Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبے میں کورونا کے مصدقہ کیسوں کی تعداد 340 اور ہلاکتوں کی تعداد 15 ہے

شیئر کریں:


زکوٰة فنڈ سے صوبے کے ایک لاکھ مستحق خاندانوں کو فی خاندان 12ہزار روپے دئےے جائیں گے۔
اس مقصد کے لئے مستحق خاندانوں کو رجسٹریشن کا عمل جلد شروع کیا جائے۔


یہ پیکج احساس پروگرام کے توسط سے دئیے جانے والے امداد کے علاوہ ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) کورونا صورتحال کے پیش نظر لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کے تحت صوبے کے ایک لاکھ مستحق خاندانوں کو زکوٰة فنڈ سے فی خاندان 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے، جس پر ایک ارب 20 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔ یہ رقوم چھ، چھ ہزار روپے کی دو قسطوں میں ادا کئے جائیں گے ۔ یہ امدادی رقوم صوبائی حکومت کی طرف سے احساس پروگرام کے تحت دیئے جانے والے پیکج کے علاوہ ہے ۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز محکمہ زکوة اور سماجی بہبود کے ایک اجلاس میں کیا گیا ۔ چیئرمین صوبائی زکوة کمیٹی، سیکرٹری زکوة اور سماجی بہبود کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پیکج کے لئے 29 ہزار خاندانوں کی پہلے سے رجسٹریشن کی جاچکی ہے ، جبکہ دیگر خاندانوں کی رجسٹریشن کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مستحق خاندانوں کی نشاندہی مقامی زکوة کمیٹیوں کے ذریعے کی جائیں گی جس کے بعد ان کی مزید چھان بین کی جائے گی تاکہ یہ رقوم صرف مستحق لوگوں کو ملے اور اس میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔ وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ پہلے سے رجسٹرڈ مستحق خاندانوں کوامداد ی رقوم کی تقسیم اور دیگر خاندانوں کی نشاندہی کا عمل بغیر کسی تاخیر کے شروع کیا جائے اور امداد ی رقوم کی تقسیم کے سارے عمل میں شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہمیں لوگوں کی تکالیف کا بھر پور احساس ہے اور حکومت لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ حکومت لاک ڈاﺅن کئے گئے علاقوں میں لوگوں کو فوڈ پیکج کی فراہمی پر بھی سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔


دریں اثنا صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلا س کو صوبے میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال ، سماجی رابطوں کو کم سے کم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات پر عمل درآمد ، احساس پروگرام کے توسط سے صوبے کے کمزور طبقوں کو امداد کی فراہمی اور دیگر کئی متعلقہ اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کے علاوہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادراور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک صوبے میں کورونا کے مشتبہ کیسز کی تعداد 1211، مصدقہ کیسوں کی تعداد 340 اور ہلاکتوں کی تعداد 15 ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کورونا کے 33 مصدقہ اور 260 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیںجبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اس وقت صوبے بھر میں کورونا کے متاثرین کیلئے 215 قرنطینہ مراکز ، 554 ہائی ڈیپنڈسی یونٹس اور 2400 بستروں پر مشتمل آئسولیشن مراکز قائم کئے گئے ہیں جنہیں ضرورت پڑنے پر بڑھایا جائیگا۔ محکمہ صحت کے حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ ہسپتالوں میں فرنٹ لائن پر کام کرنے والے طبی عملے کیلئے حفاظتی اشیاءکی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ اب تک مختلف اضلاع کو 26 ہزار N-95 ماسکس فراہم کئے گئے ہیں مزید فراہمی کا عمل جاری ہے جبکہ اس مقصد کیلئے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو مجموعی طور پر 175 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔


احساس پروگرام کے توسط سے صوبائی حکومت کی طرف سے ریلیف پیکج کے تحت رقوم کی تقسیم کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے 22 لاکھ مستحق خاندانوں میں فی خاندان چھ ہزار روپے کے حساب سے 13 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے ، اس مقصد کیلئے مستحق خاندانوں کی نشاندہی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ پیکج کے تحت رقوم کی تقسیم کیلئے میکنزم ترتیب دیا جارہا ہے ۔ اجلاس میں ان مستحق خاندانوں کی نشاندہی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی گئی کہ رقوم کی تقسیم کے مقامات پر رش کو کم سے کم کرنے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے ۔ اجلاس میں تعمیرات کی صنعت کو مخصوص ضابطہ کار کے تحت کھولنے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سماجی رابطوں کو کم سے کم کرنے کے لئے حکومتی احکامات پر عملدرآمد کو مزید موثر بنانے ، ہائی رسک علاقوں میں اس وباءکے پھیلاو کو کنٹرول کرنے اور جو جو علاقے اب تک کلیئر ہےں انہیں آنے والے دنوں میں بھی کلیئر رکھنے کےلئے مناسب اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کورونا کے خلاف جنگ میں سول انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کے درمیان مثالی روابط اور ان کے موثر کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم او ر عوام ، سول انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے اس وباءکو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیگی۔ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کوفرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے طبی عملے کے لئے حفاظتی اشیاءکی فراہمی کو مزید بہتر بنانے اور صوبے میں مشتبہ مریضوں کے لئے ٹیسٹ کے استعداد کار کو مزید بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹنگ کے استعداد کار کو بڑھانے کیساتھ ساتھ ٹیسٹ کی کوالٹی کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
34017