Chitral Times

May 14, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا میں تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق نئی پالیسی کی منظوری

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ خزانہ حکومت خیبر پختونخوا نے محکمانہ تقرریوں او تبادلوں سے متعلق نئی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کی نگرانی تبادلوں اور بھرتیوں سے متعلق ایک کمیٹی کرے گی اس کے چیئرمین سپیشل سیکرٹری ہونگے جبکہ اس کے ممبران میں ڈائریکٹر ٹریژریز اینڈ اکاونٹس، ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ، ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمنسٹریشن، ڈائریکٹر ایف ایم آئی یو اور محکمے سے مشترکہ طور پر منتخب کوئی ممبر بھی شامل ہوں گا۔سپیشل سیکرٹری محکمہ کے سیکرٹری کی رضامندی سے محکمہ کے کسی ایڈیشنل سیکرٹری کو کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے اختیارات مو ثر وجوہات کی بنا پر تفو یض کر سکیں گے جبکہ تبادلوں اور تعیناتیوں کے لئے رہنما اصولوں کا اعلان کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کے تمام تبادلوں اور تعیناتیوں کے امور مذکورہ کمیٹی کے سامنے رکھے جائیں گے جو ان کا جائزہ لے کر منظوری دے گی پھر کمیٹی کی سفارشات کو منظوری کے لیے محکمے کے سیکرٹری اور وزیر کے سامنے پیش کیا جائے گا اس کمیٹی کے سال میں دو اجلاس ہوں گے ایک جولائی میں بجٹ اور مالیاتی سال کے آخر میں اور ایک جنوری میں کلینڈر سال کے اختتام پر منعقد کیا جائے گا۔اس پالیسی کے رہنما اصولوں اور بہترین عوامل کی پیروی کرتے ہوئے استثنائی کیسز کے علاوہ تعیناتیاں اور تبادلے ان دونوں اجلاسوں میں کیے جائیں گے۔ششماہی سائیکل کے علاوہ تعیناتیوں اور تبادلوں پر پابندی، بھرتیوں، ترقیوں، ریٹائرمنٹ، نئی آسامیاں پیدا کرنے، رخصت سے واپسی اور انضباطی کاروائی میں ملوث ہونے کے باعث ناگزیر وجوہات پر مبنی کیسز پر لاگو نہیں ہوں گے جبکہ استثنائی کیسز جیسا کہ انسانی بنیادوں پر، طبی یا دیگر وجوہات کے ساتھ لازماً تحریری طور پر پیش کئے جائیں۔ اگر ضروری ہو تو کمیٹی ایسے کیسز کا ضرورت کی بنیاد پر ماہانہ جائزہ لے سکتی ہے۔ میرٹ اور پالیسی کی خلاف ورزی سے متعلق اپیلیں / ریپرزینٹیشنز کمیٹی یا محکمے کے سربراہ کے سامنے پیش کی جائے گی۔ کمیٹی یہ معاملات اگلے اجلاس میں اٹھائے گی تا کہ ان اپیلوں کو نمٹانے کیلئے ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جائے۔تعیناتیوں کیلئے مطلوبہ مدت دو برس ہے۔ جس کے بعد یہ اہلکار تبادلے کا حقدار ہوگا جبکہ تعیناتی کیلئے زیادہ سے زیادہ مدت تین برس ہوگی جس میں مزید ایک برس توسیع ہو سکے گی جبکہ اسی طرح کسی پوسٹ کیلئے کم ازکم مدت ایک برس ہوگی اور استثنیٰ، فلیگ کیساتھ نمایاں اور تحریری طور پر منظورکیا جائیگا۔اضلاع کی سطح پر تقرریوں اور تبادلوں کے لئے کمیٹی میں رہنما اصولوں پر عمل کرے گی اس کے مطابق نمبردار پالیسی پر عملدرآمد ہوگا جس کے تحت تمام افراد کو مقامی اسٹیشنز کے علاوہ دور کے اسٹیشنز بشمول دشوار گذار اسٹیشنز پر بھی فرائض سرانجام دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ پالیسی کے مطابق اضلاع کی سطح پر نئے بھرتی ہونے والے افراد کی پہلی تعیناتی اپنے مقامی اسٹیشن سے باہر کی جائے گی جس کے بعد وہ اپنے مقامی اسٹیشن پر تعیناتی کے اہل ہوں گے۔ ترقی پانے کی صورت میں بھی کسی فرد کو مقامی اسٹیشن پر تعینات نہیں کیا جائے گا گریڈ سولہ تک کے تمام ملازمین کی ترجیحی بنیادوں پر اپنے مقامی ملحقہ اسٹیشنز پر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس میں نافذالعمل متعین مدت کی بنیاد پر اسٹیشن پالیسی کے تحت تعیناتی کی جائے گی۔ ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹوریٹس بی پی ایس 17، 18 اور 19 کے افسران کی تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق تجاویز کوائف، مقام تعیناتی، ڈومیسائل اور دیگر متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ سال میں دو مرتبہ جولائی اور جنوری کے مہینوں میں پلیسمنٹ کمیٹی Placement committee کے روبروپیش کئے جائیں گے نئے بھرتی اور ترقی پانے والے افسران اور بیجز کی تقرریاں ور تبادلے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن، ریکروٹمنٹ بورڈ اور پروموشن بورڈ کی جانب سے متعین رہنما اصولوں کے مطابق میرٹ پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے کئے جائیں گے نئے بھرتی ہونے والے افسران کو ان کی سروس کے اتبدائی دو سال تک اپنے مقامی اسٹیشن پر تعینات نہیں کیا جائے گا جبکہ دیگر اضلاع کی سطح پر بھرتی ہونے والے افسران کو پشاور میں تعینات نہیں کیا جائے گا۔ ریٹائر ہونے والے ملازمین کو آخری سال میں ان کی رضامندی کے بغیر اپنے مقامی اسٹیشن سے تبدیل نہیں کیا جائے گا۔کمیٹی تقرریوں اور تبادلوں میں شفافیت لانے کے لئے بنیادی عوامل کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کی رپورٹ سہ ماہی بنیادوں پر وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ کو پیش کر ے گی۔یہ عوامل ایک سہ ماہی میں ہونے والے تبادلوں کی تعداد، اوسط مدت تعیناتی، ایک پوزیشن پر تین سال سے زائد تعینات رہنے والے افسران کی تعداد اور ایک سال سے کم مدت تک تعینات رہنے والے حکام کی تعداد پر مشتمل ہو ں گے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
26796