Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ریشن کے مقام پرفلائنگ کوچ حادثے کاشکار، ایک شخص جان بحق 13زخمی

شیئر کریں:

بونی (نمائند ہ چترال ٹائمز) پشاور سے اپر چترال کے موڑکھو جانے والی فلائنگ کوچ گاڑی کو ریشن گاؤں کے قریب شوگرام گاؤں کے سامنے کوڑوم شوغور میں حادثہ پیش آنے سے ایک شخص جان بحق اور 13افراد زخمی ہوگئے جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال سمیت مختلف ہسپتالوں میں داخل کئے گئے ہیں۔ واقعہ جمعرات کے سہ پہر اس وقت پیش آیا جب گاڑی ڈرائیور سیف الرحمن سے بے قابو ہوگئی جس نے کوشش کرکے گاڑی کو گہری کھائی میں گرجانے سے بچالیا مگر گاڑی سڑک پر ہی الٹ گئی جس کے نتیجے میں نور حسین ولد صابر ساکن سہت موقع پر ہی جان بحق ہوگئے جبکہ ڈرائیورسمیت 13افراد زخمی ہوگئے جن میں عصمت اللہ ولد شیرین، میر اعظم شاہ ولد نامعلوم، نماز عید خان ولد دینار ولی، محمد عاطف ولد نامعلوم، محمد شفیع ولد نامعلوم، مدثر ولد نامعلوم، عثمان علی ولد نامعلوم اور ایک خاتون حلیمہ بی بی دختر نامعلوم بھی شامل ہیں جن میں سے سب کا تعلق موڑکھو کے سہت گاؤں سے بتایا جاتا ہے۔زخمیوں میں زئیت گاؤں سے تعلق رکھنے والے تین طالب علم تیمور علی ولد امیر علی، تنویر حکیم ولد شیر حکیم، عبدالباسط ولد غفور بھی شامل ہیں جوکہ حادثے سے چند منٹ پہلے سوار ہوئے تھے۔ یہ طالب علم ریشن گاؤں میں واقع ایک کالج سے چھٹی کے بعد گھر جارہے تھے۔
بعد میں چترال سے ریسکو 1122 کا ایمبولنس بونی پہنچ کرشدید زخمیوں کو ڈی ایچ کیوہسپتال چترال منتقل کردیا ہے .

حادثہ کی خبر سنتے ہی ہسپتال لوگوں سے بھر گئے۔ علاقے کے لوگوں کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین بھی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور بی ایم سی میں زخمیوں کی عیادت کی۔اور بہتر سہولت پہنچانے کی ہدیت کی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی میں عرصے سے ڈاکٹروں کی کمی ہے بار بار مطالبے کے باوجود اس اہم مسلے پر توجہ نہیں دی جارہی ہے ایسے موقعوں پر ہسپتال میں انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس وقت بھی اتنی وسیع آبادی کے لیے صرف تین ڈاکٹر موجود ہیں۔ رات کو یمرجنسی پر کوئی ڈاکٹر نہیں ہوتا۔ ایڈیشنل دپٹی کمشنر محمد عرفاں کے مطابق آج سے رات کے وقت ایک ڈاکٹر باقاعدہ ڈیوٹی پر موجود ہوگا۔ جبکہ ہسپتال ذرائع کے مطابق ایک ڈاکٹر رات کو ڈیوٹی دینے کی صورت میں‌دن کے وقت صرف ایک ڈاکٹر سےنوزائدہ ضلعے کی مریضوں‌کی چیک آپ بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے . کیونکہ سینکڑوں‌مریض دن کے وقت اوپی ڈی میں‌ معائنہ کئے جاتے ہیں.

علاقے کے عوام نے ڈآکٹروں‌کی کمی کو فوری پورا کرنے کا مطالبہ کیاہے تاکہ اس طرح‌کے ایمرجنسی میں‌زخمیوں‌کوفسٹ ایڈ کے ساتھ دیکھ بھال بھی ہوسکے .

reshun accident


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
24751