Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

” رسائی 1800″ کاآغاز، عوام کے مسائل کا حل ان کی دہلیز پر ہوگا۔…شوکت یوسفزئی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌ خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن گڈ گورننس کی جانب پیشقدمی ہے۔ “رسائی 1800” سروس سے سفارش کلچر کا خاتمہ ہوگا اور کرپشن کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

“رسائی 1800″ کے ذریعے عوام کی رسائی وزیر اعظم تک ممکن ہوگئی ہے۔ ” رسائی 1800″ سے عوام کے مسائل کا حل ان کی دہلیز پر ہوگا۔ اسطرح کے اقدامات سے عوام اور حکومت کے درمیان فاصلے کم ہونگے۔ “رسائی 1800” سے ثابت ہو گیا کہ حکومت عوام کو خدمات تک رسائی سے نہیں چھپ رہی۔اس سے حکومت کی کارکردگی کا پتہ چلتا ہے۔ رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن بھی صوبے میں بہترین کام کر رہا ہے جس کا دائرہ اختیار قبائلی اضلاع تک بڑھا دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کی “رسائی 1800” کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر نے “رسائی 1800” کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے رسائی 1800 کے ذریعے عوام کو گھر بیٹھے خدمات تک رسائی ممکن بنائی۔ اس قسم کے اقدامات سے شفافیت اور میرٹ کو تقویت ملتی ہے اور سفارش کلچر کا خاتمہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا اور ممبران اسمبلی عوام کے ووٹوں سے وزرا اور ارکان اسمبلی بنے ہیں۔ اس لئے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کو حل کرنا ان کا فرض بنتا ہے۔ اب کوئی بھی وزیر یا محکمہ شکایت کے درج ہونے پر متعلقہ شخص کو جوابدہ ہوگا اور اب عوام کو چھوٹے کاموں کے لیے وزراء اور محکموں کے دفاتر کے چکر لگانیکی ضرورت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ “رسائی 1800” سے سیٹزن پورٹل پر شکایت بھی درج ہو سکتی ہے۔ اب عام شہری بھی اپنے مسئلے کو متعلقہ حکام تک پہنچا سکتے ہیں۔ “رسائی 1800” پر درج شکایات متعلقہ حکام کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کو بھی جائینگے۔ شوکت یوسفزئی نے رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ آر ٹی آئی کمیشن عوام کو معلومات کی فراہمی کے لئے بھترین کام کر رہا ہے جس کو بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔ آر ٹی آئی کے ذریعے عوام کسی محکمے یا وزیر کے کاموں سے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ ان سروسز کا دائرہ کار قبائیلی اضلاع تک بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
KP Minister for Information 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
31681