Chitral Times

امن و امان کے قیام کیلئے وزیر اعظم،سیاسی وعسکری قیادت کا گورنرہاؤس میں بیٹھ کر طویل مشاورتی عمل پرشکرگزار ہوں، گورنرحاجی غلام علی

امن و امان کے قیام کیلئے وزیر اعظم،سیاسی وعسکری قیادت کا گورنرہاؤس میں بیٹھ کر طویل مشاورتی عمل پرشکرگزار ہوں، گورنرحاجی غلام علی
صوبے میں امن وامان کے قیام سنجیدہ کوششیں ہورہی ہیں جس کی واضح مثال سب کا ایک میز پراکٹھاہوناہے، گورنرحاجی غلام علی

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے وزیراعظم پاکستان شہبازشریف،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر،وفاقی وزراء، سندھ، پنجاب، بلوچستان، گلگت بلتستان کے وزراء اعلی اورصدرآزاد کشمیر سمیت صوبے کے سیاسی جماعتو ں پاکستان مسلم لیگ،عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علماء اسلام،پاکستان پیپلزپارٹی، قومی وطن پارٹی کے قائدین کاگورنرہاؤس میں منعقدہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیاہے کہ جنہوں نے سانحہ پشاور پولیس لائنز دھماکے کے بعد صوبے کے عوام سے اظہاریکجہتی، دکھ دردبانٹنے، امن وامان کی صورتحال پرغور اور دہشت گردی کے خلاف اہم اقدامات سے متعلق فیصلوں کیلئے یہ اہم اجلاس پشاور میں منعقد کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ صوبے کے عوام کی جانب سے بھی صوبے میں امن وامان سے متعلق منعقدہ اس اہم اجلاس کے تمام شرکاء کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ قومی قیادت کا صوبے میں امن وامان کو یقینی بنانے اورصوبے کے عوام کیساتھ ان کی محبت کا واضح ثبوت ہے۔ گورنرہاؤس پشاور میں ایپکس اجلاس کے بعد یہاں سے جاری اپنے بیان میں گورنرحاجی غلام علی نے کہاہے کہ وزیراعظم محمدشہباز شریف نے پولیس لائنز دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پرپشاور کا دورہ کیاتھا اورہسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کی اورپولیس جوانوں کوحوصلہ بھی دیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے قومی قیادت سنجیدہ کوششیں کررہی ہے جس کی واضح مثال آج سب کا ایک میز پراکٹھاہوناہے اور خیبرپختونخوا سمیت ملک بھرمیں امن وامان کے قیام کیلئے طویل مشاورتی عمل مکمل کیاگیا۔ گورنرحاجی غلام علی نے کہاکہ پولیس لائنز دھماکے کے بعد پولیس سمیت سیکورٹی فورسز کے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں اور ان کے جذبوں میں مزیدقوت آئی ہے۔ پولیس اورسیکورٹی فورسز کی قربانیوں سے ریاست قائم ہیں اور پوری قوم اپنی فورسز کی جانی ومالی قربانیوں کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتی ہے

chitraltimes pm shahbaz chaired apex committee meeting in peshawar 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71115

وزیر اعلیِ کے زیر صدارت صوبے میں  امن و امان سے متعلق اعلیِ سطح اجلاس 

Posted on

وزیر اعلیِ کے زیر صدارت صوبے میں  امن و امان سے متعلق اعلیِ سطح اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری اور پولیس کے دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے مختلف مقامات پر پولیس اہلکاروں کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امن و امان ناگزیر ہے اور صوبائی حکومت کے لیے امن و امان کا قیام سب سے مقدم ہے، صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعات کا موثر تدارک یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اس مقصد کے لئے پولیس کے اعلی حکام اور ادارے مل بیٹھ کر ایک مربوط اور قابل عمل لائحہ عمل ترتیب دیں۔اُنہوں نے کہا کہ فیلڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کی قربانیوں پر ہمیں فخر ہے، پولیس اہلکار بڑی بہادری اور فرض شناسی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں، اس لیے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات ہونے چاہئیں، محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے پولیس کو درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ہم پولیس اہلکاروں کی مزید شہادتوں کے متحمل نہیں ہو سکتے،ہمیں فیلڈ میں ڈیوٹی سر انجام دینے والے اہلکاروں کے مورال کو ہر صورت برقرار رکھنا ہے، محمود خان نے کہا کہ ریجینل پولیس آفیسرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرزکو ہر وقت دفاتر میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں نکلنا ہوگا، انہیں اپنے ماتحت اہلکاروں کا مورال بلند کرنا اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ان افسران کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرپولیس اہلکاروں کی نقل و حرکت کے لئے طے شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ پولیس اہلکاروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کا پہلے سے صحیح اندازہ لگانا چاہئے اوراس مقصد کے لئے انٹیلی جنس کے نظام کو مزید موثر اور مضبوط بنایا جائے۔
<><><><><><><>

 

 

سرکاری سکول کے باصلاحیت طالب علم کو وزیراعلیٰ  نے انعام سے نوازا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) سوشل میڈیا پر ویڈیووائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری سکول کے باصلاحیت طالب علم کو وزیراعلیٰ ہاﺅس بلا لیا۔ محب اﷲ پشاور کے علاقہ سردار کالونی کا رہائشی ہے جو روانی کے ساتھ انگریز ی بولتا ہے اور اپنے محلے کے دیگر بچوں کو بھی مفت انگلش لینگویج سکھاتا ہے ۔ محب اﷲ کے والد زاہد گل ایک محنت کش ہے جو ریڑھی پر آلو چپس بیچ کر گزر بسر کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ طالب علم کی حوصلہ افزائی کیلئے اسے نقد انعام دیا اور اس کے بڑے بھائی کو سرکاری نوکری دلانے کی یقین دہانی کرائی ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محب اللہ کو اپنی صلاحیت سے دوسرے بچوں کو بھی مستفید کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت با صلاحیت بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہےاور تعلیم کے حصول کے لئے ایسے با صلاحیت بچوں کی بھر پور معاونت کی جائے گی۔ طالب علم نے وزیر اعلی ہاوس بلانے اور حوصلہ افزائی کرنے پر وزیر اعلی محمود خان کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes cm kpk giving cheque to a briliant student
<><><><><><><>

 

وزیراعلیِ کا بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں طوفانی بارشوں کی وجہ سے مکانات کی چھتیں گرنے اور دیگر مختلف حادثات کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان حادثات میں پانچ افراد کے جاں بحق ہونے پر متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دُعا کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت ان متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ دریں اثناءوزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ان بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات اکھٹی کرنے اور متاثرین کو امداد کے لئے بروقت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><><>

 

وزیراعلی کا باڑہ میں پولیس پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبر کی تحصیل باڑہ میں پولیس پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے میں پولیس انسپکٹر کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں اور پولیس اہلکاروں کی ان قربانیوں پر پوری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت شہید انسپکٹر کے اہل خانہ کو غم کی اس گھڑی کی میں تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پولیس شہداءہمارے اصل ہیرو ہیں اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
<><><><><><>

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں خلیق الرحمن کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے مرحومہ کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دُکھ کی اس گھڑی میں وہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
َِ<><><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63800

امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعلیِ کے زیرصدارت اعلیٰ سطح  اجلاس

Posted on

امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعلیِ کے زیرصدارت اعلیٰ سطح  اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منعقد ہو اجس میں حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے بد امنی کے چند واقعات کے خصوصی تناظر میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیااور بد امنی کے واقعات کی موثر روک تھام کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال اور متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری داخلہ خوشحال خان، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود، سی سی پی او پشاور اعجاز خان اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کے شرکاءکو بدامنی کے واقعات کے اصل محرکات اور ان کی روک تھام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں اور کامیابیوں کے بارے میں بریفینگ دی گئی اور صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے سے متعلق معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروںنے شرپسنداور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ ابابیل فورس کے قیام سے صوبائی دارلحکومت پشاور میں سٹریٹ کرائمز کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ اجلاس میں حال ہی میں قائم کی گئی ابابیل فورس کیلئے مزید بھرتیاں کرنے اور صوبے کے بعض حصوں میں منشیات کی کاشت کے تدار ک کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ منشیات کاشت کرنے والے افراد کو متبادل روزگار دینے کیلئے جامع پلان تیار کیا جائے ۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ امن و امان کے حوالے سے ضلع خیبر ، شمالی وزیرستان اور باجوڑ پر خصوصی توجہ دی جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کے واقعات کی روک تھام کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ شرپسند عناصر کے خلاف انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کاروائیاں تیز کی جائیں اور بھتہ خوروں اور ڈرگ مافیا کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہے اور ان کی تمام ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔انہوںنے مزید کہاکہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے تمام درکار وسائل فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ شرپسند اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاروائیاں قابل تعریف ہیں تاہم ایک مربوط حکمت عملی کے تحت مزید موثر کاروائیوں کی بھی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھاجائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
61771