Chitral Times

May 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

Posted on
شیئر کریں:

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

مظفر آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) بجلی کے بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کیس کی آزاد جموں کشمیر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں قائم بینچ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلوں پر عمل نہ ہو گا تو وزیرِ اعظم کو بلانا پڑے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، آزاد کشمیر میں کس قانون کے تحت فیول ایڈجسٹمنٹ بلوں میں شامل کی جاتی ہے، بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، ایڈووکیٹ جنرل کل آکر بتائیں کہ ایکسٹرا ٹیکس کیا ہے، ریٹائرڈ ججز کو بجلی مفت کیوں دی جاتی ہے، ریٹائرڈ ججز کے گھر سنتری اور اسٹینو کا کیا کام؟ اگر یہ قانون ہے تو اسے ختم کروائیں، اگر ججز کے پاس فالتو گاڑیاں ہیں تو ختم کریں، قانون ہے تو ترمیم کریں۔آئی جی نے جتنے بیریئر لگوائے ہیں سب کو ختم کریں، اگر آئی جی کو ڈر لگتا ہے تو استعفیٰ دے دیں، جتنے لوگ پروٹوکول کے شوقین ہیں، وہ اپنا شوق اپنے خرچ پر پورا کریں، آئندہ کسی کے آگے پیچھے پولیس کی گاڑیاں اور ہوٹر چلتے دکھائی نہیں دینے چاہئیں، بجلی کے معاملہ میں لوگوں کو ریلیف دیں، ٹیرف کا تعین کرنا حکومت آزاد کشمیر کا کام ہے، اسمبلی کے ذریعے اس پر قانون بنائیں۔چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کو تمام باتیں وزیرِ اعظم تک پہنچانے کا اور فریقین کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

 

پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔یہ بات وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، جام کمال اور مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سعودی تجارتی وفد پاکستان کے اہم دورے پر ہے، پاکستان کے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو بھی تجارت میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا، سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 کے قریب سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان آئے ہوئے ہیں، پاکستانی اور سعودی کمپنیاں آپس میں مل بیٹھ کر عالمی سطح پر اپنے کاروبار کو بڑھانے پر بات چیت کر رہی ہیں، ہم ملک سے مایوسی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، ہم مدد نہیں تجارت اور کاروبار چاہتے ہیں، پہلے مدد کی بات کی جاتی تھی، اب کاروبار کرنے کی بات کی جاتی ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ آج سعودی عرب کے کاروباری افراد پاکستان میں موجود ہیں اور پاکستانی کمپنیوں سے بات کر رہے ہیں، اس کے نتیجے میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے، پہلے حکومت سے حکومت کے معاہدے ہوئے، اب بزنس سے بزنس کے معاہدے ہوں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی، سعودی عرب کے تاجر پاکستان کی معیشت میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، کئی سعودی سرمایہ کار نجی حیثیت میں بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، مختلف مرحلوں میں سعودی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88451