مدرسہ تحفیظ القرآن الکریم دنین میں حفاظ کرام کے دستاربندی کی بابرکت تقریب
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) مدرسہ تحفیظ القران الکریم دنین چترال میں گزشتہ دن فارع التحصیل طلباء کی دستار بندی تقریب منعقد ہوئی ۔ جس کے مہمان علماء استاد الحدیت مولانا عبد الرحیم مہتمم جامعہ اشرافیہ لاہور اور قاضی حمید الرحمن اویرتھے . جبکہ اس روح پرورتقریب میں نامور علماء ، مختلف مساجد کے آئمہ کرام اور مختلف مکاتب فکر کے افراد کثیر تعداد میں شرکت کی۔تقریب کا آغاز قاری عبد الرحمن قریشی کی تلاوت قرآن پاک سے کی گئی.اوربہت سے طلباء نے حمد باری تعالیٰاور نعت شریف پیش کی. اس بابرکت تقریب میں قرآن پاک حفظ کرنے والے دس حفاظ اور چار مختلف کورس مکمل کرنے والے طلبا کی دستار بندی کی گئی ۔ قرآن حفظ کرنے والے طلباء کا تعلق لاسپور، پرواک، تورکہو ، موڑکہو و دیگر علاقوں سے تھا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد الرحیم اور قاضی حمید نے مدرسہ ہذاکی دینی خدمات پر مہتمم قاری گل فراز، اساتذہ کرام اور مدرسہ کے دیگر منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا ۔کہ انھوں نے انتہائی نامساعد حالات میں مدرسہ میں دینی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ علماء کرام نے حاضرین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی زندگی عارضی ہے ہمیں اپنی دائمی زندگی کیلئے محنت کی انتہائی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہاکہ علماء کبھی بھی عصری علوم کے خلاف نہیں مگر عصری علوم کے ساتھ دینی علوم بھی حاصل کرناہے ۔ اور اخری نبی حضرت محمد ﷺکے اسوہ حسنہ پر عمل کرکے ہی ہم دونوں جہانوں میں سروخرو ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے مدارس سے خصوصی تعاون پر زور دیا ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ مدرسہ ہذا میں دینی تعلیم کے ساتھ طلباء کو عصری علوم کیلئے گورنمنٹ سکولوں یا پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھی بھیجا جاتا ہے ۔ جو صبح کے وقت عصری علوم حاصل کرتے ہیں اور چھٹی کے بعدحفظ قرآن کی کلاسیں لیتے ہیں۔ جبکہ 60سے زیادہ طلباء مدرسہ میں رہائش اختیار کرکے دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ساتھ اسی مدرسہ کے الگ پورشن میں طالبات کیلئے بھی دینی تعلیم کا انتظام کیا گیا ہے ۔ جہاں آس پاس کے خواتین استفادہ کررہی ہیں۔اس بابرکت تقریب کے شرکاء نے رمضان المبارک کی آمد سے پہلے حفاظ کرام کی دستار بندی پر مدرسہ کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ مختلف دور آفتادہ علاقوں کے حفاظ کرام اپنے اپنے علاقوں میں ختم قرآن کا اہتمام کریں گے ۔ جوان علاقوں کیلئے انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے۔