Chitral Times

Apr 27, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

شندور فیسٹول اختتام پذیر، چترال اے ٹیم نے دو گول کی برتری سےٹایٹل ایک بار پھراپنے نام کرلیا

شیئر کریں:

شندور فیسٹول اختتام پذیر، چترال اے ٹیم نے دو گول کی برتری سےٹایٹل ایک بار پھراپنے نام کرلیا

شندور  (نمایندہ چترال ٹایمز ) دنیا کی بلندترین پولوگراونڈ شندور میں منعقدہ تین روزہ پولو فیسٹول اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پزیر ہوگیا، فیسٹول کی اخری میچ چترال اے اور گلگت اے ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، جس میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد چترال اے نے گلگت اے کو پانچ کے مقابلے میں سات گول سے شکست دی۔ چترال کی ٹیم شروع ہی سے میچ پر حاوی رہی۔ میچ کے پہلے ہاف کے شروع میں چترال کی ٹیم نے یکے بعد دیگرے تین گول اسکور کئے جبکہ گلگت کی ٹیم کوئی اسکور نہ کرسکی تاہم پہلے ہاف کی اختتام پر گلگت صرف ایک گول کرسکی اور چترال کی تین گول برقراررہی۔ میچ کا دوسرا ہاف جب شروع ہوا تو گلگت کی ٹیم قدرے بہتر کھیل پیش کیا اور دو مذیدگول اسکورکئے، اسی طرح دونوں ٹیموں کے مابین کانٹے کا مقابلہ رہا تاہم دوسرے ہاف کے اختتام پر چترال سات اور گلگت کی ٹیم پانچ گول کرسکی، یوں چترال کی ٹیم دو گول کی برتری سے شندور فیسٹول کا ٹایٹل ایک بار پھر اپنے نام کرلیا۔

 

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس دفعہ چترال کے دومنجھے ہوئے کھلاڑی شہزادہ سکندر الملک اور اظہار علی خان ٹیم میں شامل نہیں تھے۔ چترال ٹیم کی قیادت صوبیدار اسرار ولی کررہے تھے جبکہ کھلاڑیوں میں نائب صوبیدار شہزاد احمد شاہ جی، امیر حمزہ، ناصراللہ، محمد الیاس اور معراج الدین شامل تھے۔ جبکہ گلگت ٹیم کی قیادت راجہ شفیق کررہے تھے۔ باقی کھلاڑیوں میں صدام راجیر، اسلم، عبد اللہ، شاہ اعظم اور نازاد شامل تھے۔

 

فیسٹول کے اخری دن شندور پولو گراونڈ کے اطراف علاقہ تماشائیوں سے کھچاکھچ بھرا ہوا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق غیرملکی سیاحوں سمیت ایک لاکھ سے ذیادہ تماشائی موجود تھے۔چترال اور گلگت بلتستان کی فری اسٹائل پولو سے محظوظ ہونے کیلئے بیرونی اور اندرونی سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ فائنل میچ کے مہمان خصوصی کورکمانڈر ایلون کور پشاور لیفٹنٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات تھے۔ جنھوں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کی۔ اپنے خطاب میں مہمان خصوصی نے چترال اور گلگت بلتستان کی عوام اور ثقافت کو شانداالفاظ میں سراہا۔ اورملک کے خداد داد کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے چترال اور گلگت بلتستان کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں ا س عزم کا اظہارکیاکہ مستقبل قریب میں چترال اورگلگت بلتستان کو ان کی پوٹنشل کی وجہ سے سیاحت کے میدان میں یورپ سے بھی آگے لے جایا جائے گااور عنقریب چترال میں خیبر پختونخوا حکومت انٹگریٹڈ ٹورزم زون قائم کررہے ہیں جوکہ گیم چینجر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 2022ء میں چترال میں چار لاکھ سے ذیادہ سیاح آئے تھے جن میں غیر ملکیوں کی تعداد صرف 2500تھی جوکہ بہت ہی کم ہے اور اسے بڑہانے کے لئے انقلابی اقدامات کرنے ہوں گے۔ا نہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ چترال میں بونی، شندور، کالاش ویلیز روڈ کی تکمیل اور بی جان ہوٹل کے چالو ہونے کی صورت میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں بہت ہی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چترال کاعلاقہ نہ صرف خوب صورت ہے بلکہ یہاں کھربوں روپے مالیت کے معدنی ذخائر بھی موجود ہیں جن کے دو سو سے ذیادہ لیز اسی سال دئیے جارہے ہیں جس سے بڑی تعداد میں روزگار مہیاہوں گے۔ کور کمانڈر نے چترال اور گلگت بلتستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے پر پرنس کریم آغا خان اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی کاوشوں کو سراہا۔ کور کمانڈر نے مزیدکہاکہ چترال اور گلگت بلتستان نے کرنل شیر خان اور لالک جان سمیت ملک کو سینکڑوں شہداء دے دئیے جس کے بدولت ہی آ ج ہم امن اور چین کی زندگی گزار رہے ہیں اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ کسی بھی صورت ان علاقوں میں بدامنی ہونے نہیں دیں گے۔ کورکمانڈر نے شندور فیسٹول کی ترقی کے لئے چیف آف آرمی اسٹاف فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت 50 لاکھ روپے ہر سال مہیا کیا جائے گاجبکہ ہر سال دو لاکھ روپے شندور پولو فیسٹول کے بیسٹ پلیر کو دیا جائے انہوں نے پولو کے کھیل کو فروع دینے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں پولو کے کھلاڑیوں کو بھی وہی مقام اور اہمیت دیں جو کرکٹ، ہاکی، فٹ بال اور اسکواش کے کھلاڑیوں کو دیتے ہیں

 

تین روزہ شندور فیسٹول خیبرپختونخواٹورزم اینڈ کلچر ڈیپارٹمنٹ نے پاک آرمی اور ضلعی انتظامیہ اپر اور لوئیر چترال کی تعاون سے منعقد کیا تھا۔ سطح سمندر سے بارہ ہزار پانچ سو فٹ کی بلندی پر واقع پولوگراونڈ میں منعقدہ فیسٹول میں فری اسٹائل پولو کے علاوہ پیراگلائڈنگ، کلچر شوودیگر پروگرامات بھی شامل تھے۔ پیرگلائڈنگ کی قیادت چترال کے سپوت ایس ایس جی کمانڈو برگیڈئیر فیصل قیوم کررہے تھے۔ جس میں پاک فوج کے جوانوں نے فری فال کا بھی مظاہرہ کیا۔ شندور فیسٹول کی رعنائیوں کے ساتھ شندور کی قدرتی جھیل بھی سیاحوں کو دعوت نظارہ دے رہے تھے۔ اور ساتھ خیمہ بستی سے جنگل میں منگل کا سماں تھا۔ تاہم چترال کے راستے شندور آنے والے سیاح سڑکوں کو ناگفتہ بہ حالت کے باعث انتہائی نالاں تھے۔ اور مقتدر حلقوں سے ان سڑکوں کی بہتری کی اپیل کررہے تھے تاکہ علاقے میں سیاحت کو مذید فروع ملنے کے ساتھ بیروزگارنوجوانوں کو روزگار کے  مواقع میسر آینگے۔

chitraltimes shandur festival 23 final day pics 2 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 3 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 4 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 6 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 7 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 8 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 9 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 10 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 11 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 12 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 13 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 14 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 15 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 16 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 17 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 18 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 19 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 20 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 21 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 22 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 23 chitraltimes shandur festival 23 final day pics 1

chitraltimes shandur festival 2nd day matches and pics 3 1 chitraltimes shandur festival 2nd day matches and pics 5 1 chitraltimes shandur festival 2nd day matches and pics 1 1

chitraltimes shandur festival 2023 concludes paraglider chitraltimes shandur festival 2023 concludes4


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
76439