Chitral Times

صوبائی کابینہ کے اجلاسوں میں مجموعی طور پر 2564 مختلف نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ 

صوبائی کابینہ کے اجلاسوں میں مجموعی طور پر 2564 مختلف نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کابینہ کے اب تک کل 15 اجلاس منعقد ہوئے ہیں جن میں مجموعی طور پر 319 اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ 319 میں سے 242 فیصلوں پر عملدرآمد ہوچکا ہے جبکہ باقی 77 پر عملدرآمد جاری ہے۔کابینہ اجلاسوں میں محکمہ خزانہ سے متعلق 76، محکمہ قانون سے متعلق 51 جبکہ محکمہ بلدیات سے متعلق 26 اہم فیصلے کئے گئے۔ اسی طرح محکمہ منصوبہ بندی سے متعلق 19، محکمہ داخلہ 34، محکمہ تعلیم 27 جبکہ محکمہ صحت سے متعلق 28 فیصلے کیے گئے۔ صوبائی کابینہ کے بڑے بڑے فیصلوں میں اہم قانونی مسودوں کی منظوری، ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کے لئے فنڈز کی منظوری، حکومتی اور تنظیمی معاہدوں اور اہم پالیسیوں کی منظوری شامل ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت پیر کے روز کابینہ اجلاس کے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاسوں میں مجموعی طور پر 2564 مختلف نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

 

اس کے علاﺅہ رمضان خصوصی پیکج کے تحت مستحقین کی مالی معاونت کے لئے 8.5 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔ پولیس کو مستحکم کرنے کے لئے 1356 نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری ہوئی ہے جبکہ پولیس کے لیے بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کے لئے 60 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ مزید برآں ٹریفک پولیس کے لئے 698 نئی آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ پولیس شہدائکے ورثائکے لئے شہدائپیکج کے تحت دو کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ بطور اے ایس آئی بھرتی کے لئے شہدائکے بچوں کا کوٹہ بڑھانے کے لئے متعلقہ ایکٹ میں ترامیم منظور کی گئی ہیں۔ اس کے علاوئہ 88 میگاواٹ گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے 327 کنال زمین کی خریداری کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔تیل اور گیس کے پیداواری اضلاع کی رائلٹی شیئر 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا گیا ہے۔ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں 479 نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری ہوئی ہے جبکہ ضم اضلاع کے تین کیڈٹ کالجوں کے لئے تقریباً 47 کروڑ روپے کی گرانٹ ان ایڈ فراہم کی گئی ہے۔ ضم اضلاع کے آٹھ ماڈل سکولز کے لئے ساڑھے 17 کروڑ روپے کی گرانٹ ان ایڈفراہم کی گئی ہے۔

 

مزید برآں،ضم اضلاع میں جاری “تعلیم سب کے لئے” پروگرام کے لئے تقریبا 24 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں،پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے لئے گرانٹ ان ایڈ کی مدمیں 1.5 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاﺅہ صحت کارڈ پروگرام کے لئے اس سال مارچ میں پانچ ارب روپے جاری کئے گئے جس کے بعد ہر مہینے تین ارب روپے جاری کئے جارہے ہیں۔ برطانیہ کی چیسٹر یونیورسٹی کے اشتراک سے ان سروس نرسوں کو بین الاقوامی معیار کی تربیت دینے کے لئے تقریباً 27 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کھیلوں کے فروغ کے سلسلے میں موجودہ انڈومنٹ فنڈ کے لئے 50 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔ تمام حلقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمرز کی بروقت مرمت کے لئے ایک ارب 15 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے عارضی طور پر بے گھر افراد کے لیے راشن کی مد میں تقریبا 45 کروڑ کے فنڈز جاری کئے گئے۔

 

اسی طرح ضلع خیبر کے کوکی خیل قبیلے کے لئے ایمرجنسی خیموں اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کے لئے 55 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کئے گئے۔ اسکے علاوہ صوبے میں بہتر مالی نظم ونسق کے لئے ڈیبٹ مینجمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کیلئے ڈویژنل سطح پر ریجنل ترقیاتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔صوبے کی آمدن بڑھانے کے لئے متعلقہ ایکٹ میں ترامیم کرکے معدنیات کی رائلٹی کے ریٹس کو بڑھایا گیا ہے، قدرتی وسائل کے بہتر استعمال کے لئے منرلز ڈیویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی قائم کی گئی ہے۔ضم اور بندوبستی اضلاع کی مختلف ٹی ایم ایز کے لئے 72 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔جنوبی وزیرستان میں شکئی ڈیم کی لاگت 87 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب 69 کروڑ روپے کرنے کی منظوری ہوئی ہے جبکہ پیہور ہائی لیول کینال منصوبے کے لئے 15 ارب 65 کروڑ روپے لاگت کی منظوری دیدی گئی ہے۔ کنڈل ڈیم صوابی میں اضافی کام کے لئے 56 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔مزدوروں کی ماہانہ اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار روپے کرنے جبکہ مستحق گھرانوں کی معاونت کے لئے خصوصی فنڈ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

 

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کا بنوں پولیس لائنز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بنوں پولیس لائنز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے شہدائکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ وہ غمزدہ خاندانوں کے دُکھ میں برابر کے شریک ہیں۔وزیراعلیٰ نے حملے میں شہید اہلکاروں کے ورثائکیلئے مالی امداد کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ شہید پیکج کے تحت شہدائکے اہل خانہ کی بھر پور مالی معاونت کی جائے گی۔ صوبائی حکومت شہدائکے ورثائکو تنہا نہیں چھوڑے گی اور انہیں شہید پیکج کے تحت ہر قسم کی امداد اور مراعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی،صوبائی حکومت کی جانب سے شہدائکے ورثائکی بھرپور سرپرستی کی جائے گی۔ علی امین گنڈاپور نے حملے میں زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس لائنز پر حملہ کرنا انتہائی بزدلانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس قسم کے بزدلانہ حملوں سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، قوم کے جان و مال کے تحفظ اور قیام امن کے لیے پولیس جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم پولیس اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

 

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
94339

صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف کیڈرز کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد اساتذہ کی اگلے گریڈوں میں اپ گریڈیشن کی منظوری دیدی، گئی

Posted on

صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف کیڈرز کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد اساتذہ کی اگلے گریڈوں میں اپ گریڈیشن کی منظوری دیدی، گئی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں مختلف کیڈرز کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد اساتذہ کی اگلے گریڈوں میں اپ گریڈیشن کی منظوری دیدی۔ فیصلے کی رو سے گریڈ 12 کے پی ایس ٹی اساتذہ کو گریڈ 14، گریڈ 15 کے سی ٹی ٹیچرز کی گریڈ سولہ، گریڈ 16 کے ایس ایس ٹیز کی گریڈ 17 میں اپ گریڈیشن ہو گی۔کابینہ کا 86 واں اجلاس وزیر اعلی محمود خان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئیر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی، کابینہ میں لیے گئے فیصلوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف اور صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا کہ تعلیمی شعبے کی ترقی پاکستان تحریک انصاف کی ترجیحات میں سر فہرست رہا ہے اور صوبائی حکومت نے اس حوالے سے انقلابی اقدامات کئے ہیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں خالص میرٹ پر اساتذہ کی بھرتی، ڈبل شفٹ کا اجراء، قران کریم کی تعلیم کو لازمی قرار دینے سمیت تعلیم کے لیے بجٹ میں ریکارڈ فنڈز مختص کرنا شامل ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ایس ایس ٹی مردانہ و زنانہ اساتذہ کی گریڈ 16 سے گریڈ 17 میں اپ گریڈیشن کی منظوری دی۔ اس سے 21 ہزار 800 اساتذہ مستفید ہوں گے اور اس کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہوگا۔ شہرام خان نے کہا کہ کابینہ نے پرائمری سکول ٹیچرز کی بی ایس 12 سے بی ایس 14 میں اپ گریڈیشن کی منظوری دی۔ اس کا اطلاق بھی یکم جولائی 2023 سے ہوگا اور اس سے 51 ہزار سے زیادہ اساتذہ مستفید ہوں گے۔ اس طرح گریڈ 15 کے پرائمری ٹیچرز یکم جولائی 2023 سے گریڈ 16 میں چلے جائیں گے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ کابینہ نے پشاور پریس کلب کے لیے 5 کروڑ روپے کے ون ٹائم گرانٹ کی منظوری دی جبکہ سوات پریس کلب کے لیے دو کروڑ اور نوشہرہ پریس کلب کے لیے 50 لاکھ روپے ون ٹائم گرانٹس دینے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کا بینہ نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پروستھیٹک اینڈ آرتھوٹک سائینسز (PIPOS) کے بورڈ آف منیجمنٹ کے چئیرمین اور ممبران کے دوسرے ٹرم کے لیے جبکہ ایک ممبر کی پہلی دفعہ بحیثیت بورڈ ممبر منظوری دی گئی۔

 

صوبائی کابینہ نے موسمیاتی تبدیلی (Climate Change)کے تناظر میں اربن پالیسی اور ایکشن پلان کی منظوری دے دی ہے۔ ایکشن پلان کے تحت سٹی پارکس، چھوٹے پارکس، گارڈنز، گلیوں اور چوراہوں میں درخت لگانے،گرین بیلٹس سڑکوں کے کنارے، درخت کینالز کے ساتھ درخت, سرکاری عمارتوں میں درخت اور پودے لگانے جیسے اقدامات قابل ذکر ہیں۔ان اقدامات سے موسیمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کم کرنے اور شہروں کی خوبصورتی یقینی بنائی جا سکے گی کابینہ نے خیبر پختونخوا وقار نسواں کمشن ترمیمی بل کی منظوری دی۔ ترمیم کے تحت خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ ضلع کمیٹی کی چئیر پرسن خاتون ہوگی جبکہ دیگر ممبران کے علاوہ کمیٹی میں دو منتخب بلدیاتی خواتین کونسلرز کو نمائندگی دی جائے گی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے امید سپیشل ایجوکیشن سکول کے لیے مالی سال 2022-23 کے لیے 5 ملین روپے گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دی۔جبکہ ضلع بنوں کے تحصیل ککی میں ریسکیو 1122 سٹیشن کے قیام کے لیے 3 کنال اراضی کے ٹرانسفر کی منظوری دی۔

 

سٹیشن کے قیام سے بنوں کے دور دراز علاقے کے عوام کو قدرتی آفات اور ایمرجنسی صورت میں فوری ریلیف ملے گی۔ اسی طرح کابینہ نے محکمہ پولیس میں چار سال قبل پبلک سروس کمشن کے ذریعے منتخب ہونے والے 77 اسسٹنٹ سب انسپکٹروں کو عمر میں رعایت کی منظوری دی۔ کابینہ نے صوبے کے 20 حساس اضلاع میں گاڑیوں کی بلٹ پروفنگ کے لیے 180 ملین روپے ضمنی بجٹ کی کی فراہمی کی منظوری دی۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کابینہ نے لائیو سٹاک ایکٹ کے تحت جانوروں کی بیماری سے تحفظ اور زونوٹک بیماری کے تدارک کے لیے ڈیزیز کنٹرول ایکٹ 2022 اور خیبر پختونخوا اینمل ویلفئیر ایکٹ 2022 کی منظوری دی جبکہ اس موقع پر مالی سال 23-2022 کے لیے شاہراہوں کی تعمیر کے لیے پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے لیے 19414 ملین روپے کے سالانہ بجٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

 

کابینہ نے بورڈ آف جنرل پراویڈنٹ فنڈ کے لیے سرکاری ملازمین کی جانب سے گریڈ 19 کے آفیسر عدیل شاہ کی بطور ممبر نامزدگی کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے مینگورہ گریٹر گریویٹی واٹر سپلائی سکیم کے لیے واٹر ٹینکس کی تعمیر کے لیے اراضی حاصل کرنے کی منظوری دی۔ اسی طرح کابینہ نے پختونخوا ایجوکیشنل اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوشن آردیننس 1971 کا دائرہ صوابی ماڈل سکول کوٹھا تک بڑھانے کی منظوری دی۔ کابینہ نے چترال فارسٹ ڈویژن کے فارسٹر شہید جمشید اقبال کے لیے خصوصی معاوضہ پیکج کے لیے گرانٹ اور ورلڈ بنک انٹیگریٹڈ ٹورزم ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت ایبٹ آباد ٹھنڈیانی روڈ امپرومنٹ اور اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی۔ موجودہ کابینہ کے آخری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کابینہ ارکان باالخصوص بیوروکریسی کے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم ورک اور بہترین منصوبہ بندی کے ذریعے صوبے کی تیز تر ترقی یقینی بنائی گئی۔ اس دوران سرکاری افسران اور عوام کا بھرپور تعاون حاصل رہا۔

 

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے تعلیمی شعبہ ترقی کے منازل طے کرے گا اور اساتذہ دلجمعی کے ساتھ نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے کی ترقی تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے اور ہم نے چئیرمین تحریک انصاف کے وژن کے مطابق تعلیم کو اولین ترجیح دی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف آئندہ انتخابات میں دوتہائی اکثریت سے کامیاب ہوگی اور عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے گی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے تحلیل کے لیے سمری آج ارسال کریں گے اور اس بارے کوئی دوسری رائے نہیں۔ انہوں واضح کیا کہ ملکی مفاد میں خیبرپختونخوا اسمبلی آج ہی تحلیل کریں گے،پریس بریفنگ کے دوران پشاور پریس کلب کے نومنتخب صدر ارشد عزیز ملک نے پریس کلب پشاور کے گرانٹ کی منظوری اور صحافیوں کے لیے مختلف مراعات دینے پر وزیراعلی خیبر پختونخوا اور محکمہ اطلاعات کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes kp chief minister and ministers group photo

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70560

وزیراعلیِ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ، متعدد فیصلے کیے گیے,نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا حکم

وزیراعلیِ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ، متعدد فیصلے کیے گیے,نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا حکم

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری کالجز میں تدریسی عملے کی کمی دور کرنے کے لئے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن ،کے ذریعے بھرتی کا عمل تیز کرنے اور ضرورت پڑنے پر معقول مشاہرے (ماہانہ تنخواہ)پر عارضی تدریسی عملے کی بھرتی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا بھی حکم دیا۔ یہ ہدایات انہوں نے سول سیکرٹیریٹ پشاور میں صوبائی کابینہ کے 77 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبائی وزرائ، وزیر اعلیٰ کے مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اورمتعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع میں سڑکوں اور دیگر جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے مکمل فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ عوامی مفاد کے ان منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کیا جا سکے۔

 

اسی طرح کابینہ نے واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران میں ایک انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر کی خالی آسامی کے لیے سیدہ رابیعہ سلطان کی تعیناتی جبکہ واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد میں ہی چیف ایگزیکٹیو آفیسرکے خالی عہدہ کیلئے محمد ریحان یوسف کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ضلع اورکزئی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر کلایہ میں ضلعی پولیس آفیسر، سی ٹی ڈی آفس اور سپیشل برانچ آفس کے قیام کیلئے 8کینال 10مرلہ سرکاری اراضی کو مقامی ضلعی انتظامیہ سے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے چلنے والے واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ پراجیکٹس میں توسیع کیلئے قرضہ کی سہولت حاصل کرنے اور بٹ خیلہ میں ریسکو 1122اسٹیشن کے قیام کے لیے 2کینال سرکاری اراضی کی فراہمی کی منظوری بھی دے دی

 

۔کابینہ نے ضروری شرائط کیساتھ سی اینڈ ڈبلیو ریسٹ ہاو ¿س ناران کو دفتری استعمال کے لئے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور شگئی ریسٹ ہاوس سیدو شریف کو اپر سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اصولی منظوری دی۔ اسی طرح کابینہ نے ٹوبیکو ریکوری سیس شرح میں ردوبدل کی وجہ سے ٹینڈر کے نرخ پر نظر ثانی کے لئے قانون میں ترمیم کی اجازت دیدی۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے تمام سرکاری محکموں کو کم ازکم ماہانہ اجرت 26 ہزار روپے کرنے کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ اس فیصلے پر عمل درآمد میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

chitraltimes kpk cabinet meeting77 chaired by cm mahmood

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63693

صوبائی کابینہ نے چترال یونیورسٹی کیلئے200ملین روپے گرانٹ ان ایڈ، ارزان آٹا اور 675 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کی منظوری دیدی

صوبائی کابینہ نے چترال یونیورسٹی کیلئے200ملین روپے گرانٹ ان ایڈ، ارزان آٹا، ،675 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی اور  کی منظوری دیدی

صوبائی کابینہ نے عوام کو ارزاں نرخوں پر آٹے کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے جس پر تقریبا 30بلین روپے سے زائد لاگت آئے گی
صوبائی کابینہ نے محکمہ صحت میں 675 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے بل کی منظوری دی
کابینہ نے یونیورسٹی آف چترال کیلئے200ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے عوام کو ارزاں نرخوں پر آٹے کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے جس پر تقریبا 30بلین روپے سے زائد لاگت آئے گی۔اس منصوبے کے تحت عوام کو 20کلو آٹے کاتھیلا980روپے جبکہ 10کلو آٹے کا تھیلا 490روپے میں فراہم کیا جائے گا۔عوام کو سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کا اجراء رواں مہینے سے کیا جائے گاجبکہ صوبہ بھر میں ارزاں نرخوں پر آٹے کی فراہمی کیلئے سیل پوائنٹس /دکانیں مختص کی جائیں گے اور فلور ملز کو گند م کی فراہمی اسی مہینے سے کی جائے گی۔صوبائی کابینہ کا 72واں اجلاس وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روزسول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں متعددفیصلے کئے گئے۔اجلاس میں صوبائی کابینہ کے اراکین،چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریزنے شرکت کی۔اجلاس کے بعد صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ صحت میں 675 کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی مستقلی کے بل کی منظوری دی۔

یہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے صوبے کے مختلف علاقوں میں بطور میڈیکل آفیسرز کو کورونا کے دوران خدمات انجام دے رہے تھے۔صوبائی کابینہ نے محکمہ لائیوسٹاک میں سابقہ فاٹا کے باقی ماندہ 4پراجیکٹس کے 210ملازمین کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں آئی ٹی کیڈر کیلئے 34آسامیاں تخلیق کرنے جن میں ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹربھی شامل ہیں، کی منظوری دیدی۔صوبائی کابینہ نے ملاکنڈ میں کمیونٹی کے اشتراک سے کام کرنے والے CDLD پراجیکٹ کے 296ملازمین جن میں انجینئرز، سب انجینئرز اور دیگر عملہ شامل ہیں، کو محکمہ بلدیات میں خالی آسامیوں پر مستقل /ایڈجسٹ کرنے کی بھی منظوری دیدی۔کابینہ نے ضلع جنوبی وزیرستان کے 33خاصہ داروں اور ضلع لکی مروت کے77لیویز اہلکاروں کو پولیس فورس میں باقاعدہ طور پر ضم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ نے خیبر پختونخوا سیٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ (Cities Improvement Projedct)کے تحت جاری منصوبوں گریٹر واٹر سپلائی سکیمز مینگورہ اور کوہاٹ کیلئے265 ملین روپے کے ایڈیشنل فنڈ کی منظوری دیدی۔کابینہ نے سال2022-23 کیلئے وائلڈ لائف اور نیشنل پارکس کی ترقی، عوام کی شعور و آگہی، وائلڈ لائف کے شعبے میں ریسرچ وغیرہ کیلئے فنڈ کے قیام کیلئے200ملین بطور سیڈ رقم فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے یونیورسٹی آف چترال کیلئے200ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دیدی ہے۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی نشستیں کم کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ آبادی کے تناسب سے نشستیں کم کرنے کی بجائے زیادہ کرنی چاہئے تھیں۔کابینہ نے ووٹرز لسٹوں میں مبینہ طور پرگڑ بڑ اور ہیرا پھیری کی عوامی شکایات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ صوبائی حکومت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اٹھائے گی اور اگر اس کا تدارک نہ ہوا تو عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا۔کابینہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت نے ابھی سے دھاندلی کیلئے راستے ڈھونڈنا شروع کر دئیے ہیں۔اگر ہماری پارٹی کی وفاقی حکومت کی طرف سے کی گئی قانون سازی کو ختم نہ کیا جاتاتو ملک میں شفاف انتخابات کی راہ ہموار ہو سکتی تھی۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسد علی کو جج اینٹی ٹیرارزم کورٹ سوات تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے پاکستان ہنٹنگ اینڈ سپورٹنگ ڈویلپمنٹ کمپنی کو صوبے کے حوالے کرنے اور سمیڈا میں ضم کرنے کیلئے معاملہ وفاقی حکومت کے متعلقہ ڈویژن کے ساتھ اٹھانے کی بھی منظوری دیدی۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں چھوٹے اسلحے کے کاروبار کی 150سالہ پرانی تاریخ ہے اور پشاور اور درہ آدم خیل میں 300سے زائد مینو فیکچرنگ یونٹس قائم ہیں اور ہزاروں افراد اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ اس کمپنی کی خیبر پختونخوا منتقلی سے ہزاروں افراد مستفید ہوں گے اور یہ صنعت مزید ترقی کرے گی۔مذکورہ منصوبے سے 7بلین روپے سرمایہ کاری بھی متوقع ہے۔

کابینہ نے خیبر پختونخوا وائلڈ لائف بورڈ کے 7غیر سرکاری ممبران کی منظوری دیدی ہے جن سول ڈویژنز کو نمائندگی دی گئی ہے ان میں پشاور، مردان، ہزارہ، کوہاٹ، ڈی آئی خان، بنوں اور مالاکنڈ سول ڈویژنز شامل ہیں۔ کابینہ نے دِگر راج درگئی ملاکنڈ، چمبہ گل ضلع ہنگو اور قیمت منجی لکی مروت کے علاقوں کو کمیونٹی گیم ریزرو علاقے قرار دینے کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ نے شکردرہ ضلع کوہاٹ میں عوام کو پینے کی صاف پانی کی فراہمی کیلئے محکمہ جنگلات کی اراضی استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔کابینہ نے کالام میں جنگلات کے تحفظ و ترقی کیلئے آپریشن اور سائنسی بنیادوں پر جنگلات کے انتظام و انصرام کیلئے محکمہ جنگلات کو ضروری اقدامات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔کابینہ نے پشاور میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے کابینہ کی ایک اوورسائٹ(oversight) اور ایک عمل درآمدی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دیدی ہے جس میں پشاور سے تین وزراء،تین ایم پی ایز،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور انوائرمنٹل اتھارٹی شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں محکمہ صنعت انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد اور شاہ کس ضلع خیبرسمیت مختلف مقامات کے دورے کرے گی اورفضائی آلودگی کے بارے میں تجرباتی بنیادوں پرڈیٹا اکٹھا کریں گے جس سے کوالٹی اسٹینڈرڈز یقینی بنائے جا سکیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی چیکنگ کریں گی۔ ساتھ ہی ساتھ عوامی آگہی کیلئے میڈیا میں تشہیر ی مہم چلائی جائے گی تاکہ پشاور کے باسیوں کو صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک ماحول فراہم کیا جا سکے۔

کمیٹی میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا،وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش اور وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ شامل ہوں گے۔لوکل گورنمنٹ کے الیکشن کے انعقاد کے بعد پیدا ہونے والے تنازعات کو حل کرنے میں الیکشن کمیشن کے کردار/ ذمہ داریوں کو سہل بنانے کیلئے لوکل کونسل(Conduct of Elections) رولز2021میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے ضلع بٹگرام میں 4نئے فیلڈ قانون گو سرکلزکے قیام کی منظوری دی۔کابینہ نے ضلع شانگلہ کے سب تحصیل کانہ کو مستقل تحصیل کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی اور ضم شدہ ضلع کرم میں نئی تحصیل صدہ کے قیام کی منظوری دی۔کابینہ نے مردان میں سائنس میوزیم کے قیام کیلئے زمین لیز پر حاصل کرنے اور یونیورسٹی آف شانگلہ کو باقاعدہ شیڈول یونیورسٹی کا درجہ دینے کی بھی منظوری دی ہے۔

chitraltimes kp cabinet meeting 72 chaired by cm kpk

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
61891

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس

صوبے میں امن و امان حوالے وزیراعلیٰ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) امن و امان سے متعلق صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں پڑوسی ملک افغانستان کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں صوبے کے امن و امان سے متعلق اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال کے صوبے پر پڑنے والے متوقع اثرات اور اُن سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے لائحہ عمل اور تیاریوں پر غور کیا گیا۔ صوبائی وزراءکے علاوہ چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ، ڈویژنل کمشنرز ، ریجنل پولیس افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کی طرف سے اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی اور تازہ صورتحال ، آنے والے دنوں میں متوقع چیلنجز ، اُن سے نمٹنے کیلئے پولیس کی تیاریوں، درکار ضروریات اور دیگر متعلقہ اُمورکے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔


صوبائی کابینہ نے کسی بھی متوقع صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے سلسلے میں پولیس اور اس کے ذیلی اداروں کو مستحکم بنانے کیلئے پولیس کو درکار تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس کے موجودہ وسائل کو بہتر اور موثر انداز میں استعمال میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں ڈویژنل کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران کو نچلی سطح پر پولیسینگ کے نظام کو بہتر بنانے اور شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھنے کیلئے کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے اور اپنے متعلقہ ریجن میں امن و امان کی صورتحال کوبرقرار رکھنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔


کابینہ نے پولیس کو تمام خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جلد شروع کرنے اور درکار آلات کی خریداری کیلئے ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی ۔ کابینہ نے صوبے میں امن و امان کے سلسلے میں پولیس کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان کے قیام کیلئے پولیس کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، خیبرپختونخوا پولیس نے مشکل اوقات میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی صوبے کے عوام اور حکومت کی توقعات پر پورا اُترے گی ۔
اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے موجودہ صورتحال میں پولیس کی پیشگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں،پولیس کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھاجائے گا، ان کی تمام تر ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی اور اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو کسی صورت آڑے آنے نہیں دیا جائے گا تاکہ اسے کسی بھی صورتحال سے موثر اندازمیں نمٹنے کیلئے ہر لحاظ سے تیار کیا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ لوگوں کا تحفظ اور صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور حکومت کسی صورت اپنی اس اہم ذمہ داری سے غافل نہیں ۔
<><><><><><>

صوبے میں امن و امان
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , , , , ,
50449