Chitral Times

مجاز حکام کا ضلعی کھلی کچہریوں سے متعلق رہنما حکمت عملی کے طریقہ کار کا اعلان

مجاز حکام کا ضلعی کھلی کچہریوں سے متعلق رہنما حکمت عملی کے طریقہ کار (SOPs)کا اعلان

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) مجاز حکام نے ضلعی کھلی کچہریوں سے متعلق رہنما حکمت عملی کے طریقہ کار Standred Operating Procedures
(SOPs)کا اعلان کر دیا ہے جس کا مقصد سرکاری اداروں پر عوامی اعتماد میں اضافہ کرنا،لوگوں کو کھل کراپنے مسائل پیش کرنے کا موقع دینا اور ان میں احساس ملکیت پیدا کرنا ہے۔خیبر پختو نخوا کے تمام انتظامی سیکرٹریز،تمام ڈویژنل کمشنرز اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ عوام کے بہترین مفاد میں مذکورہ رہنما حکمت عملی اور ہدایات( ایس او پیز) پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد یقینی بنائیں۔ان کھلی کچہریوں کے انعقاد سے اس امر کا اظہار ہوگا کہ لوگوں کو خدمات کی فراہمی ان کی دہلیز پر کی جا رہی ہے جبکہ ان کے کھلے عام انعقاد سے مزید غیر جانبداری کا اظہار بھی ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنرز کو متعلقہ ضلعی محکموں کے افسران کے ہمراہ ان کھلی کچہریوں میں ذاتی طور پر شرکت کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ محکمانہ کھلی کچہریوں میں ڈپٹی کمشنر صاحبان،متعلقہ محکمے کے انتظامی سیکرٹری کی skype کے ذریعے شراکت یقینی بنانے کیلئے انتظامات کریں گے اور تمام متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ صحت کے شعبے میں ہسپتالوں میں ادویات کی کمی یا عدم دستیابی ،عملے کی کمی(ڈاکٹرز؍ٹیکنیشنز) پرائیویٹ ہسپتالوں میں فیسوں،تعلیم کے شعبوں میں اساتذہ،کتابوں اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی،غیر حاضریوں کے رجحان،طالب علموں کو جسمانی سزائیں دینے،پولیس کے شعبے میں ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنا،طاقت کا غلط استعمال اورچادر اور چار دیواری کی خلاف ورزی جیسے عام مسائل پر اپنی خصوصی توجہ مرکوز کریں۔مذکورہ ایس او پیز میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہر مہینے کم از کم دو کھلی کچہریوں اوردو ای کچہریوں کا انعقاد کریں جبکہ دیہی و شہری کھلی کچہریوں کے انعقاد کی شرح(30:70)رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی۔ڈپٹی کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان کھلی کچہریوں کے تمام طریقہ کار کی مناسب ریکارڈنگ اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ذمہ داریاں مخصوص وقت کے ساتھ تفویض کریں۔انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہر کچہری کی پیش رفت سے متعلق ایک رپورٹ متعلقہ کمشنرز کے ساتھ ساتھ پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کو پیش کریں جبکہ تمام کمشنرزکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع کے ماہانہ پیش رفت جائزہ اجلاسوں کا انعقاد باقاعدگی سے کریں اور ماہانہ ڈویژنل رپورٹ پی ایم آر یو کو پیش کریں۔

SOPs fore kuli kachehirs

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
866

تحصیل پشاور ،بونیراور ایبٹ آبادمیں 30 اکتوبر سے ریونیو اسٹیٹ کے ریکارڈ کے ڈیجیٹائزڈایڈیشن کی تیاری شروع

تحصیل پشاور ،بونیراور ایبٹ آبادمیں 30 اکتوبر سے ریونیو اسٹیٹ کے ریکارڈ کے ڈیجیٹائزڈایڈیشن کی تیاری شروع ہو جائے گی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا لینڈ ریونیو ایکٹ1967کی شق41-Aکی ذیلی شق(1) کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ 30 اکتوبر2017کی مقررہ تاریخ سے تحصیل پشاور ضلع پشاور کے ریونیو اسٹیٹ کیلئے حقوق کے ریکارڈ کے ڈیجیٹائزڈایڈیشن کی تیاری شروع ہو جائے گی اورمقرر شدہ تاریخ سے مذکورہ ریونیو اسٹیٹ کیلئے ہاتھ سے بنائے ہوئے ریکارڈ کی تیاری پر پابندی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق تحصیل پشاور کے25پٹوار سرکل اور25 موضع جات شامل ہوں گے جن میں پٹوار سرکلز قلعہ شاہ بیگ،گڑھی شیر دل،متنی،آبادی پشاور،گڑھی شیرداد ،قلعہ شاہ بیگ،گڑھی شیر دل،بھانہ ماڑی،شہاب خیل،آبادی نوتھیہ،مشترکو شر یکرہ،بھٹیاں،گڑھا تاجک،مشترہ زئی،بھانہ ماڑی،ماشو پیکی نام کے دو پٹوار سرکل،مامون ،بابو زئی، گڑھی شیر داد،بھٹیاں،کافو ڈھیری،بھٹیاں،جوگنی اور ملکن ڈھیر کے پٹوار حلقے اور بیلہ مہمندان،آلو کلے،جانی گڑھی،آبادی پشاور،چلگزے،زور منڈی،حمید قلعہ،آبادی بھانہ ماڑی،گڑھی ملی خیل،آبادی نوتھیہ،ادیزئی شریکرہ،ساغئی پایاں،چارگلہا،مشترہ زئی،بھانہ ماڑی،کرہ خیل،ماشو پیکی،خٹکئی،بابوزئی،گڑھی شیر داد،شاہگئی بالا،کافور ڈھیری،میلوگان،جوگنی اور ریگی آفتی زئی کے موضع جات شامل ہیں۔اس امر کا اعلان بورڈ �آف ریونیو،ریونیو اینڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔

 

اسی طرح خیبر پختونخوا لینڈ ریونیو ایکٹ1967کی شق41-Aکی ذیلی شق(1) کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ 30نومبر2017کی مقررہ تاریخ سے تحصیل ڈگر ضلع بونیر کے ریونیو اسٹیٹ کیلئے حقوق کے ریکارڈ کی ڈیجیٹائزڈایڈیشن کی تیاری شروع ہو جائے گی جبکہ مقرر شدہ تاریخ سے مذکورہ ریونیو اسٹیٹ کیلئے ہاتھ سے بنائے ہوئے ریکارڈ کی تیاری پر پابندی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق تحصیل ڈگر کے27پٹوار سرکلز اور 27موضع جات ہوں گے جن میں نواں کلے اشیزی نام کے دو پٹوار سرکل ،گورودرہ نام کے چار پٹوار سرکل، باگرہ، گوکند نام کے چار پٹوار سرکل ،،نوے کلے پانچ پاؤ،دوگدہ،پولاند اوربلوخان نام کے دو، دو پٹوار سرکل ،،ٹانٹانام کے تین پٹوار سرکل ،کانگر گلی،نان سیرنام کے دو پٹوار سرکل ، لیگانائی، کٹکالا نام کے تین پٹوار سرکل اور نواں کلے اشیزی،میرا اشیزی،غور درہ،کھائی درہ،پھلواری،گنداکی،ٹاپ درہ،بار گورکند، کوٹ،سوڈھیر کالیل،بانڈہ، دوکدہ،پولاند، کورسر ، ایلام،ملک پور،ٹانٹا، ملابانڈہ، باشونرائی، گراری، کوہے، چوربانڈہ، لیگا نئی،چرائی،شوپارنگ اور برمیرا کے موضع جات شامل ہیں۔اس امر کا اعلان بورڈ آف ریونیو،ریونیو اینڈ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔

 

دریں اثناخیبر پختونخوا لینڈ ریونیو ایکٹ1967کی شق41-Aکی ذیلی شق(1) کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ 30اکتوبر2017کی مقررہ تاریخ سے تحصیل ایبٹ آباد(ضلع ایبٹ آباد) کے ریونیو اسٹیٹ کیلئے حقوق کے ریکارڈ کی ڈیجیٹائزڈایڈیشن کی تیاری شروع ہو جائے گی اورمقرر شدہ تاریخ سے مذکورہ ریونیو اسٹیٹ کیلئے ہاتھ سے بنائے ہوئے ریکارڈ کی تیاری پر پابندی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق تحصیل ایبٹ آباد کے 35پٹوار سرکل اور 35موضع جات شامل ہوں گے جن میں پٹوار سرکلز چمہار نام کے پانچ پٹوار سرکل،کاکوٹ نام کے چار پٹوار سرکل،چمتی نام کے تین پٹوار سرکل،شیروان،شیری شیر شاہ نام کے چار پٹوار سرکل،پنڈگارگو خان نام کے دو پٹوار سرکل،جرال نام کے دو پٹوار سرکل،کوتھیالہ نام کے پانچ پٹوار سرکل،شیروان ،جرال نام کے دو پٹوار سرکل،سیری شیر شاہ،چمتی نام کے دو پٹوار سرکل،کوتھیالہ،کاکوٹ اور کوتھیالہ پٹوار سرکل جبکہ بہرام گلی،فتح بندی،باغ دورا،خانی تھتارہ،چمک میرہ،کاکوٹ،پتھیری سیران،شیربھائی،تلہار،کنگرپین،کھلا بٹ،احمد آباد،امیر آباد،سیری شیر شاہ،چٹاہ،بندی نکراہ،چاہڑ،حال، خلورا تارلا، باجوڑ، بچہ ثانی،گپ،طورو،تالی؍تھالی،نالہ،گیلی،خلر کھتیر،جبی،نخ سیدان،بچہ خورد، چنیاں، کمیلا، مخدبی، بانڈی ٹارچ اورسلیوٹ کے موضع جات شامل ہیں۔اس امر کا اعلان بورڈ آف ریونیو،ریونیو اینڈ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
862