گولین گول بجلی گھر کےمتاثرین کو نان ٹکینکل ملازمتیں دی جائیں…خورشیدحسین مغل ایڈوکیٹ
چترال (نذیر حسین )ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن ضلع چترال کے صدراوروی سی ناظم کوغذی خورشیدحسین مغل ایڈوکیٹ،کونسلرزکبیراللہ ،شمس الدین،احمدخان اورشمشیرولی نے عوام گولین اورکوغذی کے پرامن احتجاجی جلسے کودفعہ 144 نافذکرکے روکنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی پرامن جلسہ اپنے مطالبات کے حق میں ہونے والاتھا ۔ جسے زبردستی روک کرانتظامیہ نے عوا م پربڑی زیادتی کی ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اوروزیراعلیٰ خیبرپختونخوا متاثرین گولین اورکوغذی کواُن کے جائز حقوق دلائیں ۔ کلاس فورکی اسامیاں مقامی لوگوں کودلانے کے احکامات صادرکریں جن کے لئے مقامی لوگوں نے بہت بڑی قربانی دے کر108میگاواٹ کی بجلی پیداکرنے میں مددفراہم کی ہے ۔ بجلی گھرکے ارباب اختیارمقامی لوگوں کونظرانداز کرکے دیگرترقی یافتہ اضلاع سے غیرمقامی لوگوں کوبھرتی کیاہے جسے کسی صورت بھی مقامی عوام برداشت کرنے کے لئے تیارنہیں ہیں اوراپنے اپراس اقدام کوظلم نارواسمجھتے ہیں ۔ اورٹاور پولزتنصیب شدہ متاثرین کو یکسان معاوضےاداکئے جائیں اورعلاقے کوبے روزگاری سے نجات دلایاجائے ۔یادرہےکہ گولین گول ہائیڈوپاورپراجیکٹ میںکلاس فور ملازمین غیر مقامی افراد بھرتی کرنے کے خلاف کوغذی و دیگر ملحقہ علاقوںکے متاثرین نے 7جولائی کو احتجاجی مظاہرہ اورمستوج روڈ بلاک کرنے کی دھمکی دی تھی جس پر ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نے دفعہ 144کے تحت احتجاج اور پانچ افراد سے زیادہ اکھٹنے ہونے پر پابندی عائد کی تھی . جس کی وجہ سے مذکورہ علاقوںکے عوام احتجاجی مظآہرہ نہ کرسکے .