Chitral Times

May 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی

Posted on
شیئر کریں:

وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جس میں نگراں حکومت نے نئی منتخب حکومت کیلیے روڈ میپ وضع کردیا۔رپورٹ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ آخری اقتصادی جائزہ مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے ائی ایم ایف سے جلد نئے قرض پروگرام کیلیے معاہدہ ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سخت اور غیر مقبول فیصلوں سے معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے، نئی حکومت ایف بی آر کی تنظیم نو کیلیے ضروری اصلاحات کرے۔رپورٹ میں پی آئی اے سمیت خسارے کا شکار اداروں کی نجکاری بھی لازمی قرار دی گئی ہے، مشکل اصلاحات کیلیے آئی ایم ایف سے میڈیم ٹرم سہولت لینا ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی ملکیتی اداروں میں گورننس اور مالی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔ نگراں حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت اہداف پورے کیے۔رپورٹ کے مطابق رواں ماہ مہنگائی 25.5 فیصد جبکہ آئندہ ماہ 24.5 فیصد تک رہے گی، جولائی تا دسمبر 1500 ارب روپے پرائمری سرپلس رہا، آئی ایم ایف کے 0.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں پرائمری سرپلس 1.5 فیصد رہا۔رپورٹ کے مطابق پہلے سات ماہ میں برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 18 ارب ڈالر رہیں، جولائی تا دسمبر ایف بی آر کے ریونیو میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا، 5149 ارب وصولی کی گئیں۔ نان ٹیکس ریونیو میں 116.5 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے سات ماہ ترسیلات زر میں 50 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، سات ماہ میں 15 ارب 80 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 16 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ترسیلات تھیں۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 7 ماہ میں برآمدات میں 9.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، برآمدات 16.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، درآمدات میں جولائی تا جنوری 11.1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، درآمدات 33.5 ارب ڈالر سے کم ہوکر 29.8 ارب ڈالر تک رہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 7 ماہ میں 71.2 فیصد کی کمی ہوئی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں سات ماہ میں 21.4 فیصد کی کمی ہوئی۔رواں مالی سال جولائی تا جنوری مالیاتی خسارے میں 43 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی کے 7 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 103.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔

آئی ایم ایف سے جلد نئے قرض پروگرام کیلیے معاہدہ ناگزیر قرار

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگران حکومت نے انتخابات کے بعد منتخب ہونے والی نئی حکومت کیلئے معاشی روڈ میپ وضع کر دیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ قرض پروگرام مکمل کر کے جلد نئے معاہدے کو ناگریر قرار دیدیا۔وزارت خزانہ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورا کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ ایف بی آر میں اصلاحات، پی آئی اے سمیت خسارے کا شکار سرکاری اداروں کی نجکاری پر بھی زور دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سخت اورغیر مقبول فیصلوں سے معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے، نئی حکومت ایف بی آر کی تنظیم نو کیلئے ضروری اصلاحات کرے، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی ملکیتی اداروں میں گورننس اور مالی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔وزارت خزانہ کے مطابق مشکل اصلاحات کیلئے آئی ایم ایف سے میڈیم ٹرم سہولت لینا ہوگی، نگران حکومت نے ا?ئی ایم ایف سے معائدے کے تحت اہداف پورے کیئے۔رواں ماہ مہنگائی 25.5 فیصد تک رہنے، آئندہ ماہ 24.5 فیصد تک رہے گی، جولائی تا دسمبر 1500 ارب روپے پرائمری سرپلس رہا، آئی ایم ایف کے 0.5 فیصد ہدف کے مقابلے پرائمری سرپلس 1.5 فیصد رہا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 18 ارب ڈالر رہیں، جولائی تا دسمبر ایف بی آر کے ریونیو میں 29.8 فیصد اضافہ، 5149 ارب وصولی کی گئی۔ نان ٹیکس ریونیو میں 116.5 فیصد اضافہ، جولائی تا دسمبر 1979 ارب روپے وصول کیے گئے۔ مالی خسارہ 43 فیصد اضافے سے 2407 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
85835