Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کالاش ویلی میں قایم تاریخی کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارچ کی تعیناتی افسوسناک ہے۔ سیاح، ٹوراپریٹرز

شیئر کریں:

کالاش ویلی میں قایم تاریخی کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارچ کی تعیناتی افسوسناک ہے۔ سیاح،  ٹوراپریٹرز

چترال ( محکم الدین ) ملکی سطح پر سیاحت پر کام کرنے والے ٹور اپریٹرز ، ٹورگائیڈز ، این جی اوز کے نمائندے اور سیاحوں نے معروف سیاحتی وادی بمبوریت کے بین القوامی شہرت کی حامل کالاشہ دور میوزیم میں کالاش تاریخ اور تہذیب و ثقافت سے نابلد انچارج کی تعیناتی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ یہ کالاش ویلی میں سیاحت کو نقصان پہنچانے اور اس کلچر کے بارے میں نامکمل معلومات سیاحوں کو فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہر میوزیم میں ثقافتی ورثے اور نوادرات موجود ہوتے ہیں ۔ لیکن اصل کام میوزیم انچارج کا مہمان سیاحوں کے ساتھ مثبت رویہ ، تاریخ پر عبور اور اسے پیش کرنے کا انداز ہے ۔ جس پر سیاح اس ادارے کا گرویدہ بن جاتے ہیں ۔ اور اپنے ساتھ معلومات کا خزانہ لے کر جاتے ہیں ۔

 

انہوں نے کہا ۔ کہ کالاشہ دور میوزیم میں کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والےمیوزیم انچارج اکرام حسین اپنے مذہب ، تاریخ اور کمیونٹی کے رسوم و رواج کے حوالے سے وسیع معلومات رکھتے تھے۔ اورہر وزیٹرز ا ن کے حسن سلوک اور فراہم کردہ تاریخی معلومات پر انتہائی مطمئن لوٹتے تھے ۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر ان کی جگہ ایک ایسے انچارج کا تعینات کیا گیا ہے ۔ جو کہ اس شعبے سے قطعی طور پر نابلد ہے ۔ جس سے ٹور اپریٹرز ، گائیڈز اور سیاحت سے وابستہ دیگر افراد کیلئے بہت سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ ایک مقامی معروف این جی او کے ذمہ دار نے بھی میڈیا کو بتایا ۔ کہ اکرام حسین کے کالاشہ دور میوزیم سے جانے کے بعد اپنے ادارے کے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کو کالاشہ دور وزٹ کرانے میں اس لئے دلچسپی نہیں لیتے ۔ کہ اب میوزیم برتاو ٹھیک نہیں ہے ۔ جبکہ اکرام حسین مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ، اپنا تعارف کرنے کے بعد میوزیم میں موجود ثقافتی ورثوں ، کالاش تاریخ اور کلچر کے بارے میں جو معلومات فراہم کرتے تھے ۔

 

مہمان یہ دیکھ اور سن کر کالاش تاریخ میں گم ہو جاتے تھے ۔ اور اپنی وزٹ کا نچوڑ اس میوزیم سے حاصل کرکے جاتے تھے ۔ لیکن نہ جانے کس نے چترال اور کالاش وادیوں سے دشمنی کی ۔ اور اکرام حیسن کی پوسٹنگ چترال سے باہر کرکے سیاحت کو زبردست نقصان پہنچا یا ہے ۔ انہوں نے ڈائریکٹر خیبر پختونخوا کلچر ٹورزم ، و آثار قدیمہ اور معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے اقلیتی امور وزیر زادہ سے مطالبہ کیا ۔ کہ سیاحت کے فروغ اور کالاش تہذیب و ثقافت و تار یخ کو صحیح معنوں میں سیاحوں تک پہنچانے کے لئے اکرام حسین کو واپس کالاشہ دور میوزیم بمبوریت میں تعینات کیا جائے ۔

chitraltimes kalasha dur bumburait kalash valley


شیئر کریں: