Chitral Times

May 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

غریب عوام بھوک سے مر رہی ہے ایسے میں جشن شندور منعقد کرنا کہاں کا انصاف ہے یہ غریب عوام کی زخم پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ تحریک حقوق عوام 

شیئر کریں:

غریب عوام بھوک سے مر رہی ہے ایسے میں جشن شندور منعقد کرنا کہاں کا انصاف ہے یہ غریب عوام کی زخم پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ تحریک حقوق عوام

اپر چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)گندم کی قیمت میں حالیہ ہوشرُبا اضافے کے خلاف تحریک حقوق عوام اپر چترال کی کال پر آج بونی اپر چترال میں چترال لوئیر اور اپر کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی کے نمائندگاں موجود تھے۔ اجلاس کی صدارت صدر تحریک حقوق عوام اپر مختار احمد سنگین نے کی جبکہ امیر جماعت اسلامی لوئیر چترال مولانا جمشید مہمان خصوصی تھے دروش گرینڈ جرگہ کی نمائندگی کرتے ہوئےچترال کےمعروف سوشل ورکر اور سیاسی شخصیت قاری نظام نے شرکت کی۔ چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم ،امیر جماعت اسلامی اپر مولانا جاوید حسین ،سابق ایم پی اے سید سردار حسین ،پی پی پی اپر چترال کے جنرل سکرٹری حمید جلال،اے این پی کے شاہ وزیر لال وی سی چیرمین صاحباں ،وکلا برادری کے قاضی ممتاز،مولانا سراج الدین وغیرہ نےخصوصی طوپر اجلاس میں شرکت کی۔

تحریک حقوق عوام کے سرگرم رہنما اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر پرویز لال نے نظامت کرتے ہوئے یک نکاتی ایجنڈا ،،گندم کی قیمت میں حالیہ ہوشرُبا اضافے،، کے بعد شروع ہونے والے مختلف تحاریک پرتفصیلی وضاحت دی۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا جاوید حسین ،سلطان نگاہ،حمید جلال ،سید سردار حسین ،شاہ وزیر،قاری نظام،مولانا جمشید،ایڈوکیٹ قاضی ممتاز،مولانا سراج الدین،وزیر شاہ ،محمد علی شاہ وغیرہ نے حکومت کی غریب کش فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے چترال کے غریب عوام کے ساتھ عیان دشمنی قرار دی ان کا کہنا تھا کہ چترال عرصہ دراز سے قدرتی آفات کے زد میں ہے ،یہاں قابل کاشت زمین دو فیصد سے بھی کم ہے۔یہاں کوئی کارخانے نہیں، مزدوری کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے۔سال میں ایک بندہ 12 ہزار روپے کمانے سے قاصر ہے ایسے میں ایک بوری گندم کی قیمت کا 12000 ہزار ہونا چترال کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے۔

اس کے علاوه چترال کے قدرتی وسائل پانی،جنگلات اور معدنیات پر بھی حکومت قابض ہے ان وسائل سے چترال کے عوام کوکوئی فوائد نہیں پہنچتے ہیں۔97 فیصد ارضی پر حکومت قبضہ جما رکھا ہے۔اجلاس میں متفقہ طورپر مطالبہ کیا گیا کہ گلگت کے طرز پر چترال کوگندم پر خصوصی رعایت دی جائے ایسے نہ ہونے کی صورت میں دھرنے جلسے جلوس تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے گا اور جشن شندور کے موقع پر احتجاج میں تیزی لائی جائیگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب عوام بھوک سے مر رہی ہے ایسے میں جشن شندور منعقد کرنا کہاں کا انصاف ہے یہ غریب عوام کی زخم پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

مقررین پولو کھلاڑیوں سے بھی مطالبہ کیا اب تک عوام آپ کو پیار ،محبت دی ہے اب آپ سے عوام بھی تقاضہ کرتی ہے کہ عوام کی مفاد میں آپ بھی آواز بلند کرے اور حکومت کو مطالبات ماننے پر مجبور کریں۔اخر میں فیصلہ کیا گیا کہ کل سے اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں احتجاجی دھرنا کیمپ قائم کیا جائیگا۔اور تین جولائی 2023 کو لوئر چترال اور اپر چترال میں احتجاجی جلسے منعقد ہونگے۔اور مزید لائحہ عمل تین جولائی کے بعد مرتب کیے جائینگے۔

chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 4 chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 5 chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 6 chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 8

chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 2chitraltimes tahreek huquq awam upper chitral meeting wheat righ price 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
75887