Chitral Times

محکمہ جنگلات کے خلاف دروش چوک میں دو نوجوانوں کا احتجاجی دھرنا، خود سوزی کی دھمکی

دروش( چترال ٹائمز رپورٹ) دروش چوک میں گذشتہ پندرہ دنوں سے دو نوجوان دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں جنکا موقف ہے کہ محکمہ جنگلات میں ملازمین کی تعیناتی کے دوران انکے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور انہیں انکے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ تحصیل دروش کے گاؤں دمیل سے تعلق رکھنے والے محمد اسلم اور نگر سے تعلق رکھنے والے جمشید احمد نے محکمہ جنگلات کے ڈی ایف او کے خلاف دروش چوک میں دھرنا دیا ہوا ہے جو کہ دو ہفتے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محکمے کا ڈی ایف او عدالتی احکامات کی پابندی بھی نہیں کر رہا ہے اور دانستہ طور پر ہمیں ہمارے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس قبل جب ہم دروش میں دھرنا پر بیٹھے تھے تو اسوقت ایم این اے چترال نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ ان کا جائز مطالبہ پورا کیا جائے گا مگر اسکے بعد ابھی تک ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور ہمیں مجبوراً دھرنا دینا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تادم مرگ دھرنا دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں اور اگر ہمیں کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اسکی ذمہ داری ڈی ایف او محکمہ جنگلات پر عائد ہوگی، کیونکہ انہوں نے محکمے میں غیر قانونی بھرتیاں کرکے حقداروں کو محروم رکھا ہوا ہے۔


دھرنے پر بیٹھے ہوئے افراد نے ایم این اے، ایم پی اے اور معاؤن خصوصی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس جانب توجہ دیں۔
درایں اثناء منگل کے روز دھرنے میں بیٹھے ہوئے ایک شخص کی حالت بگڑنے پر انہیں طبی امداد کے لئے ریکسکیو ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
56504

جنگلات کا تحفظ حکومت کے ترجیحی اقدامات میں سرفہرست ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منگل کے روز ضلع ہری پور کے علاقہ مکھنیال میں جنگلاتی رقبے کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا ، جس میں مکھنیال کے جنگلات سے متعلق تمام جملہ مسا ئل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے کمشنر ہزارہ ڈویژن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو ایک ماہ کے اندر تمام مسائل کا حل پیش کرے گی۔

صوبائی وزیر برائے آبپاشی ارشد ایوب کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، کمشنر ہزارہ ڈویژن مطاہر زیب ، ڈپٹی کمشنر ہری پور، ڈائریکٹر جنرل گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔


اجلاس میں ہزارہ فارسٹ کے منظم انتظام و انصرام کو یقینی بنانے کے لئے الگ سے ایک ایکٹ لانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس کو مکھنیال میں جنگلاتی رقبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ مکھنیال میں جنگلاتی رقبے پر ہر قسم کی تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے اور جنگلاتی رقبے پر زمینوں کے خرید و فروخت کے لئے انتقالات و فرد کے اجراءبھی نہیں کیا جارہا۔مزید بتایاگیا کہ مکھنیال جنگلات کی حدود میں زوننگ کی جائے گی تاکہ جنگلاتی رقبے کو محفوظ بنایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکھنیال جنگلات اور ان کے گرد و نواح میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی کا مقصد علاقے کے قدرتی حسن کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کا تحفظ حکومت کے ترجیحی اقدامات میں سرفہرست ہے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کمشنر ہزارہ کو ایک ہفتے کے اندر اندر مکھنیال میں زمینوں کی خرید و فروخت کے سلسلے میں انتقالات پر پابندی ہٹانے سے متعلق تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
55787

محکمہ جنگلات کی استعداد کاربڑھانے اورجنگلات کے تحفظ کیلئے 687 اسامیوں کی منظوری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کی مجموعی استعداد کار کو بڑھانے اور صوبے میں جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے 1054 نئی آسامیوں کی تخلیق کی منظوری ہو چکی ہے جن میں سے 687 بندوبستی اضلاع اور 367 نئے ضم شدہ اضلاع کے لیے ہیں۔ صوبہ بھر میں لکڑی کی غیر قانونی نقل و حمل روکنے کے لیے فارسٹ چیک پوسٹوں کو مزید مستحکم کرنے اور انہیں جدید آلات فراہم کرنے کے کے لیے اسپیشل فارسٹ اسکواڈ کے قیام کی بھی منظوری ہوئی ہے  اور اس مقصد کے لیے نئی آسامیوں کی تخلیق کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ جنگلات کے ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے۔


صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور سیکرٹری فارسٹ اسلام زیب کے علاؤہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ چترال اور دیگر علاقوں میں چلغوزے کے جنگلات کے  بہتر انتظام و انصرام  اور چلغوزے کی فصل کی ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کے لیے  جامع پلان تیار کر لیا گیا ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کے علاؤہ صوبے کے دیگر ایکالوجیکل زونز کے لیے انٹگریٹڈ نیچرل ریسورس منیجمنٹ پلان کی تیاری پر کام جاری ہے ۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں ایکوٹوارزم پالیسی کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جبکہ ایکو ٹوارزم سرگرمیوں کو فارسٹ منیجمنٹ پلانز میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ محکمہ کے تحت اٹھائے گئے دیگر اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 10 بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے تحت ضلع کوہاٹ میں تفریحی پارک قائم کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاؤہ زرعی زمینوں میں درخت لگانے سے متعلق ایکٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جنگلات کے تحفظ کو موسمی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے انتہائی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگلات کا تحفظ  بحیثیت قوم ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور ہم سب کو جنگلات کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ جنگلات کے تحفظ کے لیے مقامی لوگوں کی زیادہ  سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنایا جائے اور جنگلات کی اہمیت سے متعلق انہیں آگاہی دی جائے۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ فارسٹ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور  اس کی تجدید کاری کے لیے تین ماہ کے اندر ایکشن پلان ترتیب دے کر منظوری کے لیے پیش کیا جائے تاکہ اس ادارے کو جدید تحقیق کا ایک مستند ادارہ بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ کی بھی تجدید کاری کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔  انہوں نے مزید ہدایت کی کہ  گھریلو استعمال کے لیے  لکڑی کے استعمال کو کم کرنے کے لیے دیگر ذرائع کی دستیابی پر بھی کام کیا جائے تاکہ لکڑی کے استعمال کو کم سے کم کیا جا سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
53669