Chitral Times

نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد منصوبوں کی منطوری

Posted on

نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد منصوبوں کی منطوری

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 9 واں اجلاس بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔نگران کابینہ اراکین اور چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں نگران وزیراعلیٰ نے نئے کابینہ اراکین کو خوش آمدید کہا۔ نگران حکومت کے آئینی و قانونی اختیارات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئین اور الیکشن کمیشن ایکٹ میں نگران حکومت کا مینڈیٹ واضح ہے، نگران صوبائی حکومت اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریوں تک محدود رہے گی، یہ مکمل طور پر غیر سیاسی حکومت ہے اور کسی بھی قسم کی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر کام کرے گی۔

 

انہوں نے کہاکہ نگران صوبائی حکومت کو امن و امان اور مخدوش مالی صورتحال کے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانا نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔اعظم خان کا کہنا تھا کہ آمدن کے سلسلے میں خیبر پختونخوا کا زیادہ تر دارومدار وفاقی حکومت پر ہے،سابقہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے اور صوبے کی موجودہ آبادی کے تناسب سے این ایف سی میں خیبر پختونخوا کا حصہ 19 فیصد بنتا ہے لیکن اس وقت صوبے کو این ایف سی کا صرف 14.6 فیصد حصہ مل رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے وقت صوبے کو این ایف سی کا تین فیصد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جبکہ ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے لئے صوبے کو سالانہ 100 ارب روپے دینے کابھی وعدہ ہوا تھا۔

 

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اس مد میں وفاق کی طرف سے صوبے کے 500 ارب روپے بنتے ہیں لیکن اب تک صوبے کو اس مد میں صرف 103 ارب روپے ادا کئے گئے ہیں اوراس صورتحال میں قبائلی اضلاع کی ترقی ممکن نہیں ہے۔اعظم خان نے کہاکہ اے جی این قاضی فارمولہ کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں اب تک وفاق کے ذمے 1200 ارب روپے واجب الادا ہیں اور بحیثیت وزیر اعلیٰ یہ تمام معاملات تحریری طور پر گذشتہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھا چکا ہوں۔انہوں نے صوبائی وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ نگران وفاقی حکومت کے ساتھ ان تمام معاملات کا فالو اپ کریں۔اپنی حکومت کی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نگران صوبائی حکومت روزمرہ کے حکومتی معاملات میں شفافیت، میرٹ اور بہتر طرز حکمرانی پر خصوصی توجہ دے گی اور اس سلسلے میں انتظامی سیکرٹریوں کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں. انہوں نے محکموں کے انتظامی سیکرٹریز پر زور دیا کہ وہ حکومتی معاملات میں اپنے متعلقہ وزرائ کو صحیح اور دیانتدارانہ مشورے دیں،وزرائ  اور سیکرٹریز اپنے محکموں میں بہتر طرز حکمرانی پر خصوصی توجہ دیں اور محکموں میں اگر مالی بے ضابطگیوں کے کوئی کیسز ہوں تو ان کی نشاندہی کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔

 

بدھ کے روز نگراں صوبائی کابینہ کے ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں 7 نکات شامل تھے جن میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے پی سی۔I میں نظر ثانی کی منظوری، پشاور میں فورینسک سائنس لیبارٹری کا قیام،انسداد دہشتگردی عدالتوں کے لیئے ایڈمنسٹریٹو جج کی نامزدگی اور پولیس پبلک سکول کے اساتذہ کے کیس سے متعلق امور شامل تھے۔ نگراں صوبائی کابینہ نے اپنے اجلاس میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون کا جائزہ لیتے ہوئے جانی خیل بنوں پولیس سٹیشن کے پی سی ون میں نظر ثانی اور پشاور میں فورینسک سائنس لیبارٹری کے قیام کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دی۔ان منصوبوں کی تکمیل سے خیبر پختونخوا میںدہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے اور امن و امان برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

 

اسی طرح نگران کابینہ نے انسداد دہشتگردی عدالتوں کے لئے چیف جسٹس پشاور ہائی کو رٹ کی سفارش پر سینئر جج جسٹس اشتیاق ابراہیم خان کی بطور ایڈمنسٹریٹیو جج نامزدگی کی منظوری دی۔ کابینہ نے ضلع کوہاٹ میں قائم کئے جانے والے وومن اینڈ چلڈرن لیاقت میموریل ٹیچنگ ہسپتال اور نیشنل پروگرام فار ایمپرومنٹ آف واٹر کورسز ان پاکستان فیزII- منصوبوں کے پی سی ون کو دوبارہ نظر ثانی کے لیئے صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں صوبائی محتسب آفس کے ملازمین کے سروس رولز کا ایجنڈا بھی زیر غور آیا جس پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی سربراہی میں سب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پولیس پبلک سکول کے اساتذہ کے عدالت میں کیس کے حوالے سے قائم کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔ کابینہ نے ان سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے عمل در آمد یقینی بنانے کی لئے نگرں صوبائی وزیر سید مسعود شاہ کی سر براہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
78420

صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے، خیبر پختونخوا منرل آکشن رولز 2022  اور مالاکنڈ ڈویژن میں تعینات عدالتوں کے 80 معاونین قاضیوں کی مدت ملازمت میں توسیع ودیگرامور کی بھی منظوری

صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے، خیبر پختونخوا منرل آکشن رولز 2022  اور مالاکنڈ ڈویژن میں تعینات عدالتوں کے 80 معاونین قاضیوں کی مدت ملازمت میں توسیع ودیگرامور کی بھی منظوری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا میں 19 میں سے 9 اکنامک زونز لانچ کیے جا چکے ہیں۔ جبکہ 05 نئے اکنامک زونز پر کام جاری ہے۔ ان اکنامک زونز میں مجموعی طور پر 340 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ اسپیشل اکنامک زونز اور اکنامک زونز میں 1672 صنعتیں قائم ہیں جبکہ 167 بیمار صنعتی یونٹس کو دوبارہ فعال کیا گیا ہے۔ نئے اور اسپیشل اکنامک زونز میں مزید 363 نئے صنعتی پلاٹس الاٹ کیے گئے ہیں۔ ان صنعتی سرگرمیوں سے ایک لاکھ اٹھارہ ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔اکنامک زونز سے 9 فیصد خواتین اور 91 فیصد مردوں کو روزگار حاصل ہوا ہے۔ جبکہ ان میں شہریوں کو 48 ہزار سے زائد براہِ راست روزگار کے مواقع ملے ہیں۔ یہ بات منگل کے روز وزیر اعلی کی صدارت میں منعقدہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بتائی گئی۔

 

وزیر اعلٰی محمود خان نے اس سلسلے میں اکنامک زونز ڈیولپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے متعلقہ حکام کو ادارے کی کارکردگی مزید بہتر بنانے اور ادارے کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی۔ صوبائی کا بینہ نے سی ای او ازدمک جاویداقبال کے کنٹریکٹ میں تین سال توسیع کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ کا 84 واں اجلاس سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئیر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ کابینہ نے وکلاء کے لئے ممنوعہ بور لائسنسوں کے اجراء کی منظوری دیدی. وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس کا دائرہ عوام تک وسعت دینے کے لیے بھی کمیٹی طریقہ کار وضع کرے کابینہ نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے صنعتی شعبے میں ٹائر جلانے پر ایک سال کے لئے پابندی کا فیصلہ کیا۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا منرل آکشن رولز 2022 کی منظوری دی۔ اسی طرح صوبے میں سرکاری دفاتر میں (Paper less) ماحول اور ای گورنینس کے لئے صوبائی وزراء، معاونین خصوصی اور مشیروں کے لئے محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کے پی کے آٹی بورڈ کے تعاون سے ڈیجیٹل لٹریسی ٹریننگ کے انعقاد کی بھی منظوری دی۔

 

اجلاس میں ڈیجیٹل لٹریسی پر کابینہ ارکان کے ساتھ ٹریننگ سیشن بھی ہوا۔ صوبائی کابینہ نے ڈرافٹ خیبر پختونخوا منرل آکشن رولز 2022 اور شریعہ نظام عدل ریگولیش کے پیراگراف 6۔اے کی روشنی میں مالاکنڈ ڈویژن میں تعینات عدالتوں کے 80 معاونین قاضیوں کی مدت ملازمت میں توسیع کی بھی منظوری دے دی۔صوبائی کابینہ نے اینٹی ریپ(انوسٹیگیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں سپیشل جنسی جرائم کی تفشیش کے ایک خصوصی یونٹ (SSIOUs) کے قیام کی منظوری دی۔صوبائی کا بینہ نے ضلع مردان میں اوقاف کی لیز اراضی پر 6 سپورٹس گراونڈز کے تعمیر کی منظوری دے دی جن میں وومن یونیورسٹی مردان کے قریب 50کینال پر گراونڈ کی تعمیر، شہباز گڑھی 30کینال، غلہ ڈھیر50کینال، شامت پور 30کینال، طوروخاص 20کینال اور یوسی کنڈر میں 40کینال پر گراونڈ کی تعمیر شامل ہے۔ اسی طرح صوبائی کابینہ نے اوقاف کی 30کینال لیز اراضی پر صوابی سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن اور اوقاف ہی کی 66کینال لیز اراضی پر محب بانڈہ ضلع مردان میں سپورٹس گراونڈ کی تعمیر کی منظوری دے دی۔

 

کابینہ نے حفظ الرحمان کو بطور ٹیکنوکریٹ ممبر لوکل گورنمنٹ کمیشن تعیناتی اور تحصیل کونسل (پروسیجر فار کنڈکٹ آف بزنس اینڈ میٹنگز) بائی لارز 2022 کی بھی منظوری دیدی۔ خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کے سیکشن 113کے تحت صوبائی حکومت کومقامی حکومتوں کے لئے ماڈل بائی لازبنانے کا اختیار حاصل ہے۔ مذکورہ بائی لاز بھی ماڈل بائی لاز ہیں جن سے تمام مقامی حکومتوں کے معاملات اور اُمور میں یکسانیت یقینی بنائی جاسکے گی۔ اسی طرح بوسنیا کے شہر بی ہیک(Bihac) اور ایبٹ آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز صوبائی کا بینہ کے غورو خوص کے لیے پیش کی گئی کا بینہ نے اس سلسلے میں دونوں شہروں کے متعلقہ حکام کے دستخط کے لیے مفاہمت کی یاداشت تیار کرنے اور مفاہمت کی یاداشت کو وزات خارجہ کے توسط سے Bihac سٹی کے حکام کو بھیجنے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا پرونشل ہاوسنگ اتھارٹی سروس رولز 2010کو منسوح کرنے کی منظوری دیدی کیونکہ پرونشل ہاوسنگ اتھارٹی سروس ریگولیشنز 2022کی منطوری کے بعد مزکورہ سروس رولز کی مزید ضرورت نہیں رہی۔

 

صوبائی کابینہ نے ضلع ایبٹ آباد میں ملک پورہ کے علاقے محلہ قاضی میں سڑک کی تعمیر کے لئے 24.11 مرلہ زمین محکمہ پولیس سے محکمہ مواصلات کو منتقل کرنے کی منظوری دے۔ اس سڑک کی تعمیر سے 15000 کی آبادی مستفید ہو گی۔اسی طرح صوبائی کابینہ نے ضلع دیر پائیں میں نئے تحصیل تالاش، ضلع ملاکنڈ میں اتمانخیل کے نام سے نئے تحصیل کے قیام اور ضلع مانسہرہ میں تناول کے نام سے نئے تحصیل کی منظوری دی۔ صوبائی کا بینہ نے مانسہرہ میں بجلی کے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے چکسیر شانگلہ سے تعلق رکھنے والے ملازم آصف ولد زمین خان کو 10لاکھ روپے کے خصوصی معاوضہ پیکج کی منظوری دیدی۔اسی طرح بنک آف خیبر کے بورڈ آف ڈائریکٹرکے ممبران کی خالی آسامیوں کے لئے عابد ستار اور ڈاکٹر عالیہ ہاشمی خان کے ناموں کی منظوری دیدی۔

chitraltimes chief minister chairing kp cabinet meeting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
69167

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے اور رولز کی منظوری  دیدی 

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے اور رولز کی منظوری  دیدی

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کابینہ نے متفقہ طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے محصولات اور سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اعلان کردہ 10 ارب روپے کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے تمام قا نو نی و سیاسی راستے اختیار کیے جائیں گے اور شنوائی نہ ہونے کی صورت میں عدالت سے انصاف کا دروازہ بھی کٹکٹھا ئیں گے۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے سیلاب کی تباہکاریوں کے مستقل تدارک کے لیے دریائے سوات پر ڈیم کی تعمیر کے لیے سروے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ڈیم کی تعمیر سے نہ صرف سیلابی صورتحال کا مستقل تدارک ممکن ہوگا بلکہ بجلی کی پیداوار اور بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، صوبائی چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔

 

کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلا عات و تعلقا ت عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کئے جانے والے سروے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ متاثرین کی اپنے گھروں میں واپسی اور بحالی کو جلد از جلد یقینی بنایا جا سکے۔ کا بینہ کو بتا یا گیا کہ خیبر پختو نخوا وہ واحد صوبہ ہے جس نے متا ثرین کو ادائیگیا ں شروع کر دی ہے اور سروے مکمل ہو نے پر تمام ادئیگیا ں کر دی جا ئیں گی۔وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے ارکان نے اس موقع پر کابینہ کے نئے رکن بابر سیلم سواتی کو صوبائی مشیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ساتھ تعصب برتتے ہوئے ابھی تک سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اعلان کردہ دس ارب روپے ادا نہیں کیے جبکہ بجلی کے خالص منافع کے تحت واجب الادا اربوں روپے کی رقم کی ادائیگی بھی نہیں کی جا رہی جس کا مقصد صوبے کو معاشی مشکلات سے دوچار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری نظام میں ایسا رویہ نہیں اپنایا جاتا۔

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے صوبے کو وسائل کی ادائیگی میں دانستہ تاخیر کی وجہ صوبہ مالی مسائل کا شکار ہے تاہم صوبہ مختلف مدات سے اپنے مالی مسائل کے لیے وسائل کا بندوبست کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے مستقبل میں دریاو¿ں، ندی نالوں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات کو ختم کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ سیلاب کی صورت میں زیادہ نقصان نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے سیلابی صورتحال کے مستقل تدارک کے لیے دریائے سوات پر ڈیم بنانے کے لیے سروے کی بھی ہدایت کی اس ڈیم کی تعمیر سے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی چھوٹے ڈیموں کی تعمیر و بحالی پر کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے تمام بورڈز اور اتھارٹیز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے بھی متعلقہ رولز اور قوانین پر نظرثانی کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے صوابی کی تحصیل رزڑ کو سب ڈویژن کا درجہ دینے کی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس میں بلدیاتی نمائندوں کو متعلقہ قوانین کے تحت اعزازیہ دینے کی منظوری دی گئی۔

 

اس پر سالانہ 1479.365 ملین روپے لاگت آئے گی۔ اسی طرح کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے تحت تحصیل و سٹی کونسل کے کنوینئر کا انتخاب باقاعدہ الیکشن کے ذریعے کرانے کی منظوری دی جبکہ اس الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے غیر تدریسی ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کی استعداد بڑھانے اور عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے بجٹ سپورٹ پروگرام پر گفت و شنید کرنے کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے سیلاب سے تباہ حال ایریگیشن چینلز اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے ایشیا ئی تر قیا تی بینک سے آسان شرائط پر 60 ملین ڈالر قرضہ لینے کے لیے بات چیت شروع کرنے کی اجازت دینے کی بھی منظوری دے دی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے گریڈنگ ٹرانسمشن کمپنی کیلئے 96 ملین روپے سپلیمنڑی گرانٹ کی فراہمی کی اصولی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کو فروغ دینے کے لیے خیبر پختونخوا کنزرونسی اینڈ بائیو سفیر ریزرو رولز 2022 اور خیبر پختونخوا انوائرمنٹل امپروومنٹ فنڈ (KP-EIP)بورڈ رولز 2022 کی منظوری دی۔ ان رولز میں بورڈ کے اجلاسوں،  بورڈ کے فیصلوں،  بورڈ کے کمیٹیوں اور ماہرین کی ہائرنگ اور معاوضے سے متعلق جیسے ضروری امور شامل ہیں۔

 

کابینہ نے خیبر پختونخوا فارسٹری کمیشن ایکٹ 1998 میں ترامیم کی منظوری دی جس کے تحت وزیراعلیٰ کمیشن کے چیئرپرسن جبکہ وزیر ماحولیات یا متعلقہ ایڈوائزر یا وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی وائس چیئرپرسن ہوں گے۔ صوبائی کابینہ نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بٹ خیلہ کے قیام کے لئے ظفر پارک بٹ خیلہ میں محکمہ بلدیات کی ملکیتی 18 کنال اراضی محکمہ اعلی تعلیم کے نام پرمنتقل کرنے اور حلقہ 69 ارمڑ بالا میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے قیام کے لئے محکمہ آبپاشی کی 3 کنال اور 3 مرلہ اراضی کی ملکیت محکمہ اعلی تعلیم کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے ٹرانس پشاور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ساخت میں ضروری ترامیم کی منظوری دی۔اس کے تحت خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بطور Ex-Officio ممبر شامل کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ نے صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات/علاقوں میں کمرشل مقاصد کے لیے غیر موزوں 59 ریسٹ ہاوسز کی ان کے متعلقہ محکموں (جنگلات، مواصلات وتعمیرات،آبپاشی اور بلدیات) کو واپس کرنے کی منظوری دی۔

 

صوبائی کابینہ نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کو مربوط بنانے اور صوبے میں ہونے والے نقصانات سے وفاق کو آگاہ کرنے کے لیے صوبائی سطح پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں ”پراونشل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سنٹر” PFRCC کے قیام کی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ ہاو¿سنگ کی تقریباً 7 کنال اراضی محکمہ ایریگیشن کو منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔صوبائی کابینہ نے محکمہ ہاو¿سنگ کی تقریبا 7 کنال اراضی محکمہ ایریگیشن کو منتقل کرنے اور پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سابقہ فاٹا کے ریٹائرڈ یا ریٹائر ہونے والے 21 خاصہ دار فورس کے بیٹوں یا ریٹائرڈ ہونے والے خاصہ داروں کی جانب سے نامزد کردہ افراد کو EWZIKHASADARS” “کے طور پر فورس میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اسی طرح صوبائی کابینہ نے ڈرافٹ پیڈو ایکٹ 2022 کی منظوری دے دی۔ اس ایکٹ کی منظوری سے پیڈو ہائیڈل ڈیولپمنٹ فنڈ کیلئے فنڈ ریزنگ کی مجاز ہوگی۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سفارشات کی روشنی میں 3 شارٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں میں سے عامر خان جدون کو خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے ہائیڈل ڈیویلپمنٹ فنڈ آرڈیننس 2001 میں ضروری ترامیم کی بھی منظوری دی۔

chitraltimes kp cabinet meeting oct 2022

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
67342