Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی 

شیئر کریں:

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان چترال کے زیر اہتمام آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ چترال میں آغاخان ا متحانی بورڈ کراچی کے سال 2023 کے امتحان میں صوبائی سطح پر مجموعی اور مختلف مضامین میں انفرادی طور پر نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا ؤ طالبات کے اعزاز میں سائٹیشن تقریب کا اہتمام کیا گیا ، جس کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال جاوید جبکہ مہمان اعزاز کے طور پر ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی ، ڈی پی او لوئرچترال اکرام اللہ کے علاوہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے سی ای او امتیاز مومن ، ہیڈآف ایجوکیشن اے۔کے۔ای۔ایس۔پی عین شاہ، جنرل منیجر اے۔کے۔ای۔ایس۔پی ۔ چترال وگلگت بلتستان برگیڈئیر خوش محمد ، ڈاکٹر میر بائض ِخان، اور اپر و لوئیر چترال کے اسماعیلی کونسل کے پرزیڈینٹ امتیاز احمد و ظفرالدین ، آغاخان سکولز کے پرنسپلز وطلبہ کے علاوہ امتحان میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کے والدین اورمختلف مکاتب فکر کے افراد کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 

مہمان خصوصی کرنل بلال نے خطاب کرتے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان ملک بھر میں تعلیم بالخصوص بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بہت موثر کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین مردوں سے کسی صورت پیچھے نہیں۔ پاکستان آرمی، فضائیہ سمیت ہر شعبہ ِ زندگی میں ان کا کردار قابل ستائش ہے۔ انہوں نے اہل ِ چترال کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے لوگ امن پسند ، محنتی اور باصلاحیت ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ چترال شرح ِ خواندگی میں ۷۷فیصد کے ساتھ خیبر پختون خواہ کے زیادہ تر اضلاع سے آگے ہے۔انھوں نے تعلیم کے میدان میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کردار کو سراہا ۔

ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلے کی تقریب کے مہمان ِ اعزاز ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں اور ملکوں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، پاکستان خصوصا چترال میں تعلیم کے فروغ کے لیے جو کام کر رہی ہے وہ آج کے بچوں کے پرفامنس سے جھلک رہا تھا۔ مجھے پروگرام میں شریک طلبہ کی خود اعتمادی اور قابلیت دیکھ کر مسرت کا احساس ہوا۔ یہی طلبہ آگے جا کر ملک و قوم کی بہتری میں اپنا کردار بہ خوبی ادا کریں گے۔ انھوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس کی چترال کے لئے خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور اساتذہ کے ساتھ سکول انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

معروف ماہرِ تعلیم ڈاکٹر میر بائض خان نے حاضرین سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دورِ حاضر مقابلے کا دور ہے۔ زندگی میں آگے جانے کے لیے مقابلہ ضروری ہے لیکن مقابلہ ہمیشہ باوقار اور مثبت ہونا چاہیئے۔ اسلام کے سنہریدور میں بھی مقابلے کا رجحان رہا۔ اس لیے مسلمانوں نے ساری دنیا پر حکومت کی۔ قرطبہ سے لے کر شام اور بلخ و بخارا تک کی شاہکار تعمیرات بھی اس بات کی گواہ ہیں۔ طلبہ کوبھی مقابلے کی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہنا چائیے۔ڈاکٹر میر بائض نے طلباو طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مثبت مقابلے کے لئے ہروقت خود کو تیا ررکھیں ۔

اس سے قبل آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان، گلگت بلتستان اور چترال کے جنرل منیجر بریگیڈئر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال اور گلگت بلتستان، پاکستان میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے ۔ طلبہ کی متوازن شخصیت سازی کے لیے نصابی کاموں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی بھر پور توجہ دی جاتی ہے اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے بھی موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ چترال میں آغا خان ایجوکیشن سروس ۱۹۸۰میں فیمل ایجوکیشن سے شروع ہوا تھا تاکہ یہاں کی خواتین کی شرح خواندگی کو بڑھایا جائے۔ اب آغا خِان ایجوکیشن سروس کے زیر انتظام چترال کے طول وعرض کے ۴۵سکولوں میں ۱۳ ہزار طلباو طالبات زیر تعلیم ہیں ، جہاں کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ انھیں بہترین تربیت دی جارہی ہے ۔ جی ایم نے کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی میں اساتذہ کے ساتھ اسٹاف کی کردار کو بھی سراہا۔

تقریب میں ہم نصابی سرگرمیوں میں آغاخان سکولز چترال کے تین” آر ایس ڈی یوز ” کے طلباؤ طالبات کے درمیان حسنِ قرات، حمد، نعت،ملی نغموں، قومی ترانے، اُردو اور انگریزی تقاریر و مضمون نگاری،اُردو انگریزی خطاطی اور مصوری کے مقابلے ہوئے۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل بلال جاوید تھے، جب کہ صدرِ مجلس سی ای او آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان امتیاز مومن تھے۔ تقر یب میں آغا خان یو نیورسٹی امتحانی بورڈ کے سالانہ امتحانات میں ملکی اور صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا اور ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کو بھی انعامات دیے گئے۔ تقریب سے پوزیشن ہولڈر طالب علم توحید الرحمن ، دورسمین ، حیبہ حسن ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے اپنی کامیابیوں کو اساتذہ کے نام کردیا ، انھوں نے کہا کہ انکی سپورٹ اور بہترین رہنمائی سے ہم اس پوزیشن تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ، تقریب سے زوالفقار نے بھی خطاب کرتے ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 15

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht brig khush muhammad chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 4

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 9

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 11 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 13 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 14 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 16 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 17 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 18 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 7 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 6 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 19

 

chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 4 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 1

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 12


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
81005