پی ٹی آئی احتجاج میں ہلاکتوں پر غلط رپورٹنگ، پاکستان کی برطانوی نشریاتی ادارے سے شکایت
پی ٹی آئی احتجاج میں ہلاکتوں پر غلط رپورٹنگ، پاکستان کی برطانوی نشریاتی ادارے سے شکایت
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپوٹ)پی ٹی آئی احتجاج میں ہلاکتوں سے متعلق غلط رپورٹنگ پر پاکستان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے شکایت کی ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں کیحوالے سے غلط رپورٹنگ پر حکومت پاکستان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے باضابطہ رابطہ کیا گیا ہے اور پی ٹی آئی احتجاج میں ہلاکتوں کے حوالے سے غلط معلومات نشر کرنے پر حکومت نے برطانوی نشریاتی ادارے کی مینجمنٹ کو باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے 27 نومبرکوہلاکتوں کے حوالیسے غلط معلومات نشر کی۔ دنیا بھر میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے میں میڈیا کاکلیدی کردارہے۔ میڈیارپورٹنگ میں صحافتی اقدار خیال رکھناانتہائی اہم ہے۔27 نومبر کو برطانوی نشریاتی ادارے نے پی ٹی آئی کی درجنوں ہلاکتوں کی خبر نشر کی، حساس موضوع پر برطانوی نشریاتی ادارے نے تینوں رپورٹس میں غلط اورگمراہ کن اعدادو شمارنشرکیے۔ ذمے دارانہ صحافت کسی بھی معاشرے میں شفافیت کے لیے ناگزیر ہے۔پاکستان کی جانب سے شکایت میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غلط خبراورگمراہ کن اعدادو شمارنشر کرنے پر برطانوی نشریاتی ادارہ اپنی غلطی کی تصحیح کرے۔
مجھ پر موٹر سائیکل چوری کے 3 مقدمے بنے: عمر ایوب
پشاور(سی ایم لنکس)پشاور ہائی کورٹ نے عمر ایوب اور فیصل امین کو 21 دسمبر تک راہداری ضمانت دے دی۔پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور فیصل امین کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ملک سلامت ہے تو ہم ہیں، پہلی ترجیح ملک ہونی ہے، جو مسائل ہیں ان کو پارلیمان میں بیٹھ کر حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی ناخوش گوار واقعہ ہوتا ہے تو ملک کا نقصان ہوتا ہے، کوئی سیکیورٹی والا زخمی ہوتا ہے تو وہ بھی اس ملک کا بیٹا ہے، عمر ایوب صاحب آپ اپوزیشن لیڈر ہیں، آپ کی زیادہ ذمے داری بنتی ہے۔جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ حکومت کو بھی ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، مسائل مل بیٹھ کر حل کریں، اسی میں سب کی بہتری ہے۔سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر ہوں اور جوڈیشل کمیشن کا رکن بھی ہوں، میرے خلاف بہت زیادہ ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔عمر ایوب کا کہنا ہے کہ یہاں تک کہ مجھ پر موٹر سائیکل چوری کی 3 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت مل گئی ہے، حالات یہاں تک پہنچے ہیں کہ میرے خلاف موٹرسائیکل چوری کا الزام لگایا گیا۔انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کے خلاف اسلحہ استعمال کیا گیا، حکومت کہہ رہی ہے کسی کو گولی نہیں لگی، ہری پور کے عمران عباسی کو گولی لگی تھی وہ جاں بحق ہوئے، عمران عباسی کو کندھے پر گولی لگی اور پیٹ سے نکلی ہے۔عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہماری لیڈر شپ ڈی چوک میں تھی، وہاں سے آخری گاڑی علی امین گنڈاپور کی نکلی تھی۔