Chitral Times

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی 

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان چترال کے زیر اہتمام آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ چترال میں آغاخان ا متحانی بورڈ کراچی کے سال 2023 کے امتحان میں صوبائی سطح پر مجموعی اور مختلف مضامین میں انفرادی طور پر نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا ؤ طالبات کے اعزاز میں سائٹیشن تقریب کا اہتمام کیا گیا ، جس کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال جاوید جبکہ مہمان اعزاز کے طور پر ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی ، ڈی پی او لوئرچترال اکرام اللہ کے علاوہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے سی ای او امتیاز مومن ، ہیڈآف ایجوکیشن اے۔کے۔ای۔ایس۔پی عین شاہ، جنرل منیجر اے۔کے۔ای۔ایس۔پی ۔ چترال وگلگت بلتستان برگیڈئیر خوش محمد ، ڈاکٹر میر بائض ِخان، اور اپر و لوئیر چترال کے اسماعیلی کونسل کے پرزیڈینٹ امتیاز احمد و ظفرالدین ، آغاخان سکولز کے پرنسپلز وطلبہ کے علاوہ امتحان میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کے والدین اورمختلف مکاتب فکر کے افراد کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 

مہمان خصوصی کرنل بلال نے خطاب کرتے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان ملک بھر میں تعلیم بالخصوص بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بہت موثر کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین مردوں سے کسی صورت پیچھے نہیں۔ پاکستان آرمی، فضائیہ سمیت ہر شعبہ ِ زندگی میں ان کا کردار قابل ستائش ہے۔ انہوں نے اہل ِ چترال کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے لوگ امن پسند ، محنتی اور باصلاحیت ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ چترال شرح ِ خواندگی میں ۷۷فیصد کے ساتھ خیبر پختون خواہ کے زیادہ تر اضلاع سے آگے ہے۔انھوں نے تعلیم کے میدان میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کردار کو سراہا ۔

ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلے کی تقریب کے مہمان ِ اعزاز ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں اور ملکوں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، پاکستان خصوصا چترال میں تعلیم کے فروغ کے لیے جو کام کر رہی ہے وہ آج کے بچوں کے پرفامنس سے جھلک رہا تھا۔ مجھے پروگرام میں شریک طلبہ کی خود اعتمادی اور قابلیت دیکھ کر مسرت کا احساس ہوا۔ یہی طلبہ آگے جا کر ملک و قوم کی بہتری میں اپنا کردار بہ خوبی ادا کریں گے۔ انھوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس کی چترال کے لئے خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور اساتذہ کے ساتھ سکول انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

معروف ماہرِ تعلیم ڈاکٹر میر بائض خان نے حاضرین سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دورِ حاضر مقابلے کا دور ہے۔ زندگی میں آگے جانے کے لیے مقابلہ ضروری ہے لیکن مقابلہ ہمیشہ باوقار اور مثبت ہونا چاہیئے۔ اسلام کے سنہریدور میں بھی مقابلے کا رجحان رہا۔ اس لیے مسلمانوں نے ساری دنیا پر حکومت کی۔ قرطبہ سے لے کر شام اور بلخ و بخارا تک کی شاہکار تعمیرات بھی اس بات کی گواہ ہیں۔ طلبہ کوبھی مقابلے کی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہنا چائیے۔ڈاکٹر میر بائض نے طلباو طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مثبت مقابلے کے لئے ہروقت خود کو تیا ررکھیں ۔

اس سے قبل آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان، گلگت بلتستان اور چترال کے جنرل منیجر بریگیڈئر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال اور گلگت بلتستان، پاکستان میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے ۔ طلبہ کی متوازن شخصیت سازی کے لیے نصابی کاموں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی بھر پور توجہ دی جاتی ہے اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے بھی موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ چترال میں آغا خان ایجوکیشن سروس ۱۹۸۰میں فیمل ایجوکیشن سے شروع ہوا تھا تاکہ یہاں کی خواتین کی شرح خواندگی کو بڑھایا جائے۔ اب آغا خِان ایجوکیشن سروس کے زیر انتظام چترال کے طول وعرض کے ۴۵سکولوں میں ۱۳ ہزار طلباو طالبات زیر تعلیم ہیں ، جہاں کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ انھیں بہترین تربیت دی جارہی ہے ۔ جی ایم نے کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی میں اساتذہ کے ساتھ اسٹاف کی کردار کو بھی سراہا۔

تقریب میں ہم نصابی سرگرمیوں میں آغاخان سکولز چترال کے تین” آر ایس ڈی یوز ” کے طلباؤ طالبات کے درمیان حسنِ قرات، حمد، نعت،ملی نغموں، قومی ترانے، اُردو اور انگریزی تقاریر و مضمون نگاری،اُردو انگریزی خطاطی اور مصوری کے مقابلے ہوئے۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل بلال جاوید تھے، جب کہ صدرِ مجلس سی ای او آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان امتیاز مومن تھے۔ تقر یب میں آغا خان یو نیورسٹی امتحانی بورڈ کے سالانہ امتحانات میں ملکی اور صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا اور ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کو بھی انعامات دیے گئے۔ تقریب سے پوزیشن ہولڈر طالب علم توحید الرحمن ، دورسمین ، حیبہ حسن ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے اپنی کامیابیوں کو اساتذہ کے نام کردیا ، انھوں نے کہا کہ انکی سپورٹ اور بہترین رہنمائی سے ہم اس پوزیشن تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ، تقریب سے زوالفقار نے بھی خطاب کرتے ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 15

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht brig khush muhammad chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 4

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 9

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 11 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 13 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 14 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 16 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 17 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 18 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 7 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 6 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 19

 

chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 4 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 1

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 12

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
81005

آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان نے معیاری تعلیم کو چترال جیسے دورافتادہ علاقوں تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ کرنل سمیع زمان خان

آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان نے معیاری تعلیم کو چترال جیسے دورافتادہ علاقوں تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ کرنل سمیع زمان خان

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل سمیع زمان خان نے کہا ہے کہ آغا خان ایجوکیشن سروس قوم کے نونہالوں کی مخفی صلاحیتوں کو نکھارنے اور قوم کے مستقبل کو تابناک بنانے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے طلباوطالبات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ذہانت اور ٹیلنٹ میں ترقی یافتہ شہروں سے کسی بھی طور پیچھے نہیں ہیں۔ ہفتے کے روز آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول چترال میں آغا خان ایجوکیشن سروس کے تحت چلنے والے سکولوں کے درمیان منعقدہ ریجنل کمپٹیشن 2022ء کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان نے ملک کی ترقی کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر احسن انداز سے کام کیا ہے اور معیاری تعلیم کو چترال جیسے دورافتادہ علاقوں تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے بچپن اور اسکول کے دنوں کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے انفرادی طور پر طلباء کے نام لے کر ان کی ‘شاندار کارکردگی’ کی تعریف کی۔ انہوں نے اپنی خدمات کے دوران کراچی، گلگت اور چترال میں کمیونٹی کے ساتھ اپنے دیرپا تعلقات کو بھی اجاگر کیا اور چترال سے باہر شہری علاقوں میں پڑھنے والے طلبہ سے ان کی صلاحیتوں کا موازنہ کرتے ہوئے طلباء کی دل کھول کر تعریف کی اور کہاکہ ان کی تقریروں کے دوران طلباء کا لہجہ دیکھ کر انہیں بہت ہی خوشی محسوس ہوئی اور ہم ان بچوں اور بچیوں پر فخر کرتے ہیں۔

 

آغا خان ایجوکیشن سروس کے زیر اہتمام ان ہم نصابی سرگرمیوں میں 13 کیٹیگریز کے مقابلے ہوئے جن میں حسن قرات، نعت، قومی ترانہ، قومی نغمہ، انگریزی اور اردو میں تقاریر اور انگریزی اور اردو میں مضمون نویسی، کوئز، خطاطی اور پنسل آرٹ شامل تھے۔تینوں ریجنل سکول ڈویلپمنٹ یونٹس چترال، بونی، مستوج اور لوئر چترال کے دائرہ اختیار میں آنے والے سکولوں کے طلبہ نے شاندار کار کردگی کا مظاہرہ کیا ۔ کرنل سمیع زمان خان کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چترال کی پرنسپل محترمہ مسرت جبین نے تقریب کی صدارت کی۔ دیگر معززین میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے قابل ذکر مہمان شامل تھے۔

 

پروگرام کا آغاز جنرل منیجر اے کے ای ایس، پی، جی بی اور چترال بریگیڈیئر (ر) خوش محمد خان کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا۔ انہوں نے بتایاکہ آغاخان ایجوکیشن سروس تعلیم سفرکاآغاز1905میں گوادرسے کیایہ جگہ آج کے پاکستان میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ اس وقت AKES,P کے زیر انتظام ایک سو پچاس سے زائد سکولز کام کررہے ہیں۔ جہاں 53 ہزار سے زائد طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ 1980 میں جب چترال میں AKES نے کام شروع کیا تو لڑکیوں کی تعلیم کی شرح خواندگی صرف 2فی صد تھی۔ اب AKES نے ابتدائی بچپن (ECD) کی تعلیم کو بہتر بنانے کا آغاز کیا ہے۔ اسکولوں کو آغا خان ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB) سے منسلک کرکے امتحانی نظام کے معیار میں بہتری لانے کے حوالے سے کام ہورہا ہے۔ کیونکہ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ ‘جانچ سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھاتا ہے’۔ AKES کی طرف سے شروع کی گئی تیسری کوشش اسکولوں کی اپ گریڈ ہے تاکہ KG سے ہائیر سیکنڈری تک کی تعلیم طلباء کو ان کی دہلیز پر دستیاب ہو۔ اس کے علاوہ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور وسائل کی فراہمی ایک اور اہم مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کا پروگرام ان تقریبات کا ایک سلسلہ تھا جس میں طلباء نے علاقائی سطح پر جگہ بنانے کے لیے مختلف آئٹمز میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

 

تقریب کے صدر گورنمنٹ گرلز کالج چترال کے پرنسپل مسرت جبین نے اپنی تقریر میں خواتین کی تعلیم کے فروغ میں اے کے ای ایس کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ شرکاء میں زیادہ تر لڑکیاں تھیں اور خواتین کی تعلیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے ان اداروں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا۔ اس نے ہمارے بچوں کی شاندار ماضی، شاندار حال اور روشن مستقبل پر اپنا اعتماد ظاہر کیا۔ آخر میں انہوں نے اس طرح کے منظم پروگرام کے انعقاد کو بھی سراہا۔ مختلف مقابلوں میں نمایان پوزیشن حاصل کرنے والوں میں حسن قرأت میں پہلی پوزیشن اے کے ایس رمن کی طالبہ مہرینہ، حمد میں جو آغا خان ہائر سیکنڈری جونیئر کیمپس دولومچ کی طالبہ سارہ سلیم ہیں، نعت میں اے کے ایس سوسم کی طالبہ تنیشا،۔ قومی ترانہ میں اے کے ایس شوئسٹ کے طلباء، جبکہ قومی گیت میں اے کے ایس بریپ کے طلباء شامل ہیں۔ اسی طرح اردو تقریر اے کے ایس سوسوم کی سعدیہ جعفر،انگریزی تقریر میرا گرام نمبر 2 کی شہزادی نے جیتی اور اردو مضمون نویسی میں اے کے ایس پرواک کی انمول، اردو خطاطی میں ا ے کے ایے ایس روئی نے اور انگلش کیلیگرافی میں اے کے ایس مستوج کی طالبہ تاشفین اختر نے ور کوئز مقابلہ اور پنسل آرٹ اے کے ایس بونی کے طلباء نے جیتا۔اختتامی سیگمنٹ میں تمام شریک طلباء کو ان کی کارکردگی کے اعتراف میں شیلڈز اور اسناد سے نوازا گیا۔

chitraltimes akesp schools competition awards cermoney col sami2 chitraltimes akesp schools competition awards cermoney2 chitraltimes akesp schools competition awards cermoney brig khush muhammad chitraltimes akesp schools competition awards cermoney akhss chitral

chitraltimes akesp schools competition awards cermoney3

chitraltimes akesp schools competition awards cermoney5 chitraltimes akesp schools competition awards cermoney

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
68464

آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے زیر اہتمام چترال میں تقریب اسناد و انعامات

آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے زیر اہتمام چترال میں تقریب اسناد و انعامات

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال کے زیراہتمام عید میلاد االنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بابرکت دن کے موقع پر آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کوراغ میں سال 2021-22 میں آغا خان یونیورسٹی ایگزامینشن بورڈ کے سالانہ امتحان میں قومی، صوبائی اور ضلعی سطح پر نمایان پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ اور ان کے والدین کے اعزاز میں Merit Citation کے نام سے ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں ان تمام خوش قسمت طلبہ کو تعریفی اسناد سے نوازا گیا۔

تقریب کے مہمان ِ خصوصی ڈائر یکٹر جنرل نیکٹا سید فدا حسن نے اس قسم کی تقریبات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان تمام اساتذہ ٔ کرام کو خراجِ تحسین پیش کیا جن کی بدولت چترال میں علمی ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔ انہوں نے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اسکولوں کی بدولت بہت ہی ہم عرصے میں ملک اور ملک سے باہر کی بہترین یونیورسٹیوں میں چترالی طلباء و طالبات کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ مہمانِ خاص نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے سفر میں کوئی شارٹ کٹ موجود نہیں۔ اس لیے اپنے آپ کو سخت محنت کے صبر آزما مراحل سے گزارتے ہوئے اصل منزل کی طرف سفر کو جاری رکھیں۔ ساتھ ہی انہوں نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے استعمال کی حساسیت کو سمجھاتے ہوئے نصیحت کی کہ بے لگام سوشل میڈیا میں معلومات کی ترسیل اور تشہیر کرتے ہوئے تحقیق کے مراحل کو کبھی نہ بھولیں۔ کوئی بھی انفارمیشن آپ کو ملے اس کو پراسس کیے بغیر مزید نہ پھیلائیں۔

chitraltimes akesp akhss kuragh award distribution cermoney dig fida hassan

یہ علمی تقریب عید ِ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بابرکت دن کی وجہ سے مزید بابرکت ہوئی اور اس دن کی مناسبت سے علمی گفتگو کے لیے معروف اسکالر اور پروگرام منیجر ایس ای ڈی پی محمد رحیم کو دعوت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات ِ مبارکہ بحیثیتِ معلم بھی ہمارے لیے مشعل ِ راہ ہے۔ مکہ کے ابتدائی دور میں مشہور صحابی ارقم بن ابی الارقم کے گھر کو درس گاہ بناکے خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم استاد کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس کے بعد اگر دورِ مدینہ کی بات کریں تو صفہ اسلامی تاریخ کی اولین درس گاہ ہے، جہاں کے پہلے مدرس اور صدر مدرس حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔

 

آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ابتدائی دور میں ہی ایسے علمی معاشرے کی بنیاد رکھی کہ انتہائی کم عرصیمیں ریاست مدینہ کی خواندگی کی شرح میں اس قدراضافہ ہوگیاکہ عرب کے جاہل معاشرے سے تعلق رکھنے والے علم کے میدان میں ساری دنیا پر چھا گئے۔

 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ ٔ تدریس کی مثالیں دیتے ہوئے فاضل اسکالر نے کہا کہ آج کے جدید ماہرین ِ تعلیم ریسرچ کے بعد جن طریقہ ہائے تدریس پہ متفق ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ طریقے اپنے عمل کے ذریعے آج سے بہت پہلے دنیا کو بتا دئیے تھے۔ جیسا کہ اس بات پر زیادہ زور دیا جاتا تھا کہ جو علم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھاتے تھے اس علم کو معاشرے کے لیے کیسے منافع بخش بنایا جائے اور ساتھ ہی جو بھی Concept طلبہ کو پڑھایا جائے اس کی تکرار جائزاتی سوالات کے ذریعے کی جاتی تھی۔ آج جدید طریقہ ٔ تدریس میں بھی فارمیٹیو اور سمیٹیو جائزے کے ذریعے مشکل Concept طلبہ کو ذہن نشین کرائی جاتی ہے۔

 

اس طرح کے طریقہ ہائے تدریس کا فائد یہ ہوا کہ موثر تعلیم کے ذریعے لوگوں کی تربیت ہوئی اور اس تربیت کے نتیجے میں ایک ایسے معاشرے کا قیام عمل میں آیا جس میں عدل، صلہ ٔ رحمی، حلیمی اور محبت کے جذبات پروان چڑھے اور اسلامی تعلیمات لوگوں کے وجود کا حصہ بن گئیں۔ اس کے علاوہ جتنی بھی درسگاہیں بعد میں بھی وجود میں آئیں۔ ان علمی اداروں میں مثبت مباحثوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ جس سے علم کے پنپنے کی راہیں ہموار ہوئیں۔

 

chitraltimes akesp akhss kuragh award distribution cermoney 3

جنرل منیجر آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان گلگت بلتستان اور چترال بریگیڈئر (ریٹائرڈ) خوش محمد خان نے تقریب میں تشریف لائے ہوئے مہمانان ِ گرامی کو خوش آمدید کہا اور عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبادکباد دینے کے ساتھ ساتھ تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اس تقریب کا مقصد آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کے سالانہ امتحانات منعقدہ 2021-2022 میں شاندار کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ میں اس تقریب کی وساطت سے اپنے ہونہار طلبہ، ان کے والدین اور اسکول کے پرنسپلز، اساتذہ کرام اور ان کے اداروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

آج کا دن ایک خاص دن اس وجہ سے بھی ہے کہ آج کائنات کے لیے رحمت بن کے آنے والی ہستی کی پیدائش کا دن ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی ایک استاد تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اللہ نے لوگوں کو تعلیم دینے کے لیے اس دنیا میں بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تعلیم و تربیت کے ذریعے ایک ایسی قوم بنائی جنہوں نے بہت کم عرصے میں ہی اس دنیا کے کونے کونے میں اللہ کے پیغام کو لوگوں تک پہنچایا۔

 

جی ایم نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے ہم نے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے بھی ایک دن منایا۔ اس سال یوم ِ اساتذہ کو” تعلیم کی پیوندکاری کی ابتدا اساتذہ سے شروع ہوتی ہے ” کے تھیم سے منایا گیا۔یہ پیغام انتہائی اہمیت کا حامل پیغام ہے۔ اس دن کی مناسبت سے چترال کی تعلیمی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے والے ان تمام اساتذہ کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔

 

جنرل منیجر نے آغا خان ایجوکیشن سروس کے زیرانتظام اسکولوں کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس کی طرف سے گوادر بلوچستان میں پہلے سکول کے سنگ بنیادسے آج تک ایک صدی گزر چکی ہے جبکہ چترال میں 1980 میں پہلے اسکول کے قیام سے لیکر آج تک معیاری تعلیم کو سب کے لیے عام کرنے میں ہم نے بے مثال کامیابی حاصل کی ہے اور کامیابی کا یہ سفر جاری و ساری ہے۔

 

معیای تعلیم فراہم کرنے کے سلسلے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے جنرل منیجر نے کہا کہ ہز ہائنس کی ہدایات کی روشنی میں آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، علاقے میں تعلیم کے معیار کر بہتر بنانے کے ضمن میں مختلف اقدامات مثلاً ای سی ڈی پر خصوصی توجہ، کمرہ جماعتوں کی توسیع، مخصوص نصاب کا اجرااور اساتذہ کی پیشہ وارانہ تربیت پر سرمایہ کاری کے علاوہ سبجیکٹ اسپیشیلسٹ ٹریننگ، پرائمری تا جماعت ہشتم پہلے سیتیار شدہ سبقی منصوبہ بندی کی فراہمی، اسکیم اف ورک اور سب سے بڑھ کر تمام سکولوں میں PrISM (Personal, Intellectual, Social and Moral development) کو نصاب کا حصہ بنا کر طلبہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اچھی تربیت کے لیے کوشاں ہے۔

 

سکولوں کو میسر سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر اسکولوں میں سائنسی تجربہ گاہوں کی توسیع عمل میں لائی گئی ہے اور سکولوں کی کمپیوٹر لیبس میں جدید کمیپوٹرز، تھِن پیڈ اور ٹبلیٹس مہیا کی جا چکی ہیں۔ طلبہ کو ٹیکنالوجی کے جدید طریقوں سے پڑھانے کے لیے جماعت اول تا دو از دہم ICT سلیبس فراہم کیا گیا ہے ۔کئی سکولوں کے اساتذہ اور طلبہ تیز رفتار انٹر نٹ کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ قابل مگر ضرورت مند طلبہ کی مالی اعانت بھی کی جاتی ہے۔

chitraltimes akesp akhss kuragh award distribution cermoney 4

محفل کی صدارت اسماعیلی ریجنل کونسل کے صدر ڈاکٹر ریاض حسین نے کی۔انہوں نے انتہائی جامع انداز میں پوری تقریب کے خطبات کا خلاصہ اور تجزیہ بیان کرتے ہوئے کہا آج کی تقریب میں علم کے میدان میں نمایان کارکردگی دکھانے والے ان طلبہ اور ان کے خاندانوں کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔ انہوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ان خدمات کی روایت کو ہزار سال پہلے بننے والی پہلی یونیورسٹی الازہر یونیورسٹی کی علمی روایت کا تسلسل قرار دیا اور اس خوبصورت روایت کو آغا خان ایجوکیشن سروس نے جس بہترین اور جدید انداز سے آگے بڑھایا۔ اس کی کاوشوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلم انسانیت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ ٔ تدریس سے سبق حاصل کرتے ہوئے طلبہ کے ساتھ محبت و الفت کا وہ رشتہ قائم کرنا چاہیے۔ جس رشتے کی بنیاد پر آج ہمارے طلبہ تعلیم و تربیت کے اس نظام میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آرہے ہیں اور یہ یقینی بات ہے طلبہ بھی ان اساتذہ کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں جو اپنے شاگردوں کے لیے محبت اور عزت کا جذبہ دل میں رکھتے ہیں۔

آخر میں تقریب کے مہمان ِ خصوصی اور صدر نے ان طلبہ میں شیلڈز اور سرٹیفیکٹس تقسیم کیں۔ جنہوں نے سال ۲۰۲۱-۲۲ میں آغا خان یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے سالانہ امتحان میں نمایاں کارکرگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

 

تقریب کی نظامت آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کوراغ کی طالبات کشمالہ انور اور سیدہ انیسہ نے کیں۔ اسی سکول کی طالبات انیسہ کوثر اور جلوہ ظاہر نے قرآن پاک کی تلاوت ترجمہ کے ساتھ پیش کیں۔ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سعادت شمائلیہ کے حصے میں آئی جب کہ ملی نغمہ شہزادی مہک نے پیش کی۔تقریب میں مختلف مکاتب فکر نے کثیر تعدا دمیں شرکت کی۔ اخر میں پرنسپل سلطانہ برہان نے تمام مہمانوں کا شکریہ اد اکیا۔

chitraltimes akesp akhss kuragh award distribution cermoney 2 chitraltimes akesp akhss kuragh award distribution cermoney

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
66769

آغا خان ایجوکیشن سروس ، پاکستان کے زیر اہتمام مستوج اور بونی میں جدید طرز کے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کا سنگِ بنیاد رکھا گیا

آغا خان ایجوکیشن سروس ، پاکستان کے زیر اہتمام مستوج اور بونی میں جدید طرز کے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کا سنگِ بنیاد رکھا گیا

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز) مستوج اور بونی میں دو نئے آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکولوں کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب منعقد ہوئیں۔ اس توسیع کا مقصد طلبہ کی معیاری تعلیم تک رسائی میں اضافہ کرنا ہے۔ ان دو نوں اسکولوں میں طلبہ کو کنڈر گارڈن سے بارھویں جماعت (K-12)تک معیاری تعلیم ایک تسلسل کے تحت فراہم کیا جائے گا ۔
ان تقریبات میں صدر،اسماعیلی کونسل برائے پاکستان ،حافظ شیر علی نے بطورِ مہمانِ خصوصی اور رائے افضل علی اور ونگ کمانڈر چترال سکاؤٹس لیفنٹنٹ کرنل ندیم شہزاد نے بطورِ گیسٹ آف آنر شرکت کی ۔

تقریب کے شرکاء میں وائس پریزڈنٹ اسماعیلی کونسل برائے پاکستان ، حسین تیجانی ، صدر ر اسماعیلی ریجنل کونسل اپر چترال امتیاز عالم ، صدر اسماعیلی ریجنل کونسل لوئر چترال ڈاکٹر ریاض حسین ، اے سی مستوج محمد علی ، اسماعیلی ریجنل اور لوکل کونسلات کی قیادت، سی ای او آغا خان ایجوکیشن امتیاز مومن ، ہیڈ اف ایجوکیشن آئین شاہ ، اور علاقے کے معتبرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

آغاخان اسکول بونی اور مستوج کا شمار پاکستان کے ان 156 آغا خان اسکولوں میں ہوتا ہے جہاں بچوں کی کل انرولمنٹ پچاس ہزار سے زائد ہے ۔دونوں اسکولوں کی نئی عمارتوں سے ایک ہزار سے زائد طلبہ مستفید ہونگے۔ جس میں آغا خان اسکول بونی چھ سو (600) سے زائد اور آغا خان اسکول مستوج میں چار سو(400) سے زائد طلبہ کی گنجائش ہوگی ۔ان عمارتوں میں 40، سے زائد جدید اور کشادہ کلاس رومز ،8 سائنس اور کمپیوٹر لیبز ،2 لائبیریرز،دفاتر اور دوسری سہولیات تعمیر کی جائیں گی ۔
سیکھنے کے عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ، ان عمارتوں میں جدید اورکثیر المقاصد جگہیں(Space) بنائی گئیں ہیں۔ جو جدید تدریسی طریقہ ٔ کار میں تیز رفتار تبدیلیوں کی عکاس ہونگے ۔ یہ جگہیں طلبہ کو سوال کرنے ، کھوج لگانے اور مشترکہ طور پر کام کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔یہ ضروری بنیادی مہارتیں طلبہ کو 21 ویں صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کریں گے۔

سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، صدر حافظ شیر علی ،نے تعلیم کے میعار کو برقرار رکھنے اور طلبہ میں سیکھنے کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے جدید سہولیات فراہم کرنے میں آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے کی ترقی میں اپنی صلاحیتوں کا مکمل استعمال کریں گے ۔

انہوں نے اساتذہ اور کمیونٹی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ان ادروں کو صف اول میں لاکر مثالی درسگاہ بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں کیونکہ صرف عمارتیں بنانے سے مقصد حاصل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ یہاں سے فارغ ہونے والے بچوں کا پہلا بیج ملک کے ٹاپ 20یو نیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں تو ہمار امقصد حاصل ہوگا اور اسی بات کو اپنے سامنے ٹارگٹ کے طور پررکھیں۔

گیسٹ آف آنر ونگ کمانڈر چترال سکاؤٹس لیفنٹنٹ کرنل ندیم شہزاد نے تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آ غا خان ایجوکیشن سروس ان دور افتادہ علاقے کے نونہالوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے ۔
انہوں نے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی خدمات کو علاقے کی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور مستوج میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے ادارے کے قیام کو ایک گران قدر کام قرار دیا۔

53 ہزار اسکوائیر فٹ پر پھیلی ہوئی ان عمارتوں کو “گرین بلڈنگز” کے طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ یہ عمارتیں مقامی ماحول کے ساتھ مطابقت رکھیں ۔ قابل تجدید توانائی (renewable energy) فراہم کرنے کے لیے شمسی پینل نصب کیے جائیں گے جبکہ Insulated عمارتی مواد قدرتی روشنی اور ہوا کا استعمال کم سے کم توانائی کی کھپت اور کاربن فوٹ پرنٹ کو یقینی بنائے گا ۔ان اسٹرکچر میں زلزلے کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت بھی ہوگی اور قدرتی آفات کی صورت میں یہ اپنی اطراف میں آباد کمیونیٹیز کے لیے پناہ گاہ کا کام بھی دے گی ۔

مہمان ِ خصوصی اور دیگر معززین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنرل منیجر ، اے کے ای ایس پی ،گلگت بلتستان اور چترال بریگیڈئر ریٹائرڈ خوش محمد نے کہا کہ اسکولوں میں توسیع علاقہ میں تعلیمی مواقع میں اضافہ کرے گی اور اطراف کے شہروں اور دیہاتوں میں رہنے والے ہونہار طلبہ کو اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کرنے اور اپنی قوم کی خدمت کرنے کے مواقع فراہم کریں گے ۔

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 15

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 1

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 23

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 25

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 14

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 16

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 17

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 24

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 19

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 3

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 7

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 6

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 5

chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 2 chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 8 chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 9 chitraltimes aga khan school mastuj and booni ground breaking program 10

 

chitraltimes akhss mastuj structure2 chitraltimes akhss mastuj structure

chitraltimes akhss Booni structure2 chitraltimes akhss Booni structure

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
62543