Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلیٰ کا عوامی شکایات کے ازالے کیلئےقائم شکایت سیل بارے اگہی مہم کیلئے ڈپٹی کمشنرزکوہدایت

شیئر کریں:

وزیراعلیٰ کا عوامی شکایات کے ازالے کیلئےقائم شکایت سیل بارے اگہی کیلئے ڈپٹی کمشنرزکومہم چلانےکی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سرکاری محکموں سے متعلق زیادہ سے زیادہ عوامی شکایات کے ازالے اور عوامی مسائل کے فوری حل کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں قائم ” خپل وزیراعلیٰ شکایات سیل ” سے متعلق نچلی سطح پر عوام کو آگہی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو اپنے اپنے اضلاع میں عوام کو مذکورہ شکایات سیل کے بارے میں آگہی دینے کیلئے مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے سرکاری محکموں سے متعلق عوامی شکایات کے حل کو اپنی حکومت کی گڈ گورننس اسٹرٹیٹجی کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے ، عوام سرکاری محکموں سے متعلق اپنی شکایات کے ازالے کیلئے وزیراعلیٰ شکایات سیل سے رابطہ کر سکتے ہیں اور شکایات سیل میںاُن کی شکایات کے ازالے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے گا ۔ عوام سرکاری محکموں سے متعلق اپنی شکایات کے اندراج کیلئے بذریعہ فون ” خپل وزیراعلیٰ شکایات سیل” کے نمبر1800 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع میں لوگوں کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیت کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے۔ وزیراعلی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ )موجودہ صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں لوگوں کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیات کی مقامی سطح پر فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے ۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان ضم اضلاع میں لوگوں کو علاج معالجے سمیت زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے کاموں کی خودنگرانی کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک اہم قدم کے طور پر ضم اضلاع کے مراکز صحت میں ڈاکٹروںسمیت دیگر طبی عملے کی بھرتیوں کا عمل جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں ضم اضلاع کے مراکز صحت کیلئے حال ہی میں 1263 مختلف عملے کی بھرتیوں کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ۔ نئے بھرتی ہونے والے طبی عملے میں 26 سپیشلسٹ ڈاکٹرز ، 53 ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز ،251 میڈیکل آفیسرز ، 481 نرسز کے علاوہ 452 پیرا میڈیکل عملہ شامل ہیں۔یہ عملہ رواں سال تیز رفتار عمل درآمد پروگرام کے تحت بھرتی کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت مزید74 اسپشلسٹ ڈاکٹرز، 166 ایمرجنسی میڈیکل آفیسرز ، 49 میڈیکل آفیسرز اور متعدد پیرا میڈیکل عملے کی بھرتی کا عمل جاری ہے جو جلد مکمل کیا جائے گا۔


اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے ضم شدہ اضلاع کے عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم جزو قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت اس حوالے سے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اُٹھارہی ہے اور صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ضم اضلاع کے عوام کو صحت اور تعلیم سمیت دیگر بنیادی سہولیات اُن کے گھروں کی دہلیز پر فراہم ہوں گی اور قبائلی عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ ضم اضلاع کے طبی مراکز کیلئے طبی عملے کی ان نئی بھرتیوں سے ان علاقوں میں علاج معالجے کی خدمات اور سہولیات کی فراہمی میں واضح بہتری آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ضم اضلاع کیلئے طبی عملے کی بھرتی کے ساتھ ساتھ وہاں کے ہسپتالوں میں طبی آلات ، ادویات اور دیگر ضروریات کی فراہمی کیلئے بھی عملی اور نتیجہ خیز اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔
<><><><><>


دریں اثنا زیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور کے علاقہ کارخانو مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی طرف سے پولیس وین پر دستی بم حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر تعزیت کی ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دُعا کی ہے ۔ اُنہوںنے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت شہید کے اہل خانہ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور اُن کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے پولیس کو واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی شرپسندانہ کاروائیاں پولیس کا مورال پست نہیں کر سکتیں، صوبے میں امن و امان کے لئے خیبرپختونخوا پولیس نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام پولیس کی ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
50983