Chitral Times

Apr 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایٹا؛ امتحان لینے والے خودامتحان میں…….. تحریر : فیاض احمد

شیئر کریں:

ایجوکیشنل ٹسٹنگ اینڈ ایویلویشن ایجنسی یعنی ایٹا ( ETEA ) خیبرپختونخوا میں 1998کوقائم ہوا جسکا مقصد میڈیکل اور انجنئیرنگ کے کالجوں میں داخلے کے لئے شفاف انٹری ٹسٹ منعقد کروانا اورمیرٹ کے مطابق داخلے دینا ہے ، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس ادارے کی اہمیت میں اضافہ ہوتا گیا اور آج صوبے میں تقریبا تمام محکموں اور اداروں کے ٹسٹ تیارکرنا اسی کی ذمہ داری ہے جن میں پولیس ،پیرامیڈیکس اور دیگر محکمے شامل ہیں ۔

ایٹا کاادارہ بہترکارکردگی کی وجہ سے مقبولیت کی سیڑھی چڑھنے لگا مگر حالیہ میڈیکل انٹری ٹسٹ اور پرچے آؤٹ ہونے کے واقعہ نے اسکو متنازعہ بنادیا، ہواکچھ یوں کہ
خیبرپختونخوا میں میڈیکل کالجز کے لئے ہونے والے ٹسٹ میں انکشاف ہواکہ پرچہ پہلے سے آؤٹ تھا اسکینڈل سامنے آیا تو انٹری ٹسٹ کےلئے دوبارہ سے تاریخ دی گئی جس کے بعد دوسری بار پھر انٹری ٹسٹ میں غلطیوں کا انکشاف ہوا جس غلطی کو انتظامیہ نے تسلیم کرکے نتائج دوبارہ مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ اب صورتحال یوں ہے کہ جو امیدوار فیل ہوئے تھے انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر پشاور ہائیکورٹ نے نتایج روکنے کے احکامات جاری کردئیے دوسری جانب وہ طلباء جو پاس ہیں مگر نتائج میں التواء کی وجہ سے وہ بھی آئے روز احتجاج کررہے ہیں ۔ ایٹا ٹسٹ اسکینڈل میں اب تک تین افراد گرفتار ہوچکے ہیں جو بقول انتظامیہ کے پرچہ آؤٹ کرنے میں ملوث تھے ، آج اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی کے پی محمودخان نے بتایا کہ ایٹا کے معاملے میں وہ خودانکوائری کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ اپوزیشن نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اس کیس کی تحقیات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائی ۔۔

ان تمام باتوں کوبغورمشاہدہ کرنے کے بعد مجھے کسی گہرے سازش کی بوآرہی ہے یعنی صوبے میں موجود ایٹا ادارے کو بدنام کرکے دیگر ٹسٹنگ ایجنسی یعنی این ٹی ایس وغیرہ کو موقع دیا جائے میرے ناقص تجزیے کے مطابق ایسا ممکن بھی ہوسکتا ہے کہ ایٹا کو ناکام کرکے دیگر اداروں کے لئے راہ ہموار کی جائے ۔ حکومت کو چاہئے کہ فوراسے بیشتر تمام پہلووں کی تحقیقات مکمل کرکے حقائق عوام کے سامنے رکھے تاکہ ایٹا ادارے پر والدین اور طلبہ کا اعتماد بحال ہوسکے ، اگر اس کارستانی میں کوئی اعلی آفسر ملوث ہے تو اسے بھی سزا ہونی چاہئیے مگر یہ سب جلد سے جلد ہونا چاہئے تاکہ طلبہ کا مزید وقت ضائع نہ ہوسکے ۔۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
15066