Chitral Times

ترقیاتی منصوبوں میں معیار اور مقدار پر رتی برابر بھی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ۔۔مولانا چترالی

ترقیاتی منصوبوں میں معیار اور مقدار پر رتی برابر بھی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ۔۔مولانا چترالی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ وہ ترقیاتی منصوبوں میں معیار اور مقدار پر رتی برابر بھی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اور قوم نے انہیں اسی لئے مینڈیٹ دے کر اسمبلی بھیج دیا ہے جہاں وہ ان کے مفادات کی حتی المقدور حفاظت کرے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی صوابدیدی ترقیاتی فنڈ کی ایک ایک پائی کا درست استعمال کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ اتوار کے روز چترال شہر کے نواحی گاؤں سنگور میں تقریباً ایک کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک کی پختگی کے منصوبے پر کام کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ ترقیاتی فنڈ کو دو، دو لاکھ روپے کی صورت میں بندر بانٹ کرنے کی بجائے انہوں نے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کرنے کو ترجیح دی تاکہ پورا گاؤں کو اس سے فائدہ پہنچ سکے اور سنگورگاؤں کا لنک روڈ بھی انتہائی اہمیت کا حامل تھا جس کی دہائی سالوں پہلے تکمیل کے بعد پختگی نہیں ہوئی تھی۔

انہوں نے مقامی عوام پر زور دیا کہ وہ کام کی معیار کویقینی بنانے کے لئے نگرانی ضرور کریں مگر بے جا مداخلت سے بھی باز رہیں اور کوئی غیر تسلی بخش کام ہونے کی صورت میں فوری طور پر ان کی نوٹس میں لے آئیں۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے 10کروڑ روپے کی ترقیاتی کاموں کے لئے سڑک اور بجلی کی ترسیل کے سیکٹروں کا انتخاب کیا ہے اور مختلف علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے لئے کھمبے نصب کئے جارہے ہیں تو کہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور کچا سڑکوں کی مرمت اور پختگی کا کام شروع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ان کے صوابدیدی فنڈ سے ترقیاتی کاموں کا ٹھیکہ دینا متعلقہ محکمے کا کام ہے جو کہ پروکیورمنٹ کے اصول و قواعد کے تحت صاف شفاف ٹینڈر کے عمل کے ذریعے ٹھیکے الاٹ کرتے ہیں۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع لویر چترال کے امیر مولانا اخونزادہ رحمت اللہ نے کہاکہ ان منصوبہ جات کو شروع کرکے کسی پر احسان نہیں جتاتے ہیں بلکہ یہ عوام کا حق تھا جسے ان تک پہنچائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ نظام میں عوام کے حقوق محفوظ نہیں ہیں اور یہ حقوق صرف اور صرف اسلامی نظام حکومت میں ہی محفوظ ہیں جہاں ضرورت کے مطابق کام سرانجام دینا ریاست کی زمہ داری ہوتی ہے جس کے لئے کسی کے مطالبے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی اور جماعت اسلامی اسی نظام کے لئے کوشان ہے۔ جماعت اسلامی ضلعی سیکرٹری جنرل وجیہہ الدین اور یوسی ٹو کے امیر افتخار الدین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کے سابق ضلعی سیکرٹری جنرل فضل ربی جان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

chitraltimes mna na 1 chitral abdul akbar chitrali inagurated singoor road5
chitraltimes mna na 1 chitral abdul akbar chitrali inagurated singoor road1
chitraltimes mna na 1 chitral abdul akbar chitrali inagurated singoor road4
chitraltimes mna na 1 chitral abdul akbar chitrali inagurated singoor road2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
49947

میرے خلاف ٹھیکہ داروں کی طرف سے لگائے الزامات بے بنیادہیں،سختی سے تردید کرتاہوں۔مولاناچترالی

میرے خلاف ٹھیکہ داروں کی طرف سے لگائے الزامات بے بنیادہیں،سختی سے تردید کرتاہوں۔مولاناچترالی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے گزشتہ دنوں ٹھیکہ دار کمیونٹی کی طرف سے اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں مغل باز اور داؤد نامی دو ٹھیکہ داروں کے علاوہ کوئی بھی پاک پی ڈبلیو ڈی کے محکمے کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے اور ٹھیکہ دینے کا کام اس محکمے کا ہے اور بطور منتخب نمائندہ وہ صرف اپنی صوابدیدی ترقیاتی فنڈ سے بننے والی منصوبہ جات کی معیار اور کام کی مقدار کو چیک کرسکتے ہیں۔

جمعہ کے روز امیر جماعت اسلامی مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، جنرل سیکرٹری وجیہہ الدین اورصدر جے آئی یوتھ جہانزیب کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حلفاً کہاکہ ان پر کسی خاص ٹھیکہ دار کو کام دلانے میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے افسران پر دباؤ ڈالنے کا الزام سراسر غلط اور بہتان تراشی ہے اورجس ٹھیکہ دار کی شہہ پر ان کے خلاف پریس کانفرنس کی گئی ہے، وہ خود بتادے کہ 2003ء میں ان کے ایک سرکاری محکمے میں پھنسے ہوئے 55لاکھ روپے کا بل انہیں ادا کرادیا جس کا بدلہ آج وہ اس صورت میں دے کر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یہ قول درست ثابت کررہے ہیں کہ جس کے ساتھ احسان کرو تو ان کی بدی سے بچنے کی تیاری کرو۔

مولانا چترالی نے مذکورہ ٹھیکہ دار سے سوال کیاکہ اتنی بڑی رقم انہیں ادا کروانے کے بعد ان سے کتنا کمیشن طلب کیا تھا۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیاکہ مذکورہ ٹھیکہ دار کی طرف سے محکمہ صحت اور دوسرے محکموں میں سپلائی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کرائی جائے جس سے صاف پتہ چل جائے گاکہ کرپشن میں کون ملوث ہے۔ مولانا چترالی نے چترال کی ٹھیکہ دار کمیونٹی سے سوال کیا کہ گزشتہ دور حکومت میں وہ اس وقت خاموش کیوں رہے جب 20کروڑ روپے کی خطیر رقم آپس میں بندر بانٹ کئے گئے اور اُس وقت بھی ایک ہی غیر ٹھیکہ دار کو یہ ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کسی ٹھیکہ دار کے سامنے مقامی ٹھیکہ داروں کو گالی دینے کی بھی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہاکہ میں نے یہ ضرور کہا ہے کہ چند ایک کے سوا مقامی ٹھیکہ داروں کے پاس مشینری نہیں ہے اور اس بات پر وہ ابھی قائم ہیں لیکن کسی کی عزت شکنی یا توہین کرنا ان کی تربیت میں شامل نہیں ہے۔

ایم این اے چترالی نے زور دے کرکہاکہ وہ ترقیاتی کاموں میں کمیشن اور کرپشن کے سخت خلاف ہیں اور اسے انتہائی قبیح کام سمجھتے ہیں اور اپنے سابق دور ممبری میں بھی کبھی برداشت نہیں کیا اور نہ کسی ٹھیکہ دار سے مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ان کا دامن صاف ہے۔

chitraltimes mna abdul akbar chitrali press confrence

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
49840