Chitral Times

Apr 27, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ریشن سیلاب متاثرین کا حکومت کی بے حسی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) دس دنوں سے محصورریشن متاثرین بالاخر حکومت کی بے حسی کے خلاف احتحاج کرنے پر مجبور ہوئے  ۔ اور جمعرات کے روز ریشن میں  احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ منعقد کرتے ہوئے کہا ۔ کہ حکومت ان کی مشکلات کا مذاق اڑارہی ہے ۔ اوردس دن گزرنے کے باوجود تاحال ان کی کوئی مددنہیں کی گئی ہے  ۔ مقریرن نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ نہایت افسوس کا مقام ہے ۔ کہ ریشن پل سیلاب بردہوئے دس دن گزر چکے ہیں ۔ مقامی لوگوں اور این جی اوز کے رضاکاروں نے مل کر ایک پیدل پل تعمیر کیا تھا ۔ وہ بھی گذشتہ روز کی بارشوں کے دوران سیلاب برد ہوا ۔ اب مسافر خواتین نالہ عبور کرنے کیلئے پانی میں سے گذرنے پر مجبور ہو چکی ہیں ۔ جس سے  بے پردگی کا  شکار ہورہی ہیں ۔ لیکن حکومت اور مقامی انتظامیہ کواس کا ذرا برابر احساس نہیں ہے ۔  انہوں نے کہا ۔ کہ ابھی تک سیلاب متاثرین کو خوراک ٹینٹ تک فراہم نہ کئے گئے ۔ متاثرین کا تمام انحصار این جی اوز پر ہے ۔ جو ان کی مدد کر رہے ہیں ۔ گذشتہ دس دنوں سے ریشن تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے ۔ پیڈو بجلی گھر کی نہر کو نقصان پینچا ہے ۔ اور متاثرین سیلاب کے مزید خدشات کے باوجود اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ریشن نالہ میں طغیانی کا عمل جاری ہےلہذا فوری طور پر پشتہ کا انتظام کیا جائے تاکہ ریشن مذید تباہی سے بچ سکے۔   احتجاجی مقررین نے مطالبہ کیا ۔ کہ ریشن مستقل بنیادوں پر آفت زدہ علاقہ بن گیا ہے ۔ لہذا یہاں کے لوگوں کو محفوظ جگہ فراہم کیا جائے ۔ جہاں وہ امن سےمستقل بنیادوں پر رہائش اختیار کر سکیں ۔ انہوں نے متاثرہ پل کے حوالے سے کہا ۔ کہ افسوس کا مقام ہے ۔ کہ دو لاکھ کی آبادی گذشتہ دس دنوں سے محصور ہے ۔ خوراک کی اشیاء ختم ہو چکے ہیں ۔ تاجر مزید سامان کی ترسیل سے قاصر ہیں ۔ لیکن حکومت اور مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ جب تک پل پر عملی کام شروع نہیں کیا جا تا ۔ صرف باتوں پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا ۔ مظاہرین نے چترال کے ایم این اےاور ایم پی ایز کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ کہ ان کی نا اہلی اور کمزوری کے باعث حکومت ریشن متاثرین کی طرف توجہ نہیں دے رہی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نئے ڈسٹرکٹ کے نام پر انہیں مصیبت سے دوچار کر دیا گیا ہے ۔ اس قسم کا لاوارث ضلع پی ٹی آئی کی چترال کی قیادت اور صوبائی حکومت کو مبارک ہو ۔ ہمیں ایسا بے دست و پا ضلع ہر گز نہیں چاہیے ۔ مقرریں نے پرزورمطالبہ کیا کہ ایک طرف سیلاب تو دوسری طرف دریا ئے چترال کی کٹائی کی زد میں اکر نصف ریشن دریا برد ہوگیا اور اب چترال مستوج مین روڈ بھی دریا کی کٹائی کی زد میں ہے لہذا فوری طور پر ہیوی مشینری لگاکر دریا کا رخ تبدیل کیا جائے بصورت دیگر چترال مستوج روڈ اگلے چند دنوں میں دریا برد ہوگا۔

احتجاجی جلسے سے  سید سردار حسین شاہ ، عبدالرب ، قیوم ، نبی خان، علی شیر خان ،ابوللیث رمداسی  قربان وغیرہ نے خطاب کیا ۔

Reshun flood affectes protest upper chitral 3
Reshun flood affectes protest upper chitral 15
Reshun flood affectes protest upper chitral 10
Reshun flood affectes protest upper chitral 15 1
Reshun flood affectes protest upper chitral 7
Reshun flood affectes protest upper chitral 4
Reshun flood affectes protest upper chitral 1
Reshun flood affectes protest upper chitral 11
Reshun flood affectes protest upper chitral 14

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
39749