Chitral Times

May 12, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لاسپور ویلی کے بعد یارخون ویلی میں بھی چکن پوکس کے تین کیسز کا انکشاف، ہرچین میں مذید چاراور بونی میں تین بچے متاثر، تحصیل مستوج میں ریڈ الرٹ،  محکمہ ہیلتھ اپرچترال کے زیر اہتمام اگہی سیشن جاری

شیئر کریں:

لاسپور ویلی کے بعد یارخون ویلی میں بھی چکن پوکس کے تین کیسز کا انکشاف، ہرچین میں مذید چاراور بونی میں تین بچے متاثر، تحصیل مستوج میں ریڈ الرٹ،  محکمہ ہیلتھ اپرچترال کے زیر اہتمام اگہی سیشن جاری

مستوج ( نمایندہ چترال ٹایمز) لاسپور ویلی کے بعد یارخون ویلی کے بریپ گاوں میں بھی چکن پوکس سے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، جہاں بی ایچ یوبریپ کے احاطے میں تین کیسز اور میزلز (پرپٹ) سے مشتبہ  بیماری ایک بچے میں پائی گئی ہے، یہ انکشافات اس وقت ہوئے جب ای پی آئی کوارڈینیٹر اپر چترال اور ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر ولی نے اگہی سیشن کے سلسلے میں بریپ کا دورہ کررہے تھے۔ ڈاکٹر ولی نے چترال ٹایمز کو ٹیلی فون پربتایا کہ تین کیسز چکن پاس کے ہیں جنکی گزشتہ دنوں لاسپور ویلی سے ٹریول ہسٹری بتائی گئی، انھوں نے مذید بتایا کہ ایک بچے میں میزلز (پرپٹ) سے مشتبہ ایک بیماری پائی گئی ہے جس کی خون کا نمونہ لیا گیا ہے جو این،آئی ۔ایچ اسلام آباد بھیجا جائیگا جہاں سے ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوگا کہ یہ کونسی بیماری ہے۔ ڈاکٹر ولی نے بتایا کہ وہ ڈپٹی کمشنراپرچترال اور محکمہ ہیلتھ کے اعلیِ حکام کی ہدایت پرمختلف علاقوں کا دورہ کرکے اگہی سیشن لے رہے ہیں۔چکن پوکس ودیگروائرل بیماریوں سے متعلق بریپ کے علاقے میں مختلف سکولوں میں اگہی سیشن لیا گیا جہاں اس بیماری کے پھیلنے اور اختیاطی تدابیر سے متعلق طلبا وطالبات ا ور اسٹاف کو اگہی دی گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق چکن پوکس کوئی خطرناک بیماری نہیں ہے اور اس  سے بچنے کا واحد طریقہ اختیاط ہے جبکہ اس بیماری کی علاج کے لیے پاکستان میں کوئی مخصوص طریقہ علاج نہیں ہے صرف ٹمپریچر کوکم کرنے یا بخار کے لیے معمول کے دوائی دی جاتی ہے۔ اور متاثرہ افراد ایک ہفتے سے دو ہفتوں کے درمیان صحت یاب ہوجاتے ہیں۔   دریں اثنا لاسپور کے علاقے میں چکن پوکس کے چار مذید کیسز سامنے آئیے ہیں جنکی تصدیق ڈاکٹرولی نے کردی۔اسی طرح اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں بھی چکن پوکس کے تین کیسز رپورٹ ہویے ہیں جن میں سے دو پراییویٹ سکول اور ایک گورنمٹ سکول کا بچہ شامل ہے۔ جںھیں ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی میں داخل کردیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اچانک سے یہ بیماری ان علاقوں میں پھیلی کیسے؟ کیاانکی روک تھام کے لیے بروقت ویکسنیشن ممکن ہے تاکہ دوسرے علاقوں کو اس سے بچایا جاسکے؟؟

دریں اثنا ڈایرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا نے تحصیل مستوج میں ریڈ الرٹ کردیا ہے، ایک مراسلے میں ڈی ایچ او اپر چترال کو چکن پوکس سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں بھیجنے اور متاثرہ افراد کی علاج معالجے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

chitraltimes chiken pox disease found in Brep and Harchin upper chitral 1 chitraltimes chiken pox disease found in Brep and Harchin upper chitral 6

chitraltimes chiken pox disease found in Brep and Harchin upper chitral 4 dr wali chitraltimes chiken pox disease found in Brep and Harchin upper chitral 5

 

chitraltimes red alert chikan pox case mastuj tehsil


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
78580