Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آئندہ سال کْل 38 عام تعطیلات ہونگے، اختیاری چھٹیاں بھی شامل ۔ نوٹیفکیشن جاری

Posted on
شیئر کریں:

آئندہ سال کْل 38 عام تعطیلات ہونگے، اختیاری چھٹیاں بھی شامل ۔ نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )کیبنٹ ڈویڑن نے آئندہ سال کی عام تعطیلات اور اختیاری چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق 2023ء میں کْل 38 عام تعطیلات اور اختیاری چھٹیاں ہوں گی، جن میں سے 16 عام تعطیلات اور 22 اختیاری چھٹیاں ہوں گی۔کیبنٹ ڈویڑن کے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 5 فروری 2023ء کو یومِ کشمیر، 23 مارچ کو یومِ پاکستان، یکم مئی کو یومِ مزدور کی عام تعطیل ہو گی۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 22 تا 24 اپریل عیدالفطر کی 3 چھٹیاں، 29، 30 جون اور یکم جولائی کو عیدالاضحی کی 3 چھٹیاں، 27 اور 28 جولائی کو عاشورہ محرم کی چھٹیاں ہوں گی۔کیبنٹ ڈویڑن کے نوٹیفکیشن کے مطابق 14 اگست کو یومِ آزادی کی جبکہ 28 ستمبر کو عیدِ میلاد النبیﷺکی عام تعطیل ہو گی۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ 9 نومبر کو یومِ اقبال، 25 دسمبر کو یومِ قائد اعظم اور کرسمس جبکہ 26 دسمبر کو مسیحی ملازمین کے لیے کرسمس کے بعد کی عام تعطیل ہو گی۔کیبنٹ ڈویڑن کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 2023ء کے لیے اسلامی چھٹیاں متوقع تاریخ کے حساب سے طے کی گئی ہیں، چاند کی رویت کے حساب سے چھٹیوں کا الگ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق 2023ء میں 16 عام تعطیلات میں سے 2 اتوار کے روز ہوں گی، 2 جنوری، 22 مارچ، 3 جولائی کو بینکوں کی چھٹی ہو گی۔کیبنٹ ڈویڑن کے نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مسلم حکومتی ملازمین کو سال میں ایک سے زیادہ آپشنل چھٹی نہیں ملے گی، جبکہ غیر مسلم حکومتی ملازمین کو سال میں 3 سے زائد آپشنل چھٹیاں نہیں ملیں گی۔

 

 

 

ریکوڈک منصوبہ پاکستان اور بلوچستان کے لئے گیم چینجرہے،تکمیل سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، ترجمان صوبائی حکومت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ نے ریکوڈک منصوبہ کو پاکستان اور بلوچستان کے لئے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی تکمیل سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، جنوری میں باقاعدہ اس منصوبے کا افتتاح کوئٹہ میں کیا جائے گا، دہشت گرد حملوں کے بعد بھی بلوچستان میں ترقیاتی کام کسی بھی صورت نہیں رکے گا، ہمیں جتنا بیرونی سازشوں سے خطرہ ہے اتنا ہی اندرونی سازشوں سے بھی خطرہ ہے، عوام لاپتہ افراد کے حوالے سے جھوٹے پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ پاکستان اور بلوچستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہو گا، اس منصوبے سے 8 ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔جب کام شروع ہو جائے گا مزید تین ہزار لوگوں کو روزگار میسر آئے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے مکمل ہونے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کا واضح موقف ہے کہ بلوچستان کے عوام کو روزگار ملے گا، بغیر کسی خرچ کے 25 فیصد حصہ بلوچستان کی عوام کو ملے گا، رائلٹی کی مد میں پہلے 2 فیصد اور اب 5 فیصد ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ریکوڈک کا معاملہ شروع ہوا تو وزیراعلیٰ نے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر دستخط کئے، اس معاہدے سے بلوچستان ترقی کرے گا، ریکوڈک کے ذریعے صوبے میں خوشحالی آئے گی۔فرح عظیم شاہ نے کہا کہ پاکستان کا صوبہ بلوچستان سونے کی چڑیا ہے، ہم سب کو بلوچستان کی قدر کرنی چاہیے، بلوچستان میں ترقیاتی کام اب ناگزیر ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ جنوری میں باقاعدہ اس منصوبے کا افتتاح کوئٹہ میں کیا جائے گا، حکومت بلوچستان کا واضح موقف ہے کہ عوام اور صوبے کو اب ترقی دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں دہشت گردی کے حملے ہوئے، جب بھی بلوچستان میں ترقی کا کام شروع ہوتا ہے تو دہشت گرد سرگرم ہو جاتے ہیں، دہشت گرد حملوں کے بعد بھی بلوچستان میں ترقیاتی کام کسی بھی صورت نہیں رکے گا، ہمیں جتنا بیرونی سازشوں سے خطرہ ہے اتنا ہی اندرونی سازشوں سے بھی خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے والے جوانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کئے جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں۔

 

فرح عظیم شاہ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے ہمیشہ بڑا مسئلہ ہوتا ہے، لاپتہ افراد کی مصدقہ تعداد 691 ہے جس میں سے 303 کو بازیاب کرا لیا گیا ہے، باقی افراد کی بازیابی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،عوام جھوٹے پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے کے نتیجے میں کافی نقصان ہوا ہے، ہماری حکومت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے پر یقین رکھتی ہے، حکومت بلوچستان کا واضح موقف ہے کہ عوام اور صوبے کو اب ترقی دینی ہے، دھرنے اور احتجاج سے ملک دشمن عناصر کو فائدہ ہو گا، اس لئے ان احتجاجی دھرنوں کے سلسلے کو ختم ہونا چاہیے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
69688