Chitral Times

May 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

 صوبہ کے 35 محکموں کے محصولات و اخراجات پر مبنی سال 2023-24کی آڈٹ رپورٹس گورنر کو پیش 

شیئر کریں:

 صوبہ کے 35 محکموں کے محصولات و اخراجات پر مبنی سال 2023-24کی آڈٹ رپورٹس گورنر کو پیش

صوبے کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے مالیاتی اخراجات میں نظم وضبط اور قواعد و ضوابط کی پابندی یقینی بنانی چاہئے، حاجی غلام علی

ڈی جی آڈٹ لوکل گورنمنٹ خیبر پختونخوا شاہ رحمان، ڈپٹی آڈیٹر جنرل نارتھ ساجد علی ندیم،ایڈیشنل سیکرٹری گورنر زبیر ارشد بھی ملاقات میں موجود تھے

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ خیبر پختونخوا شہزاد نعیم نے گذشتہ روز گورنرہاوس پشاورمیں ملاقات کی اور گورنر کو خیبرپختونخوا حکومت کے 34 محکموں کے اخراجات و محصولات پر مشتمل سالانہ آڈٹ رپورٹ 2023-24 پیش کی، آڈٹ رپورٹ آئین کے آرٹیکل 171 کی تعمیل میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے گورنر کو پیش کی جاتی ہے،ملاقات میں ڈائریکٹر جنرل آڈٹ لوکل گورنمنٹ خیبرپختونخوا شاہ رحمان، ڈپٹی آڈیٹر جنرل نارتھ ساجد علی ندیم،ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر زبیر ارشد بھی موجود تھے،گورنرکو پیش کردہ رپورٹس حکومت خیبرپختونخوا کے 34 محکموں کے آڈٹ پر مبنی تھی جن میں 57 غیر ملکی امدادی منصوبوں، صحت سہولت پروگرام اور غیر ملکی قرضوں کے آڈٹ رپورٹس شامل ہیں۔گورنر حاجی غلام علی نے صوبے کے مشکل حالات کے باوجود مالیاتی نظام سے متعلق آڈٹ رپورٹس کو بروقت پیش کرنے کو سراہا۔ انہوں نے محکموں کی جانب سے زیادہ اخراجات اور کم آمدنی پر تشویش کابھی اظہار کیا اور کہا کہ مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کیلئے شفاف آڈٹ و احتساب کا نظام ناگزیر ہے کیونکہ مالی بے قاعدگیوں کے براہ راست اثرات معاشی نظام پر پڑتے ہیں جس کی وجہ اقتصادی صورتحال بدحالی کا شکار ہو جاتی ہے، انہوں نے صوبے کو مالیاتی بحران سے بچانے کے لیے مالیاتی اخراجات سے متعلق قواعد و ضوابط کی پابندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کو محصولات و اخراجات میں توازن و شفافیت برقرار رکھنی چاہئے اور اس سلسلے میں آڈیٹرجنرل کے زیراہتمام صوبوں میں قائم اداروں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ مالی امور سے متعلق آڈٹ رپورٹس کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنانے کا مؤثر میکنزم تشکیل دیا جائے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
85876