Chitral Times

اظہارِ تشکر ۔ عدنان زین العابدین اینڈ فیملی

گزشتہ دو مہینے ہمارے لیے بہت آزمائیش بھرے تھے کیوں کہ ہماری پیاری بہن مسز شہناز صدرالدین ہزاروں میل دُور دیارِ غیر میں کورونا وبا کی وجہ سے امریکہ کے میمفِس اسپتال میں زیرِ علاج رہیں۔ بالآخر گیارہ نومبر ۲۰۲۱ کو اُنھوں نے اپنی جان، جانِ آفرین کے حوالے کردی۔

خاندان کے فرد کا کم عمری میں انتقال کرنا انتہائی پُر سوز اور عظیم سانحہ تھا۔ ایسے وقت میں جب کہ ہم اپنے آپ کوتنہا محسوس کر رہے تھے اور انتہائی رنجیدہ تھے ، آپ کی ہم دردیاں اور معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ہم سے غم خواری کا اظہار کسی غنیمت سے کم نہ تھا۔غیر مشروط محبت اور ہمت بندھانے کے عظیم جذبے کے بدلے میں ہمارے پاس آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں جب کہ ہماری بچی کے ہسپتال میں زیرِ علاج رہنے سے لے کر راہِ عدم کُوچ کر جانے تک آپ کی جانب سے ملنے والے دلاسے اور تعزیتی پیغامات، ٹیلی فون کالز، بہ نفسِ نفیس فاتحہ خوانی کے لیے ہمارے گھروں پہ تشریف آوری اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے تعزیتی پیغامات اور مرحومہ کے لیے خراجِ تحسین نے نہ صرف ہمیں حوصلہ دیا بلکہ اس عظیم سانحے پر صبر و برداشت کا دامن تھامے رہنے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

اگرچہ ہمارے لیے فرداً فرداً سب کا شکریہ ادا کرنا ممکن نہیں، تاہم ! چترال کے موقر اخبار چترال ٹائمز ڈاٹ کام کی وساطت سے مرحومہ کے تمام لواحقین آپ کی محبت، ہم دردیوں، تعزیتی پیغامات، پاکستان بھر اور مختلف ممالک میں موجود ہمارے خاندان کے افراد کے گھروں میں تشریف آوری کا نہ صرف شکریہ ادا کرتے ہیں بلکہ آپ کی چاہتوں کے مقروض بھی ہیں۔

ہم امریکہ میں مقیم پاکستانی اور اسماعیلی کمیونٹی کے بالعموم اور چترالی کمیونٹی کے بالخصوص شکر گزار ہیں جنھوں نے مشکل کی اس گھڑی میں ہمارے بھائی صدرالدین کو مسلسل حوصلہ دیا اور ان کے غم میں برابر کے شریک رہے۔ اس کے علاوہ ہم امریکہ میں مقیم مسٹر اینڈ مسز عبد اللہ کی خدمات اور امداد کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ہسپتال میں علاج سے لے کر آخری رسومات اور تدفین تک جناب روزی من شاہ نے جس طرح ہمارے بھائی کا ساتھ دیا وہ یقیناً قابلِ ستائش ہے۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر شیرازی کی مہربانیاں اور خدمات بھی انتہائی قابلِ تعریف ہیں۔ اُنھوں نے جس طرح ہماری بہن کے علاج کے لیے دن رات محنت کی اور ان کی جان بچانے کی حتی الامکان کوشش کی اس کے لیے ہم ان کے بہت ممنون ہیں۔

آئیے! اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری بہن کی تمام خطائیں معاف فرمائے، ان کو غریقِ رحمت کرے اور ان کوجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، آمین۔
بارِ دگر آپ سب کا فرداً فرداً شکریہ


خیر اندیش


عدنان زین العابدین اینڈ فیملی

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, خطوطTagged
55093

اظہارِ تشکر ۔ (بھائی کے گردوں کی کامیاب پیوندکاری) ۔ افضل ولی بدخشؔ موردیر

اظہارِ تشکر ۔ (بھائی کے گردوں کی کامیاب پیوندکاری) ۔ افضل ولی بدخشؔ موردیر

میں اپنی اور اپنے خاندان کی جانب سے تمام عزیزان، احباب اور انسان دوست خواتین و حضرات کیلئے اپنی قدردانی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ہمارے مشکل وقت میں ہمارا سہارا بنے اور ایک لمحے کے لئے بھی ہمیں اکیلا نہیں چھوڑے۔ ان کی دلجوئی، ہمدردی، مالی اور اخلاقی مدد کی بدولت ہم اپنے اوپر  آئے اس بڑی آزمائش سے نبردآزما ہو سکے۔

گزشتہ ڈیڑھ سال سے میرا بڑا بھائی گردوں کی بیماری میں مبتلا ہو کر  وطنِ عزیز کے مختلف ہسپتالوں میں زیرِ علاج رہے۔ اِن کے معالجوں  کے مطابق اس بیماری کا واحد حل متبادل گردوں سے پیوندکاری قرار پایا تھا۔  وطنِ عزیز میں کرونا کی صورتحال اور گردوں کی غیر دستیابی کے پیشِ نظر آپریشن میں تاخیر ہوئی۔ اس دوران  Dialysis کے ذریعے پشاور اور پھر کراچی کے

مختلف  ہسپتالوں میں  زیرِعلاج  رہا۔  اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اتنے عرصے کی انتظار کے بعد گردے کی دستیابی ہمارے لئے ممکن بنا دی اور کامیاب آپریشن کے بعد میرے بھائی کو ایک نئی زندگی میسر آئی۔

اس پورے عرصے کے دوران علاقے کے تمام معتبرات، خواتین و حضرات اور احباب ہمارے شانہ بہ شانہ رہے اور آزمائش کی اس گھڑی  میں اپنی ہر ممکن کوشش سے ہماری دلجوئی اور مدد کی۔ اِن کی  کاوش   سے امید اور حوصلے کا گزر ہمارے دہلیز پر سے ہونا ممکن ہوا۔ ہم اپنے پورے خاندان کی جانب سے اس مدد اور ہمدردی پر اپنی قدردانی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں اور اللہ کے حضور دعا کرتے ہیں کہ اللہ پاک کامرانی اور خوشحالی کی نعمت سے انہیں مالامال کرے۔ مسرت اور شادمانی کا گزر ہمیشہ ان کے دہلیز سے ہو کر گزرے۔ آمین

ہم تمام خاندان وزیراعظم پاکستان کا بھی  تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جسکی مدد صحت سہولت کارڈ پروگرام کی صورت میں میسر ہوئی۔ اس پروگرام کے تحت ہسپتال کے تمام اخراجات (جن کی مجموعی لاگت 1.5 ملین روپے تھی)  حکومتِ پاکستان نے  ہماری  جانب سے ہسپتال کو ادا کی۔ ویلفیر اسٹیٹ کا جو خواب وزیر اعظم پاکستان نے ہمیں دیکھائی تھی اس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھنے کو مِلا۔

گردوں کی پیوندکاری کا  عمل  قانونی حیثیت سے نہایت پیچدہ عمل تھا۔  انسانی اعضا کی سمگلنگ کے پیشِ نظر بین الاقوامی سطح پر اس عمل کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ لیکن حکومتِ پاکستان نے ہمارے معاملے کو چھان بین کے بعد انسانی ہمدردی  کی بنا  پرNOC  فراہم کی   جس سے یہ آپریشن ممکن ہوا۔ ہم حکومتِ پاکستان اور خاص کر عمران خان  صاحب کا اس کرم نوازش پر تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

اس کے علاوہ REHMAN MEDICAL INSTITUTE HAYATABAD کے ڈاکٹر صاحبان، ہسپتال کے ایڈمن اور ان کا عملہ، اس میں موجود  نرسنگ اسٹاف جن میں ہمارے چترالی بہن بھائی بھی ہیں جن کی خدمت کے ہم متعارف ہیں۔ پشاور کے ہسپتالوں میں موجود ہماری بہنیں جو نرسنگ کے شعبے سے منسلک ہیں اور جن کی خدمت کسی تعارف کا محتاج نہیں، ان تمام کی خدمت کے عوض اپنی قدرردانی کا  اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ بلاشبہ ہماری نرس بہنیں اپنی بہترین اخلاق اور رویّے سے جو خدمت ہماری کی اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔

                                                نیک دعاوں کیساتھ

  افضل ولی بدخشؔ موردیر

Posted in تازہ ترین, خطوطTagged , , ,
52047