغر ضلع کیلئے خصوصی ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت دریائے سندھ پر کوٹکے کنڈر کے قریب 1 کلومیٹر پل کی 5.8 ارب روپے سے منظوری دی گئی

اس پل کی تعمیر سے ضلع تورغر کے مختلف علاقوں کا آپس میں رابطہ آسان ہو جائے گا،ڈیرہ اسماعیل خان اور سوات میں ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت سے موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹری جبکہ پشاور میں 32 کروڑ روپے کی لاگت سے صوبائی فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کی منظوری دی گئی، ملک کے مختلف میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم ضم شدہ اضلاع کے طلباء کے لئے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے سے سکالرشپ منصوبے کی منظوری دی گئی اس سکالر شپ کے تحت 1063 طلباء کو 12000 روپے فی طالب علم سال کے دئیے جائیں گے،ساڑھے 49 کروڑ روپے کی لاگت سے دیہی مرکز صحت جوڑ بونیر کو کیٹگری ڈی ہسپتال میں اپ گریڈیشن،55 کروڑ روپے کی لاگت سے خیبرپختونخوا میں 88 عید گاہ اور جنازہ گاہوں کی تعمیر،59 کروڑ روپے کی لاگت سے مساجد، دارلعلوم اور دینی مدارس کی تعمیر و بحالی جبکہ 36 کروڑ روپے کی لاگت سے صوبے میں قبرستانوں کی بحالی کی منظوری دی گئی،18 کروڑ روپے کی لاگت سے جنوبی وزیرستان میں 10 کلومیٹر سپلاٹئی سے نانو کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری کے ساتھ ساتھ پشاور میں 3.6 ارب روپے کی لاگت سے موٹر وے جنکشن ناردرن بائی پاس کے قریب سٹیٹ آف دی آرٹ نیو جنرل بس سٹینڈ/ٹرمینل کی تعمیر کی منظوری اورجی ٹی روڈ پر رنگ روڈ کے مقام پر پیر زکوڑی انٹرچینج جنکشن کی 14 کروڑ روپے سے ڈیزائن اور فزیبلٹی کی منظوری دی گئی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
49649