Chitral Times

کنٹریکٹر ایسوسی ایشن لوئر چترال کی طرف سے بیوٹیفکیشن کے نام پر ناقص کام کی شدید الفاظ میں مذمت، بائی پاس روڈ پرکام فوری بند کرنے کا مطالبہ

Posted on

کنٹریکٹر ایسوسی ایشن لوئر چترال کی طرف سے بیوٹیفکیشن کے نام پر ناقص کام کی شدید الفاظ میں مذمت، بائی پاس روڈ پرکام فوری بند کرنے کا مطالبہ

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) آج کنٹریکٹر ایسوسی ایشن لوئر چترال کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت سید الدین صدر ایسوسی ایشن منعقد ہوا۔اجلاس کے بعد جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سےمنظور کردہ اسکیم بیوٹیفکیشن لوئر چترال جس کی لاگت 29 کڑور ہے جو کہ چترال سٹی ۔کالاش ویلیز ۔اور دروش بازار میں مختلف کاموں پر یہ رقم خرچ ہونے ہیں اس اسکیم میں چترال بائی پاس روڈ کی مرمت و بیوٹیفکیشن پر 4 کڑور روپے خرچ ہونے ہیں ۔ آج بائی پاس روڈ کی مرمت کے دوران عوام چترال کی طرف سے ناقص کام پر احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔ اورمتعلقہ ٹھیکدار کی ناقص کام پر ان کی مذمت کرتے ہیں اور کام فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔چونکہ سردی کاموسم ہے سردی میں ترکول کرنا غلط ہےاس کام میں کنسلٹنٹ کی زمداری ہے۔ ان کے اپنے انجینئرز موجود ہیں ۔۔ سی اینڈ ڈبلیو چترال صرف بل کی ادائیگی تک زمہ دار ہے۔ٹھیکدار فوری طور پر کام روک دیں تاکہ قوم کا پیسہ ضائع نہ ہو۔۔

chitraltimes bypass road asfalt2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
68868

بیوٹیفکیشن فنڈ میں دروش کو نظر انداز کرنا افسوسناک ہے-قاری جمال عبدالناصر

دروش(نامہ نگار) معروف مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے صوبائی حکومت کے بیوٹیفکیشن فنڈ سے تحصیل دروش کے لئے کم فنڈ مختص کرنے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے پر نظرثانی کرکے تحصیل دروش بشمول ارندو کے لئے معقول فنڈ جاری کئے جائیں۔

ایک اخباری بیان میں قاری جمال عبدالناصر نے کہ کہا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال لوئر کی خوبصورتی یعنی بیوٹیفکیشن کیلئے 28کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ منظور کیا گیا ہے جس میں تحصیل دروش بشمول ارندو کے لئے صرف دو کروڑ ستانوے لاکھ (29700000)روپے رکھے گئے ہیں اوریہ رقم پرانا بازار دروش تاشاہنگار پرانا روڈ کے لئے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بقایا پچیس کروڑ روپے میں سے دروش بشمول ارندو کے لئے بیوٹیفکیشن کی مد میں رقم نہ رکھنا نہ صرف افسوس ناک ہے بلکہ یہ اس اہم علاقے کو نظر انداز کرکے یہاں کے عوام کے ساتھ ناانصافی اور زیادتی ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دروش ضلع چترال کا گیٹ وے ہے، لواری ٹنل سے دروش کا علاقہ شروع ہوتا ہے،یہیں سے گزر کرملکی اور غیر ملکی سیاح چترال کے دیگر علاقوں کا رخ کرتے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے کہ چترال کے دروازے کو خوبصورت بنانے کیلئے اضافی فنڈ جاری کئے جائیں مگر یہاں گنگا الٹی بہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لواری ٹنل کے مقام زیارت، عشریت، سمیت ارندو اور تحصیل دروش کے دیگر علاقوں کو خوبصورت اور جازب بنانے لئے معقول فنڈ جاری کرنا ضروری ہے۔ قاری جمال عبدالناصر نے کہا کہ چترال کی دو تحصیلیں ہیں لہذا 28کروڑ کے بیوٹیفکیشن فنڈ سے دو تحصیلوں کو یکساں رقوم دیئے جائیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور چترال کا ہر علاقہ خوبصورت بنے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وزیر اعلیٰ کے مشیر و چیئر مین ڈیڈک وزیرزادہ، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر حسن عابدچترال سے مطالبہ کیا کہ اس ناانصافی کا فوری نوٹس لیکر تحصیل دروش بشمول ارندو کے عوام کے ساتھ انصاف کریں اور بیوٹیفکیشن فنڈ سے کم از کم دس کروڑ روپے اضافی مختص کریں تاکہ یہ علاقہ بھی خوبصورت بنے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
52618