Chitral Times

کالاش ویلی میں سیاحوں کے لئے عید الفطر کے موقع پر لوئر چترال پولیس کی طرف سے خصوصی اقدامات

Posted on

کالاش ویلی میں سیاحوں کے لئے عید الفطر کے موقع پر لوئر چترال پولیس کی طرف سے خصوصی اقدامات

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ)کالاش ویلی کا شمار پاکستان کے خوبصورت ترین وادیوں میں ہوتا ہے اپنی منفرد ثقافت اور قدیم تہذیب کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح اس حسین وادی کا رخ کرتے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی لوئر چترال پولیس کی جانب سے عید کے موقع پر سیاحوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔

ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ کے احکامات پر انچارچ ٹریفک وارڈن پولیس ادریس احمد کی قیادت میں ٹریفک وارڈن عید کے تینوں دن وادی کیلاش میں ٹریفک کی روانی کو بلا تعطل جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی مدد کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ لوئر چترال پولیس کی جانب سے سیاحوں کی رہنمائی اور سہولیات کے لئے چتر پل ایون میں خصوصی ٹورسٹ فسلٹیشین سنٹر قائم کیا گیا ہے جہاں پر موجود اسٹاف 24 گھنٹے مہمان سیاحوں کی رہنمائی کررہے ہیں۔

ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ نے اس موقع پر کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ پولیس صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لئے متعلقہ اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہے چترال میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے اور سیاحوں کی سہولت کے لئے مختلف مقامات پر پولیس ٹورسٹ فسلٹیشین سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

دریں اثنا ٹوارزم پولیس کے اہلکار عید الفطر کے موقع پر لوئر چترال کے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی مدد میں پیش پیش ہیں۔ خیبر پختونخواہ پولیس نے صوبے میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے خاطر مختلف مقامات پر پولیس ٹورسٹ فسلٹیشین سنٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات پر ٹوارزم پولیس کے اہلکار بھی تعینات ہیں ۔

ڈی۔پی۔او لوئر چترال اکرام اللہ (PSP) کے خصوصی ہدایت پر ٹوارزم پولیس کے اہلکار وادی , بمبوریت, رمبور بریر اور گرم چشمہ میں سیاحوں کی مدد کررہے ہیں۔ لوئر چترال کے سیاحتی مقامات پر ٹوارزم پولیس کے اہلکاروں کی تعیناتی سے ان علاقوں میں سیاحوں کو مزید سہولیات دستیاب ہوں گے۔ٹوارزم پولیس کے اہلکاروں کو سیکورٹی اور منیجمنٹ کے حوالے سے خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

chitraltimes chitral tourisom police facilitates tourists 3 chitraltimes chitral tourisom police facilitates tourists 4 chitraltimes chitral tourisom police facilitates tourists 5 chitraltimes chitral tourisom police facilitates tourists 6 chitraltimes chitral tourisom police facilitates tourists 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
73763

کالاش ویلی کی قدیم ترین گاؤں بڑان کورو رمبور میں سڑک کی الائنمنٹ کو تبدیل کرکے ہزاروں سالہ کالاش تہذیب و ثقافت کے ایک بڑے ورثے کو تباہی وبربادی سے بچایا جائے۔عمائدین علاقہ

کالاش ویلی کی قدیم ترین گاؤں بڑان کورو رمبور میں سڑک کی الائنمنٹ کو تبدیل کرکے ہزاروں سالہ کالاش تہذیب و ثقافت کے ایک بڑے ورثے کو تباہی وبربادی سے بچایا جائے۔عمائدین علاقہ

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز ) کالاش وادی رمبور کے عمائیدین سابق ممبر ضلع کونسل سیف اللہ جان، ثراوت شاہ، نورمحمد، کونسلر نور شالی اورکوسل خان نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ وادی کے قدیم ترین گاؤں بڑان کورو میں سڑک کی الائنمنٹ کو تبدیل کرکے ہزاروں سالہ کالاش تہذیب و ثقافت کے ایک بڑے ورثے کو تباہی وبربادی سے بچایا جائے جبکہ شنوائی نہ ہونے پر شدید احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ وہ عدالت سے بھی رجوع کرنے کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ وہ رمبور ویلی کے لئے سڑک کی تعمیر پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن الائنمنٹ کے بارے میں ان کے شدید نوعیت کے تحفظات کو بھی مدنظر رکھے جائیں جوکہ حقائق پر مبنی ہیں لیکن نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سروے کے وقت سے اب تک ان کی موقف سننا گواراکیا اور نہ ہی ان کو اہمیت دے دی۔ انہوں نے موجودہ الائنمنٹ کے بارے میں تحفظات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہاکہ بڑان کورو میں موجود 55گھرانے سڑک کی زد میں آئیں گے جہاں ڈیڑھ سو سالہ پرانے اورماڈل گھرانے اب بھی اصلی حالت میں موجود ہیں جنہیں منہدم کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں کالاش تہذیب وثقافت ایک قیمتی ورثے سے محروم ہوگا۔ کالاش عمائیدین نے کہاکہ سڑک کی الائنمنٹ کو تبدیل کرکے پہاڑی سلسلے سے گزارنے سے سڑک کی طوالت بھی گھٹ جانے کے ساتھ سڑک کی مضبوطی میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی گھروں، زرعی زمینوں اور باغات کے لئے دی جانے والی معاوضہ بھی حکومت کو بچ جائے گا۔

 

انہوں نے کہاکہ این اے ایچ کے حکام عنانیت پر اتر آکر ہزاروں سالہ قدیم تہذیب کے نشانات کو مٹانے پر تلے ہوئے ہیں جبکہ اسے اقوام متحدہ کی یونیسکو کی تحفظ بھی حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر سڑک کو اسی مقام سے گزاری گئی تو پورا گاؤں کو دوسرے مقام پر منتقل ہونا پڑے گا اور یہ بھی قابل ذکر ہے کہ ہر پرانے گھر میں کالاش عقیدہ کے مطابق دیوتا کا ایک بت رکھا جاتا ہے جسے نئی تعمیر کردہ گھرمیں نہیں رکھا جاسکتا اور یہی وجہ ہے کہ وہ نہ صرف بے گھر کئے جارہے ہیں بلکہ وہ اپنے مذہب کے لازمی جزو سے بھی محروم ہونے جارہے ہیں۔ کالاش عمائیدین نے کہاکہ اگر این ایچ اے نے روڈ کی الائنمنٹ تبدیل نہ کی تو وہ خواتین اور بچوں کے ساتھ احتجاج کرنے کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے کالاش مذہبی و ثقافتی ورثے کو بچانے کے لئے سوموٹو ایکشن لینے کامطالبہ کی

chitraltimes kalash rumbur elites press confrence

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
62322

کالاش ویلی میں قایم تاریخی کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارچ کی تعیناتی افسوسناک ہے۔ سیاح، ٹوراپریٹرز

کالاش ویلی میں قایم تاریخی کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارچ کی تعیناتی افسوسناک ہے۔ سیاح،  ٹوراپریٹرز

چترال ( محکم الدین ) ملکی سطح پر سیاحت پر کام کرنے والے ٹور اپریٹرز ، ٹورگائیڈز ، این جی اوز کے نمائندے اور سیاحوں نے معروف سیاحتی وادی بمبوریت کے بین القوامی شہرت کی حامل کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تاریخ اور تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارج کی تعیناتی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ یہ کالاش ویلی میں سیاحت کو نقصان پہنچانے اور اس کلچر کے بارے میں نامکمل معلومات سیاحوں کو فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہر میوزیم میں ثقافتی ورثے اور نوادرات موجود ہوتے ہیں ۔ لیکن اصل کام میوزیم انچارج کا مہمان سیاحوں کے ساتھ مثبت رویہ ، تاریخ پر عبور اور اسے پیش کرنے کا انداز ہے ۔ جس پر سیاح اس ادارے کا گرویدہ بن جاتے ہیں ۔ اور اپنے ساتھ معلومات کا خزانہ لے کر جاتے ہیں ۔

 

انہوں نے کہا ۔ کہ کالاشہ دور میوزیم میں کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والےمیوزیم انچارج اکرام حسین اپنے مذہب ، تاریخ اور کمیونٹی کے رسوم و رواج کے حوالے سے وسیع معلومات رکھتے تھے۔ اورہر وزیٹرز ا ن کے حسن سلوک اور فراہم کردہ تاریخی معلومات پر انتہائی مطمئن لوٹتے تھے ۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر ان کی جگہ ایک ایسے انچارج کا تعینات کیا گیا ہے ۔ جو کہ اس شعبے سے قطعی طور پر نابلد ہے ۔ جس سے ٹور اپریٹرز ، گائیڈز اور سیاحت سے وابستہ دیگر افراد کیلئے بہت سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ ایک مقامی معروف این جی او کے ذمہ دار نے بھی میڈیا کو بتایا ۔ کہ اکرام حسین کے کالاشہ دور میوزیم سے جانے کے بعد اپنے ادارے کے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کو کالاشہ دور وزٹ کرانے میں اس لئے دلچسپی نہیں لیتے ۔ کہ اب میوزیم برتاو ٹھیک نہیں ہے ۔ جبکہ اکرام حسین مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ، اپنا تعارف کرنے کے بعد میوزیم میں موجود ثقافتی ورثوں ، کالاش تاریخ اور کلچر کے بارے میں جو معلومات فراہم کرتے تھے ۔

 

مہمان یہ دیکھ اور سن کر کالاش تاریخ میں گم ہو جاتے تھے ۔ اور اپنی وزٹ کا نچوڑ اس میوزیم سے حاصل کرکے جاتے تھے ۔ لیکن نہ جانے کس نے چترال اور کالاش وادیوں سے دشمنی کی ۔ اور اکرام حیسن کی پوسٹنگ چترال سے باہر کرکے سیاحت کو زبردست نقصان پہنچا یا ہے ۔ انہوں نے ڈائریکٹر خیبر پختونخوا کلچر ٹورزم ، و آثار قدیمہ اور معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے اقلیتی امور وزیر زادہ سے مطالبہ کیا ۔ کہ سیاحت کے فروغ اور کالاش تہذیب و ثقافت و تار یخ کو صحیح معنوں میں سیاحوں تک پہنچانے کے لئے اکرام حسین کو واپس کالاشہ دور میوزیم بمبوریت میں تعینات کیا جائے ۔

chitraltimes kalasha dur bumburait kalash valley

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
61985

کالاش ویلی میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ کی ناقص سروس سے اسٹوڈنٹس کے ساتھ سیاح بھی بری طرح متاثر

کالاش ویلی رمبور میں بھی موبائل اور انٹرنیٹ کی ناقص سروس سے طلباو طالبات کے ساتھ سیاح بھی بری طرح متاثر


چترال ( نمایندہ چترال ٹائمز ) کالاش ویلی رمبور کے عوامی حلقوں نے موبائل اور انٹر نیٹ کی خراب اور ناقص کارکردگی کی بنا پر احتجاج کیا ہے ۔ اور جلد از جلد اس میں موجود نقائص دور کرنے اور کارکردگی بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تاکہ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ آن لائن کلاسین لینے والے طلباء و طالبات ذہنی اذیت سے نجات حاصل کر سکیں ۔ علاقے کے لوگوں اور طلباء کی نمایندگی کرتے ہوئے مقامی سوشل ایکٹی وسٹ فتح اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ کالاش ویلی رمبور کے لوگ موبائل و انٹرنیٹ سروس شروع ہونے پر خوشی کا اظہار کیا تھا ۔ کہ جدید سہولیات کی وجہ سے انہیں اپنے عزیزوں ، رشتےداروں سے بات کرنے اور انٹر نیٹ کے ذریعے اپنی جملہ ضروریات گھر بیٹھے حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔ خصوصا طلباء و طالبات کویڈ 19 کے باعث آن لائن کلاسین لینے کے قابل ہوں گے ۔ جو کہ ابتدائی طور پر تو بہتر رہا ۔ لیکن گذشتہ کچھ عرصے سے لوگوں کی توقعات کو بری طرح زک پہچا ہے ۔

صبح سویرے اور سہ پہر کے بعد موبائل پر کسی سے بات ہوتی ہے اور نہ انٹر نیٹ کی سہولیات حاصل کرنا ممکن ہے ۔ اس لئے علاقے کے تمام لوگ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں ۔ جبکہ طلبہ کی تعلیم تو بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے ۔ کہ ٹاور میں سولر سسٹم کی کارکردگی کمزور ہو چکی ہے ۔ اور جنریٹر کے استعمال کےلئے جو (فیول ) تیل پہلے لایا جا رہا تھا ۔ اب نہیں لایا جا رہا ۔ جس کی وجہ سے ٹاور کیلئے پاور کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فی الحال رمبور وادی میں انٹر نیٹ کی سہولت تین کلومیٹر سے بھی کم ایریے میں انتہائی ناقص حالت موجود ہے ۔ جس سے وادی کے لوگ ، سیاح اور طلبہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے سے یکثر محروم ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ چترال سے پر زور مطالبہ کیا ۔ کہ متعلقہ کمپنی کو موبائل اور انٹر نیٹ سروس دینے کا پابند بنایا جائے ۔ اور فوری طور پر سروس میں موجود خامیاں دور کی جائیں ۔ بصورت دیگر رمبور وادی کے لوگ متعلقہ کمپنی کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , , ,
50168