Chitral Times

May 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جہاں کورونا کیسز زیادہ ہوں گے وہاں سمارٹ لاک ڈاون کیا جائیگا۔وزیر اعلیٰ

شیئر کریں:

پشاور(چترال تائمز رپورٹ) صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبہ بھر میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال کے علاوہ صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بعض شعبوں میں ان ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنانے ،اضلاع کی انتظامیہ کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے اور جن مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہو ان مقامات کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں عوامی مقامات میں فیس ماسک نہ پہننے پر جرمانے عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے مشیر اجمل وزیر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ دیگر متعلقہ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلا س میں صوبے میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعدادکے پیش نظر جن علاقوں میں کورونا کے زیادہ کیسزسامنے آرہے ہیں، ان مخصوص علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں بنائے گئے لائحہ عمل کی منظوری دیدی گئی جسے حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ اجلاس کو کورونا کیسزسے مو¿ثر انداز سے نمٹنے کیلئے صوبے کے تدریسی ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کے سلسلے میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف تدریسی ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے مختص بستروں، انتہائی نگہداشت یونٹس، ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس سمیت ونٹیلیٹرز اور تربیت یافتہ سٹاف کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے جس سے صورتحال میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی بھی استعداد کارکو بڑھانے کے لئے درکار ضروریات کی نشاندہی کرنے اور ان ضروریات کو ہنگامی بنیادوں پر پوری کرنے کے لئے ایک جامع پلان ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبے میں سرکاری سطح پر کورونا ٹیسٹنگ کی مجموعی استعداد کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں یومیہ ساڑھے تین ہزار ٹیسٹ کئے جارہے ہیں جبکہ اس تعداد کو پانچ ہزار تک بڑھانے پر کام جاری ہے۔ اجلاس میں ٹیسٹنگ کی استعداد کو مزید بڑھانے کیلئے نجی شعبے کی خدمات حاصل کرنے پر زور دیا گیا ۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا کے مریضوں کے لئے آکسیجن کی کوئی قلت نہیں اور مبینہ طور پر بعض عناصر آکسیجن سلینڈرز کو ذخیرہ کرکے مصنوعی قلت کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آکسیجن سلینڈرز کی ذخیرہ اندوزی کی کوشش کرنے والے عناصر کے ساتھ صوبائی حکومت کے انسداد ذخیرہ اندوزی آرڈیننس کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا کے حوالے سے صوبے کے ہسپتالوں کی مجموعی ضروریات کے حوالے سے صوبائی حکومت کی طرف سے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کو جو تفصیلات فراہم کی گئی تھی ان ضروریات کا چالیس فیصد حصہ کل تک صوبے کو فراہم کیا جائیگاجسے صورتحال میں مزید بہتری آئیگی۔ اجلاس میں نجی ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے معالج معالجے کی مد میں وصول کی جانے والی اخراجات کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ صحت کو اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے ڈویژنل سطح پر کمیٹیا ں تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے دس دنوں کے اندر اندر ایک قابل عمل پلان تشکیل دی جائے تاکہ صوبے کے تدریسی ہسپتالوں پر کورونا کے مریضوں کا بوجھ کم کیا جا سکے ۔ سرکاری سطح پر کورونا ٹیسٹنگ کی مجموعی استعداد کار کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ اس مقصد کے لئے ٹائم لائنز مقرر کرکے اس پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسمبلی میں بجٹ سیشن کے فوری بعد تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے علاج معالجے کی سہولیات کا جائزہ لینے کے لئے صوبائی وزراءکو خصوصی ذمہ داریاں تفویض کی جائیگی۔

ajmal wazir KP Advisor to CM on Information Press Conference

دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت ٹاسک فورس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جہاں کورونا کیسز زیادہ ہوں گے وہاں سمارٹ لاک ڈاون کیا جائیگا۔اس سلسلے میں کئی علاقوں کی نشاندہی بھی کی جا چکی ہے۔

سول سیکرٹریٹ پشاور کے اطلاع سیل میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ ٹاسک فورس اجلاس میں وزیراعلی کو کورونا صورتحال اور ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں کورونا کی ٹیسٹنگ استعداد تقریبا 3500 تک بڑھائی دی گئی ہے اور مزید بڑھائی جارہی ہے۔ جبکہ صحت کے شعبے کو مزید موثر بنانے کے لیے پرائیوٹ ہسپتالوں کی خدمات بھی حاصل کی جائینگی۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی محمود خان خود تمام انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور فرنٹ لائن سے لیڈ کررہے ہیں،محکمہ صحت، ریلیف، ریسکیو، محکمہ اطلاعات سمیت تمام متعلقہ ادارے کورونا سے نبرد آزما ہیں، ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہماری نسلیں بچانے کے لئے فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ اجمل وزیر نے پٹرول مافیا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر حکومتی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں ذخیرہ اندوزوں اور مقررہ نرخ سے زیادہ ریٹ پر پٹرول فروخت کرنے والے پمپس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

وزیراعلی محمود خان کے واضح احکامات ہیں کہ ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ ان احکامات کی روشنی میں گزشتہ دن تمام اضلاع کی انتظامیہ نے 262 پٹرول پمپس کے معائنے کئے۔ان کاروائیوں کے دوران خلاف ورزی کرنے والے 14 پٹرول پمپس پر 56 ہزار پانچ سو روپے جرمانے عائد کئے گئے جبکہ 132 پٹرول پمپس کو وارننگ جاری کی ہیں۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 دنوں کے دوران ٹوٹل 15614 پٹرول پمپس کے معائنے کئے گئے۔ جن میں 3970 پٹرول پمپس کو وارننگ جاری کی گئیں اسی طرح 4519 پٹرول پمپس پر 26 لاکھ 52 ہزار 73 روپے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں ٹوٹل 437 پٹرول پمپس سیل بھی کئے گئے ہیں۔ اجمل وزیر نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی صوبہ بھر میں کاروائیاں جاری ہیں اتوار کے دن 12ہزار952 کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں جن میں 3ہزار 878 افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر وارننگز جاری کی گئیں۔جبکہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والے 1ہزار157 افراد پر 6لاکھ68ہزار700 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اسی طرح 420 دکانیں /کاروبار سیل کردیئے گئے۔

اجمل وزیر نے گزشتہ 12 دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں 2لاکھ 64ہزار557 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ جن میں 68ہزار176 افراد کو وارننگز جاری کی گئیں۔ 44ہزار 183 یونٹس/کاروباروں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔جرمانوں کی مدمیں اب تک1کروڑ39لاکھ76ہزار180* روپے صوسبائی خزانے میں جمع کر دئیے۔ جبکہ قانون کی خلاف ورزی پر 5ہزار415 یونٹس/کاروبار سیل بھی کردیئے۔ اجمل وزیر نے انسداد ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اقدامات کے بارے میں کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے بھی متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔اس سلسلے میں آپریشن میں 758 اہلکاروں پر مشتمل 80 ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔ 14 جون تک 53706 ایکٹر اراضی پر اسپرے مکمل ہو گیا ہے۔ جبکہ 4334420 ایکٹراراضی پر سروے بھی مکمل ہو گیا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
36630