Chitral Times

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) امن و امان سے متعلق صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں پڑوسی ملک افغانستان کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں صوبے کے امن و امان سے متعلق اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال کے صوبے پر پڑنے والے متوقع اثرات اور اُن سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے لائحہ عمل اور تیاریوں پر غور کیا گیا۔ صوبائی وزراءکے علاوہ چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ، ڈویژنل کمشنرز ، ریجنل پولیس افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کی طرف سے اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی اور تازہ صورتحال ، آنے والے دنوں میں متوقع چیلنجز ، اُن سے نمٹنے کیلئے پولیس کی تیاریوں، درکار ضروریات اور دیگر متعلقہ اُمورکے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔


صوبائی کابینہ نے کسی بھی متوقع صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے سلسلے میں پولیس اور اس کے ذیلی اداروں کو مستحکم بنانے کیلئے پولیس کو درکار تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس کے موجودہ وسائل کو بہتر اور موثر انداز میں استعمال میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں ڈویژنل کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران کو نچلی سطح پر پولیسینگ کے نظام کو بہتر بنانے اور شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کیلئے کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے اور اپنے متعلقہ ریجن میں امن و امان کی صورتحال کوبرقرار رکھنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔


کابینہ نے پولیس کو تمام خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جلد شروع کرنے اور درکار آلات کی خریداری کیلئے ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی ۔ کابینہ نے صوبے میں امن و امان کے سلسلے میں پولیس کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کے قیام کیلئے پولیس کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، خیبرپختونخوا پولیس نے مشکل اوقات میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی صوبے کے عوام اور حکومت کی توقعات پر پورا اُترے گی ۔
اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے موجودہ صورتحال میں پولیس کی پیشگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں،پولیس کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھاجائے گا، ان کی تمام تر ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی اور اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو کسی صورت آڑے آنے نہیں دیا جائے گا تاکہ اسے کسی بھی صورتحال سے موثر اندازمیں نمٹنے کیلئے ہر لحاظ سے تیار کیا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ لوگوں کا تحفظ اور صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور حکومت کسی صورت اپنی اس اہم ذمہ داری سے غافل نہیں ۔
<><><><><><>

صوبے میں امن و امان
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , , , , ,
50449

آئندہ پی ایس ڈی پی کیلئے خیبرپختونخوا کے ترجیحی اور اہم منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

آئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کیلئے خیبرپختونخوا کے ترجیحی اور اہم منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو وفاقی حکومت کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام برائے مالی سال23-2022 میں خیبرپختونخوا کے ترجیحی اور اہم منصوبوں کو شامل کرنے کے لئے تیاریاں بروقت شروع کرنے اور مجوزہ منصوبوں کے پی سی ونز ، پری فزبیلٹی سمیت دیگر تمام تر لوازمات مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کے لئے ان مجوزہ منصوبوں کے تمام تر لوازمات ہر لحاظ سے مکمل کرکے انہیں آئندہ مارچ سے پہلے پہلے متعلقہ وفاقی فورم کو ارسال کیا جائے اور ان منصوبوں کی پی ایس ڈی پی میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ وفاقی وزارتوں اور ڈویڑنز کے ساتھ قریبی روابط کا ایک موثر میکینزم ترتیب دیا جائے۔

انہوں نے مزید ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کے لئے صوبے کے چاروں ریجنز اور ضم شدہ قبائلی اضلاع میں وسیع عوامی مفاد کے حامل قابل عمل میگا ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کی جائے۔ وہ گزشتہ روز اپنے دفتر میں اگلے مالی سال کے لئے فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کے لئے خیبر پختونخوا کے مجوزہ منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر بلدیات اکبر ایوب ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ میگا منصوبے جو رواں پی ایس ڈی پی میں شامل نہیں کئے جا سکے ان کی آئندہ پی ایس ڈی میں شمولیت کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ اس سال دسمبر تک تمام مجوزہ منصوبوں کی پراونشل ورکنگ ڈیویلپمنٹ پارٹی سے منظوری کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ چھوٹی سکیموں کی بجائے وسیع عوامی مفاد کی حامل بڑی ترقیاتی سکیموں کو پی ایس ڈی پی کیلئے تجویز کیا جائے جن کا کم ازکم تخمینہ لاگت ایک ارب روپے ہو۔

انہوں نے صوبے میں مکمل شدہ ڈیمز کے کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ ، ڈی آئی خان موٹروے ، انڈ س ہائی وے سے بنوں شہر تک روڈ کی ڈوالائزیشن ، مدین سے کالام تک سڑک کی تعمیر ، کالام کمراٹ روڈ کے علاوہ گریوٹی سکیموں ، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی سولرائزیشن ، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس اور شعبہ مواصلات میں دیگر میگا منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ شعبہ صنعت میں اکنامک زونز کا ایک بڑا منصوبہ اگلے پی ایس ڈی پی میں شامل کروایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے مختلف شعبوں میں دیر پا اثرات کی حامل تمام مجوزہ ترقیاتی سکیموں کی تیاری مکمل کی جائے جن میں سے بعض منصوبے پی ایس ڈی پی کیلئے تجویز کئے جائیں گے اور باقی صوبائی حکومت اپنے ہی وسائل سے مکمل کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں جہاں فائبر آپٹک کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں فائبر آپٹک کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہسپتالوں کی سولرائزیشن کے سلسلے میں ضم اضلاع کو پہلی ترجیح دی جائے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا کے میگا منصوبوں کو فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل کروانے کے سلسلے میں متعلقہ وفاقی وزارتوں کے ساتھ روابط کے لئے خیبرپختونخوا ہاوس اسلام آباد میں پی ایس ڈی پی فیلڈ آفس قائم کیا جا چکا ہے اور تمام محکموں کے فوکل پرسنز بھی نوٹیفائی کئے جا چکے ہیں اور پی ایس ڈی پی منصوبوں کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کئے جارہے ہیں۔

آئندہ پی ایس ڈی پی
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , ,
50274

وزیراعلیٰ کی پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر تیز رفتار اور بلا تعطل کام جاری رکھنے کی ہدایت

Posted on

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر تیز رفتار اور بلا تعطل کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ منصوبے کی بروقت تکمیل ایک چیلنج ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ ڈیزائن کی تبدیلی یا کسی بھی قسم کی تاخیر کی قطعاً گنجائش نہیں ۔متعلقہ حکام ہفتہ وار مشترکہ اجلاس کریں اور پیش رفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیں ٹیکنکل نوعیت کے مسائل روزانہ کی بنیاد پر آپس میں ملکرحل کریں۔ جس کسی مسئلے میں حکومت کی ضرورت پڑے تو فوراً رابطہ کریں مگر کام کی رفتار میں کمی یا رکاوٹ نہیں آنی چاہیئے ۔یہ ہدایات اُنہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بی آر ٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبائی وزیر میاں جمشیدالدین کاکا خیل ، سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں زیر تعمیر بی آر ٹی کے کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ایک بہترین بی آر ٹی پراجیکٹ ہوگا جس کی دیر پا، محفوظ ترین اور معیاری تکمیل ناگزیر ہے۔ اس منصوبے کو آئندہ پانچ ماہ میں بہر صورت مکمل کرنا ہے۔کوئی بھی ٹیکنکل مسئلہ ٹھیکیداروں کے کام میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے۔وزیراعلیٰ نے اوور ہیڈ بریج پیر زکوڑی کی پیش رفت طلب کی جس پر بتایا گیا کہ اس سلسلے میں بڈنگ پیکج کا فیصلہ کیا جاچکا ہے ۔دو بڈرز سامنے آئے تھے جن میں سے ایک نے کوالیفائی کیا ۔آئندہ پندرہ دنوں میں مشتہر کردیں گے اور 31 دسمبر تک بڈنگ کا تمام عمل مکمل ہو جائے گا۔ اجلاس کو کوریڈور کے سات فیڈر روٹس کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے بی آر ٹی کی مقررہ وقت کے اندر تکمیل کیلئے مطلوبہ رفتار سے کام یقینی بنانے کیلئے کنٹریکٹرز ، آرکیٹیکٹس، ڈیزائنررز اور تمام متعلقہ حکام کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی جس پر بتایا گیا کہ ڈیزائنرز بیرون ملک سے 5 دسمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جن کے پہنچتے ہی اجلاس بلایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بی آر ٹی کی بروقت اور مطلوبہ معیار کے مطابق تکمیل ہمارا مشترکہ چیلنج ہے۔متعلقہ حکام ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں ، پراگرس شیئر کریں اور فنی نوعیت کے مسائل باہمی مشاورت سے حل کرکے تیز رفتاری سے آگے بڑھیں ۔ یہ عوامی فلاح کا بہترین پراجیکٹ ہے جو پشاور ٹریفک کے مسائل کا کل وقتی حل اور فن تعمیر کا بہترین شاہکار ہو گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , , ,
2702