Chitral Times

May 17, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایڈہاک اساتذہ کو مستقل کرنے کا معاملہ صوباٸی اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ گیا

شیئر کریں:

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں توجہ دلاونوٹس جمع کرادیا۔

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز)خیبر پختونخوااسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے پیر کے روز صوباٸی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کراٸے گٸے توجہ دلاونوٹس میں موقف اپنایا ھے کہ حکومت کی جانب سے ایڈہاک ٹیچرز کو بار بار یقین دہانیوں کےباوجودانہیں مستقل نہ کرنے سے ہزاروں اساتذہ کرام،طلبہ اور والدین میں شدید تشویش پائی جاتی ھے انہوں نے موقف اپنایا ھے کہ تعلیم قوموں کی ترقی میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے اور تعلیم کے فروع میں جہاں حکومت کے دیگر عوامل کار فرماہوتے ہیں وہاں سب سے زیادہ اہمیت اساتذہ کرام کی ہوتی ہیں کیونکہ تعلیم دینے کا اہم اور بنیادی عنصر استاد ہی ہےموجودہ حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں بھی تعلیم کے فروع کو اہمیت دی تھی اور برسراقتدار آنے کے بعد صوبہ بھر میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا اقتدار میں آنے کے بعد موجودہ صوبائی حکومت نے بڑی تعداد میں ایڈہاک ٹیچرز کی بھرتی عمل میں لائی ہیں جن کے ساتھ وقتا فوقتا حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ انہیں مستقل کیا جائے گا۔لیکن مسلسل چوتھا سال ہے کہ صوبہ بھر میں تقریبا64200 ایڈہاک ٹیچرز اپنی مستقلی کے منتظر ہیں۔انہوں نے سپیکر صوباٸی اسمبلی سے استفسار کیا کہ وہ اساتذہ کرم جنہیں کلاس روم میں ہونا چاہئے تھا وہ آج سڑکوں اور سرکاری دفاتر کے سامنے احتجاج پر مجبور ہیں۔


لہذا ایوان میں وزیر ابتدائی وثانوی تعلیم کی توجہ اس انتہائی اہم مسلہ کی جانب مبذول کراتا ہوں کہ 2018ء میں بھرتی ہونے والے ایڈہاک ٹیچرز کے سلگتے مسائل کو حل کرنے کے لئے انہیں فی الفور ریگولر کیا جائے اور انہیں تقرری کی تاریخ سے سینارٹی دی جائے تاکہ صوبہ بھر کے ہزاروں اساتذہ کرام یکسوئی کے ساتھ اپنے پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دے سکے اوراحتجاج پر مجبور اساتذہ کرام سمیت طلبہ اور والدین میں پائی جانی والی تشویش کا ازا لہ بھی ہوسکے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
58153