سابق ایم پی اے فوزیہ نے عمران خان کے خلاف پچاس کروڑ روپے کے ہرجانہ کا کیس دائر کردیا
چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)سابق ایم پی اے وصوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت خیبرپختونخوابی بی فوزیہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف ہتکِ عزت کا دعویٰسیشن کورٹ میں دائر کردیا ہے۔ فوزیہ نے اپنی درخواست میں مؤقف پیش کیا ہے کہ عمران خان نے مجھ پر الیکشن میں ووٹ بیچنے کا الزام لگایا، مجھ پر بغیر ثبوت کے الزام لگا کر میرا سیاسی کیریئر خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔فوزیہ بی بی نے درخواست میں کہا ہے کہ جب مجھے اپنی جماعت سے انصاف نہیں ملاتو میں نے عدالت سے رجوع کیا اب عمران خان مجھ پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرکے معافی مانگیں یا 50 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔بی بی فوزیہ ہرجانہ کا دعویٰمعروف قانون دان غفران ایڈوکیٹ کی وساطت سے جمع کرائی ہے. جس کی پہلی ہیرنگ 7جولائی کو ہوگی.
پشاور سے ٹیلی فون پر چترال ٹائمزسے گفتگوانھوںنے بتایا کہ ان پر جھوٹے الزام لگا نے کی وجہ سے وہ گزشتہ ڈیڈھ مہینے سے انتہائی ٹینشن میںہے .
بار بار عمران خان سے ملاقات کی کوشش کی مگر ان سے ملنے نہیںدیا گیا .انھوں نے اپنی بے گناہی کیلئے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر بھی قسم کھائی مگربحثیت مسلمان اس کو بھی ان سنی کردی گئی . فوزیہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ ڈیڈھ مہینے سے پارٹی کے ہائی کمان سے رابطہ میںرہا کہ انھیں چیئرمین سے ایک دفعہ ملاقات کرایا جائے تاکہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کرسکیں.مگرکسی طرف سے بھی شنوائی نہیںہوئی ،
۔انہوں نے کہاکہ 28اپریل کوشوکاز نوٹس کاجواب دیا لیکن کمیٹی ممبران نے مصروفیات کابہانہ بناکرکوئی جواب نہیںدی۔ بار بار درخواست کی کہ ووٹ بیچنے کے کوئی ثبوت ہیں تو سامنے لائے جائیں. مگر کسی نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیںکیا۔ اخر کار مجبور ہوکر انصاف کیلئے عدالت کا سہارا لیا ہے .
انہوں نے کہاکہ 3مارچ کے سینٹ ا الیکشن میں پارٹی ہدایات کے مطابق اپنا ووٹ استعمال کیاتھا۔مگرعمران خان نے الزام لگایاہے کہ میرے پاس ویڈیوہے اب تک وہ ویڈیوعوام کے سامنے نہیںلایا گیا ۔ بی بی فوزیہ نے بتایا کہ وہ اخری دن تک پارٹی کی پالیسی پر کام کیا اور ہائی کمان کی ہدایت پر کام کیا ہے . یہی وجہ ہے کہ اسمبلی کے اخری دن بھی پارٹی پالیسی کے مطابق فاٹا انضمام کے حق میںووٹ دیا.
ایک سوال کے جواب میںانھوں نے کہا کہ مختلف پارٹیوںکے ذمہ داران ان سے رابطے میںہیں مگر فلحال وہ کسی پارٹی میںشامل ہونے کا فیصلہ نہیںکیا ہے . انھوںنے بتایا کہ وہ سب سے پہلے اپنی بے گناہی ثابت کرنا چاہتی ہیںجبکہ جھوٹا الزام لگاکر انھیںگزشتہ ڈیڈھ مہینے سے ٹارچر کیا گیا ہے . ایک اور سوال کے جواب میںفوزیہ نے پی ٹی آئی چترال کی ضلعی قیادت کی خاموشی پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھوںنے اپنی بے گناہ بہین کیلئے ایک دفعہ بھی آواز نہیںاُٹھائی اور نہ مجھ سے اس حوالے سے پوچھنے کی تکلیف کی. انھوںنے ایک دفعہ پھر زور دیکر کہا کہ وہ بے گناہ ہیںان پرباقاعدہ سازش کے تحت الزام لگایا گیا تاکہ انکی سیاسی کیریئر کو نقصان پہنچایا جائے.