Chitral Times

چار سالہ دور حکومت میں سب ڈویژن مستوج میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیاہے۔۔ایم پی اے سردار حسین کی پریس کلب کے مہراکہ پروگرام میں اظہار خیال

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) ایم پی اے پی کے 90 مستوج سید سردار حسین نے کہا ہے ۔ کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے بھر پور تعاون سے سب ڈویژن مستوج میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا گیا ہے ۔ چترال کے ضلع بننے کے بعد اتنی بڑی تعداد میں منصوبوں پر کام کی مثال نہیں ملتی ۔ جو ان چار سالوں میں ہوئے ہیں ۔ ان منصوبوں کی تکمیل میں ایم این اے ، ایم پی ایز ، ضلع ناظم ،تحصیل اور ویلج ناظمین تک سب نے بھر پور تعاون کیا ۔ جس کیلئے وہ سب کے مشکور ہیں ۔ چترال پریس کلب کے پروگرام “مہراکہ “میں مہمان مقرر کی حیثیت سے انہوں نے اپنے تین سالہ کارکردگی کی تفصیل پیش کی۔ جس میں صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے تلخیص کار اور اعزازی مہمان تھے ۔ جبکہ بڑی تعداد میں مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور صاحب بصیرت لوگوں نے پروگرام میں شرکت کی ۔ سردار حسین نے کہا ۔ کہ الیکشن کے بعد اُن کا ابتدائی ایک سال عدالتوں میں گزرا ۔ لیکن جب سے انہوں نے رکن صوبائی اسمبلی کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کیا ۔ تو چترال کو پسماندگی سے نکالنے کیلئے اُن کی شب وروز کوششیں جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اونچی آواز میں بات کرکے اپنی سیاست تو منوائی جا سکتی ہے لیکن حکومت سے کام نہیں نکالا جا سکتا ۔ اس لئے میں نے صوبائی حکومت سے نرم اور قریبی رابطہ بحال کرکے جو کام کئے ۔ شائد جذباتی رویے اپنا کر یہ کام نہیں کئے جا سکتے تھے ۔ انہوں چترال میں روڈز کی حالت زار بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ فی الحال چترال کے لوگوں کا سب سے بڑا مسئلہ کمیونیکیشن ہے ۔ اور میں نے اس کو اولیت دی ہے ۔ جس کے نتیجے میں آج اپر چترال میں بارہ پُل زیر تعمیر ہیں ۔ جن میں زیادہ تر آر سی سی پُل ہیں اور ہر پُل کی لاگت پانچ سے سات کروڑ روپے ہے ۔ سڑکوں کے ایک وسیع نیٹ ورک کی منظوری ہو چکی ہیں ۔ اور بعض پر کام جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وریجون ٹو تریچ روڈ ،کوشٹ ٹو لون روڈ ، بونی شندور روڈ ، بریپ روڈ ، شول کوچ بروغل روڈ ، پھشک روڈ ، بانگ ، کھوت یخدیز روڈ ، مڑپ ، ریچ ، اُجنو روڈ کی بحالی ، منظوری اور بعض کی تعمیر کے کام جاری ہیں ۔ اسی طرح لوٹ اویر ، بونی گول ، ریشن گول روڈز بحال کر دیے گئے ہیں ۔ چترال بونی روڈ کو میں نے تین مرتبہ صاف کروایا ۔ لیکن افسوس کا مقام یہ ہے ۔ کہ خاص چترال میں دو ایم پی ایز اور ضلع ناظم ہونے کے باوجود برنس سے چترال تک کی سڑک پر کوئی توجہ نہیں دیتے ۔ جس کی وجہ سے مختلف مقاما ت پر سڑک پرتکلیف دہ گھڑے بن چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یارخون بائی پاس کیلئے فنڈ منظور ہو چکا ہے ۔ بریپ پل کی تعمیر ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ بروغل میں پہلی مرتبہ پُل تعمیر کرکے رابطہ بحال کیا گیا ہے ۔ جبکہ اس سے پہلے بروغل کی نصف سے زیادہ آبادی گاڑیوں پر آمدورفت سے محروم تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ آمدورفت کیلئے مذکورہ پُل اور سڑکیں مکمل ہوں گی ۔ تو اپر چترال میں انقلاب آجائے گا ۔ کیونکہ لوگوں کو آمدورفت کی سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم صحت سے متعلق بھی غافل نہیں رہے ۔ کوئی بھی بی ایچ یو اور آر ایچ سی ڈاکٹر سے خالی نہیں ہے ۔ حال ہی میں دو نئی ڈاکٹروں کی تعیناتی ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ پی پی پی کے سابقہ دور میں پیپلز پرگرام کے تحت ڈسپنسری تعمیر کئے گئے تھے ۔ اُن کیلئے سٹاف مقر کرکے اپریشنل کیا ہے ۔ تین آر ایچ سیز منظور ہو چکے ہیں ۔ اور پہلی مرتبہ 56کروڑ کی لاگت سے کیٹگری سی ہسپتال کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے ۔ سردار حسین نے تعلیمی اداروں میں کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بتایا ۔ کہ چار ہائیر سکینڈری سکول ، چار کروڑ روپے کی لاگت سے کمپیوٹر لیب پر کام جاری ہیں ۔آٹھ ہائی سکولز ، اور مڈل و پرائمری سکولز اپگریڈ کر دیے گئے ہیں ۔ ڈگری کالج بونی کی 6500فٹ طویل چاردیواری تعمیر کی گئی ہے ۔ گرلز ہائی سکول ہاسٹل بن رہی ہے ۔ جس میں 600طالبات کی رہائش کی گنجائش ہو گی ۔ ایم پی اے نے خوراک کے حوالے سے وزیر خوراک قلندر لودھی کے تعاون کی تعریف کی ۔ اور کہا ۔ کہ اپر چترال میں خراب گندم کی واپسی اور صاف گندم کی فراہمی منسٹر خوراک کا اہم کارنامہ ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فوڈ میں ایک سو آسامیاں نکالی گئی ہیں ۔ اپر چترال اور لوئر چترال کیلئے دو ڈی ایف سی کے پوسٹ منظور کئے ہیں ۔ انہوں نے صوبائی وزیر کھیل کے تعاون سے بونی میں کھیل کے میدان کی تعمیر کا بھی ذکر کیا ۔ ایم پی اے سردار حسین نے کہا ۔ کہ اپر چترال میں موجودہ وقت میں لوگوں کو بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شدید مسائل کا سامنا ہے ۔متاثرہ ریشن بجلی گھر کو دوبارہ جی ٹی زیڈ کمپنی بحال کرے گا۔ انہوں نے کہا ۔ کہ صوبائی حکومت نے وقتی طور پر سولر کے ذریعے بعض صارفین کو سہولت پہنچائی ۔ اور نہ رینٹل پاور مستقل حل ہے ۔ تاہم جو سہولت صوبائی حکومت نے فراہم کی اُس کیلئے وزیر اعلی کے مشکور ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ 2015میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر پائپ لائن تباہ ہوئے ۔ لیکن ہم نے فوری طور پر ریشن ، گرین لشٹ ، کوراغ ، چرون ، بونی ، اوی ، اوی لشٹ ، دوما دومی ، ہرچین، بروک بانگ وغیرہ بحال کئے ۔ اسی طرح یارخون ، ورکوپ ، شوتخار ، زنگ لشٹ،نشکوہ ، مداک ، زیزدی ، زاینی ، اطول ، موردیر ، کوشٹ بالا ، کوشٹ پائین میں بھی واٹر سپلائی بحال کئے ۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی طرف سے شجر کاری مہم کو انتہائی کامیاب قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس مہم کے تحت اپر چترال میں شجر کاری کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسمبلی میں کاغلشٹ کو ہاؤسنگ سکیم ہونے سے بچایا ۔ قانون سازی میں اپنی بساط سے بڑھ کر کوشش کی ۔ انہوں صوبائی سیٹ کی بحالی سے متعلق کہا ۔ کہ اس سلسلے میں اُن کی کوششیں جاری ہیں ۔ قبل ازین صدر پریس کلب چترال ظہیر الدین نے مہراکہ پروگرام اور مہمان مقرر کے حوالے سے خیالات کا اظہار کیا جبکہ پروگرام میں موجود افضل قباد بونی ، غلام مصطفی ایڈوکیٹ ، عالمزیب ایڈوکیٹ اور محمد حکیم ایڈوکیٹ نے سوالات کئے ۔ جن کے ایم پی اے نے انہوں نے جوابات دیے ۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے پروگرام کو سمیٹے ہوئے کہا ۔ کہ ایم پی اے سید سردار حسین نے ترقیاتی منصوبوں کی جو تفصیل پیش کی ہے ۔ اس کے بعد ہم یہ کہہ سکتے ہیں ۔ کہ انہوں نے اگر اتنا کام کیا ہے ۔ تو واقعی قابل تعریف ہے ۔ انہوں نے آیندہ تمام نمایندگان پر مشتمل مہراکہ پروگرام منعقد کرنے کا مشورہ دیا ۔

mpa sardar hussain press club chitral program2 mpa sardar hussain press club chitral program24

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4326

اسسٹنٹ کمشنر چترال کی بازار چیکنگ، معتدد کانداروں کو جرمانہ اور تین دکان سیل کردئیے گئے

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الاکرم نے بازار چیکنگ کے دوران ناقص صفائی ، کم وز ن اور نرخ نامہ سے زیادہ قیمت وصولی کے پاداش میں درجنو ں دکانداروں کو جرمانہ اور متعدد کو سیل کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی خصوصی ہدایت پر کاروائی کرتے ہوئے اے سی چترال نے قصائی کے دکانوں اور مرغی فروشوں کے خلاف خصوصی کاروائی کرتے ہوئے تین دکانوں کو سیل کردیا ۔ اور ساتھ مبلغ 23000روپے موقع پر جرمانہ بھی وصول کیا گیا ۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے دکانداروں کو سختی سے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے ساتھ ناروا سلوک اور ناجائز منافع خوری کا سلسلہ بند کریں اور سرکاری نرخ نامہ کے مطابق اشیاء خوردنوش فروخت کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ سرکاری نرخ نامہ کے مطابق خریداری کریں ، زیادتی کی صورت میں انتظامیہ کے نوٹس میں لائیں۔ چترال کے مختلف مکاتب فکر نے اسسٹنٹ کمشنر کی مسلسل بازار چیکنگ کو سراہتے ہوئے اس کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ac chitral abdul akram bazar checking 6 ac chitral abdul akram bazar checking 7 ac chitral abdul akram bazar checking 8 ac chitral abdul akram bazar checking 9 ac chitral abdul akram bazar checking 11 ac chitral abdul akram bazar checking 12 ac chitral abdul akram bazar checking 13
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4315

ڈی پی او کی خصوصی ہدایات پر مستوج پولیس کی نوعمر موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف اگاہی مہم

Posted on

بونی ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ڈی پی او چترال کیپٹن ریٹائر ڈ منصور آمان کی خصوصی ہدایت پر ایس ڈی پی او مستوج محمد زمان کی سربراہی میں مستوج پولیس نے موٹر سائیکل چلانے والے کمسن اور نوعمر نوجوانوں کو اگاہی دینے کے حوالے سے دس روزہ مہم کو مکمل کرلیا ۔ جس کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں ایسے نوعمر نوجوانوں کو غیر قانونی طریقے سے موٹر سائیکل چلانے کے نقصانات سے اگاہ کرنے کے ساتھ دوبارہ ایسی حرکت سے باز رہنے کے لئے حلفیہ اقرار نامہ بھی لئے گئے ۔ مستوج کے عوام نے آئے روز پیش آنے والے حادثات سے بچنے کیلئے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی اس اقدام کو سراہا ہے ۔ اور اس امید کا اظہار کیاہے کہ آئندہ بھی پولیس اس طرح کے اگاہی پروگرامات منعقد کرتے رہے گی ۔ تاکہ نوعمر نوجوانوں کی موٹر سائیکل چلانے کی حوصلہ شکنی ہو ۔ جو آئے روز حادثاث سے دوچار ہوتے ہیں۔

mastuj police karwai against motorcyclist4 mastuj police karwai against motorcyclist3 mastuj police karwai against motorcyclist2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4309

وزیر اعلیٰ کی صوبائی سیکریٹری انرجی کو اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے پیڈو اور پیسکو کے درمیان معاملات فوری طور پر نمٹانے کی ہدایت

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبائی سیکریٹری برائے انرجی نعیم خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ گولین گول بجلی گھر چالو ہونے سے پہلے پیڈو اور پیسکو کے درمیان معاہدہ کو حتمی شکل دیں تاکہ اپر چترال کے عوام کو بروقت بجلی دی جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے واپڈ اور پیسکو کے درمیان تمام معاملات فوری طور پر طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گولین گول بجلی چالو ہوتے ہی اپر چترال کو پیڈو کے زریعے بجلی دی جائے ۔ جس کیلے تمام معاملات ہنگامی طور پر طے ہونی چاہیے۔ تاکہ علاقے کے مشکلات کم ہو۔
وزیر اعلیٰ ہاوس سے جاری ہینڈ کے مطابق انھوں نے مذید کہا کہ صوبائی حکومت نے پیڈو کے ذریعے چترال میں ریشون پراجیکٹ کے تباہ شدہ علاقوں میں گھروں کو شمسی توانائی اور ہیوی ڈیوٹی ڈیزل جنریٹر کی سہولت فراہم کی تاکہ عوام کی مشکلات کم کی جا سکیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4303

آل پاکستان مسلم لیگ کے زیر اہتمام کراچی میں جلسہ ، چترال سے سینکڑوں کارکنا ن کی شرکت

کراچی (چترال ٹائمز رپورٹ ).
لیاقت آباد فلائی آور کراچی میں ال پاکستان مسلم لیگ کا تاریخی جلسہ ہوا جس میں چاروں صوبوں سے بشمول گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور قبائلی علاقوں سے کارکنون نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور پروز مشرف  سے وفاداری کا ثبوت دیا.
چترال سے ال پاکستان مسلم لیگ چترال کے صدر سابق کمشنر سلطان وریز ، Coordinator ناصر شاہ پیرزادہ ،Senior Vice President ex-EDO شیر ولی خان اسیر , اسکالر سلطان نگاہ  اور مشرف کے چاہنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں جلسے میں شریک ہوئے. ال پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر محمد امجد صاقب اور جنرل سکرڑی مہرین آدم ملک نے جلسے کی سربراہی کی.
چرمین آل پاکستان مسلم لیگ جنرل  پرویز مشرف  نے ٹیلیفونی خطاب کیا اور کہا کہ میں الیکشن سے پہلے پاکستان میں ہونگا. اور ہم پوری زور سے الیکشن لڑینگے پوری قوم کو میرا ساتھ دینا ہوگا. انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی ایک قوم یا گروپ کی سربہراہی کا خوہشمد نہیں میرا سوچ قومی سطح کا ہے اور قومی سطح پر پاکستان کی خدمت کرونگا.
اس کامیاب جلسے میں لوگوں نے یکسو ہر کر پرویز مشرف زندہ باد کے نغرے لگائے اور یہ جلسہ پرویز مشرف کو مدعو کرنے اور اسے دوبارہ بسر اقتدار دیکھنے کی کامیاب کوشش تھی.
سابق صدر پاکستان اور آل پاکستان مسلم لیگ کے بانی چیئرمین جنرل (ر) پرویز مشرف کی ہدایت پر کراچی میں منعقدہ جلسے میں چترال سے سینکڑوں افراد اور کراچی میں مقیم چترالی باشندے بھی کثیر تعداد میں جلسے میں شرکت کی ۔ جنرل مشرف نے  حسب سابق چترالیوں سے اپنی محبت اور خلوص کا ظہار کیا۔
 APML JALSA karachi 4 APML JALSA karachi 5 1 APML JALSA karachi 6 APML JALSA karachi 1 APML JALSA karachi 3
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4292

ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے زیر اہتمام پوزیشن ہولڈرطلباء و طالبات میں وظائف کے چیک تقسیم

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اپنی محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے نوجوان نسل کی حوصلہ افزائی ، ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کے لئے آگے جانے کے لئے مواقع کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے تاکہ قوم کی مستقبل کو تابناک اور درخشان بنایاجاسکے ۔ منگل کے روز یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات اور میٹرک میں پوزیشن ہولڈروں کو وظائف کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال کے نسل نو میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور اگر ضرورت ہے تو اسے بروئے کار لانے اور اسے جہت فراہم کرنے کی ہے جس سے ضلعی حکومت عہدہ براہونے کی کوشش کررہی ہے اور اس سلسلے میں سول سوسائٹی کو بھی آگے آکر اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سوشل ویلفیر ڈیپارٹمنٹ کے کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اس ادارے نے ضلعی حکومت کی کوششوں میں بھر پور مدد فراہم کی ہے اور ضرورت مند طلباء طالبات تک ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے وظائف پہنچانے کے لئے تمام دفتری اور ضابطے کی کاروائی سرانجام دی۔ اس سے قبل سوشل ویلفیر افیسر نصرت جبین نے کہاکہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے اے ڈی پی فنڈ سے 19لاکھ روپے ان ہونہار طلباء و طالبات کی وظائف کے لئے منظور کردیا تھا جوکہ ٹیلنٹ رکھنے کے باوجود اعلیٰ تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے تھے اور یہ ضلع ناظم اور ضلعی حکومت کی طرف سے ان کی بہت بڑی حوصلہ افزائی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ سماجی بہبود نے تمام طریقہ ہائے کار پورا کرنے کے بعد حقدار طلباء وطالبات کی نامزدگی عمل میں لائی جن کو ضلع ناظم آج چیک دے رہے ہیں۔ انہوں نے ضلع ناظم سے مطالبہ کیا کہ اے ڈی پی فنڈ سے سوشیو سائیکو کونسنلنگ کے لئے مرکز کھولنے کا اہتمام کیا جائے تاکہ نوجوان خواتین میں بڑھتی ہوئی خودکشی کے رحجان میں کمی لائی جاسکے۔ اس موقع پر نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ اس اہمیت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے اس سیکٹر پر بھر پور توجہ دی ہے۔ ضلع ناظم مغفرت شاہ ، نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور، ایڈیشنل ڈی سی منہاس الدین، اے سی چترال عبدالاکر م خان ، سوشل ویلفیر افیسر نصرت جبین اور ممبران ضلع کونسل شیراحمد (ارندو) اور رحمت ولی (یارخون) اور چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے بھی طلباء وطالبات میں چیک تقسیم کئے جبکہ غیر حاضر طلباء وطالبات کے چیک ان کے سرپرستوں نے حاصل کیا۔

district nazim chitral distributes cheques among students shokor district nazim chitral distributes cheques among students

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , , ,
4271

محکمہ تعلیم صرف ان سکولوں کو امتحانی ہالوں کی اجازت دے گی جہاں پر کیمرے نصب ہوں۔ عاطف

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم صرف ان سکولوں کو امتحانی ہالوں کی اجازت دے گی جہاں پر کیمرے نصب ہوں اور وہ تعلیمی بورڈز کے ساتھ منسلک ہوں جبکہ امتحانی ڈیوٹیاں بھی بذریعہ چیک لسٹ آن لائن سسٹم کے ذریعے لگائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں کا جو بھی طالب علم بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرے گا اس کو دس لاکھ روپے،دوسرے نمبر پر پانچ لاکھ روپے اور تیسرے نمبر پر آنے والے طالب علم کو تین لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔وہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس تقریب میں 25طلباء اور طالبات کو گولڈ ، سلور اور برانز میڈلز اور سرٹیفکیٹ دئیے گئے جن میں میٹرک کی سطح پر کل چھ میڈلزدئیے گئے جن میں پانچ میڈلز طالبات جبکہ ایک میڈل طالب علم نے حاصل کیا۔اسی طرح انٹرمیڈیٹ کی سطح پر کل15میڈلز دئیے گئے جن میں پانچ میڈلز طلباء جبکہ گیارہ میڈلز طالبات نے حاصل کئے جبکہ ایک میڈل علوم شرقیہ میں طالب علم نے حاصل کیا اور دو میڈلز اتھلیٹس میں فی میل نے حاصل کئے۔ان طلباء و طالبات نے سالانہ امتحان 2016میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے مختلف گروپوں میں پوزیشنیں حاصل کیں تھیں۔ صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے پوزیشن حاصل کرنے پر طلباء اور والدین کو مبارکباد دی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد عاطف خان نے کہا کہ ہم نے تعلیمی کوالٹی کی بہتری کیلئے STEM ایجوکیشن سسٹم شروع کر دیا ہے جس کی رو سے ہم سائنس ، ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ اور میتھس کو بنیادی فوقیت دے رہے ہیں اوت تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل طریقہ کار کے ذریعے طالب علموں کو تعلیم دی جائے گی تاکہ ان کی ذہنی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جا سکے اور ان میں قوت ارادہ کو مزید فعالیت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم تعلیم کی مزید بہتری کیلئے Inclusive طریقہ تعلیم بھی متعارف کر رہے ہیں اور محکمہ تعلیم نے پرانے اور نئے سکولوں میں ریمپ اور خصوصی طالب علموں کیلئے مخصوص لیٹرین سسٹم اور دوسری ضروریات لازمی قرار دی ہیں تاکہ ان لوگوں کی تعلیم کو بھی بنیادی اہمیت دے کر ان کو بھی کارآمد شہری بنایا جا سکے۔محمد عاطف خان نے کہا کہ ہمارے طالب علم بہت زیادہ ذہین ہیں ہم نے ان کو مواقع فراہم کرنے ہیں ،جس وقت مجھے محکمہ تعلیم کا قلمدان حوالہ کیا گیا اس وقت سکولوں میں کمپیوٹر کا مضمون رٹہ سسٹم کے ذریعے یاد کروایا جاتا تھا جبکہ ہم نے 1350کمپیوٹر لیبز بنائی ہیں اور مزید بھی بنا رہے ہیں تاکہ طالب علموں کو آنے والے وقتوں اور مقابلیکے امتحانوں کیلئے تیار کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو مزید آسانی دینے کیلئے امتحانی بورڈز میں ہم تمام سسٹم کو آن لائن کر رہے ہیں۔اس لائن سسٹم کے ذریعے طلباء کی ڈی ایم سی ، رجسٹریشن، رزلٹ اور تمام سسٹم آن لائن ہو گا جبکہ طلباء صرف امتحانی ہال میں پرچوں کیلئے آئیں گے تاکہ شفافیت بحال ہو اور بورڈز میں نئے سافٹ وئیرز لگائیں جائیں اس سے ان کی انٹرنل شفافیت بھی یقینی ہو جائے گی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں وہاں پر لڑکیوں کے سکولز کی ڈیمانڈ آتی ہے تاہم یہ تاثر غلط ہے کہ ہمارے صوبے میں لڑکیوں کو تعلیم نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں پر خرچ کر رہے ہیں تاکہ ہمارا آنے والا کل روشن اور تابناک ہو۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4267

نیب خیبر پختونخوا کی نوازشریف کے داماد ایم این اے محمد صفدر کے خلاف کاروائی کا آغاز

Posted on

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چےئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے احکامات پر عمل درآمد کر تے ہوئے نیب خیبر پختونخوا نے کپٹن (ر)محمد صفدرممبر قومی اسمبلی NA-21 کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز رکر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کپٹن (ر) محمد صفدر ممبر قومی اسمبلی کے خلاف نیب خیبر پختونخوا میں شکایت موصول ہوئی تھی۔ درخواست میں ملزم پر الزام ہے کہ انہوں نے NA-21 ڈسٹرکٹ مانسہرہ ہزارہ ڈویژن میں ترقیاتی کاموں کے لئے مختص 3 ارب روپے کے فنڈ میں مبینہ طور پر 2 ارب روپے کا غبن کیا ہے۔ ملزم نے پاک پی ڈبلیو ڈی اور دیگر محکموں کے اہلکاروں سے مل کر نہ صرف بھوت سکیموں کے ذریعے قومی خزانے کو لوٹا بلکہ اپنے منظور نظر ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دے کر من چاہا کمشن وصول کیا۔ یہاں یہ امر قا بلِ ذکر ہے کہ موصوف میاں نواز شریف سابقہ وزیر اعظم کے دامادہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف وفاقی اداروں کے دائر اختیار میں عمل دخل کر تا ہے اور من پسند فیصلے کر واتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4264

چترال کی ایک اور بیٹی کا اعزاز ، منیبہ سردار نے رفا میڈ یکل کالج کی انٹری ٹیسٹ کوالیفائی کرلیا

مستوج ( نمائندہ چترال ٹائمز )مستوج کے گاؤں حضرت آباد سے تعلق رکھنے والی طالبہ منیبہ سردار دختر سید سردار علی شاہ (ڈی ایم استاد) نے رفا میڈیکل کالج اسلام آباد کی انٹری ٹیسٹ پاس کرکے ڈاکٹر آف فیوزیو تھراپی میں ایڈمیشن لینے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

منیبہ پہلی چترالی طالبہ ہیں جنھوں نے رفا میڈیکل کالج کی ٹیسٹ کوالیفائی کرکے فزیو تھراپی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔

انھوں نے اپنی کامیابی کو اللہ تعالیٰ کی مہربانی ، والدین کی دعاؤں ، اساتذہ کی بہترین رہنمائی اور اپنی محنت کا نتیجہ قرار دیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4254

ہزہائی نس پرنس کریم آغا خان کی چترال آمد کے موقع پر سوشل میڈیا پر آپلوڈمتنازعہ مواد کی تحقیقات کیلئے تشکیل کردہ جائنٹ انکوائری ٹیم کی سفارشات جاری ، ذمہ داروں کے خلاف سائبر کرائم قوانین کے تحت قانونی کاروائی کی جائیگی ۔۔ ڈی پی او

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشو اہزہائی نس پرنس کریم آغا خان کی گزشتہ ماہ چترال آمد کے موقع پر متنازعہ مواد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر شدید عوامی رد عمل کے پیش نظر تشکیل کردہ جائنٹ انکوائری ٹیم نے کئی ہفتوں پر محیط کاروائی کے بعد منگل کے دن حتمی سفارشات پیش کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی سطح کے جید علمائے کرام کی اراء کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ مواد سے توہین رسالت کا ارتکاب نہیں ہوا ہے اور یہ کہ غیر ذمہ دارانہ مواد سوشل میڈیا میں اپ لوڈ کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف سائبر کرائمز کی روک تھام کے لئے قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی ۔ جائنٹ انکوائری ٹیم کی اجلاس کے بعد مقامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر منصور امان نے کہاکہ ضلع ناظم، حساس اداروں ،چترال پولیس، ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں ، علمائے کرام اور اسماعیلی کونسل کے ذمہ داروں پر مشتمل اس ٹیم نے مستقبل میں ضلعے کے اندر فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے بھی متعدد فیصلے کئے جن میں مذہبی ہم آہنگی کونسل کا قیام، آئندہ کے لئے سوشل میڈیا کی غلط استعمال پر موثر کنٹرول رکھنے کے لئے ضلعے میں سائبر کرائم سیل قائم کرنے کے فیصلے شامل ہیں جبکہ یہ بھی متفقہ طور پرفیصلہ ہوا کہ ملک میں توہین رسالت کے خلاف موثر قانون کی موجودگی میں کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ توہین رسالت کی کسی مبینہ واقعے کے خلاف قانون کو ہاتھ میں لے ۔ان کاکہنا تھا کہ ہم آہنگی کونسل کا قیام ایک اہم پیش رفت ہے جوکہ سوشل میڈیا کی صحیح استعمال سے متعلق سمت کو درست کرے گی۔ اس موقع پر ضلع ناظم مغفرت شاہ، ایم پی اے سید سردار حسین شاہ کے علاوہ نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور، مولانا جمشید احمد، مولانا حسین احمد، بریگیڈیر (ریٹائرڈ) خوش محمد خان، محمد افضل ، سید احمد خان، محمد حکیم ایڈوکیٹ، عالم زیب ایڈوکیٹ، ایڈیشنل ڈی۔ سی منہاس الدین ، ایس ڈی پی او ایون ظفر احمد خان اور دوسرے موجود تھے۔

JET Chitral press talk chitral JET concludes

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , , ,
4249

جے یوآئی کے صوبائی امیر اور ان کا بھائی جعل سازی میں ملوث ہے تحقیقات کی جائے۔۔ ناصر

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے تعلق رکھنے والے گورنمنٹ کنٹریکٹر ناصر احمد خان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان اور اُن کے بھائی زرنصیب خان پر جعلسازی کاالزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ پا ک پی ڈبلیو ڈی میں ان کے فرم کا لائسنس استعمال غلط طور پر استعمال کیا بلکہ ٹینڈر وں میں ان کی جعلی دستخط بھی کرکے ٹھیکے کا کام لیتے رہے جس سے ان کو شدید مالی نقصان پہنچا۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عمل میں گل نصیب خان برابر کے شریک ہیں اور صادق و امین نہیں رہے اور دولت کمانے کی ہوس میں وہ یہ بھول بیٹھے کہ وہ ایک دینی جماعت کی صوبائی قائد بھی ہیں ۔انہوں نے صحافیوں کے سامنے گل نصیب اور ان کے بھائی زرنصیب کی جعل سازیوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ جے یو آئی کے صوبائی امیر نے اپنے حلقے کے ترقیاتی فنڈ اپنے بھائی زرنصیب کے ذریعے محکمہ پاک پی ڈبلیو ڈی بٹ خیلہ میں میرے فرم کے نام پر جعلی دستخط کرکے ٹینڈر کروائے اور اپنے کاروباری پارٹنروں کو بھی میرا لائسنس حوالہ کیا ۔ اور بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ ہضم کر لئے ۔ انہوں نے جعلی دستخطوں پر مبنی دستاویزات صحافیوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے دستخطوں کا لیبارٹری ٹیسٹ کرائی جائے اور اگر ان میں سے ایک دستخط بھی اصل نکلا تو میں ہر سزا کیلئے تیار ہوں ۔ ناصر احمد خان نے کہاکہ جے یو آئی ایک اسلامی پارٹی ے نام سے جانا جاتا ہے جہاں ایسے بددیانت ایسی پارٹی کی صوبائی قیادت ایک کرپٹ آدمی کے پاس ہونا اسلام کی تو ہین کے مترادف ہے ۔ اس لئے جے یو آئی کو چاہیے ۔ کہ وہ کرپٹ اور دھوکے باز قیادت سے جے یو آئی کو آزاد کرکے بے داغ قیادت کے حوالے کریں ۔ انہوں نے کہاکہ پاک پی ڈبلیو ڈی بھی اس فراڈ میں گل نصیب اور ان کے بھائی کا ساتھ دے رہی ہے اور ان کی ساز باز کے بغیر جعلسازی کا یہ کام وہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی بلند بانگ دعوؤں کے باوجود پولیس بھی اس بااثر جعلساز کے خلاف کاروائی سے کترارہی ہے اور پولیس اسٹیشن اوچ میں ان کی درخواستوں پر ایف آئی آر کی اندراج کے لئے کوئی کاروائی نہیں ہوئی ۔ ان کا کہنا تھاکہ گل نصیب اور ان کے بھائی نے جس طرح دولت جمع کیا ہے ، اس کی تحقیقات کی جائے جوکہ ان کی معلوم ذرائع آمدنی سے کہیں ذیادہ ہے ۔ انہوں نے نیب ، اعلی عدلیہ اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی اس کیس کی شفاف طریقے سے تحقیقات کرواکر انہیں انصاف دلوائی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل بنانے والوں کو چاہئے کہ وہ کرپشن سے پاک حکومت قائم کرنے کے دعوؤں سے پہلے اپنی صفوں میں ایسے لوگوں کوپہچان لیں جوکہ دولت کمانے کے لئے کسی بھی قدم سے دریغ نہیں کرتے ۔

Nasir Ahmad contractor chitral2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4242

مختلف شہروں کے مابین چلنے والی گاڑیوں کیلئے نئے کرائے نامے جاری ۔۔ٹرانسپورٹ اتھارٹی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ )وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی نرخوں میں 90 روپے فی لیٹر تک اضافے کے بعد صوبائی ٹرانسپوٹرٹ اتھارٹی خیبر پختونحوا نے صوبے کے مختلف شہروں کے مابین ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے نئے کرائے نامے تیار کئے ہیں۔ اس سلسلے میں فلائنگ کوچز 1.05 روپے فی کلو میٹر فی مسافر جبکہ اے سی بسیں 1.25 روپے‘ عام بسیں 90 روپے اور لگژری بسیں 1.00 روپے فی کلو میٹر فی مسافر کرائے وصول کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور سے کوہاٹ کے لئے فلائنگ کوچز / منی بسیں 68/- روپے ‘ اے سی بسیں 81/- روپے ‘ عام بسیں 58 روپے اور ر لگژری بسیں65 روپے کرایہ وصول کرے گی۔ اسی طرح پشاور سے بنوں کے لئے فلائنگ کوچز 205 روپے ‘ اے سی بسیں 244 روپے ‘ عام بسیں 175روپے اورر لگژری بسیں195 روپے‘ پشاور سے ڈی آئی خان کے لئے فلائنگ کوچز / منی بسیں 352 روپے ‘ اے سی بسیں 420روپے ‘ عام بسیں 302 روپے اورر لگژری بسیں336 روپے‘ پشاور سے ہر ی پور کے لئے فلائنگ کوچز 163 ‘ اے سی بسیں 195 روپے عام بسیں 140 روپے ر لگژری بسیں 156 روپے‘ پشاور سے ایبٹ آباد کے لئے فلائنگ کوچز 203روپے اے سی بسیں 241 روپے عام بسیں 173 روپے ر لگژری بسیں 193روپے‘ پشاور سے مانسہرہ کے لئے فلائنگ کوچز 228روپے اے سی بسیں 271روپے عام بسیں 195 روپے ر لگژری بسیں 217 روپے پشاور سے مردان کے لئے فلائنگ کوچز 60 روپے اے سی بسیں 72 روپے عام بسیں 52 روپے ر لگژری بسیں 58 روپے ‘ پشاور مالاکنڈ کے لئے فلائنگ کوچز 123روپے اے سی بسیں 147 روپے عام بسیں 106 روپے اور ر لگژری بسیں 118 روپے ‘ پشاور سے تیمرگرہ کے لئے فلائنگ کوچز 186روپے اے سی 221 روپے عام بسیں159 روپے ر لگژری 177 روپے ‘ پشاور سے مینگورہ کے لئے فلائنگ کوچز 180 روپے اے سی بسیں 215روپے عام بسیں 154 روپے ر لگژری 172 روپے ‘ پشاور سے دیر کے لئے فلائنگ کوچز 262 روپے اے سی بسیں 312 روپے عام بسیں 225 ر لگژری بسیں 250 روپے ‘ پشاور سے چترال کے لئے فلائنگ کوچز 525 روپے اے سی بسیں 625 روپے عام بسیں 450 روپے ر لگژری بسیں 500 روپے اور پشاور سے چارسدہ کے لئے فلائنگ کوچز 28 روپے اے سی بسیں 34 روپے عام بسیں 24 روپے اور ر لگژری بسیں 27 روپے کرایہ ہوگا۔
مزید براں دینی مدارس اور تعلیمی ادارو ں کے طلباء ‘ نابینا اور دیگر معذور افراد اور 60 برس سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لئے اصل کرایوں پر 50 فیصد موجودہ رعایت جاری رہے گی اس امر کا اعلان صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارتی خیبر پختونخوا کے جاری کردہ کرایہ ناموں کے اعلامیے میں کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4232

صوبائی کابینہ کا اجلاس، اپر چترال کو باقاعدہ ضلع بنانے کی منظوری دیدی گئی،

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی کابینہ نے صوبے میں آئمہ مساجد کو ماہانہ 10ہزار وظیفہ دینے کی منظوری دیدی ہے جس پر اگلے ماہ سے باقاعدہ عمل درآمد شروع کر دیا جائیگا۔یہ وظیفہ ان جامع مساجد کے ہراس امام کو دیا جائیگاجو دینی مدارس کے5بورڈز میں سے کسی بورڈ سے سند یافتہ،خیبر پختونخوا کا مستقل باشندہ ہو۔وظیفہ براہ راست امام مسجد کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائیگا۔اس مقصدکیلئے جامع طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ہر ضلع کی سطح پر سرکاری کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔مساجد میں قائم کمیٹیوں کو بھی مشاور ت میں شامل کیا جائیگا۔امام مسجد کی تبدیلی کی صورت میں مسجد کمیٹی نئے امام کیلئے ضلعی کمیٹی کو سفارشات بھیجے گی۔ منصوبے پرسالانہ3ارب25کروڑ روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔کابینہ نے 57 پراجیکٹس کے4835ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے جسے بعد ازاں بل کی صورت میں منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی بھجوایا جائیگا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت آج سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلا س میں صوبائی کابینہ نے ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں کلاچی اورملاکنڈ ڈویژن میں اپر چترال کو باقاعدہ ضلع بنانے کی منظوری جبکہ بنوں کے علاقے میریان کو تحصیل اور خانپور کو سب ڈویژن کا درجہ بھی دیا گیا۔تاہم اس پر حتمی عمل درآمد الیکشن کمیشن کی طرف نئی حد بندی کے تناظر میں اعلان کردہ حالیہ پابندی اٹھنے کے بعد ہونے سے مشروط ہوگا۔صوبائی کابینہ نے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کو ملنے والے اختیارت کے تناظر میں تیار کردہ جامع ثقافتی پالیسی کی بھی منظوری دی جس کے تحت علاقائی زبانوں، ادب و ثقافت،کھیلوں،لوک ورثہ کے تحفظ، ثقافتی وفود کے ملکی و غیر ملکی سطح پر تبادلے، علاقائی فنون، دست کاریوں و ہنر مندوں کی حوصلہ افزائی ، این جی اوز کو ریگولیٹ کرنے ودیگر متعلقہ امور کے بطریق احسن انجام دہی کیلئے قواعد و ضوابط مرتب کئے گئے ہیں۔صوبائی کابینہ نے غیر ممنوعہ بورکے بعض مخصوص لائسنسوں سے متعلق پالیسی کی بھی منظوری دی۔پالیسی کے تحت لائسنس کے اجراء کے نظام کو شفاف بنانے کیلئے ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ’’ڈسٹرکٹ آرمز لائسنس کمیٹی تشکیل دی گئی جو ماہانہ کوٹے کی بنیاد پر مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد لائسنس کا اجراء کرے گی۔

صوبائی کابینہ نے کاروباری شراکت داری اور فرمز کی رجسٹریشن سے متعلق قانون ’’پارٹنرشپ رولز مجریہ1932ء‘‘ میں بعض ترامیم کی منظوری بھی دید ی ہے۔ان ترامیم کے ذریعے دیگر چھوٹے چھوٹے امور کے ساتھ ساتھ فرموں کی رجسٹریشن اور دیگر فیسوں کی شرح میں ردوبدل کیا گیا ہے۔
صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی تشکیل نو کی منظوری بھی دیدی ہے۔یہ بھی طے کیا گیا کہ متعلقہ سیکرٹریز اپنے زیر انتظام تمام بورڈز کی کارکردگی رپورٹ کابینہ کو پیش کریں گے۔صوبائی کابینہ نے پبلک پروکیورمنٹ لیگل فریم ورک کو ریگولیٹ کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ای بڈنگ کے ساتھ ساتھ ای بلنگ اور ای ورک آرڈر کا نظام تمام محکموں میں متعارف کرایا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنائی جا سکے۔

صوبائی کابینہ نے بجٹ سٹریٹیجی پیپر کی منظوری بھی دی۔صوبائی کابینہ نے ایلوپتیھک سسٹم (پریونشن آف مس یوز) آرڈیننس1962ء کے سیکشن۔10 کے تحت ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرزاور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز کوبحیثیت انسپکٹرز مقرر کرنے کی منظوری بھی دی تاکہ عطائیت کی حوصلہ شکنی ہو اورصوبے کے عوام کو اضلاع کی سطح پرصحت و علاج کی معیاری خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4204

صوبے میں آئمہ مساجد کو ماہانہ 10ہزار وظیفہ دینے کی منظوری دیدی گئی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی کابینہ نے صوبے میں آئمہ مساجد کو ماہانہ 10ہزار وظیفہ دینے کی منظوری دیدی ہے جس پر اگلے ماہ سے باقاعدہ عمل درآمد شروع کر دیا جائیگا۔یہ وظیفہ ان جامع مساجد کے ہراس امام کو دیا جائیگاجو دینی مدارس کے5بورڈز میں سے کسی بورڈ سے سند یافتہ،خیبر پختونخوا کا مستقل باشندہ ہو۔وظیفہ براہ راست امام مسجد کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائیگا۔اس مقصدکیلئے جامع طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ہر ضلع کی سطح پر سرکاری کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔مساجد میں قائم کمیٹیوں کو بھی مشاور ت میں شامل کیا جائیگا۔امام مسجد کی تبدیلی کی صورت میں مسجد کمیٹی نئے امام کیلئے ضلعی کمیٹی کو سفارشات بھیجے گی۔ منصوبے پرسالانہ3ارب25کروڑ روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔کابینہ نے 57 پراجیکٹس کے4835ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے جسے بعد ازاں بل کی صورت میں منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی بھجوایا جائیگا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت آج سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلا س میں صوبائی کابینہ نے ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں کلاچی اورملاکنڈ ڈویژن میں اپر چترال کو باقاعدہ ضلع بنانے کی منظوری جبکہ بنوں کے علاقے میریان کو تحصیل اور خانپور کو سب ڈویژن کا درجہ بھی دیا گیا۔تاہم اس پر حتمی عمل درآمد الیکشن کمیشن کی طرف نئی حد بندی کے تناظر میں اعلان کردہ حالیہ پابندی اٹھنے کے بعد ہونے سے مشروط ہوگا۔صوبائی کابینہ نے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کو ملنے والے اختیارت کے تناظر میں تیار کردہ جامع ثقافتی پالیسی کی بھی منظوری دی جس کے تحت علاقائی زبانوں، ادب و ثقافت،کھیلوں،لوک ورثہ کے تحفظ، ثقافتی وفود کے ملکی و غیر ملکی سطح پر تبادلے، علاقائی فنون، دست کاریوں و ہنر مندوں کی حوصلہ افزائی ، این جی اوز کو ریگولیٹ کرنے ودیگر متعلقہ امور کے بطریق احسن انجام دہی کیلئے قواعد و ضوابط مرتب کئے گئے ہیں۔صوبائی کابینہ نے غیر ممنوعہ بورکے بعض مخصوص لائسنسوں سے متعلق پالیسی کی بھی منظوری دی۔پالیسی کے تحت لائسنس کے اجراء کے نظام کو شفاف بنانے کیلئے ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ’’ڈسٹرکٹ آرمز لائسنس کمیٹی تشکیل دی گئی جو ماہانہ کوٹے کی بنیاد پر مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد لائسنس کا اجراء کرے گی۔

صوبائی کابینہ نے کاروباری شراکت داری اور فرمز کی رجسٹریشن سے متعلق قانون ’’پارٹنرشپ رولز مجریہ1932ء‘‘ میں بعض ترامیم کی منظوری بھی دید ی ہے۔ان ترامیم کے ذریعے دیگر چھوٹے چھوٹے امور کے ساتھ ساتھ فرموں کی رجسٹریشن اور دیگر فیسوں کی شرح میں ردوبدل کیا گیا ہے۔
صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی تشکیل نو کی منظوری بھی دیدی ہے۔یہ بھی طے کیا گیا کہ متعلقہ سیکرٹریز اپنے زیر انتظام تمام بورڈز کی کارکردگی رپورٹ کابینہ کو پیش کریں گے۔صوبائی کابینہ نے پبلک پروکیورمنٹ لیگل فریم ورک کو ریگولیٹ کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ای بڈنگ کے ساتھ ساتھ ای بلنگ اور ای ورک آرڈر کا نظام تمام محکموں میں متعارف کرایا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنائی جا سکے۔

صوبائی کابینہ نے بجٹ سٹریٹیجی پیپر کی منظوری بھی دی۔صوبائی کابینہ نے ایلوپتیھک سسٹم (پریونشن آف مس یوز) آرڈیننس1962ء کے سیکشن۔10 کے تحت ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرزاور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز کوبحیثیت انسپکٹرز مقرر کرنے کی منظوری بھی دی تاکہ عطائیت کی حوصلہ شکنی ہو اورصوبے کے عوام کو اضلاع کی سطح پرصحت و علاج کی معیاری خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Pervez Khattak presiding over a meeting of provincial cabinet at Civil Secretariat Peshawar

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4202

,سب ڈویژن مستوج کو بجلی کی فراہمی کیلئے چیف سیکریٹری کی ایم این اے کو یقین دہانی, 25جنوری تک اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی جائیگی ۔

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اعظم خان نے ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین سے رابطہ کرکے ان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اپر چترال کو گولین گول ہائیڈل پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے پیڈو اور پیسکو /واپڈا کے درمیان معاہدہ طے کئے جارہے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے ایم این اے کو یقین دلائی ہے کہ گولین پاؤر پراجیکٹ دس سے پندرہ دنوں کے اندر کام شروع کرے گی اور اس عرصے کے دوران سیکرٹری انرجی اینڈ پاؤر پیڈو کی طرف سے پیسکو /واپڈاکے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے گا۔

 

چترال ٹائمز سے ٹیلی فونک گفتگوکرتے ہوئے ایم این اے نے سب ڈویژن مستوج کے عوام کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ گولین گول پراجیکٹ سے اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے معاہدہ پر عنقریب دستخظ ہونگے۔ جس کیلئے چیف سیکریٹری انھیں یقین دہانی کی ہے۔ انھوں نے مذید بتایا کہ وزیر اعظم جنوری کے اخر تک چترال کا دورہ کرکے گولین بجلی گھر کا افتتاح کریں گے ۔ جبکہ بجلی گھر میں معمولی فالٹ کی وجہ سے محکمہ واپڈا نے دو ہفتے کی مذید ٹائم لی ہے۔ جس کے دوران بجلی گھر اپریشنل ہوگا۔

 

دریں اثنا سیکریٹری انرجی اینڈ پاؤر خیبر پختونخوا اور پیسکو چیف ایگزیکیٹو کے درمیان اپر چترال کو بجلی دینے کے سلسلے میں پشاور میں اجلاس جاری ہے۔ جس میں فی یونٹ ریٹ و دیگر امور کو حتمی شکل دیا جائیگا۔ اور ساتھ یہ بھی فیصلہ ہوچکا ہے ۔ کہ 25جنوری سے پہلے پیڈو کی مین ٹرانسمیشن لائن میں کمی بیشی کو درست کیا جائیگا۔

 

سیکریٹری انرجی خیبر پختونخوا اور پیسکو چیف خیبر پختونخوا کے درمیان میٹنگ میں طے پایا ہے کہ 25جنوری تک اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی جائیگی ۔

 

azma khan chief secretary

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4188

کٹ گاڑیوں کے نام پر غریب شہریوں کے خلاف کاروائی سراسر ظلم و ناانصافی ہے ۔۔ مولانا چترالی

Posted on

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ )کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی سے پہلے حکومت یہ معلوم کرے کہ کٹ گاڑیاں کہاں بنی اور کہا ں سے سپلائی ہوئی پورے ملاکنڈ ڈویژن میں کئی سالوں سے یہ کاروبار جاری و ساری تھا لیکن حکومت کانوں کان خبر تک نہیں ہو ئی حکومت اپنی غلطی چھپانے کے لئے کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنے جارہی ہے جو کہ غریب گاڑی مالکان کے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی ہے جنہوں نے اپنی پدری زمینیں فروخت کر کے حلال روزی کمانے اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے لے رکھی ہیں تمام کٹ گاڑیوں کی رجسٹریشن کر کے ان کو نمبر دے دیے جائیں بصورت دیگر ہم ملا کنڈ ڈویژن کی تمام ٹرانسپورٹ یو نین کو ساتھ ملا کر حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے رہنما ، سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کردہ ایک اخباری بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کیلئے کٹ اور غیر کٹ گاڑی کا پتا لگانایا معلوم کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے ایسے حالات میں کٹ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنا حکومت کی نااہلی اور عوام الناس پر ظلم عظیم ہے جسے ہم کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کر سکتے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4161

اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے پیڈو حکام تاحال معاہدہ پر دستخط نہیں کئے ، وزیراعلیٰ مداخلت کریں۔افتخار

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال سے ممبر قومی اسمبلی شہزادہ افتخار الدین نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی دینے کے سلسلے میں پیڈو حکام کو پیسکو کے ساتھ معاہدے کو عملی جامہ پہناکر دستخط کرنے کی ہدایت جاری کریں۔تاکہ سب ڈویژن مستوج کے دو لاکھ آبادی بھی اس پراجیکٹ سے مستفید ہوسکیں۔ جبکہ محکمہ پیڈو مختلف حیلہ بہانوں سے معاہدہ پر دستخط کرنے سے گریزاں ہے ۔ اور قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی کی چترال کوغذی کے مقام پر منعقدہ اجلاس میں 5جنوری تک معاہدہ کیلئے واضح ہدایات کے باوجود آج تک پیڈو نے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اُٹھا یا ہے ۔

چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ پیڈو کو 5جنوری تک پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ہدایت کیگئی تھی مگر تاحال اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں پیسکو کے چیف انجینئر اور ڈائریکٹر پلاننگ نے بتایا ہے کہ انھوں نے 28دسمبر کے قائمہ کمیٹی کی اجلاس میں طے شدہ فیصلہ کی رو سے اب تک پانچ دفعہ پیڈو کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کئے مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ جس پر ایم این اے نے پیڈو کے پلاننگ آفیسر سے رابطہ کرنے پر انھوں نے بھی لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔

ایم این اے نے مذید بتایا کہ انھوں نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اعظم خان کے نوٹس میں بھی لایا ہے کہ وہ ان دو اداروں کے درمیان معاہدہ کرانے میں کردار ادا کریں ۔ ایم این اے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا پیسکو اور پیڈو کے درمیان معاہد ہ کو حتمی شکل دینے میں کردار ادا کریں گے ۔ انھو ں نے کہاکہ سب ڈویژن مستوج کے عوام آئے روز جلسہ جلوسوں کا سلسلہ شروع کررکھے ہیں جو انتظامیہ اور حکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کے باعث بن سکتے ہیں جبکہ چترال ٹاون اور دروش کو بجلی دیکر اپر چترال کو محروم رکھا گیا تو مذید حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔ لہذا صوبائی حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غورکرنا ہوگا۔

شہزادہ افتخار الدین نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب ڈویژن مستوج گزشتہ تین برسوں سے بجلی سے محروم ہے ۔ اور علاقے کو بجلی دینے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے ماتحت محکمہ پیڈو کا ہے ۔ جو اب تک مختلف طریقوں سے علاقے کے عوام کوٹرخارہی ہے۔ اور گولین گول کی پہلی یونٹ کو چالو کیا جارہا ہے۔ اور ساتھ قائمہ کمیٹی کی کوغذی میں منعقد ہ اجلاس کے دوران پیڈو کے حکام کو گولین پراجیکٹ اور سوئچ یارڈ کا وزٹ کرایا گیا جہاں ٹیکنیکلی کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ صرف پیڈو کی موجودہ ٹرانسمیشن لائن کے زریعے اپر چترال کو بجلی دینا ہے ۔ جس کیلئے پیسکو اور پیڈو کے درمیان معاہدہ پر دستخط کرنا ضروری ہے۔ جبکہ واپڈ ااور پیسکو حکام پیڈو کے ٹرانسمیشن لائن کے زریعے اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے تیار ہیں۔

ایم این اے نے پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں اور کولیشن پارٹی جماعت اسلامی کے قائدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ جلسہ جلوسوں کے بجائے اپنے اتحادی حکمرانوں کو دستخط کے میز لانے میں کردار ادا کریں ۔ شہزادہ افتخار الدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان دونوں اداروں کے درمیان معاہدہ کو حتمی شکل دینے کیلئے پیڈو حکام کو ہدایت جاری کرکے اپر چترال کے دولاکھ آبادی کو اندھیروں سے نکالنے میں مدد کریں ۔

golen gole project switch yard

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4156

چیف سیکریٹری/ انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کی صوبے کے پانی ٹینکوں کو صاف کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے محکمہ ہائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور بلدیات و دیہی ترقی کے سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبہ بھر میں پانی سپلائی کرنے والی ٹینکیوں کو کلورین کے ذریعے جراثیم سے پاک کرنے اور تمام زنگ آلود پائپوں کو تبدیل کرنے کیلئے فوری طور پر ایک جامع مہم چلائیں اور مہم کی پراگرس کو روزانہ کی بنیاد پر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفامز یونٹ کے ذریعے انہیں بجھوایا کریں۔ ان محکموں کے سیکرٹریوں کو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ضلعی انتظامیہ ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ضلعی دفاتر اور تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشنوں کے ذریعے تمام اضلاع میں مربوط مہم چلائیں اور تمام سرکاری سکیموں سے عوام کومہیا کئے جانے والے صاف اورحفظان صحت کے مطابق پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔متعلقہ محکموں کے حکام کو مزید کہا گیا ہے کہ وہ تمام بوسیدہ اور زنگ آلودہ پائپ لائنوں کی تبدیلی کو ایمر جنسی بنیادوں پر تبدیل کرنے کیلئے اقدامات کریں جبکہ ٹینکیوں کی صفائی اور کلورنیشن کے عمل کو21 دنوں کے اندرمکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ تمام ذمہ دار افسران کو پی ایم آر یو (PMRU ) کے ذریعے بجھوائے گئے پروفارمہ کے ذریعے حکومت کو بروقت سرٹیفیکیٹ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

دریں اثنا انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات خیبرپختونخوا نے تمام جیل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایات جاری کی ہے کہ وہ جیلوں میں قیدیوں اورسٹاف ممبران کو پینے کاصاف پانی مہیاکرنے کے لئے ایک ہفتے کے اندر اندر تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔ نیز پانی کی ٹینکی کی بھی صفائی کی جائے تاکہ قیدیوں اورسٹاف ممبران کو صاف پانی مہیا ہوسکے۔ سپرنٹنڈنٹس جیل کو مزید تاکید کی گئی ہے کہ پانی کی صفائی کے لئے ہر 3 ماہ بعد ضروری اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ قیدیوں اوردیگر سٹاف ممبران ،پانی سے پیداہونے والے امراض سے بچ سکیں ۔ان امور کا اعلان انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات خیبرپختونخو اکے دفتر سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کیاگیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4129

چترال سے ایم پی اے کی نشست ختم کرنے کے خلاف پشاور میں چترالی باشندوں کی احتجاجی مظاہرہ

پشاور(نادرخواجہ سے) پشاور میں مقیم چترالی باشندوں نے چترال سے ایم پی اے کی نشست کو ختم کرنے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرے کی قیادت انجمن تحفظ حقوق چترال کے صدر تاجر رہنماء صادق امین ، چترال سے اے این پی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار ڈاکٹر سردار ، جے یو آئی کے مولانا رحمت کریم شاہ سمیت دیگر رہنما کررہے تھے ۔ مظاہرے میں تمام پارٹیوں کے کارکن شامل تھے مظاہریں نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے اور الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف شدید نعرہ بازی کرررہے تھے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ چترال سے ایم پی اے کی نشست کے خاتمے کے فیصلے سے چترالی عوام میں مایوسی کی لہر پائی جاتی ہے اس فیصلے کو واپس نہیں لیا گیا اس کے خطر ناک نتائج برآمد ہوں گے چترالی عوام اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔بعد ازاں مظاہریں پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

chitrali protest against mpa seat2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4118

اپیل برائے امداد تعمیر مسجدشاگرام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اہالیاں تورکہو

Posted on
زیر نظر تصویر تورکھو شاگرام کے شاھی مسجد کی ھے جو ایک تاریخی قلعے تورکھو کے ساتھ منسلک ھے سب سے پہلے 1860 کو اس کا تعمیر ھوا اور پھر 1941 کو مہتر چترال مضفر الملک نے دوبارہ اس کی توسیع کی اھستہ اھستہ ابادی ذیادہ ھو نے کی وجہ سے اس میں جگہ کم پڑ نے لگا اور ۱994 میں گورنر تورکھو شہزاد ہ اسدالرحمن نے اس کے لئے زمیں واقف کر دی ۔بلا اخر 29جولائی 2017 کو موجود ہ مہتر علی ناصر فتح الملک نے تیسری مرتبہ اس کی افتتاح کی ۔یہ مسجد تین منزلوں پر مشتمل ہیں. ابھی 20% کام مکمل ھوا ھے اس میں تقریباً 70 لاکھ ابھی تک استعمال ھوئے ھیں. اور تخمینہ لاگت پانچ کروڑ ساٹھ لاکھ ہے. ابھی تک صرف اس مسجد کے مقتدیوں نے یہ پیسے جمع کیے ہیں یہ 1496 مربہ فٹ  سکوائر کورڈ  ایریا ھے اس کا مکمل امدن رجسٹر موجود ہے. کوئی بھی اکر اس کو ایڈٹ کرسکتا ھے. مسجد کے تعمیر کے سلسلے میں حبیب بنک شاگرام میں ایک جاینٹ اکاونٹ بھی کھولا گیا ہے اس کا نمبر یہ ہے 18217900208403
اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے کمیٹی کے ممبرز یہ ہیں جناب مولانا شیر بہادر صاحب ایکس ناظم عبد القیوم بپگ استادِ محمد ناصر خان احمد سید بیگ احمد اللہ بیگ اور ایکس ناظم سیف اللہ صاحب.
لھذا تورکھو شاگرام کے عوام تمام مخیر حضرات سے اپیل کر تے ہیں کہ اس تاریخی مسجد کے تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں اور دونوں جھان سرخرو اورکامیاب ھو. خاص کر سیاسی لیڈروں اور انتظامیہ کے سربراہوں سے خصوصی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کارخیر کے لئے بھر پور کوشش کریں اور اس نمبروں پھر بھی رابطہ کیا جا سکتا ھے. 0943476014/03456540630 شکریہ
اہالیاں تورکہو
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
4084

لیڈ پاکستان کے زیر اہتمام چترال کے 151خواتین کونسلرز کو تربیت دیدی گئی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) لیڈ پاکستان کے زیر اہتمام چترال میں خواتین کونسلرز کی قائدانہ اور سیاسی استعداد میں اضافے کے لئے آٹھ مہینوں پرمحیط پراجیکٹ کی احتتامی تقریب میں ضلعے کے طول وعرض سے آئے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ، چترال پریس کلب کے نمائندے، سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندوں اور مغززین شہر نے اس پراجیکٹ کو خواتین کونسلروں کے لئے نہایت فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے ان کی کارکردگی ویلج کونسلوں سے لے کر تحصیل اور ضلع کونسل تک نمایان ہوگئی ہے اور وہ پہلے سے بڑھ چڑھ کر اپنے اپنے کونسلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے کر ترقیاتی عمل کی مانیٹرنگ کررہی ہیں ۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس تقریب کے شروع میں لیڈ پاکستان کے ٹیم لیڈر اظہر قریشی نے پراجیکٹ کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہاکہ یو ایس ایڈ کی سمال گرانٹس اینڈ ایمبسیڈر ز فنڈ پروگرام کے تحت اس پراجیکٹ کے ذریعے ضلعے کے 100ویلج کونسلوں، 2تحصیل کونسلوں اور ایک ضلع کونسل سے خواتین کی 217تعداد میں سے 151کو اس پراجیکٹ کے تحت تربیت دی گئی جس میں ان کو چار دنوں پر محیط 10مختلف مقامات پر کلاسوں کا انعقاد ، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء اور رولز آف بزنس 2015ء کے مطابق ان کو اپنے اختیارات وفرائض سے آگاہ کرنا، رائج الوقت بلدیاتی قوانین سے متعلق عام فہم زبان اور تصویری خاکوں کے ذریعے ان کی رہنمائی اور بجٹ سازی جیسی مشکل اور تکنیکی مراحل سے بھی ان کو روشناس کرایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ کے احتتام پر بھی اس کے ثمرات کو قائم ودائم رکھنے کے لئے ان تربیت یافتہ خواتین میں سے 20کو ان کی قابلیت کی بنیاد پر ویمن کاز چمپین چن کر ان کی مزید تربیت کی گئی جوکہ آئندہ کے لئے خواتین کونسلرز کو رہنمائی فراہم کرتی رہیں گی۔اس موقع پر پریس کلب اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی عمائیدین نے پراجیکٹ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم تریں ضرورت قراردیتے ہوئے کہاکہ اس نے خواتین کونسلروں کوپہلی مرتبہ ان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے جامع تربیت دے دی۔ خواتین کونسلروں صفت گل، عابدہ شریف اور دوسروں نے پراجیکٹ کے تحت حاصل کردہ تربیت کو بہت ہی معلوماتی اور ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہیں پہلی بار اپنی ذمہ داری اور اختیارات سے متعلق آگہی مل گئی جسے بروئے کار لاکروہ گڈ گورننس کی یقینی بناسکتی ہیں ۔ ان کاکہنا تھاکہ اس تربیت کے حصول کے بعد ہرسطح کے کونسلوں میں خواتین کی کارکردگی پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے اور پہلے چپ سادھ کر بیٹھ جانے والی خواتین اب اسمبلی کے اجلاسوں میں پوری تیاری کے ساتھ شریک ہوکر مر د کونسلروں کے سامنے اپنے آپ کو منوارہی ہیں۔

lead pakistan workshop chitral

lead pakistan workshop chiral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4041

گولین گول منصوبے سے بجلی کی فوری فراہمی کیلئے بونی میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

بونی ( جمشید احمدنمایندہ چترال ٹائمز)تحریک حقوق عوام مستوج کے زیر اہتمام گولین گول بجلی کے حوالے سے  سب ڈویژن مستوج کے ہیڈ کوارٹر بونی میں ایک زبر دست احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس کی صدارت سابق صدر تحریک حقوق عوام مستوج سر فراز علی خان نے کی۔ جلسے میں سب ڈویثرن مستوج کے دور داراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں کے علاوہ سب تحصیل موڑکھو سے ایک ریلی ممبر ضلع کونسل موڑکھومولانا جاوید حسین کی قیادت میں موڑکھو سے لانگ مارچ کر تے ہوئے جلسے میں شر کت کی ۔جلسے سے مقرریں نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ بجلی سے متاثرہ علاقہ اپر چترال کو بجلی سے محروم رکھکر بجلی کی افتتاح کر نے کی کوشیش کی گئی تو اس کے خلاف تحریک چلائیں گے اور خواتین بچوں سمیت کفن پوش ہو کر سڑکوں پر نکل آئیں گے اور بجلی کو افتتاح نہیں کر نے دیں گے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت محکمہ پیڈو اور متعلقہ حکام پر عائید ہوگی۔ لہذا صوبائی حکومت کی زمہ داری ہے کہ کہ وہ پیڈو اور پیسکو کے درمیان معاہدہ کرواکر لائینوں کا مسلہ حل کر یں۔او بجلی کا مسلہ فوری حل کر کے اس علاقے کو بجلی فراہم کرے ۔ انھوں نے کہا کہ ریشن بجلی گھر 2015میں تباہ ہوئی مگر تاحال صوبائی حکومت مختلف طریقوں سے علاقے کے عوام کو لالی پوپ دے رہی ہے۔ کبھی سولر اور کبھی جنریٹر سے ٹرخا رہی ہے۔ جن کو ملاکر بھی پانچ فیصد آبادی مستفید نہیں ہوئی ہے۔ مگر علاقے کے عوام تاحال صبر سے کام لیا ۔ اب جبکہ گولین بجلی گھر سے بجلی کی ترسیل شروع ہورہی ہے۔ اور صوبائی حکومت کے پاس اور بہانہ نہیں ہے۔ لہذا بلا تاخیر پیسکو کے ساتھ معاہدہ کو حتمی شکل دیکر علاقے کو عوام کو بجلی فراہم کرے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اسٹینڈنگ کمیٹی کی کوغذی کے مقام پر منعقدہ اجلاس میں تمام متعلقہ اداروں کے اعلیٰ ٹیکنکل حکام موجود تھے۔ جنھوں نے گولین گول منصوبے سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کیلئے فیزیبل قرار دیتے ہوئے پیڈو اور پیسکو کے درمیان معاہدہ کو حتمی شکل دیکر پانچ جنوری سے پہلے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

سب ڈویژن مستوج کے مقریریں میں ممبرڈسٹرکٹ کونسل چترال مولانا جاوید حسین ،صدر تحریک حقوق عوام مستوج مختار احمد ، پر ویز لال، تحصیل ناظم مولانا یوسف ، شجاع الدیں لال، رحمت سلام لال ، میر ایوب ،اشتیاق احمد، نادر خان لال ، حمید جلال، محی الدین، عبداللہ جان ،قربان علی ، محمد علی شاہ ،وزیر شاہ، غلام سرور،حسین زریں دیگر نے خطاب کیے۔ مقریں میں مولا نا جاوید حسین اور مختار لال نے انتہائی جذباتی تقریر کی ۔ اور کہا کہ سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے ماتحت محکمہ پیڈو کا ہے ۔ جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ پیسکو اور واپڈ سے فوری رابطہ کرکے اپر چترال کی بجلی کا مسئلہ حل کریں۔ اور علاقے کے عوام کی صبر کا مذید امتحان نہ لیں۔ اس کے علاوہ مقریریں نے زرغی قرضوں کی معافی اور ضلع مستوج کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا ۔

booni protest rally against PEDO chitral 6

booni protest rally against PEDO chitral 1 booni protest rally against PEDO chitral 7 booni protest rally against PEDO chitral 2 booni protest rally against PEDO chitral 3 booni protest rally against PEDO chitral 4 booni protest rally against PEDO chitral 5

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4003

فوزیہ کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات ، اپر چترال ڈسٹرکٹ کی منظوری اگلے کیبنٹ میٹنگ میں دینے کی یقین دہانی

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال سے ممبر صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ نے گزشتہ دن وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے سی ایم ہاوس میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں ایم پی اے نے چترال کے چیدہ چیدہ مسائل وزیر اعلیٰ کے گوش گزار کی ۔ جن میں اپر چترال ڈسٹرکٹ کی نوٹفیکیشن کیلئے انھیں خصوصی یادہانی کی ۔ جس پر وزیر اعلیٰ نے صوبائی کیبنٹ کے اگلے ہفتے کے اجلاس میں شامل کرنے کی ہدایت کی ۔ اور یقین دہانی کی کہ مذکورہ اجلاس میں اسکی باقاعدہ منظوری دی جائیگی ۔ ایم پی اے نے چترال کیلئے الگ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی بھی منظوری کا مطالبہ کیا ۔ جس پر وزیراعلیٰ نے بہت جلد چترال کیلئے الگ بورڈ کی منظوری دینے کی یقین دہانی کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو سمری جلد تیار کرکے بھیجنے کی ہدایت کی ۔ ایم پی اے نے ریسکیو 1122کی سروس جلد چترال میں شروع کرنے کی بھی گزارش کی جس پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کہ جلد از جلد چترال میں یہ سروس شروع کی جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3994

اپر چترال کے عوام کا مذید امتحان نہ لیا جائے ،فوری طور پر پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرکے گولین سے بجلی فراہم کی جائے۔۔ ایم پی اے و دیگر نمائندگان کی پریس کانفرنس

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)مستوج سے صوبائی اسمبلی کے رکن سید سردار حسین شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے بجلی سے محروم سب ڈویژن مستوج اور کوہ یونین کونسل کے 21ہزار گھرانوں کے عوام کی صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور گولین گول ہائیڈرو پراجیکٹ سے بجلی نہ ملنے پر وہ شدید ترین احتجاج کرنے کے لئے بچوں اور خواتین کو بھی سڑکوں پر لانے پر مجبور ہوں گے اور وزیر اعظم کے ہاتھوں اس پراجیکٹ کا افتتاح ہونے بھی نہیں دیں گے اور صوبائی حکومت کو چاہئے کہ اس مجبور عوام کے صبر کا مزید امتحان لینے کی غلطی نہ کرے جوکہ اب تک صبرو سکون اور نظم وضبط کا مظاہر ہ کرتے آرہے ہیں۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف، نائب تحصیل ناظم فخر الدین، سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن، ممبران ضلع کونسل مولانا جاوید حسین اور شیر عزیز بیگ اور ممبر تحصیل کونسل قاضی سیف الدین کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 2015ء میں ریشن بجلی گھر کی سیلاب بردگی کے بعد سے نہ تو صوبائی حکومت کا ادار ہ پیڈو نے کوئی 21`ہزارصارفین کے لئے متبادل بندوبست کیا ہے اور نہ تو بجلی گھر کی تعمیر نو پر کام شروع کیا ہے جبکہ متاثرہ صارفین کی نظرین واپڈا کے گولین گول پراجیکٹ پر لگی ہوئی تھیں جوکہ اب مکمل ہوگئی ہے لیکن اضافی بجلی کی دستیابی کے باوجود اس بجلی سے ان کو محروم رکھا جارہا ہے جس سے ان میں تشویش اور پریشانی کی لہر دوڑگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سب ڈویژن مستوج کے گاؤں گاؤں میں اب احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جوکہ اس وقت گھمبیر صورت اختیار کرے گی جب گولین بجلی گھر کی افتتاح کے بعد بھی ان کو بجلی نہ ملے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مستوج کے عوام مزید صبر کا مظاہر ہ نہیں کرسکیں گے اور احتجاج کی صورت میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے پر تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جبکہ اب تک چترال کے عوام امن وامان کے لحاظ سے پورے ملک کے لئے مثال کا درجہ رکھتے ہیں اور ایسے پرامن عوام کو تنگ آمد ،بجنگ آمد پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی اسمبلی نے پہلے ہی متفقہ قرار داد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرکے گولین گول بجلی گھر سے بجلی حاصل کرکے پیڈو کے صارفین کو فراہم کی جائے لیکن اس پر بھی عملدرامد نہ ہوا۔

mpa sardar hussain press confrence3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3952

چترال پریس کلب کے سالانہ جنرل باڈی اجلاس، سابقہ عہدیداروں کو برقرار رکھا گیا

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال پریس کلب کے سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں متفقہ طور پر سال 2018ء کے لئے گزشتہ سال کے عہدیداروں کو برقرار رکھے گئے جن میں ظہیر الدین (روزنامہ ڈان) اور سیف الرحمن عزیز (چترال ٹائمز ڈاٹ کام) سینئر نائب صدر شامل ہیں۔ دوسرے عہدیدار میاں آصف علی شاہ کا کاخیل (پی ٹی وی) نائب صدر ، عبدالغفار (روزنامہ اسلام) جنرل سیکرٹری، نور افضل خان (روزنامہ آج) فنانس سیکرٹری اور نذیر احمد شاہ (روزنامہ اوصاف) آفس سیکرٹری ہیں جوکہ گزشتہ سال ان عہدوں پر منتخب ہوگئے تھے۔ اس موقع پر صدارت کا دوبارہ اعتماد لینے والے صدر ظہیر الدین نے ممبران پریس کلب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ چترال میں صحافی برادری کے توقعات پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3921

آئل ٹینکروں کو توڑ کر اسٹوریج کی استعداد کم کرنے کی ہدایت پی ایس او نے نہیں دی ہے۔۔نائلہ سینئر ایگزیکٹیو آفیسر پی ایس او

چترال (چترال ٹائمز نیوز) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سینئر ایگزیکٹیو نائلہ نے گزشتہ دنوں چترال میں پٹرول پمپ مالکان کے ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی ایک پریس کانفرنس میں ایک بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئل ٹینکروں کے مالکان کو آئل ٹینکروں کی ٹینکیوں کو توڑکر ان کی اسٹوریج کی استعداد میں 15 ہزارلیٹرکو کم کرکے 12 ہزارلیٹرکرنے کی کوئی ہدایت پی ایس او کی طرف سے جاری نہیں ہوئی ہے۔ پی ایس او ہیڈ آفس کراچی سے ٹیلی فون پر چترال ٹائمز سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے پی ایس او کی طرف سے کوئی ہدایات کبھی بھی جاری نہیں ہوئے اورنہ اس کے ساتھ اس ادارے کا کوئی سروکار ہے اور چترال میں پٹرول پمپ مالکان نے غلط فہمی کی بنیادپر پی ایس او کا نام نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور اوگرا کے ساتھ لئے ہوں گے۔ جبکہ یہ ہدایات اوگرا اور این ایچ اے کی طرف سے جاری ہوئے تھے۔

دریں اثنا چترال کے تمام پٹرول پمپس دوبارہ کھل گئے ہیں ۔جنھیں مقامی ڈپو سے تیل مہیا کی گئی ہے۔ پٹرول پمپ مالکان ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق کیرج کنٹریکٹرز کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے ان کے حل کی یقین دہانی کی ہے۔ جس پر آئیل ٹینکرمالکان تیل کی ترسیل دوبارہ شروع کی ہے ۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
3842

گولین گول پراجیکٹ کا پہلا یونٹ 8جنوری سے چالو ہوگا۔سب ڈویژن مستوج کے بجلی کا مسئلہ سنجیدگی سے لینے پر شہزادہ افتخار الدین کاشکریہ ۔۔صدر تحریک حقوق مستوج

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) تحریک حقوق مستوج کے صدر سید مولوی الدین شاہ الہاشمی نے قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی برائے واٹر اینڈ پاور کے ممبران ایم این اے شیر اکبرخان ، جنید اکبر خان اور خصوصی طور پر شہزادہ افتخار الدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے چترال کے بجلی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس چترال میں منعقد کرکے عوام پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔کوغذی میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں بہت اہمیت کے حامل مسائل پر مذاکرت ہوئے ۔ خصوصی طور پر سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کے حوالے سے مختلف قسم کی اہواہیں جنم لے رہے تھے۔ جس کی وجہ سے عوام میں انتہائی اشتعال اور بے چینی پھیلی ہوئی تھی۔ لوگ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ تاہم اس اجلاس کے بعد ہم مطمئن ہوگئے ہیں کہ ٹیکنیکلی گولین گول پراجیکٹ سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی دی جاسکتی ہے۔ صرف محکمہ پیڈو کو پیسکو کے ساتھ بجلی لینے کیلئے معاہدہ کرنا ہے ۔ جوکہ آئندہ چند دنوں میں ہوجائیگا۔
صدر تحریک حقوق مستوج نے شہزادہ افتخار الدین کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پچھلے سال سے عوام کے ساتھ جو وعدہ کررہا تھا وہ چند دنوں کے اندر پریکٹیکلی مکمل ہوجائیگا۔ ہم نے اس اجلاس سے یہ اخذ کیا ہے کہ گولین گول پراجیکٹ سے لوئیر چترال کے ساتھ اپر چترال کو بھی بجلی دی جاسکتی ہے۔ فنی طور پر کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے ۔ گولین سوئچ یارڈ سے صرف 20میٹر تار بچھانے کی ضرورت ہے ۔ تاہم انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت بھی چترال کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کریگی اور محکمہ پیڈو اپنی اولین فرصت میں پیسکو کے ساتھ معاہدہ کو حتمی شکل دیگا۔ اوراجلاس کے فیصلہ کے مطابق پیڈو لائن سے سمتچ موڑکہو، شاگرام تورکہو اور کارگین مستوج تک یہ بجلی ملے گی ۔
یادرہے کہ قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے واٹر اینڈ پاؤر کا اجلاس کوغذی میں واپڈا کے ریسٹ ہاؤس میں ہوا جس کی صدارت چترال سے رکن اسمبلی شہزادہ افتخار الدین نے کی جبکہ بونیر سے رکن اسمبلی شیر اکبر خان اور ملاکنڈ سے رکن اسمبلی جنید اکبر نے شرکت کی جبکہ واپڈا کا ممبر پاؤر ارشد جاوید چودھری، ممبر پلاننگ کمیشن ، پیسکو کے ممبر پلاننگ اکبرخان اور دوسرے اعلیٰ حکام کے علاوہ پیڈو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر سید احمد خان ، سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن ، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عبداللطیف، اے پی ایم ایل کے پرنس سلطان الملک اور تحریک حقوق مستوج کے صدرسید مولوی الدین شاہ الہاشمی کے علاوہ پی ایم ایل این اور پاور کمیٹی کے محمد کوثر ایڈوکیٹ ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، پیپلز پارٹی کے شیر حسین، دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔

کمیٹی نے اجلاس کے بعد ماشیلیک کے مقام پر پاؤر ہاؤس اور سوئچ یارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ گولین گول پراجیکٹ کا پہلا یونٹ 36میگاواٹ کی ٹیسٹنگ 8جنوری کو کی جائیگی۔ جس کے بعد وزیر اعظم پاکستان اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

اس سے قبل اجلاس میں ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے گولین گول پراجیکٹ سے لوئر چترال کے ساتھ اپر چترال کو بھی وزیر اعظم کے افتتاح کے بعد بجلی دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہعلاقے کے عوام گزشتہ تین برسوں سے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جن کو گولین گول سے بجلی دینے کیلئے گزشتہ تین برسوں سے ہم کوشش کررہے ہیں۔ جبکہ پیسکو سے لیکر واپڈا ، وفاقی وزیر واٹر اینڈ پاؤر اور وزیر اعظم تک منظوری دے چکے ہیں۔ اور ساتھ واپڈا، پیسکو اور پیڈو کے ٹیکنیکل حکام سوئچ یارٹ کے ٹرانسفرمیر سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کیلئے فیزیبل قرار دے رہے ہیں۔ جو پیڈو کے موجودہ لائن کے زریعے دیا جائیگا۔ صرف پیڈو حکام پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرنے کا انتظار ہے۔ انھوں نے چترال کیلئے 200بجلی کے پول اور بیس عدد ٹرانسفرمیر مہیا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ جس پر پیسکو حکام نے ضرورت کے مطابق پول مہیا کرنے کی یقین دہانی کی ۔قائمہ کمیٹی نے اپنے سفارشات میں محکمہ پیڈو کو واپڈ کی طرح صرف بجلی کیجنریشن کی ذمہ داری دینے اور ڈسٹری بیوشن کیلئے الگ کمپنیوں کو دینے کی سفارش کی۔بجلی کی کم وولٹیج کا مسئلہ بھی اُٹھایا گیا ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جن جن علاقوں میں بلوں کی ریکوری سو فیصد ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی ۔مگر چترال اور ملاکنڈ ڈویژن میں سو فیصد ریکوری کے باوجود لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔ اسٹیڈنگ کمیٹی کا اگلا اجلاس پشاور میں ہوگا۔ ( قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق تفصیلی خبر اس سے پہلے شائع ہوچکی ہے)

standing committe visit to golen gol project34 1 standing committe visit to golen gol project32 1 standing committe visit to golen gol project335

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3820

قومی اسمبلی میں واٹر اینڈ پاؤر کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا چترال میں اجلاس، اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے 5جنوری سے پہلے معاہدہ کرنے کی ہدایت

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) قومی اسمبلی میں واٹر اینڈ پاؤر کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس چترال میں کوغذی کے مقام پر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین کے زیر صدارت منعقدہو ا جس میں کمیٹی کے دیگر ممبران شیر اکبر اور جنید اکبر نے بھی شرکت کی جبکہ واپڈا کے ممبر پاؤر ارشد جاوید اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے حکام اور برقیات کا صوبائی ادارہ پیڈو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گولین گول ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائرکٹر جاوید افریدی نے پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اس کے تین یونٹوں میں سے پہلا یونٹ اگلے سال جنوری کے 8تاریخ کو چالو کرنے کے لئے تیار ہوگا جبکہ باقی دو یونٹ دو مہینے کے اندر تیار ہوں گے ۔ اس موقع پر اسٹینڈنگ کمیٹی نے پیسکو اور پیڈو کے نمائندوں کو سختی سے ہدایت کردی کہ اپر چترال میں پیڈو کے صارفین کو بجلی جنوری کی 5تاریخ تک آپس میں معاہدے کو ختمی شکل دے دیں تاکہ گولین گول بجلی گھر کی افتتاح کے ساتھ ہی اپر چترال کو بجلی دی جاسکے جہاں ریشن ہائیڈل پاؤر ہاؤس کے تین سال قبل سیلاب برد ہونے کے بعد سے بجلی نہیں ہے۔ شہزادہ افتخارالدین نے دونوں اداروں پر واضح کردیا کہ اپر چترال کو گولین گول بجلی گھر سے بجلی کی فراہمی نہ کرنے پر حالات امن وامان کا صورت حال پیدا ہوسکتا ہے جس سے حکومت کو بہت ہی مشکلات پیدا ہوسکتے ہیں اس لئے اس معاہدے کو ترجیحی اور ہنگامی بنیادوں پرعملی شکل دینا ہے۔ اس موقع پر پیڈو اور پیسکو کے نمائندوں نے گولین گول بجلی گھر کے سوئچ یارڈ سے اپر چترال میں پیڈو ٹرانسمیشن لائن کے لئے بجلی کے حصول کو تکنیکی طور پر قابل عمل قرار دیا جو کہ صرف دو اداروں کے درمیاں معاہدے کے بعد آسانی سے ممکن ہے جس کے لئے صرف 60فٹ لمبی تار بچھانے کی ضرورت ہوگی۔ اجلاس میں دروش گرڈ اسٹیشن میں کام میں تیزی لانے اور دروش ٹاؤن کو جوٹی لشٹ گرڈ اسٹیشن سے ملانے والی لائن کو مکمل کرنے کے لئے گہیریت میں بجلی کے کھمبوں کی کمی دور کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں وزیر اعظم کے دورہ چترال کے موقع پر یہ تیار ہوسکے۔ اسی طرح چترال شہر کے قریب گنکورینی سینگور کے مقام پر واپڈا کے ایک میگاواٹ پیدواری صلاحیت کے حامل پن بجلی گھر کی استعداد کار کو 5میگاواٹ تک بڑہانے کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لئے اسے ملاکنڈ ٹو پاؤر پراجیکٹ سے الگ کرنے کے لئے متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی گئی کیونکہ اسے ملاکنڈ ٹو پراجیکٹ کے ساتھ شامل کیا گیا تھا۔اجلاس نے ملاکنڈ ڈویژن میں بجلی کے بلوں کی سوفیصد ادائیگی اور بجلی چوری کے رحجان میں کمی کی وجہ سے اس علاقے میں لوڈ شیڈنگ کو کم سے کم کرنے کے لئے پیسکو حکام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس علاقے میں بجلی کی وولٹیج کی کمی کا مسئلہ بھی حل کیا جائے۔ اجلاس نے چترال میں زرعی زمین کی شدید قلت کے پیش نظر ہائی ٹرانسمیشن لائن کو آئندہ کے لئے آبادی سے کم از کم تین ہزار فٹ انسانی آبادی سے اوپر پہاڑی جگہوں سے گزار نے کے لئے منصوبہ بندی کی ہدایت کردی جبکہ ٹاؤرپول کی تنصیب کے لئے زرعی زمینوں کے معاوضوں میں اضافہ کرنے کے لئے قانون سازی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ گولین گول پراجیکٹ کے سابق پراجیکٹ ڈائرکٹر خان محمد نے بتایاکہ چند سال پہلے وزیر اعظم کی طرف سے چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کا اعلان کے بعد ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں اس نے پراجیکٹ میں تھرڈ بے (bay)کی سہولت پیدا کی جس کے بغیر اس وقت آسا نی سے بجلی کو سوئچ یارڈ سے براہ راست مقامی علاقوں کو نہیں دی جاسکتی تھی ۔ اس موقع پر ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر طارق احمد نے اجلاس کو بتایا کہ ایس آر ایس پی گولین کے مقام پر دو میگاواٹ ، بونی میں پانچ سو کلوواٹ اور مستوج کے مقام پر سات سو کلو واٹ کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن یورپین یونین کی مالی معاونت سے مکمل کی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ گولین پراجیکٹ سے چترال ٹاون اور مضافات میں گزشتہ چھ مہینوں کے دوران 36لاکھ یونٹ بجلی فراہم کی جاچکی ہے۔ جس کیلئے پیسکو اور پیڈو نے بھی تک کوئی ادائیگی نہیں کی ہے۔

MNA Chitral iftikharud Din presiding standing committe metting1 MNA Chitral iftikharud Din presiding standing committe metting2 standing committe visit to golen gol project standing committe visit to golen gol project3 standing committe visit to golen gol project34 standing committe visit to golen gol project32

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3778

چترال میں محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی نہایت عقیدت واحترام سے منائی گئی

Posted on

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ )ملک کے دوسرے حصوں کی طرح محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی چترال ٹاون ہال میں نہایت عقیدت واحترام سے منائی گئی۔اس موقع پر پارٹی لیڈر شپ اور کارکنان نے شہید بے نظیر بھٹو اوربھٹو خاندان کو خراج عقیدت پیش کیا، اُن کی خدمات پر روشنی ڈالی اور اُن کے میشن کو آگے لے جانے کا تہیہ کیا۔پی پی پی کے جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے میجر(ر) قاضی احمد سید،ایم پی اے سید سردار حسین،شریف حسین،وزیر،قاری نظام،انجینئر فضل ربی، قاضی فیصل احمد سید اور حمید جلال نے پاکستان پیپلز پارٹی کی پاکستان کے لئے خدمات اور بے نظیر بھٹو شہید کے زندگی پر روشنی ڈالی۔پروگرام کے صدر محفل جنرل سیکرٹری محمد حکیم ایڈوکیٹ تھے۔اسٹیج کے فرائض صدر پاکستان پیپلز پارٹی لوئر چترال عالم زیب ایڈوکیٹ نے سرانجام دئیے۔اس موقع پر مختلف پارٹیوں سے کثیر تعداد میں لوگوں نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ پارٹی قائدین نے پی پی پی میں شامل ہونے والوں کوہار اور پی پی پی جھنڈے پیش کیے گئے۔

ppp chitral banazir death annivorsry

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3765

آئل ٹینکرزکی ہڑتال کے باعث چترال میں پٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت کا سامنا

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آئل ٹینکرز کے ہڑتال کے نتیجے میں تیل کی سپلائی نہ ہونے کے باعث چترال میں پٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ اور ضلع بھر میں کئی پٹرول پمپوں کو تیل ختم ہونے پر بند کر دیا گیا ہے ۔ چترال کو تیل سپلائی کرنے والے کیریج کنٹریکٹرز آئل ٹینکرز کے کرایوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کیا ہے ۔ اور گذشتہ ایک ہفتے سے چترال کو تیل کی ترسیل بند ہوگئی ہے ۔ پمپوں میں موجود اسٹاک ختم ہو چکے ہیں ۔ جس کی وجہ سے بدھ کے روز آمدروفت میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔ چترال سے باہر جانے والے مسافر گاڑیاں ڈیزل نہ ملنے کے باعث سفر جاری نہ رکھ سکیں ۔ اسی طرح بعض گاڑیوں کے مسافروں کو سفر کے دوران ہی تیل ختم ہونے پر سڑکوں پر رات گزارنی پڑی ۔ آمدورفت کی سہولت نہ ملنے کے باعث ملازمین کی دفاتر میں اور بچوں کی سکولوں میں حاضری انتہائی کم رہی ۔ جبکہ مریضوں کو بھی ہسپتالوں تک پہنچانا مشکل ہو گیا ۔ گاڑیوں کی نقل و حمل نہ ہونے کے برابر تھی۔ پمپ مالکان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اوگرا نے آئل ٹینکرز کے کرایوں میں اضافہ کرنے کی یقین دھانی کے باوجود اُس پر عملدر�آمد نہیں کیا ۔ ٹینکرز کے سائز میں کمی کا اضافی بوجھ ڈال دیا ہے ۔ جس پر آئل ٹینکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اُن کے پاس موجود سٹاک اب ختم ہو چکا ہے ۔ اور اب بھی مسئلے کے حل کی امید نظر نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عوام اور ڈرائیور اُنہیں ڈرا دھمکا رہے ہیں ۔ حالانکہ جب تک آئل ٹینکر تیل نہیں لے آئیں گے ۔ وہ تیل کسی کو دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ درین اثنا عوام نے بھی اس پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور مسئلہ حل نہ کرنے کی صورت میں سڑکوں پر نکلنے کا اظہار کیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3746

چترال میں ڈیزل ، پٹرول ختم ، متعدد گاڑیاں پارک کردی گئی ، پرائیویٹ ٹرانسپورٹ بھی متاثر

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال ضلع میں گزشتہ دس دنوں سے آئل کیرج کنٹریکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے تیل نایاب ہوگیا ہے۔ اور چترال کے اندر چلنے والی گاڑیاں پارک ہوگئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئل کیرج کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کرایوں میں اضافہ کیلئے احتجاجی طور پر ہڑتال پر ہیں ۔ جس کیوجہ سے سہالہ سے چترال ضلع کیلئے آئل کی ترسیل گزشتہ 18دسمبر سے بند ہے ۔ اس ہڑتال کی وجہ سے چترال کے تقریبا 35آئل پمپوں میں گزشتہ دن سے ڈیزل اور پٹرول کی اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔ سرکاری و غیر سرکاری گاڑیوں کے ساتھ پرائیویٹ ٹرانسپورٹروں کو بھی تیل نہ ملنے کی وجہ سے گاڑیاں پارک ہوگئی ہیں۔ جس کی وجہ سے سرکاری ملازمین کے ساتھ عام شہری بھی بری طرح متاثر ہیں۔ دریں اثنا چترال کے پمپ مالکان ایسوسی ایشن کی طرف سے بھی پریس کانفرنس کے زریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئل کیر ج کنٹریکٹروں کی جائز مطالبات کو تسلیم کرکے تیل کی ترسیل دوبارہ شروع کی جائے۔پمپ مالکان کے مطابق ان کے پاس ایک ہفتے سے دس دن کیلئے سٹاک موجود ہوتا ہے ۔ جو ختم ہوگیا ہے۔ ان کے مطابق چترال میں روزانہ فیول کی کنزمشن تقریبا ایک لاکھ پچاس ہزار لیٹر ہے ۔ انھوں نے مذید بتایا کہ این ایچ اے اور پی ایس او حکام نے مشترکہ طور پر پندرہ ہزار لیٹر اُٹھانے کے قابل گاڑیوں کو توڑ کر بارہ ہزار لیٹر کرنا کی ہدایت کی ہے۔ جس کی وجہ سے آئل ٹینکر مالکان کرایہ میں اضافہ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

chitral oil pump closed2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3726

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں آئمہ کرام کیلئے اعزازیہ کی منظوری

Posted on

پشاور( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں جامعہ مساجد کے آئمہ کرام کیلئے ماہانہ اعزازیہ کی منظوری دیدی ہے مجوزہ پالیسی کے تحت قواعد پر پورا اترنے والے آئمہ کو ماہانہ دس ہزار روپے اعزازیہ دیا جائے گا اس پالیسی سے وہ آئمہ حضرات مستفید ہونگے جو پاکستانی شہریت رکھتے ہوں، دینی علوم کے مستند بورڈز سے سندیافتہ اور جامعہ مساجد کی امامت پر فائز ہوں۔ اس کا فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں سینئروزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیراوقاف حاجی حبیب الرحمان، چیف سیکرٹری محمد اعظم خان، سیکرٹری اوقاف ہدایت اللہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری سید شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ پالیسی صرف اور صرف مذہبی جذبے اور مساجد اور آئمہ کرام کی ضروریات کے تحت بنائی گئی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے آئمہ کرام قوم اور دین کی خدمت بہتر طرز پر کر سکیں گے انہوں نے محکمہ خزانہ کو اعزازیہ کیلئے فنڈز کا بندوبست کرنے اور سمری فوری بھیجنے کی ہدایت کی انہوں نے واضح کیا کہ آئمہ کرام نظام صلوٰۃ اور مساجد کے بہتر انتظام کے علاوہ دینی تعلیم کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اسلئے حکومت معاشرے میں ان کی عزت و تکریم بڑھانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3720

گولین بجلی گھر سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی نہ ملی تو اس کے ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔ شہزادہ افتخار

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپر چترال کو گولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے بجلی لے کر سب ڈویژن مستوج میں اپنے صارفین کو دینے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والی پاؤر ڈسٹری بیوشن کمپنی پیسکواور واپڈا کی طرف سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے اور گزشتہ نو مہینوں کے دوران بحیثیت ایم این اے ان کی ساری کوششیں صوبائی حکومت کے ادارے پیڈو کے ساتھ رائیگان جارہے ہیں ۔ منگل کے روز چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور منسٹر واٹر اینڈ پاؤر اور واپڈکے دفتر سے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ گزشتہ نو مہینوں کے دوران خط وکتابت ہوتی رہی ہے لیکن پیڈو نے اس مسئلے کو کبھی بھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوششوں سے گولین گول پاؤر اسٹیشن کے سوئچ یارڈ سے ہی فی الحال 4میگاواٹ بجلی سب ڈویژن مستوج کو دینے کی گنجائش نکالی گئی ہے مگر یہ تبھی عملی شکل اختیار کرے گی جب پیڈو کے حکام پیسکو کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ریشن بجلی گھر کی سیلاب بردگی کے بعد اس سے استفادہ کرنے والے 21ہزار صارفین کو بجلی کی فراہمی پیڈو کی ذمہ داری ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ نہ تو ریشن بجلی گھر کی بحالی پر کام شروع کیا جارہا ہے اور نہ ہی گولین گول ہائیڈل پراجیکٹ سے اضافی بجلی حاصل کرنے میں سنجیدہ ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے بتایاکہ 28دسمبر کو قومی اسمبلی میں بجلی کے بارے میں اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس کوغذی چترال کے مقام پر ہورہا ہے جس میں پیڈو کے حکام کو بھی دعوت دی گئی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے اپنی شرکت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے جبکہ اس سے قبل بھی 3دسمبر کو منعقدہ اجلاس میں نہ تو پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو آنے کی زحمت کی اور نہ سیکرٹری انرجی اینڈ پاؤر خیبر پختونخوا کو آنے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اگر سب ڈویژن مستوج کو اس پراجیکٹ سے بجلی نہیں ملی تو اس کی ساری ذمہ داری محکمہ پیڈو اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جبکہ بحیثیت منتخب نمائندہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ شہزادہ افتخار نے مزید کہاکہ لویر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے ان کی کوششوں سے 82کروڑروپے خرچ کئے جاچکے ہیں جن میں جوٹی لشٹ کے مقام پر گرڈ اسٹیشن کا قیام اور دروش میں ہیوی ٹرانسفر میر کی تنصیب بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں پیسکو کے زیر اثر علاقوں میں بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا۔

25508146 1548107451947855 8522083247418571320 n

25552141 414591422292810 230205283319232806 n

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3700

چترال ، گزشتہ ایک ہفتے سے کیرج کنٹریکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے پٹرول ختم ، انتظامیہ نوٹس لیں۔۔پمپ مالکان

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں پٹرول پمپ مالکان ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی ، خزانچی قاضی ظاہر محمد ، جنرل سیکرٹری منیر احمد اور دوسروں نے وفاقی وزارت پٹرولیم، پی ایس او انتظامیہ اور چترال کی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن سے پرزور اپیل کی ہے کہ پی ایس او کی کیرج کنٹریکٹروں کے جائز مطالبات کو فی الفور تسلیم کیاجائے تاکہ چترال کو پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی دوبارہ شروع ہوسکے جبکہ اس وقت چترال کے پٹرول پمپوں میں چوبیس گھنٹوں کے لئے بھی اسٹاک موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ جائے گی۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال ، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کیرج کنٹریکٹر کیرج ریٹ میں مناسب اضافے کے لئے گزشتہ دس دنوں سے ہڑتال پر ہونے کی وجہ سے چترال میں پٹرولیم کی اسٹاک تقریباً ختم ہوگئی ہے اور یہاں علاقے کی جعرافیائی صورت حال اور غیر یقینی موسمی حالات کا بھی سامنا ہے جوکہ بھیانک صورت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزارت پٹرولیم پر زور دیا کہ27دسمبر کو کیرج کنٹریکٹروں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو ہر صورت میں کامیاب بنانے کے لئے ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کئے جائیں جوکہ ملک کے دشوار علاقوں میں سپلائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چترال میں پٹرول پمپ مالکان کو خاطرخواہ سیکورٹی دی جائے جوکہ پٹرول کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام کے غیض وغضب کا شکار ہوسکتے ہیں۔ پٹرول پمپ مالکان نے بتایاکہ چترال میں پٹرولیم مصنوعات کی یومیہ کھپت ڈیڑھ لاکھ لٹر ہے جبکہ پٹرول پمپوں کی تعداد 35سے ذیادہ ہے۔انہوں نے کہا ۔ کہ ہم حکومت کے نوٹس میں یہ بات لانا چاہتے ہیں ۔ کہ چترال میں پٹرول مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور ڈیزل کی مقدار بھی خاتمے کی حدوں کو چھو رہی ہے ۔ اس لئے مسئلے کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں ۔ تاکہ تیل کا بحران سنگین صورت اختیار نہ کر جائے ۔ اس موقع پر چترال کے پٹرول پمپ مالکان ظاہر جا ن، ملوک خان، بادشاہ یوسف، سلطان زرین، محبو ب حسین، شعیب اور دوسرے بھی موجود تھے۔

chitral oil pump association press confrence2

chitral oil pump closed

chitral oil pump closed2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , ,
3658

پسماندہ چترال کی ایک نشست کو ختم کرنا علاقے کے عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی ہے ۔حاجی محمد ظفر دوبئی

Posted on

دوبئی ( نمائندہ چترال ٹائمز ) دوبئی میں مقیم معروف سماجی شخصیت و اورسیز چترالیز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد ظفر نے چترال سے صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کو ختم کرنے کی خبر پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ چترال ٹائمز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چترال کی نصف سے زیادہ آبادی محنت مزدوری اور تعلیم کی غرض سے ملک سے باہر یا ملک کے دوسرے حصوں میں مقیم ہے ۔ جن کی غیر موجودگی میں مردم شماری کرکے انھیں ضلع سے باہر دیکھا یا گیا ۔ جس کی وجہ سے آبادی حکومت کو کم نظر آئی ۔ جبکہ چترال رقبے کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے ۔ 14850مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی چترال ضلع کیلئے ایک ممبر صوبائی اسمبلی دینا ہمارے ساتھ انتہائی زیادتی ہوگی ۔ انھوں نے بتایا کہ چترال 1969تک دو اضلاع پر مشتمل ایک الگ ریاست تھی ۔جب سے ہم نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ہے ۔ حکمرانوں کی طر ف سے چترال کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا گیا ہے۔ جبکہ چترال کے عوام واحد محب وطن باسی ہیں جو70سال تک ملک سے کٹے رہنے کے باوجود پاکستان زندہ باد ، پائندہ باد کے نعرہ لگاتے رہے ہیں ۔ آج اس کا صلہ صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ کو ختم اور قومی اسمبلی کی سیٹ کو کسی دوسرے اضلاع کے ساتھ ضم کرکے دیا جارہا ہے ۔جو چترال کے عوام کو ہرگز قبول نہیں ۔ حاجی ظفر نے حکمرانوں کی دوغلی پالیسی پر انتہائی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت آبادی کو کم کرنے کیلئے مختلف طریقوں سے کوشش کررہی ہے تو دوسری طرف کم آبادی کو بہانہ بناکر چترال کی ایک نشست کو کم کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چترال کی ایک کونہ افغانستان سے دوسرا حصہ ویخان کی پٹی سے جڑی ہوئی ہے ۔ جبکہ ایک ممبر صوبائی اسمبلی کیلئے چترال کے ایک کونے سے دوسرے کونا پہنچا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ انھوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی طرف سے گزشتہ دنوں نے پسماندہ چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے اعلان پر خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی اور دروش و موڑکہو تورکہو کو الگ الگ تحصیل کا درجہ دینے پر مذید دو نشستوں کی توقع کے ساتھ قومی اسمبلی کی بھی ایک اضافی نشست کی توقع کی جارہی تھی ۔ مگر اب کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق ضلعے کی خوش خبر ی پر بھی ماند پڑ گئی ہے۔ انھوں نے چترال کے سیاسی عمائدین سے ایک دوسرے پر نکتہ چینی کے بجائے اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنے اور نشستوں کی کمی کے خلاف سپریم کورٹ تک رجوع کرنے کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دوبئی میں مقیم تمام چترالی اس کے خلاف آواز اُٹھانے کیلئے تیار ہیں۔انھوں نے اس سلسلے میں اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کی  بھی یقین دہانی کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3634

چترال میں پہلی دفعہ ورکنگ ویمن کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد، مختلف شعبوں میں نمایاں کاکردگی پر ایوارڈ سے نوازا گیا

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام ورکنگ ویمن کیلئے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چترال میں ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھیر ، ڈی پی او منصور آمان ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین ، اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الاکرم ، ڈی او فنانس حیات شاہ و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ چترال کے ورکنگ ویمن کیلئے چیف سیکریٹری کی ہدایت پر شکایات کے آزالہ کیلئے ڈی سی آفس میں آزالہ مرکز قائم کیا گیا ہے ۔ جہاں آئن لائن شکایات کا اندراج کیا جاسکے گا۔ جبکہ ملازمت پیشہ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے الگ ایسوسی ایشن کا قیام بھی ناگزیر ہے ۔ انھوں نے کہا کہ چترال میں پہلی دفعہ جنگلات کی رائیلٹی میں خواتین کو حق دیا گیا ہے۔

تقریب سے ڈی پی او چترال کیپٹن منصور آمان نے بھی خطاب کیا ۔ انھوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے قوانین میں خواتین کو بھی برابر کے حقو ق دئیے گئے ہیں۔ جبکہ شہریوں کو ان کا حق دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ چترال پولیس میں خواتین کیلئے الگ رپورٹنگ سنٹراورہیلپ لائن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ڈی پی او نے چترال کے خواتین میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چترال کے خواتین میں اگہی پیدا کرنے کیلئے مختلف سیمینار منعقد کروانے کا بھی اعلان کیا۔ تقریب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین میں فخر چترال ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے ۔ جن میں ڈاکٹر سلیمہ حسن، پرنسپل مسرت جبین ، پرنسپل مس کیری ، ڈی ای او بی بی حلیمہ ، ڈاکٹر سلطانہ ، حصول بیگم، مس گلنار، فریدہ سلطانہ فری ، بی بی سلطانہ ، روشن آرا، نازیہ حسن اور مس عرب شامل تھے۔

اس موقع پر خواتین کو درپیش مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو اگاہ کیا گیا۔ جن کی فوری حل کیلئے ڈپٹی کمشنر نے انھیں یقین دہانی کی ۔

working women problems seminar chitral234 working women problems seminar chitral23 working women problems seminar chitral2 working women problems seminar chitral working women problems seminar1

working women problems seminar

chitral working women ceminar 1 chitral working women ceminar 3 chitral working women ceminar 2 working women seminar chitral 4 working women seminar chitral 3 working women seminar chitral 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3600

صوبائی سیٹ بحال نہ ہونے کی صورت میں آئندہ الیکشن کی بائیکاٹ کے ساتھ موجودہ نشستوں سے مستعفی ہونگے۔۔آل پارٹیز

Posted on

چترال ( محکم الدین ) آل پارٹیز چترال کے قائدین نے چترال کی ایک صوبائی سیٹ کے خاتمے کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور حکومت کو خبردار کیا ہے ۔ کہ سیٹ کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں الیکشن 2018کے بائیکاٹ ،موجودہ ضلعی حکومت اور صوبائی و قومی نشستوں سے متفقہ طور پر مستعفی ہونے پر غور کیا جائے گا ۔ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبداللطیف کی طرف سے بلائے گئے ایک ہنگامی اور غیر معمولی اجلاس میں تمام پارٹیوں کے قائدین نے شرکت کی ۔ جس میں متفقہ طور پر چترال کی ایک سیٹ کے خاتمے کو انتہائی ظالمانہ اقدام اور چترال کو مزید پسماندہ رکھنے کی ایک سازش قرار دیا گیا ۔ اجلاس میں چترال کے مردم شماری نتائج کو بالکل مسترد کرتے ہوئے کہاگیا ۔ کہ چترال کی نصف آبادی سیزنل روزگار ، تعلیم اور ملازمت کیلئے باہر رہتی ہے ۔ اس لئے گھر سے غیر حاضر افراد کو مردم شماری میں شامل نہ کرنے سے چترال کو شدید طور پر نقصان پہنچا ہے ۔ اور اُس کے نتیجے میں چترال اپنی ایک صوبائی سیٹ سے محروم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال پہلے سے ہی وسیع رقبے اور قلیل ترقیاتی فنڈ کی وجہ سے انتہائی مشکلات کا شکار ہے ۔ لوگوں کو آمدورفت کیلئے سڑکیں ، پینے کیلئے صاف پانی ، تعلیم و صحت ، بجلی اور دیگر سہولیات دستیاب نہیں ۔ اب ایک سیٹ کے اضافے کی بجائے پہلے سے موجود سیٹ کو ختم کرنے سے ناقابل یقین حد تک مصائب و مشکلات سے دوچار ہو جائے گا ۔ اور یہ پوری چترالی قوم کو کسی صورت قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سیٹ کا خاتمہ چترال کیلئے موت و حیات کا مسئلہ ہے ۔ اور اس کی بحالی کیلئے ہر قسم کا اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ شرکاء نے کہا ۔ کہ جس الیکشن سے قوم کے سیاسی اور ترقی کے مقاصد حاصل نہیں ہو رہے ۔ اُس الیکشن میں حصہ لینے کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہتی ۔ اس لئے الیکشن آفس چترال کی موجودگی بھی بے معنی ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس حوالے سے چترالی قوم کو متحرک کیا جائے گا ۔ اور اصل صورت حال اُن کے سامنے رکھی جائے گی ۔ اور قوم کے تعاون سے ضلع بھر میں بھر پور احتجاج کیا جائے گا ۔ اجلاس میں اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ آئین و قانون عوام کے بہتر مفاد کیلئے بنتے ہیں ۔ اور پاکستان میں یہ مثال موجود ہیں ۔ کہ جس قوم نے اپنے حقوق کیلئے متفقہ طور پر جدوجہد کی تو حکومت آئین و قانون تبدیل کرنے پر مجبور ہوئی ۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ۔ کہ چترال کی جغرافیائی اہمیت ، اسکی پسماندگی ، وسیع رقبے کی وجہ سے پیش آنے والے انتظامی مسائل ، کم فنڈ کی فراہمی اور مردم شماری میں گھر سے غیر حاضر افراد کی اندراج نہ کرنے جیسے نکات کو الیکشن کمیشن اور حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔ اور فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی جائے گی ۔ جو بار آور ثابت نہ ہونے کی صورت میں احتجاج اور انتخابی بائیکاٹ کا راستہ اختیار کیا جائے گا ۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے عبداللطیف ، حاجی سلطان ، آفتاب محمد طاہر ، جماعت اسلامی کے امیر مولانا جمشید احمد ، جمیعت العلماء اسلام کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالشکور ، مولانا حسین احمد ، پاکستان مسلم لیگ کے صدر سیداحمد خان ، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر عیدالحسین ، ، نائب صدر شیر آغا ، جنرل سیکرٹری میر عبادالرحمن، پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری محمد حکیم ایڈوکیٹ ، انجینئر فضل ربی ، قاضی فیصل ، ڈسٹرکٹ بار کے صدر ساجداللہ ایڈوکیٹ ، صدر پریس کلب ظہیر الدین موجود تھے .

all parties ijlas chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3593

ہوشیار ، خبردار، سوشل میڈیا پر کوئی بھی مواد آپلو ڈ کرنے سے پہلے سو بار سوچ لو، ورنہ آپ کے گلے پڑسکتا ہے

Posted on
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آج کل سوشل میڈیا میں جہاں متنازعہ مواد کی اپلوڈنگ سے کئی اجتماعی مسائل پیدا ہوگئے ہیں وہیں پر انفرادی مواد کی تشہیر سے بھی بہت سے افراد متاثر ہیں۔ انہی میں ہمارے ایک دوست نے گزشتہ دنوں فیس بک پر مبینہ طور پر ایک ایسی ہی تصویر اپلوڈکی جواس کے گلے پڑگیا ہے۔ ان کے مطابق انھوں نے اپنے گھر کی ٹرکی ( فیل مرغ )کی تصویر اپلو ڈ کی تھی اور ساتھ فوٹو کو مذاحیہ کیپشن دیا تھا۔ جس پروائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام نے اس کا نوٹس لیا اور ان کے خلاف رام چکور کی شکار کے الزام میں باقاعدہ وائلڈ لائف قوانین کے تحت پرچہ چاک کیا ہے۔ جس کی سماعت آئندہ دنوں میں متوقع ہے ۔

اسی طرح بہت سے متعدد ایسی تصاویر و مواد لوگوں نے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کئے ہیں ۔ جن سے متاثرہ افرادنے پولیس ، آیف آئی اے و دیگر متعلقہ اداروں کے پاس درخواستیں جمع کررکھے ہیں۔ جن کی ویر فیکشن کے بعد جرم ثابت ہونے پر سائبر کرایم لاء کے تحت ان کے خلاف باقاعدہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔جس میں قید و بند کے ساتھ جرمانہ کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

مختلف مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ جب سے انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کی استعمال ملک اور خصوصا چترال میں عام ہوئی ہے تو خصوصی طور پر ہمارے نوجوان نسل اپنی زندگی کے سنہرے دن اسی کے بے جا استعمال پر ضائع کررہے ہیں۔ اور ایک سے بڑھ کرایک نازیبا الفاظ اور غیر مہذب پوسٹ کرنے میں ایک دوسرے سے سبقت لینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔جو کسی طور چترال کی ثقافت سے متابقت نہیں رکھتی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے بچوں نے اعلیٰ تعلیم تو حاصل کئے ہیں مگر اخلاق و تربیت کا فقدان ہے ۔ انھوں نے چترال کے نوجوان نسل کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ بحثیت چھتراری اپنی اخلاق کا دامن چھوٹنے نہ دیں۔ اور اپنی قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں۔ اور مستقبل قریب کے مقابلے کے دور کیلئے اپنے آپ کو تیار رکھیں۔

wildlife chalan

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
3575

صوبائی اسمبلی کی نشست بحال نہ ہونے کی صورت میں انتخابات کا بائیکاٹ کرینگے ۔۔ایم پی اے سردار حسین

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن سید سردار حسین شاہ نے کہا ہے کہ چترال ضلعے سے صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کو کم کرنے کا فیصلہ چترال کے عوام کو کسی بھی طور پر قبول نہیں او ر اس کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں وہ آنے والے عام انتخابات کا مکمل طورپر بائیکاٹ کرنے پرمجبور ہوں گے جس کے بہت ہی بھیانک نتائج برامد ہوں گے۔ ہفتے کے دن چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال کا رقبہ پوری صوبے کا پانچواں حصہ ہونے کے ساتھ یہ پسماندہ تریں ضلع ہے جوکہ ارندو سے لے کر بروغل تک پھیلا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وسیع وعریض ضلعے کودوممبران اسمبلی بھی نہیں سنھبال سکتے تھے تو اب ایک نشست کو ختم کرنا سراسر ذیادتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس ضلعے کی سابق حیثیت ایک ریاست کی تھی جوکہ قیام پاکستان کے بعد اپنی مرضی سے اس میں شامل ہوا تھا اور ساتھ ساتھ افغانستان کے ساتھ چار سو کلومیٹر کا مشترکہ سرحد رکھنے اور واخان کے ساتھ جاملنے کی وجہ سے اس کی اسٹریٹیجک حیثیت بھی منفرد ہے اور ا س ضلعے سے محض آبادی میں معمولی سی کمی کا بہانہ بناکر اس کی ایک سیٹ کو ختم کرنا کسی بھی طور پر درست اور عوام کو قبول نہیں۔ سید سردار حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ستر سال تک سڑک کی سہولت سے محروم تھا اور ساٹھ سال تک اس پر پاٹا کا کالا قانون لاگو تھا اور اس ضلعے کے عوام کو محرومیوں کے سوا ملا ہی کیا تھا اور اب صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں ایک اضافے کی بجائے ایک کی کمی کرنا ا ن کی احساس محرومی میں مزید اضافہ کردے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ پیٹیشن دائر کردیں گے اور صوبائی حکومت پر بھی یہ فرض عائد ہوتی ہے کہ وہ بھی اس معاملے کو غیرمعمولی بنیادوں پر لیتے ہوئے اس نشست کو بحال کردے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کی آبادی سات لاکھ سے بھی ذیادہ ہے کیونکہ تین لاکھ سے ذیادہ چترال سے تعلق رکھنے والے لوگ پشاور، کراچی،لاہور، راولپنڈی اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں کام اور کاروبار کے سلسلے میں مقیم ہیں مگر مردم شماری کے وقت ان کو چترال میں شامل نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ چترال میں لٹریسی عام ہونے اور یہاں کے عوام ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے آبادی میں اضافے سے احتراز کرتے ہیں جس کا انہیں یہ صلہ دیا جارہاہے۔ اس موقع پرپارٹی کے دوسرے رہنما امیر اللہ خان، انجینئر فضل ربی ، شریف حسین بھی موجود تھے۔

[fbvideo link=”https://www.facebook.com/chitraltimes/videos/1615151425212148/” width=”500″ height=”400″ onlyvideo=”1″]

 

[fbvideo link=”https://www.facebook.com/chitraltimes/videos/1615119998548624/” width=”500″ height=”400″ onlyvideo=”1″]

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3554

چترال سے صوبائی اسمبلی کی نشست میں کمی عوام کے ساتھ سنگین مذاق اور ظلم ہے ۔۔ اے این پی چترال

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر الحاج عید الحسین نے چترال سے صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں ایک کی کمی کو مسترد کرتے ہوئے اسے چترالی عوام کے ساتھ سنگین مذاق اور ظلم قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر اس ظالمانہ فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ضلعے بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگا اور تاریخی دھرنے دئیے جائیں گے جبکہ آئندہ عام انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیں گے۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں میر عباداللہ، حاجی شیر آغا، سید مظفر جان، سید عابد جان، شوکت جان، شہزادہ ریاض ، ابراہیم جان اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال سے صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ کا چھن جانا یہاں کے منتخب نمائندوں کی ناکامی ہے جبکہ اس ضلعے میں موجود مختلف چھ سیاسی جماعتیں بلدیات سے لے کر صوبہ اور مرکز سطح پر حکومتوں میں ہیں لیکن ان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ اس ظالمانہ فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرنے کی بجائے اب محض اخباری بیانات دینے اور اپیل کرنے پر لگے ہوئے ہیں جبکہ عوام نے ان کو اپنے ووٹ کی طاقت دے کر انہیں اسمبلی کی نشستوں پر بیٹھا دیا ہے۔ حاجی عیدالحسین نے مردم شماری کے نتائج کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ چترال کی آبادی وہ نہیں ہے جوکہ دیکھائی گئی ہے اور جس کی بنیاد پر صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ چترال سے چھین لی گئی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چترال کی آبادی بہت پہلے پانچ لاکھ سے تجاوز کرگئی تھی اوراس میں بڑی بے قاعدگی چترال کے ان باشندوں کا یہاں شمار نہ کرنا ہے جوکہ ضلعے سے باہر مقیم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اے این پی کسی بھی طور پر چترال کے ساتھ ہونے والی اس ذیادتی پر خاموش نہیں رہے گی اور اس سلسلے میں سب سے پہلی مرتبہ اسی پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیٹ کے خاتمے پر آواز بلند کی گئی تھی اور فخر افغان باچا خان کے پیروکار ہی اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچاکر اور سیٹ کو بحال کرکے دم لیں گے۔ اس سے قبل اے این پی کے سینکڑوں کارکنان نے حاجی عیدالحسین کی قیادت میں شاہی بازار سے ایک احتجاجی جلوس نکالا جوکہ چترال پریس کلب میں احتتام پذیر ہوئی جس میں شرکاء صوبائی اسمبلی کی سیٹ کی بحالی کا مطالبہ کررہے تھے۔

anp press confrence chitral 2 anp press confrence chitral 4 anp press confrence chitral 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3545