Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کی قدیم درس گاہ گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہایی سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب

شیئر کریں:

چترال کی قدیم درس گاہ گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہایی سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب کے موقع پر سکول سے میٹرک کے امتحان میں اور ہوم امتحانات میں ٹاپ تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کے لئے بالترتیب ہزہائی نس سرناصر الملک ایوارڈ اور خالد بن ولی ایوارڈ دے دئیے گئے۔ اپنی نوعیت کی اس اولین تقریب میں مہمان خصوصی عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ تھے اور ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افیسر (میل) لویر چترال محمود غزنوی نے صدارت کی اور طلباء میں ایوارڈ اورکیش انعامات تقسیم کئے۔ تقریب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے سکول کے پرنسپل فضل سبحان نے کہاکہ سرناصر الملک نے اس سکول کے لئے اپنی جاگیر میں سب سے قیمتی زمین وقف کی اور اس سکول کو قائم کرکے چترال میں تعلیم کی بنیاد رکھ دی اور اس ایوارڈ کا مقصد ان کی عظیم خدمت کو یاد رکھنا ہے جبکہ خالد بن ولی اس ضلع سے تعلق رکھنے والا ایک نامی گرامی سرکاری افسر گزرا ہے جوکہ حسن اخلاق میں شہرت حاصل کی اور کم عمری میں ہی ادیب اور شاعرکے طور پر بھی مشہور ہوئے اور ان کے نام پر ایوارڈ کے اجراء کا مقصد نوجوانوں کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی ترغیب دلانا ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ چترال کی اس تاریخی سکول کو ایک مثالی تعلیمی ادارے میں بدلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا لیکن اس میں والدین کی طرف سے بھر پور تعاون ناگزیر ہے۔ اپنے صدارت خطاب میں ڈی ای او محمود غزنوی نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال کو چترال کا ایک عظیم قومی ورثہ اور چترال کا علی گڑھ قرار دیا اور کہاکہ چترال کے مختلف شعبہ ہائے حیات میں کارہائے نمایان انجام دینے والے اسی ادارے کے پیدوار تھے۔ انہوں نے والدین پر زور دیاکہ وہ بچے کی تعلیم اور شخصیت کو پروان چڑہانے میں اپنی کردار پہچان لیں اور اس میں اپنا کردار پوری طرح تندہی سے ادا کریں کیونکہ بچے کا روزمرہ 18گھنٹے والدین کے ساتھ گزرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ فتنے کا دورہے اور بچوں کے قدم قدم پر پھسلنے کا خطرات سر اٹھائے کھڑے ہیں اور والدین کی معمولی غفلت سے ہی ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

 

انہوں نے موقع پر موجود ماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جہاں اللہ نے ماں کے پاؤں تلے جنت رکھ دی ہے، وہاں اس پر بچوں کی تربیت اور پرورش کے حوالے سے بھی گران ذمہ داری ڈال دی ہے اور جو مائیں نماز فجر کے وقت پر بچوں کو جگاکر دن کا آغاز کرائیں تو ان کی ناکامی کا کوئی سوال ہی پید انہیں ہوتا اور یہ بات بھی حقیقت ہے کہ بچوں کے بگڑنے اور سنورنے میں ماں کا ذیادہ رول ہوتا ہے۔ محمود غزنوی نے طلباء کو وقت کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہاکہ وقت کی پابندی اوروالدین و اساتذہ کی فرمان برداری کامیابی کی کنجی ہیں اور یہی وقت ہے کہ اپنی زندگی کا درست یا خدانخواستہ غلط راستہ متعین کرسکتے ہیں۔ انہوں نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول کے پرنسپل فضل سبحان کی جانفشانی سے کام کی ترقی کے لئے کام کرنے او ر بہترین ٹیم ورک کرنے پر تعریف کی۔ اس سے قبل عبدالولی خان نے اپنے خطاب میں سکول کی تاریخی حیثیت پر روشنی ڈالی اور چترال میں نوجوان نسل کی ٹیلنٹ کو نکھارنے میں اس مادر علمی کی کردار کی وضاحت کی۔

 

انہوں نے شہید خالد بن ولی کے نام پر ایوارڈ جاری کرنے پر سکول انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ چترالی عوام کی بے لوث محبت نے انہیں خالد جیسے بیٹے کی غم میں بہت بڑا سہارا دیا۔ انہوں نے سکول کی تعمیر وترقی میں سکول انتظامیہ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ہزہائی نس سر ناصر الملک ایوارڈ اور شہید خالد بن ولی ایوارڈ کے علاوہ سپورٹس اور نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں میں نمایان پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ انعامات تقسیم کرنے والوں میں عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ اورمحمود غزنوی کے علاوہ ڈپٹی ڈی ای او (میل) شاہد،معروف عالم دین مولانا اسرا ر الدین، ریٹائرڈ اے سی مفتاح الدین، معروف عالم دین مولانا گلاب الدین، ریٹائرڈ پرنسپل کمال الدین، صدر پریس کلب ظہیر الدین، سابق صدر سکول پی ٹی سی عباد الرحمن، سابق صدر سکول پی ٹی سی حاجی شیر حکیم،معروف صحافی جہانگیر جگر، سرپرست اعلیٰ ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن حسین احمد، ریٹائرڈ ڈپٹی ڈی ای او قاضی عابد، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شیر فیاض شامل تھے۔ تقریب میں سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

chitraltimes gcmhs program11 chitraltimes gcmhs program7 chitraltimes gcmhs program8 chitraltimes gcmhs program31 chitraltimes gcmhs program6 chitraltimes gcmhs program5 chitraltimes gcmhs program4

chitraltimes gcmhs program3 chitraltimes gcmhs program1 chitraltimes gcmhs program

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65554