Chitral Times

May 6, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جولائی 2022 تا مارچ 2023 مالی آپریشن کی تفصیلات جاری، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 3.58 کھرب روپے قرض ادا کیا گیا اور پاکستان کی آمدن 3.4 کھرب روپے رہی۔وزارتِ خزانہ

Posted on
شیئر کریں:

جولائی 2022 تا مارچ 2023 مالی آپریشن کی تفصیلات جاری، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 3.58 کھرب روپے قرض ادا کیا گیا اور پاکستان کی آمدن 3.4 کھرب روپے رہی۔وزارتِ خزانہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزارتِ خزانہ نے جولائی2022 تا مارچ 2023 مالی آپریشن کی تفصیلات جاری کر دیں۔رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 3.58 کھرب روپے قرض ادا کیا گیا اور پاکستان کی آمدن 3.4 کھرب روپے رہی۔وزارتِ خزانہ کے مطابق حکومتی اخراجات بشمول دفاع، تنخواہ، ترقی اور سبسڈیز قرض کی رقم سے ادا ہوئی۔جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق پہلے 9 ماہ میں 3.07 کھرب روپے کا خسارہ پورا کرنے کے لیے قرض لینا پڑا۔وزارتِ خزانہ کے مطابق جولائی 22 تا مارچ 23 ملک کی مجموعی ا?مدن سے 6.39 کھرب حاصل ہوئے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 2.95 کھرب روپے ادا کیے جس کے بعد مرکز کے پاس 3.44 کھرب رہ گئے۔وزارتِ خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق جولائی 22 تا مارچ 23 قرضوں کی ادائیگی پر 3.58 کھرب روپیخرچ کیے، قرض اور سود کی ادائیگی اور صوبوں کا حصہ دینے کے بعد مرکز خسارے میں چلا گیا۔وزارتِ خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کے ذریعے حکومت نے 362 ارب روپے اکٹھے کیے، داخلی قرضوں کی ادائیگی پر3.1 کھرب اور غیرملکی قرضوں پر 0.47 کھرب روپے خرچ ہوئے۔وزارتِ خزانہ کے مطابق جولائی 22 تا مارچ 23 دفاع پر ایک کھرب روپے خرچ ہوئے۔

 

چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق قانون کو چیلنج کردیا گیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) پی ٹی آئی نے چیف جسٹس اختیارات سے متعلق قانون کو چیلنج کردیا، جس میں آرٹیکل184/3اختیارات کے ریگولیٹ کا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی وکیل نیازاللہ نیازی نے چیف جسٹس اختیارات سیمتعلق قانون کیخلاف درخواست دائر کردی، سابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔درخواست میں سپریم کورٹ سے آرٹیکل184/3 اختیارات کے ریگولیٹ کا قانون کالعدم قراردینیکی استدعا کرتے ہوئے کہا عدلیہ کی آزادی اورعوام کیبنیادی حقوق کوسنگین خطرہ ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ سیاسی لیڈرشپ کیاسمبلی کیاندراورباہرکیبیانات 3رکنی بینچ کیلئیدھمکیوں کیمترادف ہیں، وفاقی حکومت نیفنڈزجاری کرنیکے بجائیججزمیں تقسیم کیلئیقانون بنالیا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجرل قانون کو غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیا جائے اور پارلیمنٹ کے قانون کو غیرآئینی قراردیکر کالعدم کیا جائے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
74166