Chitral Times

چترال؛ مقامی ہوٹل کے بالکونی کی سیفٹی وال گرنے سے دو افراد جان بحق،تیرہ زخمی

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) ۔جمعرات کی صبح 11بجے کے قریب چترال کے ایک مقامی ہوٹل کی تیسری منزل کے بالکونی کی سیفٹی وال (چھجہ) اُس وقت گرگئی جب پنجاب سے آئے سیاح دریا کے نظارے کے ساتھ گروپ فوٹو بنانے کی کوشش کررہے تھے۔سیفٹی وال گرنے سے بالکونی میں کھڑے 16 افراد نیچے گرگئے جن میں سے ایک مرد اور خاتون ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں دم توڑ گئے جن کی شناخت راشدہ بی بی اور اعجاز خان کے نام سے ہوئی۔ زخمیوں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور کے چار خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 21افراد سیر سپاٹے پر چترال آئے ہوئے تھے اور اس ہوٹل کے چار مختلف کمروں میں مقیم تھے۔اورمحمد جمیل ولد محمد بشیرکی فیملی تھی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور پولیس کی ٹیمیں موقعے پر پہنچی اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لوئر چترال منتقل کردیا

chitral hotel balconi collapsed tourist injured
chitral hotel balconi collapsed
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38904

پلےاورپولو گراونڈ مستوج ،چوئنچ اورکالاش ثقافت کی بحالی سمیت کھیلوں کے 107 سکیموں کی منظوری

خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اقدام، 1000 کھیلوں کی سہولیات پراجیکٹ کے تحت 107 سکیموں کی منظوری
ایڈیشنل سیکرٹری شکیل قادر کی زیرصدارت ڈی ڈی ڈبلیو پی کی میٹنگ،کالاش ثقافت کی بحالی، سیاحتی مقامات پرٹورسٹ ریزارٹ کی تعمیر، سپورٹس سٹی کا قیام اور خواتین کیلئے انڈورکھیلوں کی سہولیات کی منظوری دی گئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا حکومت نے ایک ہی روز میں خیبرپختونخوا میں کھیلوں کی 1000 سہولیات پراجیکٹ کے تحت 748 ملین لاگت کی 107 مختلف ذیلی سکیموں کی منظوری دیدی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر کی سربراہی میں ہونے والے ڈی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں کھیل، سیاحت اور ثقافت کی مختلف سکیموں کی منظوری دی گئی۔ان سکیموں کا بنیادی مقصد مجموعی طورپر صوبے کے نوجوانوں کو کھیل کی بنیادی سہولیات کی فراہمی،خواتین کیلئے انڈور گیمز، کیلاش ثقافت کی بحالی،سیاحت کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔ کھیلوں کی 1000 سہولیات سکیم کے تحت 107 ذیلی سکیموں میں مختلف کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی جس میں کھیلوں کے میدانوں اور بیڈمنٹن ہال کی تعمیر سمیت تعمیراتی کھیلوں کی مختلف سہولیات کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ اجلاس میں اضافی ایجنڈا آئٹم میں کیلاش ثقافت کی بحالی، سیاحتی پالیسی کے تحت نئے اٹھائے جانے والے اقدامات میں ٹورسٹ ریزارٹ کی تعمیر، سپورٹس سٹی کا قیام اور خواتین کیلئے انڈورکھیلوں کی سہولیات کی منظوری دی گئی۔ ان سکیموں میں خواتین کیلئے انڈورکھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے سوات میں ڈویژنل ہیڈکوآرٹر میں انڈور جمنازیم کی تعمیرکی منظوری،سپورٹس سٹی کا قیام، کیلاشی ثقافت کی بحالی، فروغ اور تعمیر کی منظوری سمیت گبین جبہ اور سلاتن وادی میں سیاحتی ریزارٹ تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ان سب کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے میدان میں سٹی سپورٹس کمپلیکس ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد میں کراٹے ہال کی تزہین و آرائش، باسکٹ بال گراؤنڈ، بانڈا سنگلیان میں پلے گراؤنڈ،سٹی سپورٹس کمپلیکس میں سکواش کورٹ کی مرمت و تزہین وآرائش، باراہوتر یونین کونسل نملی میرا میں کرکٹ گراؤنڈ کی تعمیر،کنج فٹبال گراؤنڈ ایبٹ آباد شہر میں کلائمبنگ وال کی تعمیر شامل ہے۔ ڈسٹرکٹ بنوں میں پوسٹ گریجویٹ کالج بنوں میں بیڈمنٹن ہال اورکرکٹ اکیڈمی کی تعمیر،بنوں ٹاؤن شپ میں بیڈمنٹن ہال کی منظوری،


بنوں سپورٹس کمپلیکس میں کلائمبنگ وال کی تعمیرشامل ہے۔107 سکیموں میں شامل ڈسٹرکٹ بونیر میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کلیارائی میں پلے گراؤنڈ کی تعمیر،گورنمنٹ ہائی سکول چنار میں والی بال کورٹ،گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول امبیلا میں پلے گراؤنڈ کی اپ گریڈیشن،جی جی ڈی سی ڈگر میں والی بال کورٹ،باسکٹ بال،بیڈمنٹن کورٹ اور کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر،جی ایچ ایس سورا میں والی بال اور کبڈی کورٹ سمیت پلے گراؤنڈ کی بحالی، جی ایچ ایس ایس گدیزئی پیر بالا میں کرکٹ اکیڈمی اور جی پی ایس ملک پور بونیر میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

چارسدہ ڈسٹرکٹ میں کھیلوں کی سہولیات میں جی ایچ ایس ایس (حیات اللہ شہید) رجڑ میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،تحصیل پلے گراؤنڈ شبقدر میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،پٹرانگ، تنگی پلے گراؤنڈ سمیت تحصیل گراؤنڈ ترنگزئی میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

اپر چترال میں چار سکیموں کی منظوری دی گئی جس میں پلے گراؤنڈ مستوج کی تعمیر،مستوج، ہرچن اور چونج مستوج میں تین پولو گراؤنڈ شامل ہیں جبکہ ساتھ ہی لوئر چترال میں جی ایچ ایس ایون اور جی ایچ ایس سویر میں پلے گراؤنڈز کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں نیلی کوٹلی میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،رتہ کولاچی سٹیڈیم میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر،جی ڈی سی پہارپور،تحصیل پلے گراؤنڈ پورا اور جی ڈی سی بلوٹ شریف پہار پور میں باسکٹ بال اور والی بال کورٹ کی تعمیرجبکہ رتہ کولاچی سٹیڈیم میں کلائمبنگ وال کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

دیر لوئر میں جی ایچ ایس ایس میار میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیرجبکہ تازاگرام اور تیرونا یونین کونسل خادگزئی میں پلے گراؤنڈ کی تعمیر شامل ہے۔ہری پورڈسٹرکٹ میں منظوری کی جانے والی سکیموں میں بیر یونین کونسل،حطاریونین کونسل اور میاں چوک کے ٹی ایس میں پلے گراؤنڈ کی منظوری دی گئی۔خیبرڈسٹرکٹ میں زنگل کرکٹ گراؤنڈ لیوشلمان تحصیل لنڈی کوتل،چاپاری کرکٹ گراؤنڈجمرود،کمویرخیل آرینہ کیالمت شاہ خیلی اور الاڈھنڈ قمر خیل محمد آمین کیلی تحصیل باڑہ میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر،منڈی کس اور سرکس نمبر 2 تحصیل باڑہ میں مارشل آرٹس کی تعمیر،کوہاٹ ڈسٹرکٹ میں کیپٹن ظہیر الاسلام شہید سٹیڈیم اورمیری سپورٹس سٹیڈیم میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،میونسپل فٹبال گراؤنڈ کی تزہین و آرائش اور کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس میں کلائمبنگ وال کی تعمیر شامل ہے۔

ڈسٹرکٹ لکی مروت میں اولڈ فیمیل ایجوکیشن آفس میں مارشل آرٹ ہال کی تعمیر،جی ایچ ایس جھنگ خیل،جی ایچ ایچ ایس تاجازئی،جی جی ایم ایس ماچن خیل،جی جی ایچ ایس مارمندی عظیم اور جی جی ایچ ایس نمبر 1 سرائی نورنگ میں باسکٹ بال، والی بال اور بیڈمنٹن کورٹ کی تعمیر اور تزہین و آرائش،گورنمنٹ ڈگری کالج غزنی پلے گراؤنڈ میں فٹبال،قیمت منجی والا میں سپورٹس پلے گراؤنڈ اور جی جی ایچ ایس اباخیل میں باسکٹ بال اور بیڈمنٹن کورٹ کی تعمیر شامل ہے۔ملاکنڈ ڈسٹرکٹ میں حنیف خان میموریل سپورٹس کمپلیکس میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر،مردان ڈسٹرکٹ میں ہاتھیان سپورٹس کمپلیکس میں مارشل آرٹ ہال،مردان سپورٹس کمپلیکس میں کلائمبنگ وال اور بازوخرکی گراؤنڈ میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

مانسہرہ ڈسٹرکٹ کیلئے سرکٹ ہاؤس مانسہرہ کے ساتھ ٹیبل ٹینس اور جیم ہال کا قیام جبکہ ایم ڈی اے گراؤنڈ ٹاؤن شپ میں مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں کیلئے ہال کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں مہمند ڈسٹرکٹ میں حافظ کورونا اوراکرب ڈاگ بالا میں کرکٹ اکیڈمی کی تعمیرجبکہ جی جی ایچ ایس ایس غلنئی میں والی بال اور بیڈمنٹن کورٹ کی منظوری دی گئی۔نوشہرہ ڈسٹرکٹ کیلئے خیر آباد تحصیل پلے گراؤنڈ میں بیڈمنٹن ہال کی منظوری،نوشہرہ کالاں،ڈھیری کتی خیل، اکوڑہ خٹک اورسیدو میں پلے گراؤنڈکی تعمیرجبکہ پبی میں کلائمبنگ وال کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔

پشاور ڈسٹرکٹ کیلئے سول آفیسر مس میں سکواش کورٹ کی بحالی اور واکنگ ٹریک،پولیس لائن میں ٹینس کورٹ،ٹینس کورٹ جامعہ پشاور، بے نظیر ویمن یونیورسٹی میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں ٹینس،قیوم سٹیڈیم اور حیات آبادسٹیڈیم میں کلائمبنگ وال، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں جمناسٹک ہال کی بحالی اور پشاور کلب میں واکنگ ٹریک کی منظوری دی گئی۔صوابی ڈسٹرکٹ کیلئے منظور سکیموں میں پابینئی جانڈا میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر،چھوٹا لاہور تحصیل گراؤنڈ میں بیڈمنٹن ہال،باجہ سپورٹس سٹیڈیم،ملک آبادپلے گراؤنڈ،کالا بٹ پلے گراؤنڈ،ذیادہ پلے گراؤنڈ اور سمنبل آملٹ میں کرکٹ اکیڈمی کا قیام شامل ہے۔

ڈسٹرکٹ سوات میں آرکوٹ میں والی بال کورٹ کی تعمیر، جی ایچ ایس ایس دوروس خیلا تحصیل مٹہ اور سکرا تحصیل مٹہ میں والی بال، باسکٹ بال کورٹ کرکٹ پچ کی لیولنگ اور مرمت کی منظوری،جی ایچ ایس ایس شیر پالم مٹہ میں بیڈمنٹن ہال اور والی بال کورٹ کی تعمیر،پوسٹ گریجویٹ افضل خان لالا کالج میں جمنازیم ہال کی تعمیر،سوات میں کلائمبنگ وال کی تعمیر اور قمبر پلے گراؤنڈ میں بیڈمنٹن ہال کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ٹانک ڈسٹرکٹ میں گورنمنٹ ہائی سکول گارا بلوچ،جی ایچ ایس گومل بازار،جی ایچ ایس کوٹ حکیم، جی ایچ ایس نمبر 3 اور گورنمنٹ شہید شیر نواز کانٹینینٹل ماڈل ہائی سکول میں والی بال اور باسکٹ بال کورٹ کی تعمیر کی منظوری جبکہ تحصیل سپورٹس سٹیڈیم ٹاؤن ہال کی اپ گریڈیشن اور بیڈمنٹن ہال ٹانک سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔107 ذیلی سکیموں کیلئے مجموعی رقم 748 ملین رکھی گئی ہے۔

دریں اثنا صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP)نے صوبے کے ترقی کے لئے 12513.187 ملین روپے لاگت کے 20 منصوبوں کی منظوری دے دی ہے یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت بدھ کے روز منعقدہ ایک اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں زراعت، ابتدائی و ثانوی تعلیم، صنعت، سڑکوں، کثیر شعبہ جاتی ترقی اور کھیل کے شعبوں کے 22 منصوبوں پرتفصیلی غور وخوض کے بعد جس میں 20 منصوبوں کی منظور یاں دی گئیں اور دو منصوبوں کو زیر غور لانے کے لئے سی ڈی ڈبلیو پی بھجوانے اور دو منصوبوں کو موخر کرکے مزید اصلاح کے لئے متعلقہ محکموں کو بھیج دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق زراعت کے شعبے میں کرم تنگی ڈیم منصوبے کی KAITU WEIR ایریگیشن اینڈ پاور پراجیکٹ کی کمانڈ ایریا ترقیاتی کاموں کی منظوری دی گئی۔ ابتدائی وثانوی تعلیم کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضم شدہ اضلاع انفراسٹرکچر پروگرام کے تحت ضلع کوہاٹ کے سب ڈویژن درہ آدم خیل (ایف آر کوہاٹ)ضلع پشاور میں سب ڈویژن حسن خیل (ایف آر پشاور)نقصان زدہ سکولوں کی دوبارہ تعمیر، اسی طرح ضم شدہ اضلاع انفرنسٹراکچرپروگرام کے تحت قبائلی اضلاع کرم اور اورکزئی میں (پیکیج III-II-I) کے تحت تباہ شدہ سکولوں کی دوبارہ تعمیر میں شامل ہے۔ اسی طرح سڑکوں کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں دیر موٹروے (50KM) کی پی سی ٹو کے لئے فزیبیلٹی سٹڈی، انجینئرنگ ڈیزائن اور کمرشل کم فنانشل فزیبیلٹی،قبائلی ضلع کرم میں صدہ مارغان روڈ کی توسیع، بہتری، اور پختہ بنانے، و دبازئی تا آوی درہ (چھ کلومیٹر)، مین ڈوگر تاتورغر (آٹھ کلومیٹر) زحہ زئی تا میدان قبرستان روڈ اور بتائی خانی خیل سنٹرل کرم (چھ کلومیٹر) کھیتوں سے مارکیٹ تک سڑکوں کی توسیع، بہتری، بلیک ٹاپنگ اور تعمیر شامل ہے اور ضم شدہ اضلاع کو مشرقی و مغربی طورپر بندوبستی اضلاع سے ملانے اور اس کے استحکام، کھیتوں سے منڈیوں تک چھ عدد لینکس اور دیگر مختلف سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہے کدہ بازار تا میشت میلہ براستہ شیخان (7.7 کلومیٹر) موجودہ سڑک کی بحالی کے منصوبے شامل ہے۔ کھیل کے شعبے میں منظور کردہ منصوبو ں میں سیاحت کی ترقی کے لئے منصوبوں کی فزیبیلٹی سٹڈیز، شیخ بدین سیاحتی مقام تک رابطہ سڑک، خیبر پختونخوا میں ہیریٹیج فیلڈ سکولوں کا قیام، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی درجہ بلندی کے منصوبے شامل ہے جبکہ کثیر شعبہ جاتی ترقی کے منصوبوں میں ضلع سوات میں مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے پراجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38890

سیاحت سے پابندی اُٹھانے کے بعد سیاحتی مقامات کی رونقیں دوبارہ بحال

چترال ( محکم الدین ) گذشتہ سات مہینوں سے کرونا وائرس کی وجہ سے بند سیاحتی علاقے کھلنے سے ماند پڑی رونقین دوبارہ بحال ہوئی ہیں ۔ اور سیاحتی مقامات میں ایک جشن کا سماں ہے ۔ بازاروں ،ہوٹلوں اور سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا جم غفیر جمع ہو گیا ہے ۔ اور مہینوں کی ذہنی کوفت دور کرنے کیلئے سینکڑوں سیاح لواری ٹنل کے راستے چترال میں داخل ہو رہے ہیں ۔ ان میں زیادہ تر لاہور ، اسلام آباد، ملتان اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سیاح شامل ہیں ۔ سیاحوں کی بہت بڑی تعداد کالاش ویلی پہنچ چکی ہے ۔ جہاں وہ قدیم کالاش تہذیب و ثقافت ، صاف و شفاف گلیشئیر اور چشموں کا پانی و ہوا اور قدرتی جنگلات کے حسن کا لطف اٹھارہے ہیں ۔ اور طویل لاک ڈاون کی بوریت اتار کر دوبارہ سے تازہ دم زندگی کا آغاز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جبکہ مقامی ہوٹلوں اور کاروباری مراکز کے سیاحت سے وابستہ افراد مہمان نوازی کرکے اس موقع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔

کرونا وائرس کی وجہ سے سیاحتی شعبہ شدید مالی بحران کا شکار ہوا تھا ۔ اب پابندیاں ہٹ جانے سے آخری سیزن میں کچھ آمدنی کے توقعات پیدا ہو گئے ہیں ۔ عید کے دنوں میں ہزاروں سیاحوں کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے لواری ٹنل سے واپس کر دیا گیا ۔ جس پر کئی مرتبہ حالات سیاحوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے مابین ہاتھا پائی تک پہنچ گئے تھے ۔ اب پابندیاں اٹھ جانے سے یہ سلسلہ رک جائے گا ۔ تاہم بعض سیاحوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ شکایت کی ہے ۔ کہ لواری ٹنل دیر سائیڈ پر ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکار بلا وجہ بھی لوگوں کو انتظار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں ۔ لاہور کے ایک سیاح انجم ریاض نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ۔ کہ خود انہیں ڈیڑھ گھنٹے لواری ٹنل پر انتظار پر مجبور کیا گیا ۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے سیاحت کی ترقی کے حوالے سے دعووں کو حقیقت سے دور قرار دیتے ہوئے کہا ۔ کہ سیاحت کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ جس میں سب سے زیادہ اہمیت کی حامل سڑکیں ہیں ۔ اور چترال میں سڑکوں کی حالت کو بہتر بناکر ہی سیاحت کی ترقی ممکن ہے ۔ کالاش ویلیز میں سیاحت کے بے پناہ پوٹنشلز موجود ہیں ۔ اگر سڑکوں کی حالت میں بہتری لائی گئی ۔ تو سیاحوں کا جم غفیر امڈ آئے گا ۔

لاک ڈاون کے خاتمے کے بعد سیاحوں کی آمد سے عجائب گھروں کی رونقیں بھی بحال ہو ئی ہیں ۔ صوبائی سطح پر اہمیت کی حامل میوزیم کالاشہ دور بمبوریت کے انچارج و ریسرچ اسسٹنٹ اکرام حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ سفری پابندیاں ختم ہونے کے بعد روزانہ تین سو سے چارسو سیاح میوزیم کی وزٹ کرتے ہیں ۔ جو کہ بہت بڑی تعداد ہے ۔ جس میں مزیداضافہ بھی ہو سکتا ہے ۔ سیاح کالاش تاریخ اور ثقافت میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ ویلیز میں سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد سے اس شعبے سے وابستہ افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ اور انہیں امید ہے ۔ کہ ایس او پی کے مطابق سیاحت سے مقامی لوگوں کے چولہے دوبارہ جلنے کے قابل ہوں گے ۔

kalasha dur bumburait chitral
kalash valley tourist visit 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
38874

پی آئی اے نے چترال اور اسلام آباد کے درمیان پروازیں دوبارہ بحال کردی

چترال (نماائندہ چترال ٹائمز ) پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز نے 16 اگست سے اسلام اباد چترال ، اور چترال سے اسلام اباد اپنی پروایں پھر سے بحال کردی ھیں۔ اور ساتھ چترال ائیرپورٹ کے رن وے کو بھی مرمت اور رنگ وروغن کرکے دلہن کی طرح سجایا گیا ہے ۔ اب ھر جمعہ اور اتوار کو فلائٹ اپریٹ ھوں گی۔پی آئی اے زرائع کے مطابق پشاورسے چترال اور چترال سے پشاورفلائیٹ نہیں ہونگے۔ صرف اسلام آباد سے چترال اور چترال سے اسلام آباد کے درمیان فلائٹ اپریٹ ہونگے۔ اس سلسلے میں پی آئی اے نے ٹکٹ کی قیمت میں بھی کمی کی گئی ہے ۔ اب ٹائم پر ٹکٹ لینے پر 5940روپے ہوگی۔ اورجہاز کیلئے مطلوبہ مسافر پورا ہونے کی صورت میں فلائٹ کی منسوخی بھی نہیں ہوگی

پی آئی اے زرائع کے مطابق جمعہ اوراتوار کے دن فلائیٹ کی شیڈول ذیل ہوگی۔

اسلام اباد چترال روانگی۔۔۔۔ 1035
چترال امد۔۔۔۔ . . 1150
چترال اسلام اباد روانگی۔…..1220
اسلام اباد لینڈنگ۔۔۔۔ ۔۔۔ 1330

chitral airport pic 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
38868

لوٹ اوئرمیں ایک اورخاتون کی لاش تالاب سے برآمد، پولیس تفتیش کررہی ہے

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) اپر چترال کے لوٹ اویر میں موژین گاؤں میں ایک شادی شدہ خاتون کی لاش گاؤں کے ایک تالاب میں پائی گئی جس کی گمشدگی کی رپورٹ ان کے رشتہ داروں نے دو دن قبل پولیس اسٹیشن اویر میں درج کرایا تھا۔ سب ڈویژنل پولیس افیسر موڑکھو عبدالستار نے بتایاکہ خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے جس میں ڈاکٹروں کی طرف سے تکنیکی رائے آنے کے بعد ہی قتل یا خودکشی کے بارے میں معلوم ہوجائے گا جبکہ اس وقت پولیس ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم ہے جبکہ رشتہ داروں کی طرف سے کسی پر دعویداری ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال کے دوران اویر وادی میں اس نوعیت کے تین واقعات رونما ہوئے جن میں مجموعی طور پر چار افراد کی موت واقع ہوئی جنہیں خودکشی کا رنگ دیا جارہا ہے۔گزشتہ مئی میں ایک جوان سال لڑکی اور 23سالہ جوان کی لاشیں ایک مقامی جنگل سے برامد ہوئے جن کو پہلے خودکشی قرار دی گئی مگر تفتیش کے نتیجے میں تین افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل پرائمری جماعت کے ایک طالب علم کی لاش ایک درخت سے باندھا ہوا پایا گیا تھا جسے خودکشی قرار دیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38864

صحت سہولت پروگرام کوپہلے مرحلے میں چترال سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں توسیع دی جائیگی۔وزیراعلیٰ


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت نے عوام کو مفت اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے شروع کردہ صحت سہولت پروگرام کوصوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع دینے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، پروگرام کومرحلہ وار توسیع دی جائے گی ۔ پہلے مرحلے میں پروگرام کو رواں سال اکتوبر میں چترال، اپر دیر، لوئر دیر، مالاکنڈ، سوات اور شانگلہ تک توسیع دی جائے گی ۔ دوسرے مرحلے کے تحت نومبر2020 میںایبٹ آباد ، مانسہرہ، بٹگرام ، تور غر اور کوہستان ، تیسرے مرحلے کے تحت دسمبر 2020 میں ہری پور ، صوابی، مردان ،بونیر ، نوشہرہ ، چارسدہ اور پشاور جبکہ چوتھے مرحلے کے تحت جنوری2020 میں باقی ماندہ اضلاع کوہاٹ ، ہنگو، کرک ، بنوں ، لکی مروت ، ڈی آئی خان اور ٹانک تک توسیع دی جائے گی ۔ ۔علاوہ ازیں صوبے کے تمام دیہی صحت مراکز اور بنیادی صحت مراکز کی بحالی جبکہ 200 بی ایچ یو زاور 50 دیہی صحت مراکزکوہفتہ بھر 24 گھنٹے فعال بنانے پربھی کام جاری ہے۔یہ بات وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ صحت کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری صحت سید امتیاز حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے صوبے کے ہسپتالوں میں معیاری ادویات کی فراہمی ، ہمہ وقت ڈاکٹرز و متعلقہ عملے کی دستیابی، ضم شدہ اضلاع میں ڈاکٹرز کی بھرتی اور معیاری طبی آلات کی فراہمی کیلئے جاری منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے جس کیلئے خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ اُنہوںنے شعبہ صحت میں بھی محکمہ تعلیم کی طرز پر ای پوسٹنگ ٹرانسفرپالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی ، اصلاحاتی اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت، محکمہ صحت کی تجدید کاری کیلئے مجوزہ پلان اور دیگر اُمور پر بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صحت سہولت پروگرام کے تحت صوبہ بھر بشمول ضم شدہ اضلاع کے 70 لاکھ سے زائد خاندانوں کو علاج معالجے کی سہولیات میسر ہوں گی جس پر سالانہ تقریباً18 ارب روپے خرچہ آئے گا۔ ضم شدہ اضلاع میں پہلے سے ہی تمام خاندانوں تک صحت سہولت پروگرام کی توسیع دی جا چکی ہےجبکہ صوبے کے دیگر اضلاع تک منصوبے کی توسیع کی تیاریاں مکمل ہیں ۔ رواں سال کے آخر تک تمام اضلاع میں یہ سہولت دستیاب ہو گی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں 1299 میڈیکل افسران بھرتی کئے گئے ہیںضم شدہ اضلاع کیلئے 100 سپیشلسٹ، 300 میڈیکل افسران اور 219 ایمرجنسی میڈیکل افسران کی بھرتی کا عمل جاری ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کورونا کی حالیہ وباءسے نمٹنے کیلئے تین ہسپتال قائم کئے گئے ہیں جن میں پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی پشاور ، ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال رجڑ چارسدہ، پتھالوجی سنٹر نشتر آباد شامل ہیں۔ ضم شدہ اضلاع کے محکمہ صحت میں آزاد مانیٹرنگ یونٹ قائم کئے جارہے ہیں۔ اس مقصد کیلئے ستمبر کے وسط تک سٹاف کی تقرری کے احکامات جاری کر دیئے جائیں گے ۔ صوبہ بھر میں تمام دیہی مراکز صحت کی بحالی کیلئے نئی سکیم رکھی گئی ہے ۔ صوبے میں بنیادی صحت مراکز کی مضبوطی بھی ترقیاتی پلان کا حصہ ہے ۔ صوبے کے 200 بنیادی مراکز صحت اور50 دیہی مراکز صحت میں ہفتہ بھر 24 گھنٹے خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ ضم شدہ اضلاع میں ڈاکٹر ز، نرسز ، پیرامیڈکس اور دیگر صحت سہولیات کی دستیابی کیلئے بھی منصوبے پر کام شروع ہے ۔ ضم شدہ اضلاع کیلئے ادویات ، ویکسین اور ڈسپوزیبل کی خریداری کی ترسیل اور ویر ہاﺅسنگ کی فراہمی مکمل کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ کیلئے بھی منصوبے پر کام شروع ہے ۔ ضم شدہ اضلاع میں سیکنڈری ہسپتالوں کو معیاری طبی اور غیر طبی آلات کی تقسیم و تنصیب کا عمل بھی اگلے ماہ میں شرو ع کر دیا جائے گا۔ صوبے کے 9 نرسنگ سکولوں کو نرسنگ کالجز تک اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جس کے پی سی ون کی تیار ی شروع ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ فاﺅنٹین ہاﺅس پشاور ، پیرا پلیجک سنٹر حیات آباد میں جمز ، وارڈز اور آپریشن ٹھیٹرز کی تعمیر ، گومل میڈیکل کالج کیلئے عمارت کی تعمیر ، پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں اضافی کام ، پشاور میں کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ ا ٓ ف نرسنگ اینڈ میڈیکل ٹیکنالوجی کے قیام کے منصوبے مکمل اور آپریشنلائزیشن کیلئے تیار ہیں۔اجلاس میں شعبہ صحت میں خدمات کی فراہمی کے عمل کو مزید بہتر بنانے کیلئے 9 نکات پر مشتمل اصلاحاتی پلان بھی پیش کیا گیاجس میں بنیادی طو رپر ادارہ جاتی اصلاحات ، احتیاطی اُمور ، اقدامات میں بہتری اور ہسپتالوں اور طبی مراکز کی مضبوطی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اجلاس میں ہسپتالوں کی کلینکل اور نان کلنینکل خدمات کی آﺅٹ سورسنگ کیلئے مجوزہ ماڈل بھی پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس عمل سے مریضوں پر کوئی اضافی بوجھ بھی نہیں آئے گااور 12 سے 24گھنٹے کے اندر نارمل رپورٹ جبکہ ایمرجنسی مریضوں کیلئے ایک سے تین گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کر دی جائے گی ۔ اس کے علاوہ مارکیٹ ریٹ کے مقابلے میں ایک تہائی قیمت پر ان خدمات کی فراہمی متوقع ہے ۔ اجلاس کو ہسپتالوں میں سکیورٹی سروسز، پارکنگ ، لانڈری وغیرہ کی آوٹ سورسنگ کے مجوزہ ماڈل اور اُس کے اہم فیچرز سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ بنیادی مراکز صحت اور دیہی صحت مراکز کی ری ماڈلنگ اصلاحاتی حکمت عملی کا ضروری حصہ ہے۔
<

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
38841

اسٹاف میں کورونا کی تشخیص، نادرا آفس دروش پیر تک بند کردیاگیا

دروش(چترال ٹائمز رپورٹ) نادرا آفس دروش کے دو اسٹاف میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد دروش آفس دو دنوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نادرا دروش سنٹر کے دو اسٹاف میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے اعلامیہ جاری کرکے نادرا آفس دروش دو دنوں یعنی 12 اور 13 اگست کیلئے بند کردیا ہے۔ اس دوران نادرا آفس میں کسی بھی قسم کا داخلہ ممنوع ہوگا۔ 14اگست بروز جمعہ یوم پاکستان کے سلسلے میں عام تعطیل ہے جبکہ ہفتہ اور اتوار نادرا کے دفاتر میں چھٹی ہوتی ہے۔نادرا آفس کے ذرائع کے مطابق نادرا آفس 17 اگست پیر کے دن کھولے جانے کی امید ہے۔

corona drosh nadra office clossed 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38836

ڈی پی او لوئر چترال کا لاوی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا دورہ،سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) لوئر چترال کے ڈی پی او عبد الحی خان نے آج لاوی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا
دورہ کیا ۔جہاں پروجیکٹ انتظامیہ نے ڈی پی او کو پروجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ فورینر ز کی سیکورٹی اور پروجیکٹ کے سیکورٹی کے حوالے سے ڈی پی او کو تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ۔ ڈی پی او لوئر چترال نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تمام پوائنٹس کا فزیکل جائزہ لیا ۔ سیکورٹی کے انتظامات مزید بہتر کرنے کے احکامات جاری کیے ۔پروجیکٹ انتظامیہ کو اس او پی کے مطابق سیکورٹی انتظامات کی درستگی کی ہدایت کی۔اس موقع پر ایس ڈی پی او دروش بھی ان کے ہمراہ تھا۔


ڈی پی او نے دروش تھانہ کا بھی سرپرائز وزٹ کیا اسٹاف سے ملے ، علاقے کے مسائل سے متعلق آگاہی حاصل کی ۔ ایس ڈی پی او دروش اور ایس ا یچ او کو منشیات کی بیخ کنی سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوۓ کہا کہ دروش پولیس منشیات کے خلاف جاری مہم میں اپنا کردار ادا کرے ۔ منشیات کے دھندے سے باز نہ انے والے منشیات فروشوں کے خلاف ایم پی او کے تحت کاروائی کرکے انہیں ڈی آئ خان جیل بیھج دیا جائیگا۔

dpo chitral abdul haye visit hydropower 1 1
dpo chitral abdul haye visit hydropower 2 1
dpo chitral abdul haye visit hydropower 4 1
dpo chitral abdul haye visit hydropower 3
dpo chitral abdul haye visit hydropower
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38817

15اگست کو پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو کھولنے کا فیصلہ، سول سوسائٹی کی طرف سے خیرمقدم

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)پرائیویٹ ایجوکیشنل نیٹ ورک (پین) چترال کے زیر اہتمام منگل کے روز منعقدہ اجلاس میں تمام سیاسی اور سول سوسائٹی تنظیموں کے ضلعی سربراہان نے 15اگست کو پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کو کھولنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن تعاون اور اخلاقی،قانونی اور سیاسی سپورٹ کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ اختیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل پیر ا ہوکر نجی پرائیویٹ اداروں کو کھولنا لاکھوں طالب علموں اور ان کے والدین کا مطالبہ بن گیا تھا۔ پین چترال کے سرپرست شیخ الحدیث مولانا حسین احمد کی صدارت میں منعقد ہونے والی اس اجلاس میں پین کے ضلعی صدر وجیہہ الدین، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، جماعت اسلامی کے امیر مولانا جمشید احمد، جے یو آئی کے مولانا عبدالشکور، پی ایم ایل (ن) کے صدیق احمد، اے این پی کے عمران حسین، ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے محمد کوثر ایڈوکیٹ، تجار یونین کے شبیر احمد، ڈرائیورز یونین کے صدر صابر احمدنے کہاکہ گزشتہ سات ماہ سے سکولوں اور کالجوں کی مسلسل بندش نے بچوں کا ناقابل تلافی تعلیمی نقصان لاحق ہوچکا ہے جبکہ اس کے معاشرتی اور معاشی نقصانات بھی معاشرے پر مرتب ہورہے ہیں لیکن حکومت وقت اب بھی کرونا وائرس پر قابو پانے کے باوجودبھی اداروں کو کھولنے میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے اور پرائیویٹ ادارے مزید انتظار کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر شیخ الحدیث مولانا حسین احمد نے کہاکہ انہیں ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی،ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن، سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین، سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے ضلعی صدر سلیم خان، چترال چیمبر آف کامرس کے صدر سرتاج احمد خان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھر پور حمایت کی یقین دہانی کرائی اور ضلعے سے باہر ہونے کی وجہ سے اس اجلاس میں شرکت نہ کرسکے۔ انہوں نے اس امید کا اظہا رکیاکہ حکومت وقت 15اگست سے اداروں کو ایس او پیزپر مکمل پابندی کے ساتھ کھولنے کی راہ میں روڑا نہیں اٹکائے گی۔ اجلاس میں چترال کالج آف ایجوکیشن کے پرنسپل سردار احمد خان، نیو سٹی کالج چترال کے پرنسپل مسرور علی شاہ، جے یو آئی کے ترجمان قاضی نسیم اور دوسرے موجود تھے۔

pen Chitral meeting 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38812

ہرچین میں احتجاجی جلسہ، ہرچین رامن پل کی مرمت کیلئے 20 اگست تک کا ڈیڈ لائین

Posted on

ہرچین۔(نمائندہ چترال ٹائمز) وادی لاسپور کے عوام رامان ہرچین پل کی مرمت کے حوالے سے ہرچین میں ایک ریلی اور جلسہ منعقد کیاجس میں سیاسی رہنماوں سمیت لاسپور کے مختلف علاقوں کی نمانیدے شریک ہوۓ۔ مقرریں نے کہا کہ علاقے کے لوگوں نے حکام بالا کو بار بار اس پل کی مرمت کے حوالے سے درخواست دی ہیں مگر مزکورہ ادارہ اس عوامی مسئلہ کو سنجیدہ نہیں لے رہا ہے۔جسکی وجہ سے بوسیدہ پل سے گزرتے ہوئے کسی بھی وقت بڑا حآدثہ رونما ہونے کا خدشہ ہے۔

جلسے میں باقاعدہ طور پرانتظامیہ کو متنبہ کیا گیا کہ 20 اگست تک اگر رامان ہرچین پل کی مرمت کے سلسلےمیں ضلعی انتظامیہ نے کوئی لالحہ عمل اختیارنہیں کیاتو شندور روڈمکمل طور بلاک کیا جاۓ گا۔اور عوام اپنے حق کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

IMG 20200810 WA0053
IMG 20200810 WA0054
IMG 20200810 WA0055
IMG 20200810 WA0058
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستان
38803

گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی بحالی میں واپڈا کی طرف سے تاخیری حربہ انتہائی افسوسناک ہے۔مغفرت شاہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) سابق ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے ۔ کہ گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی بحالی میں واپڈا کی طرف سے تاخیری حربہ اختیار کرنا انتہائی افسوسناک ہے ۔ جبکہ عوام لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے گزر رہے ہیں ۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کے ہیڈ کی صفائی میں سست روی اختیار کرکے واپڈا عوام کو اشتعال دلانے کی دانستہ کوشش کر رہا ہے ۔ اگر ایسا ہوا ۔ تو حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ ادارے پر ہوگی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ بات بھی باعث افسوس ہے ۔ کہ اتنے اہم پراجیکٹ کی ڈیزائننگ بھی ابتدا میں صحیح طریقے سے نہیں کی گئی ۔ اور پانی کے ڈائیورژن میں بہت بڑا فالٹ ہے ۔ جس کی وجہ سے ہر سیلاب میں ہیڈ کو بار بار نقصان پہنچ رہاہے ۔ اور بھاری مقدار میں حکومتی سرمایہ اس پر خرچ ہو رہا ہے ۔ پچھلے سال کے سیلاب کے نقصانات صحیح طور پر بحال نہیں ہوئے تھے ۔ کہ اس سال سیلاب نے نئی تباہ مچا دی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس مرتبہ بھی اس کے ڈیزائن کو بہتر بنا کر تعمیر نہ کیا گیا ۔ تو یہ مستقل بنیادوں پر سیلاب کا شکار ہوتا رہے گا ۔ جس سے ایک طرف حکومتی خزانے کا ضیاع ہوتا رہے گا ۔ اور دوسری طرف عوام بجلی کو ترستے رہیں گے ۔ انہوں نے واپڈا سے اپیل کی ۔ کہ فوری طور پر اس کو بحال کرکے عوام کو بجلی کی مشکلات سے نجات دلائی جائے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38788

جھانگیرحسین قبول واپڈ ہائیڈرویونین چترال سب ڈویژن کا دوبارہ چیئرمین منتخب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) واپڈ اتحاد ورکرز یونین چترال سب ڈویژن کی طرف سے جھانگیر حسین قبول بلامقابلہ دوبارہ چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک مختصر تقریب پیسکو آفس دنین چترال میں منعقد ہوئی جہاں جہانگیر حسین قبول کے کابینہ کے اراکین کو ہار پہنائے گئے۔ اپنے خطاب میں چیئرمین نے اُن پراعتماد کرنے پر تمام سٹاف کا شکریہ ادا کیا اورسب کو لیکر کام کرنے کا عہد کیا۔ انھوں نے کہا کہ پیسکو کے صارفین کی خدمت اور سروس کو اپنا شعار بنائیں گے اور واپڈ ا کے محنت کش ورکروں کی بھلائی کیلئے ماضی کی طرح اپنی تمام ترصلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائیگا۔

تقریب میں واپڈ کے سینئر لائن مین تاج محمد مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اخر میں چودہ اگست کی مناسبت سے واپڈ اکی مین گیٹ پر قومی پرچم بھی لہرایا گیا۔

wapda hydro union chitral election 2 1
wapda hydro union chitral election3 1
wapda hydro union chitral election4 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38778

چکدرہ چترال سی پیک روٹ کی بحالی کیلئے 15اگست کو چترال میں احتجاجی ریلی اورجلسہ ہوگا

چترال ( محکم الدین ) آل پارٹیز چترال نے چکدرہ چترال سی پیک روٹ کی بحالی کیلئے 15اگست 2020 کو احتجاجی ریلی نکالنے اور فقیدالمثال احتجاجی جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور چترال کے دونوں اضلاع کے عوام سے پر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ اس احتجاج میں بھر پور شرکت کرکے حکومت کو منظور شدہ سی پیک روٹ کو دوبارہ بحال کرنے پر مجبور کیا جائے ۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایکشن کمیٹی کے ممبران اور نمایندگان کی موجودگی میں عبدالولی خان ایڈوکیٹ کی زیر صدارت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کنوینئر ایکشن کمیٹی چکدرہ چترال سی پیک روٹ سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے چترال کے تمام سیاسی قائدین ، بار ایسوسی ایشن ، پریس کلب ، تجار یونین اور ڈرائیور یونین کے صدور کا شکریہ ادا کیا ۔ کہ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام تیمرگرہ میں منعقد ہونے والے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرکے زوردار طریقے سے اپنے موقف کا اظہار کیا ۔ کہ یہ روٹ چترال کیلئے موت و حیات کا مسئلہ ہے ۔ اور چترال کے لوگ پہلے سے ہی محرومیوں کا شکار ہیں ۔ اور موجودہ روٹ کی بحالی کے سلسلے میں تمام قائدین اورسول سوسائٹی نمایندگان میں سیاسی مفادات اور ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر اس کی بحالی کے مقصد کے حصول کا جذبہ پایا جاتا ہے ۔


اجلاس میں شریک تمام رہنماوں نےآیندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ اور متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ۔ کہ 15اگست کی صبح 10 بجے چیو پل چترال سے احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔ جس میں سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے اور چکدرہ چترال سی پیک روٹ کی بحالی کے مطالبے پر مشتمل بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے جائیں گے ۔ اتالیق پل چترال میں جلسہ منعقد کیا جائے گا ۔ اجلاس میں یہ بھی کہا گیا ۔ کہ ریلی میں عوام کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ گاڑیاں بھی جلوس کی شکل میں حصہ لیں گی ۔ اور چترال بازار کے تمام کاروباری حضرات احتجاجی ریلی اور جلسے میں شرکت کریں گے ۔ اور دو گھنٹوں کیلئے اپنی دکانیں بند کریں گے ۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما عبد الولی خان ایڈوکیٹ ، پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر سلیم خان ، امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد ،نائب امیر جے یو آئی مولانا عبد السمیع ، شہزادہ خالد پرویز ،صدرتجار یونین شبیر احمد ، صدر ڈرائیور یونین صابر احمد ، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ساجد اللہ ایڈوکیٹ، اے این پی کے عمران حسین کے علاوہ اخونزادہ رحمت اللہ ،قاضی فیصل ،حاجی عبد الجلیل اور شیخ صلاح الدین نے شرکت کی ۔

cpec route chitral meeting 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38773

اپر چترال کے چارعلاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کرنے کیلئے سامان پہنچا دئیے گئے۔۔سرتاج احمد

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ایف پی سی سی آئی خیبرپختونخوا کے کوارڈنیٹر اور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری چترال کے صدر سرتاج احمد خان نے پی ٹی سی ایل کے جنرل منیجر بدرزمان ودیگرحکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے انکی درخواست پر فوری عمل درآمد کراتے ہوئے DSLAMکے سامان اپر چترال کے چار ایکس چینچ تک پہنچادئیے ہیں جن میں بونی، مستوج، تورکہو اور موڑکہو شامل ہے جبکہ گزشتہ مہینے گرم چشمہ ایکس چینچ میں بھی نصب کئے جاچکے ہیں۔ پشاور سے چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سرتاج احمد خان نے بتایا کہ ڈی ایس ایل اے ایم کی تنصیب کیلئے تکنیکی ٹیم پیر سے چترال پہنچ کر کام شروع کریگی۔ اورپہلے بونی ایکس چینچ میں جتنی پرانی مشینری ہے ان کو نکال کر دوبارہ نئی مشینری نصب کی جائیگی تاکہ علاقے کے لوگوں کی شکایات دور ہوسکیں جس کے بعد مستوج اور موڑکہو، تورکہومیں بھی انسٹال کئے جائیں گے۔اور بہت جلدتیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت بہم پہنچائی جائیگی۔ انھوں نے بتایا کہ وہ کوشش کررہے ہیں کہ ایک ٹیم جو ٹیکنیکل لوگوں پر مشتمل ہو چترال بھیجاجائے جو کم از کم ایک مہینہ چترال میں گزار کرمختلف علاقوں میں لوگوں کو انٹرنیٹ کی سہولیات پہنچاکر واپس آئے۔جبکہ چترال میں سٹاف کی کمی کی وجہ سے پی ٹی سی ایل کے اہلکاروں پر کافی بوجھ ہے۔


سرتاج احمد خان نے مذید بتایا کہ مستوج میں تقریبا دو سو کنیکشن اورتورکہو موڑکہو میں سو سے زیادہ کنیشکن دئیے جائیں گئے اور ڈیمانڈ بڑھنے کی صورت میں انکی استعداد کار کو مذید بڑھایا جائیگا۔ اور ساتھ بمباغ ایکس چینچ تک بھی انٹرنیٹ کی رسائی دی جائیگی۔


سرتاج احمد خان نے چترال کے مسائل پردلچسپی لینے اورفوری عملدرآمد کرانے پر پی ٹی سی ایل کے جی ایم بدرزمان، اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ وجیہ انور،خلیل،ڈائریکٹر شاہ نوازودیگرحکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہارکیا کہ وہ آئندہ بھی اسی طرح چترال کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرتے رہیں گے۔

DSLAM ptcl 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38749

کورونا آپڈیٹ؛ چترال میں پازیٹیوکیسز کی تعداد 538ہوگئی، چوبیس گھنٹوں کے اندر۱۹کیسز رپورٹ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)ملک کے دوسرے حصوں میں کورونا وائر س پر تقریبا قابو پالیا گیا ہے مگر چترال میں بے اختیاطی کے سبب اس مرض میں روزبہ روزاضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ محکمہ صحت کی طرف سے جاری ڈیٹا کے مطابق چترال پشاور کے بعد صوبے میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے اندر ۱۹پازیٹیوکیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کے مطابق اپر چترال میں کل پازیٹیو کیسز۱۵۱جبکہ لوئرچترال میں کل پازیٹیوکیسز کی تعداد 387ہے جبکہ دونوں اضلاع کو ملاکر ٹوٹل پازیٹیوکیسز کی تعداد 538ہوگئی ہے ۔ اور لوئر چترال میں اب تک اس مرض سے مرنے والوں کی تعداد پانچ ہے ۔

محکمہ صحت کی طرف سے باربار یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ چترال کے عوام اس سلسلے میں محکمہ صحت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کررہی یہی وجہ ہے کہ ایس او پیز کی پاسداری نہ ہونےکی وجہ سے پازیٹیوکیسز کی تعداد تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جوکہ تشویشناک ہے۔

corona updated 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38739

اپر اورلوئیر چترال میں ٹائیگرفورس ڈے کے موقع پر مون سون شجرکاری مہم کا افتتاح

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز )ملک کے دوسرے حصوں کی طرح اپر اورلوئیر چترال میں بھی ٹائیگرفورس ڈے کے موقع پر مون سون شجرکاری مہم کا افتتاح کردیا گیا۔ لوئرچترال میں بلچ ائیرپورٹ کے ساتھ واقع میدان میں پودالگاکر مہم کا افتتاح کیا گیا ، مہم کا افتتاح ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے کیا جبکہ ڈی پی او عبد الحی اورفوجی وسول افسران کے علاوہ مختلف مکاتب فکرنے مہم میں حصہ لیا۔ اس موقع پر ڈی ایف او فارسٹ شوکت فیاض نے بتایا کہ مہم میں 19 لاکھ پودے لگائیں گے جبکہ 22 لاکھ پودے لوگوں کو مفت فراہم کریں گے اس کے علاوہ 70,000 پھلد ار پودے بھی لوگوں میں مفت تقسیم کریں گے جس میں پستہ اور بادام بھی شامل ہیں تاکہ لوگوں کو جنگلات کے ساتھ ساتھ پھلوں کے ذریعے آمدنی کا باعث ہو۔مہم میں ٹائیگرفورس کے جوانوں نے بھی حصہ لیا۔

plantaion moonson chitral
plantaion moonson chitral 2 1
plantaion moonson chitral3
plantaion moonson chitral5 1
plantaion moonson chitralأ upper 1

اسی طرح اپر چترال میں بھی فارسٹ ڈیپارٹمنٹ اپر چترال کے زیر اہتمام شجر کاری مہم کا آغاز کر دیاگیا۔ محمد عرفان الدین ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے پودا لگا کر اس مہم کاآغاز کردیا۔ مہم میں سرکاری محکمہ جات کے سربرہاں اور سول سوسائیٹی کے علاوہ کثیر تعداد میں ٹائیگر فورس کے جوانون نے شرکت کیں۔ پروگرام سے خطاب میں اے،ڈی،سی اپر چترال نے شجر کاری مہم سے متعلق وزیر اعظم پاکستان اور صوبائی حکومت کے پیغامات ناظرین تک پہنچائے اور ساتھ ساتھ ہر شخص سے انفرادی طور پر اپنے اپنےعلاقے کو سرسبز رکھنے کی خاطر پودا لگانے پر زور دیا۔ تمام حضرات نے اس بات کا اعادہ کئے کہ اپنے اپنے علاقوں کو سرسبز وشاداب رکھنے کی خاطر اس مہم میں بھر پور حصہ لیں گے اور اس مہم کو اپر چترال میں کامیاب بنائیں گے۔

plantaion moonson chitralأ upper3 1
plantaion moonson chitralأ upper2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38724

اپرچترال؛ مہتنگ، پترانگازاوردیزگ میں سیلاب آنے سے یارخون روڈ بند

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) اپر چترال میں سیلاب سےروڈ بند ، ٹریفک معطل ، لوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح اپر چترال کے مقام مہتنگ ، دیزگ اور پترانگاز میں سیلاب آیا ۔ جس کے نتیجے یارخون روڈ بند ہوا ۔ اور کھڑی فصلوں و باغات وغیرہ کو زبردست نقصان پہنچا ۔ تاہم مکانات وغیرہ محفوظ ریے ۔ سیلاب سے آبپاشی نہروں کا صفایا ہوچکاہے۔ جس کی وجہ سے لوکل بجلی گھر کی بجلی بھی بند ہوچکی ہے ۔ جبکہ پائپ لائن کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ ایک بڑے ائریے میں تین مقامات پر روڈ بلاک ہونے سے اپر یارخون کو جانے والی گاڑیاں اس ائریے میں پھنس گئے ہیں ۔ اور چترال سے جانے والے مسافروں کا براہ راست سفر بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ اور لوگ انتہائی مشکلات کا شکار ہیں ۔ خروزگ اور دیزگ کے درمیان سڑک بڑے بڑے سیلابی پتھروں سے بھر گیا ہے ۔ اور روڈ دب کر رہ گیا ہے ۔تاہم مستوج ایریےمیں ٹریفک کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ کھوتان لشٹ میں سیلاب سے ٹیلی نار ٹاور کے جنیریٹرکو نقصان پہنچا ہے ۔ اور علاقے میں سروس معطل ہوچکی ہے ۔

yarkhoon selab flood4 1
yarkhoon selab flood upper chitral
yarkhoon selab flood2 1
yarkhoon selab flood 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38703

چکدرہ چترال ایکسپریس وے چترالیوں کیلئے موت وحیات کا مسئلہ ہے۔۔عمائدین چترال

چترال ( محکم الدین ) جماعت اسلامی ضلع اپر دیر کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ ، سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین ، سابق صوبائی وزیر سلیم خان اور ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبد الاکبر چترالی نے چکدرہ چترال ایکسپریس وے کے حوالے سے دوٹوک اور ٹھوس موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومت میں منظور شدہ اس روٹ کو سوات منتقل کرنا اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا و وفاقی وزیر مواصلات کی طرف سے غلط بیانی چترال کو پسماندہ رکھنے کی ایک کُھلی سازش ہے ۔ جسے برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ اور اس روٹ کی بحالی کے سلسلے میں چترال کی تمام سیاسی قیادت سخت ترین قدم اُٹھانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے ۔

iftikharuddin cpec apc speech 1

سابق ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال کے ساتھ ابتدا ہی سے سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا گیا ہے ۔ آج بھی دو ہزار کلو میٹر سڑکوں میں سے ایک سو کلومیٹر بھی پختہ نہیں کی گئی ۔ دیر چترال روڈ اور ویلیز کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے چترالی عوام کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے لواری ٹنل و دیگر منصوبوں کی تعمیر کے ساتھ چکدرہ چترال ایکسپریس وے تعمیر کرنے کی منطوری دی تھی ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ موجودہ نا عاقبت اندیش حکومت نے ایک منظور شدہ منصوبے کو چترال کی بجائے سوات منتقل کیا ہے ۔ اور ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہوئے سرے سے اس منصوبے کے وجود سے ہی انکار ی ہے ۔ جبکہ یہ منصوبہ صرف چترال کا نہیں ، اس ریجن کے چھ اضلاع غذر اور گلگت سمیت واسطی ایشاء تک پہنچنے کا روٹ ہے ۔ اور اس کی جغرافیائی ، تجارتی اور سیاحتی اہمیت ہے ۔ لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ کہ علاقے کے عوام جس منصوبے کے آغاز کا شدت سے انتطار کر رہے تھے ۔ آج حکومتی سازش کے ذریعے سے اس کا وجود ہی ختم کیا جا رہا ہے ۔ اور غلط بیانی سے چترال اور دیگر اضلاع کے لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ منصوبہ دوسرے اضلاع کیلئے اہم ہو یا نہ ہو ، لیکن چترال کیلئے موت و حیات کا مسئلہ ہے ۔ اس لئے چترال کے لوگ اس زیادتی کو بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے ۔ اور قریہ قریہ گاءوں گاءوں اس کی بحالی کیلئے تحریک اُٹھے گا ۔ جس کا سامنا یہ حکومت نہیں کر سکتی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس سرزمین کیلئے ہمارے اسلاف نے قربانیاں دیں ۔ اور پاکستان وجود میں آیا ۔ لیکن آج موجودہ حکومت یوم آزادی کے پُر مسرت موقع پر ہمیں احتجاج کرنے اور لاک ڈاءون کرنے پر مجبور کر رہا ہے ۔

سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال ایکسپریس وے سی پیک کا متبادل روٹ ہے ۔ جو سابقہ حکومت نے منظور کیا ہے ۔ اس میں دو اکنامک زون ہیں ۔ سابق حکومت میں 117ارب روپے چکدرہ سے چترال اور چترال سے شندور ، غذر گلگت اس روٹ کا تخمینہ تھا ۔ جس میں اکنامک زونز او دیگر تعمیرات شامل ہیں ۔ اس روٹ کی سوات منتقلی کی وجہ سے وہ معاشی زونز بھی ختم ہو گئے ہیں ۔ جس سے مستقبل میں علاقے میں روزگار کے وسیع مواقع کی امید تھی ۔ موجودہ حکومت نے چترال اور اس روٹ میں آنے والے تمام اضلاع کے روزگار پر ڈاکہ ڈالا ہے ۔ جو کہ بہت ہی افسوسناک ہے ۔ چکدرہ چترال ایکسپریس وے ایک تیار منصوبہ ہے ۔ جس کو ہائی جیک کیا گیا ہے ۔ لیکن اس روٹ پر آنے والے اضلاع کسی صورت اس زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے ۔ اور اپنا یہ حق حاصل کرکے رہیں گے ۔

سابق صوبائی وزیر سلیم خان نے کانفرنس میں اس ا مر کا اظہار کیا ۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی سابق صوبائی حکومت نے خود چکدرہ چترال ایکسپریس وے کو سی پیک کے متبادل روٹ کے طور پر شامل کرنے کیلئے نواز شریف کی حکومت میں آواز اُٹھائی ۔ صوبائی اسمبلی میں اس روٹ کی تعمیر کے سلسلے میں متفقہ قرارداد منظور ہوئی ۔ تو نواز شریف حکومت نے اسے منظور کیا ۔ اب یہ افسوس کا مقام نہیں تو اور کیا ہے ۔ کہ جس منصوبے کو وہ پی ٹی آئی سابق حکومت میں سب سے اہم قرار دے رہا تھا ۔ آج خود اُس منصوبے کو سبو تاژ کرنے پر تُلا ہوا ہے ۔ اور اسے دوسری جگہ منتقل کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ کہاں کا انصاف ہے ۔ کہ ایک منصوبے سے چھ اضلاع کے پچاس لاکھ کی آبادی کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ لیکن اُن کی بجائے ایک یا دو اضلاع کو ترجیح دی جارہی ہے ۔ چکدرہ چترال ایکسپریس وے در اصل وسطی ایشیاء کا روٹ ہے ۔ جس میں مستقبل میں تجارت ، مائیننگ اور سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ اور یہ محفوظ ترین اور آسان ترین راستہ ہے ۔ جس کی تعمیر سے اس پورے خطے کی تقدیر بدل جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ حکومت نے چترال گرم چشمہ روڈ ، چترال شندور روڈ اور چترال کالاش ویلیز روڈ جیسے اہم اور آمدنی والے روڈ ز کو کھٹائی میں ڈال دیا ۔ لیکن ہم یہ چترال دُشمنی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ اور اس کیلئے چترال کے دونوں اضلاع میں بھر پور تحریک چلانے کیلئے اقدامات کریں گے ۔

کانفرنس سے ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبدالاکبر چترالی نے خطاب کرتے ہوئے چکدرہ چترال ایکسپریس وے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر پر روشنی ڈالی ۔ اور کہا ۔ کہ وزیر مواصلات مرادسعید سے اس سلسلے میں بات ہوئی ہے ۔ اور وفاقی سطح پر اس سلسلے میں میری طرف سے کوششیں جاری ہیں ۔ جن کے بہتر نتاءج بر آمد ہوں گے ۔ کانفرنس میں آل پارٹیز چترال کی طرف سے امیر جماعت اسلامی چترال مولانا جمشید احمد ، قیم جماعت اسلامی فضل ربی جان ، امیر جماعت اسلامی اپر چترال مولانا جاوید حسین ،جے یو آئی چترال کے امیر مولانا عبد الرحمن ، نائب امیر مولانا عبد السمیع ،جنرل سیکرٹری انعام اللہ میمن ،صدر پریس کلب چترال ظہیر الدین ، صدر تجار یونین چترال شبیر احمد ، صدر تریچمیر ڈرائیور یونین صابر احمد وغیرہ نے شرکت کی ۔

واضح رہے ۔ کہ جماعت اسلامی ضلع دیر پائین کے زیر اہتمام اس آل پارٹیزکانفرنس کے کنوئنیر سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان تھے ۔ جبکہ کانفرنس سے صاحبزادہ طارق اللہ ، عبد اللہ چٹان پی پی پی ،حاجی بہادر خان عوامی نیشنل پارٹی ، امیر جے یو آئی سراج الدین ، نوابزادہ محمود زیب پی پی پی ،جہانزیب پاکستان مسلم لیگ ن ، باچا صالح ایم پی اے پی پی پی ،صاحبزادہ ثنا اللہ ایم پی اے ، میاں سلطان یوسف آل پاکستان مسلم لیگ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اور حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ۔ کہ حکومت فوری طور پر چکدرہ چترال ایکسپریس وے کو اپنی جگہ بحال کرے ۔ اور اس پر کام شروع کرے ۔ بصورت دیگر اس پورے خطے میں بھر پور احتجاج کیا جائے گا ۔ جس میں حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں ۔

saleem khan cpec apc speech 1
cpec apc timergira 1
cpec apc timergira 3
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38690

چترال میں بجلی دو دن بند رہیگی۔۔ایس ڈی او

Posted on
IMG 20200809 WA0003


چترال(چترال ٹائمز رپورٹ) چکدرہ کے مقام پر ٹرانسفارمر میں کام کی وجہ سے چترال میں بجلی دو دن تک بند رہے گی۔ ایس ڈی او پیسکو چترال سب ڈویژن نادر شاہ نے کہا ہے کہ بجلی اتوار کی صبح 7 بجے سے پیر کی شام 7 بجے تک بند رہے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38689

دیر چترال سی پیک متبادل روٹ حوالے تمرگرہ میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ جاری

دیر پائیں (نمائندہ چترال ٹائمز)جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چکدرہ دیر چترال سی پیک روٹ کی بحالی کے لیے تیمرگرہ میں آل پارٹیز کانفرنس سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان کے صدارت میں ہوا۔ کانفرنس میں پانچ اضلاع سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، قومی مشران، فلاحی، وکلاء، تاجرتنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سابق گورنر شوکت اللہ، سابق ممبران قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ یعقوب خان، ملک عظمت خان، اخونزادہ چٹان،شہزادہ افتخارالدین، سابق ضلعی ناظمین حاجی محمد رسول، صاحبزادہ فصیح اللہ،حاجی مغفرت شاہ، سابق تحصیل ناظمین، ممبرقومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، ممبران صوبائی اسمبلی ثناء اللہ، باچا صالح، بہادر خان، سیراج الدین خان، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری پی پی پی کے نوابزادہ محمود زیب خان، اے این پی کے بہادر خان، مسلم لیگ (ن) ملک جہانزیب خان، قومی وطن پارٹی باچاحسین، آل پاکستان مسلم لیگ کے سلطان یوسف، جماعت اسلامی کے سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید، سابق صوبائی وزیر مظفرسید، امیر جے یو آئی (ف) مولانا سراج الدین اور کثیر تعداد میں قومی مشران کے علاوہ چترال سے سابق صوبائی وزیر سلیم خان، صدرتجاریونین شبیراحمد، صدر پریس کلب ظہیرالدین، صدر بار ایسوسی ایشن اورصدرڈرائیوریونین چترال اور مختلف پارٹیوں اور سول سوسائٹی کے صدور ودیگر نے بھی کثیرتعداد میں شرکت کی۔

اعلامیہ آل پارٹیز کانفرنس بمورخہ 8اگست 2020ء؁


انتہائی اہمیت کے حامل اضلاع:
دیر پائین، دیر بالا، چترال پائین، چترال بالا اور باجوڑ کا سیاسی، قومی اور سماجی قیادت پورے خلوص کے ساتھ سمجھتی ہیں کہ


پوراملاکنڈ ڈویژن اپنی پس منظر، وسائل اورحدود اربعہ کی وجہ سے الگ اہم حیثیت کا حامل ہے۔ یہاں کی تعمیر و ترقی ہم سب کی خواہش بھی ہے اور اس ضمن میں ہونے والی کوئی بھی پیش رفت ہماری خوشی کا باعث بھی۔


یہ حقیقت بھی اظہر من الشمس ہے کہ اضلاع چترال بالاو پائین، دیر بالا، پائین اور باجوڑ اپنی جغرافیہ، انسانی و قدرتی وسائل، سیر و سیاحت کی و سیع تر مواقع، اقدار و روایات اور تاریخ کیوجہ سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت اپنی آزادی، خودمختاری اور شناخت کے ساتھ یہ علیحدہ ریاستیں تھیں۔لیکن یہاں کی عوام نے غیر مشروط پر پاکستان کے ساتھ بخوشی الحاق کو تسلیم کیا اور پاکستان کے ساتھ وفاداری کو عملًاثابت کر کے دکھایا بھی۔ بہت سارے نامساعد حالات اور نشیب وفراز کے باوجود اس مملکت خداداد کے ساتھ محبت میں نہ کوئی کمی آئی اور نہ عزم و ہمت اور استقامت میں کوئی تزلزل ایا۔
یہ سنجیدہ قیادت سمجھتی ہے کہ ریاست کی جانب سے مخصوص پس منظر کی حامل اس اہم علاقے کی تعمیر وترقی اور فلاح و بہود کیلئے جو خصوصی منصوبہ بندی اور ترجیحی بنیادوں پر جو اقدامات اٹھانی چاہیے تھی اس کا نہ ہونا ایک تلخ حقیقت ہے۔


پاکستانی سیاسی تاریخ یہ ہے کہ جب بھی کسی علاقے سے وزیراعظم یا وزیر اعلی آتا ہے تو وہ وہ خوش قسمت ٹھرتا ہے اور پورا خزانہ وہاں پہ لٹایا جاتا ہے اور وہاں ہمہ پہلوں ترقی ہوتی ہے اسی باب میں بھی ہمارا یہ علاقہ محروم چلا آرہا ہے اور خصوصی رحم و کرم اور انعامات و اکرامات کا مستحق نہیں ٹھرا۔
یہ امر تسلیم شدہ ہے کہ یہ اضلاع سیاسی شعور، تہذیب، روداری اور باہمی احترام کے حوالے سے قابل فخر اور قابل تقلید ہے۔
یہاں کی سیاسی قیادت نے اپنی کیپسیٹی میں دستیاب مواقع اور وسائل کا درست استعمال کرکے یہاں کی تعمیر وترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔


خاص کر ضلع دیر پائین اور بالا باوجود ہارڈ ایریا کے اور اس حقیقت کے کہ یہ ریاست بعد میں پاکستان کا حصہ رہا اور عملا سیاسی سفر 1971 سے شروع ہوا۔ یہاں کی بیدار مغز، بالغ نظر، سنجیدہ اور تجربہ کار قیادت نے اچھی حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے ذریعے نمایاں ترقی دلائی۔
تعلیم، صحت، مواصلات میں واضح ترقی اور دور دراز علاقوں تک بجلی کی ترسیل اسی قیادت کی اہلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس تناظر اور حقائق کی روشنی میں یہ آل پارٹیز کانفرنس متوجہ کرتی ہے اور تشویش کا اظہار کرتی ہے کہ موجودہ حکومت کو ان اضلاع سے جو مینڈیٹ ملا ہے نہ وہ اس کی قدر کرسکی اور نہ یہاں کے ممبران اسمبلی اس سے بھرپور فائدہ اٹھاسکی۔


وزیر اعظم پاکستان کی عدم توجہی اور وفاقی وزیر مواصلات اور وزیراعلی خیبر پختونخواہ کا متعصبابہ اور ہتک آمیز رویہ انتہائی قابل افسوس اور یہاں سے ممبران اسمبلی کی بے بسی قابل رحم ہے۔
یہ آل پارٹیز کانفرنس سابقہ ممبران قومی اسمبلی کی کاوشوں کو خرج تحسین پیش کرتی ہے اور اس وقت کے وزیراعظم جناب نواز شریف اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی خصوصی دلچسپی اور وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کی معاونت کا اعتراف بھی کرتی ہے اور شکریہ بھی ادا کرتی ہے کہ اگرچہ سی پیک میں مغربی روٹ کی صورت ہمارے صوبے کو وہ حصہ نہیں ملا جس کا وہ حقدار تھا لیکن چکدرہ ٹو چترال شاہرہ کی تعمیر بتعاون ایگزیم بینک اور بعد ازاں چکدرہ، چترال، گلگت موٹروے سی پیک متبادل روٹ کی منظوری دلانا تعمیر وترقی کے نئے دور کی نوید تھی۔


یہ آل پارٹیز کانفرنس اس علاقے کیلئے اس اہم ترین اہمیت کے حامل پروجیکٹ کو موجودہ حکومت کی PSDP سے نکالنے پر غم وغصے کا اظہار کرتی ہے۔
باوجود اس کے کہ
ان دی ریکارڈ یہ پروجیکٹ 6JCC کا منظور شدہ اور مینٹس کا حصہ ہے اور2017-18 PSDP میں شامل اور اس وقت کے وزیر اعلی پرویز خٹک کا اعلان کردہ ہی کیا موجودہ وزیراعلی محمود خان کی بجٹ 2019-20سپیچ کا حصہ رہا ہے، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اور وزیراعلی محمود خان کا یہ انکار کہ اس پروجیکٹ کا وجود ہے ہی نہیں اور مسلسل تواتر اور ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولنا قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔


یہ آل پارٹیز کانفرنس مکمل سنجیدگی کے ساتھ سمجھتی ہے کہ یہ پروجیکٹ کئی حوالوں سے پورے ملک اور ملاکنڈ ڈویژن و مزکورہ اضلاع کیلئے انتائی اہمیت کا حامل ہے۔
1۔یہ پوہ علاقہ معدنیات سے مالا مال ہے۔
2۔یہاں سیاحت کے وسیع ترین مواقع اور امکانات موجود ہیں۔
اور
3۔ یہ سٹریٹیجک اور معاشی اہمیت کا حامل محفوظ ترین اور مختصر روٹ ہے کہ یہ نہ صرف چائنہ اور افغانستان سے لنک کرتا ہے بلکہ وسطی ایشیا تک رسائی کا بھی بہترین اور شارٹ روٹ ہے۔
اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کہ یہاں کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور ورغلانے کی بجائے ترجیحی اور ہنگامی بنیادوں پر وعدوں کے مطابق اس پروجیکٹ کو اپنی اصل حثیت اور شناخت کے مطابق PSDP کا حصہ بنادیا جائے اور فوری رقم مختص کرکے کام کا باقاعدہ آغاز کیا جائے۔
یہ آل پارٹیز کانفرنس یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ
اول: پچیسویں ترمیم یعنی قبائل کا صوبہ خیبر پختونخواہ کے ساتھ انضمام کے وقت جو فیصلہ ہوا ہے کہ سالانہ سو ارب روپے یہاں کی تعمیر وترقی پر لگائے جائیں گے کو عملی جامہ پہنایا جائے اور پشاور سے براستہ ضلع مہمند، ضلع باجوڑ اور ضلع دیر پائین ایکسپریس وے بنا کے سی پیک روٹ سے لنک کیا جائے۔
دوم: چکیاتن تا کمراٹ ایکسپریس وے بنایا جائے اور کالام سوات کے ساتھ لنک کیا جائے اور یعنی اسے دیر چترال سی پیک روٹ کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

یہ آل پارٹیز کانفرنس پوری زمہ داری اور اخلاص کے ساتھ حکومت اور یہاں کے ممبران اسمبلی کو پیش کش کرتی ہے کہ اس علاقے کی تعمیر وترقی کیلئے ہم ہرقسم کی تعاون کیلئے تیار ہیں۔

مروجہ سیاسی نفسیات کے مطابق تو ہمیں خاموش رہنا چاہئیے تھا تاکہ الیکشن کے وقت حکومت اور ممبران اسمبلی کی ناکامیوں، کوتاہیوں اور غلطیوں کو لیکر الیکشن مہم چلاتے لیکن اپنے علاقے کی ترقی اور آئندہ نسلوں کی بقا اور خوشحالی کی خاطر سیاسی اور پارٹی وابستگی اور کسی سیاسی سکورنگ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے موجودہ حکومت کو متوجہ کرتے ہیں اور ممبران اسمبلی کو احساس دلا کر تعاون کا بھر پور یقین بھی دلاتے ہیں کہ وہ باہمی کوارڈنیش، تیاری اور سیاسی اپروچ اور حکمت عملی کے ساتھ اس علاقے کا حق لانے کی ہمت اور جدوجہد کرلے۔


یہ آل پارٹیز کانفرنس مکمل اتفاق رائے کے ساتھ یہ واضح کرتی ہے کہ کسی عام شاہراہ کی تعمیر ہرگز ہرگز سی پیک روٹ کا متبادل نہیں سکتا اس لئے ہمارا اول و اخر مطالبہ چکدرہ، چترال، گلگت موٹروے، سی پیک متبادل روٹ کی تعمیر ہی ہوگا۔(چترال ٹائمزڈاٹ کام رپورٹ )۔۔

dir chitral cpec motabadal road apc11
dir chitral cpec motabadal road apc9
dir chitral cpec motabadal road apc8
dir chitral cpec motabadal road apc6 1
dir chitral cpec motabadal road apc7
dir chitral cpec motabadal road apc5 1
dir chitral cpec motabadal road apc1 1
dir chitral cpec motabadal road apc4 1
dir chitral cpec motabadal road apc
dir chitral cpec motabadal road apc3
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
38684

تمرگرہ : جماعت اسلامی کے زیر اہتمام دیر چترال سی پیک روٹ کی بحالی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس

سیاسی جماعتوں اور قومی مشران کی بھرپور شرکت۔ تحریک انصاف کو دعوت دینے کے باوجود اے پی سی میں عدم شرکت۔ سی پیک روٹ کی عدم فراہمی پر خاموش نہیں رہیں گے۔ اپنا حق حاصل کرنے کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔ 15 اگست کو تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔مشترکہ اعلامیہ جاری۔

دیر پائیں (نمائندہ چترال ٹائمز)جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چکدرہ دیر چترال سی پیک روٹ کی بحالی کے لیے تیمرگرہ میں آل پارٹیز کانفرنس سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان کے صدارت میں ہوا۔ کانفرنس میں پانچ اضلاع سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، قومی مشران، فلاحی، وکلاء، تاجرتنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سابق گورنر شوکت اللہ، سابق ممبران قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ یعقوب خان، ملک عظمت خان، اخونزادہ چٹان،شہزادہ افتخارالدین، سابق ضلعی ناظمین حاجی محمد رسول، صاحبزادہ فصیح اللہ،حاجی مغفرت شاہ، سابق تحصیل ناظمین، ممبرقومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، ممبران صوبائی اسمبلی ثناء اللہ، باچا صالح، بہادر خان، سیراج الدین خان، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری پی پی پی کے نوابزادہ محمود زیب خان، اے این پی کے بہادر خان، مسلم لیگ (ن) ملک جہانزیب خان، قومی وطن پارٹی باچاحسین، آل پاکستان مسلم لیگ کے سلطان یوسف، جماعت اسلامی کے سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید، سابق صوبائی وزیر مظفرسید، امیر جے یو آئی (ف) مولانا سراج الدین اور کثیر تعداد میں قومی مشران کے علاوہ چترال سے سابق صوبائی وزیر سلیم خان، صدرتجاریونین شبیراحمد، صدر پریس کلب ظہیرالدین، صدر بار ایسوسی ایشن اورصدرڈرائیوریونین چترال ودیگر نے بھی شرکت کی۔ صدر مجلس عنایت اللہ خان اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چکدرہ دیر چترال موٹرووے اور سی پیک روٹ کی بحالی کے لیے پوری قوم یک آواز ہے۔ انہوں نے کہاکہ دیر چترال موٹر ووے کے لیے اے پی سی سے ایک تحریک کا آغاز کردیا ہے اس پر قوم کو بید ار کریں گے اور اس تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کو موجودہ حکومت نے ختم کرکے 50 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کو ترقی اور خوشحالی سے محروم کردیا ہے۔حکومت پسماندہ اضلاع کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ سوات موٹرووے سوات کے عوام کا حق ہے اور اس کے تکمیل سے ہم خوش ہوں گے لیکن اس کے ساتھ چکدرہ دیر چترال روٹ پر بھی کام کا اغاز کردیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تمام اضلاع میں ایکشن کونسل قائم کریں گے اور 15 اگست کو ضلعی ہیدکوارٹرز میں تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ احتجاجی مظاہر ے ہوں گے۔

dir chitral cpec motabadal road apc 1
dir chitral cpec motabadal road apc4 1
dir chitral cpec motabadal road apc1 1
dir chitral cpec motabadal road apc5 1
dir chitral cpec motabadal road apc7 1
dir chitral cpec motabadal road apc6 1
dir chitral cpec motabadal road apc8
dir chitral cpec motabadal road apc9 1
dir chitral cpec motabadal road apc11 1
dir chitral cpec motabadal road apc3
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
38663

پاک افغان بارڈ رپر واقع ارندولشٹ کے رہائشی کوہ برادری کے مسائل پر توجہ دی جائے۔۔محمد علی

چترال(شہریار بیگ) پاک آفغان بارڈر پر واقع ارندو لشٹ کے رہائشی کوہ برادری سے تعلق رکھنے والا معروف شخصیت محمد علی خان نے پریس کلب چترال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارندو لشٹ میں بسنے والے تقریباً 80گھرانوں پر مشتمل کوہ آبادی موجودہ دور میں زندگی کی بنیا دی سہولتوں سے محروم ہیں۔ریاستی دور میں کوہ برادری کو ایک خاص مقصد کے تحت ارندو لشٹ میں آباد کیا گیا تھا۔ریاستی دور کے خاتمے کے ساتھ ہی ہماری طرف سے توجہ ہٹا دی گئی جس کے بعد کوہ برادری کے مشکلات میں اضافہ ہوتا رہا اور کوہ برادری ہمیشہ حکومتی امدادی پکیجز سے محروم رہا۔حکومت کی طرف سے دی جانے والی سولر سسٹم کی سہولت سے کوہ برادری محروم رہا۔ارندو لشٹ کے عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں پائپ لائن بچھاتے وقت ٹھیکہ دار کام ادھورا چھوڑ کر چلا گیا۔کھلے نالوں کا الودہ پانی پینے سے آئے روز علاقے میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیلتی ہیں۔جبکہ بیماروں کو دروش ہسپتال لاتے ہوئے کئی مقامات میرکھنی،دامیڑ،گودی بار،لنگور بٹ اور ارندو پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے خصوصاً تشویشناک مریض کو بھی رات کے وقت ہم کہیں نہیں لے جا سکتے ہیں۔اُنہوں نے ارندو لشٹ کے کوہ برادری کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان آرمی چیف جنرل باجوہ اور کور کمانڈر پشاور سے اپیل کی کہ ارندو میں بسنے والے کوہ برادری کے مشکلات پر توجہ دی جائے اس برادری نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں سچے پاکستانی اور محب وطن لوگ ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38655

دیرچترال گلگت موٹروے حوالے اے پی سی ہفتہ کے دن تمرگرہ میں ہوگی۔۔عنایت اللہ

جماعت اسلامی کی اے پی سی آج بروز ہفتہ تیمرہ گرہ دیر پائیں میں ہوگی۔ تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی۔ پانچ اضلاع کے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔دیر چترال موٹرووے کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ عنایت اللہ خان


پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز) جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج بروز ہفتہ تیمرہ گرہ میں صبح 10 بجے ہوگی جس میں دیر، چترال گلگت موٹر ووے کو دوبارہ شامل کرنے اور سی پیک روٹ جو پی ایس ڈی پی میں باقاعدہ منظور ہوئی ہے اور موجودہ حکومت نے اس کو ختم کردیا ہے سے متعلق مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں چترال بالا، چترال پائیں، دیر بالا، دیر پائیں اور باجوڑ کے سیاسی و مذہبی جماعتوں، وکلاء، تاجر تنظمیوں، طلباء تنظیموں اور سماجی کارکنان کے نمائندگان شریک ہوں گے۔ اس موقع پر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ چکدرہ سے چترال تک موٹروے ہمار ا حق ہے۔ ہر فورم پر اس کے لیے آواز بلند کریں گے اور اسمبلی کے اندر، چوک و چوراہوں اور عدالتوں میں اس کے لیے جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے دیر چترال کی ترقی وابستہ ہے اور اس سے خطہ کے عوام کو روزگار کے مواقعے ملیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر دیر چترال کے لیے ان کا حق حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

یادرہے کہ اے پی سی میں شرکت کیلئے چترال سے سابق ضلعی ناظم حاجی مغفرت شاہ کی قیادت میں مختلف سیاسی پارٹیوں اورسول سوسائٹیز کی صدوراوررہنما بھی تمرگرہ پہنچ چکے ہیں۔ جن میں صدربارچترال، صدرپریس کلب چترال، صدرتجاریونین چترال ودیگربھی شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
38650

پیر سید کرم علی شاہ (مرحوم) کے خاندان کے ساتھ اظہارتعزیت۔۔۔امیراللہ یفتالی

 اپرچترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) لاسپورویلی کی معروف شخصیت امیراللہ خان  یفتالٰیٰ  نے لاسپور   ہرچین اور اس کی خاندان کی جانب سے سابق گورنر گلگت بلتستان  پیر سید کرم علی شاہ  کی اچانک رحلت پر گہرے  افسوس کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے اپنے خاندان و  قبیلے سمیت ایک مشترکہ تعزیتی پیغام میں پیر سید کرم علی شاہ (مرحوم) کی گلگت بلتستان سمیت چترال کے لئے کیے گئے خدمات کو سراہا ان کی جدائی   تاحیات ہمارے ساتھ  لحد تک رہے گا۔مگر ان کی بہتریں  انسانی خدمات تاحیات  زندہ رہیں گے۔وہ  انسانیت  سے محبت کرنے والا ہستی تھا۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جواہر رحمت میں اعلیٰ مقام عطا کرے

پیر سید کرم علی شاہ  مرحوم کے صاحبزادوں کے  نام اپنے تعزیتی پیغام میں یفتالیٰ  خاندان نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ اپنے مرحوم بابا کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے ان کے صاحبزادے اپنے خاندانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے گلگت بلتستان اور چترال کی عوام کی خدمت کرتے رہینگے۔

Amirullah Yaftali
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
38648

چترال،جغور گولدہ میں سلنڈر پھٹنے سے پانچ افراد جھلس گئے۔دو افراد جان بحق تین زخمی

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)جمعرات کی رات چترال ٹاون میں جغور گولدہ کے مقام پر ریٹائرڈ اُستاد غلام رسول کے گھر میں پریشر کوکر کے پھٹنے کے بعد سلنڈربلاسٹ ہوا جس کے نتیجے میں گھر میں موجود پانچ افراد جھلس گئے جنہیں فوری طورپر ڈسٹرکٹ ہسپتال چترال پہنچانے کے بعد پشاور ریفر کیا گیا۔پشاور لے جاتے ہوئے بشارت ولد رحمت الہی ساکن کیسو زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے جن کی عمر تقریبا آٹھ سال تھی جبکہ غلام رسول کی اہلیہ اور چترال یونیورسٹی کے پروفیسر محسن الملک صدیقی کی والدہ جمعہ کے روز شیرپاؤ ہسپتال پشاور میں انتقال کر گئی۔دو افراد غلام رسول استاد کی بیٹی اور بہو پشاور کے شیرپاؤہسپتال میں زیر علاج ہیں جنکی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔جبکہ ایک بیٹا معمولی زخمی ہیں جنھیں ڈی ایچ کیو ہسپتال سے فرسٹ ایڈ دینے کے بعد فارع کردیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38641

سیلاب سے متاثرہ گولین گول ہائیڈروپاور اورسڑک کی بحالی کاکام بندکردیا گیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) واپڈا نے گولین کے مقام پر 108میگاواٹ پیدواری گنجائش کے حامل پن بجلی گھر کے پاؤر چینل کی بحالی پر کام بند کردیا جبکہ گولین روڈ اور دو پلوں کی بحالی کا کام بھی کھٹائی میں پڑگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کے روز سے بجلی گھر کے پاؤر چینل کے شروع میں ٹنکی سے سیلاب کا ملبہ نکالنے کا کام بند کرکے مشینری ایک طرف پارک کردی ہے جسے واپڈا حکام کی طرف سے کام بند کرنے کا حکم ملا تھا۔ گولین روڈ اور پلوں کی بحالی بھی واپڈا کی ذمہ داری ہے جوکہ پاؤر پراجیکٹ کا حصہ ہیں لیکن اب تک صرف پل نمبر 1کی بحالی ہوسکی ہے جبکہ پل نمبر 2کی جگہ عارضی پل بنا کر ٹریفک کو بحال کیا گیا ہے لیکن گولین کے گاؤں میں واقع پل نمبر 3پر کام کا آغاز ابھی تک نہ ہونے کی وجہ سے موٹر گاڑیوں کی آمدورفت بحال نہ ہوسکی جس سے گولین کے 400گھرانے انتہائی مشکل اور ذہنی کرب میں مبتلا ہیں جبکہ بجلی گھر کے ان ٹیک پوائنٹ تک رسائی نہ ہونے سے ہیوی مشینریوں کی موبلائزیشن بھی ممکن نہیں ہے۔ واپڈا کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ کام کی بندش اعلیٰ حکام کی طرف سے پاؤر چینل کی ٹینکی، سڑک اور پل سمیت سیلاب برد انفراسٹرکچر وں کی بحالی کے کام کی منظوری ابھی تک نہیں آئی ہے۔ واپڈا کی طرف سے کام کی بندش پر کوہ یونین کونسل سمیت اپر چترال میں بجلی کے صارفین میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ نیشنل گرڈ سے ملنے والی بجلی کی وولٹیج انتہائی کم ہونے پر وہ ریفریجریٹر اور پنکھے کی سہولیات استعمال کرنے سے بھی محروم ہیں۔ دریں اثناء ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد کے مطابق بجلی گھر کو 14اگست تک چالو کیا جائے گا جس کی یقین دہانی پراجیکٹ ڈائریکٹر نے انہیں کرادی ہے۔ جب ان کی توجہ جمعرات کے روز کام کی بندش کی طرف دلائی گئی توانہوں نے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا۔  

golan flood chitral 3
golen hydro power chitral 108mw damaged by flood twice
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38634

ڈسٹرکٹ جوڈیشل اسٹاف ایسوسی ایشن چترال کی حلف برداری تقریب

چترال( بشیرحسین آزاد) ڈسٹرکٹ جوڈیشل اسٹاف ایسوسی ا سیشن چترال کی حلف برداری تقریب ڈسٹرکٹ بار روم چترال میں منعقد ہوئی۔ اس پروگرام کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج چترال جاوید الرحمن تھے، دیگر مہمانوں میں سینئر سول جج(ایڈمن) آصف کمال، سنیئر سول جج (جوڈیشل) عرفان، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال، امجد خان شینواری صدر کے پے کے اے پی جے ای اے، ولی خان وردگ چیئر مین کے پے کے اے پی جے ای اے، سید منتظر شاہ مرکزی جنرل سیکرٹری پاکستان اے پی جے ای اے، وحید جان چیف الیکشن کمشنر اے پی جے ای اے پاکستان شامل تھے۔نو منتخب کابینہ میں محمد علی صدر، فضل ایوب سینئر نائب صدر، فتین الرحمن نائب صدر، عبدالحق جنرل سیکریٹری، عزیز احمد ڈپٹی جنرل سیکریٹری، اعجاز احمد انفارمیشن سیکریٹری، فضل الرحیم فنانس سیکریٹری، شجاع احمد پریس سیکریٹری، اسداللہ آفس سیکریٹری شامل ہیں۔نومنتخب کابینہ سے چیئرمین ال پاکستان جوڈیشیل ایمپلائز ایسوسی اسیشن کے صوبائی چیئر مین ولی خان وردگ نے حلف لیا۔  اس کے علاوہ تقریب میں ڈسٹرکٹ جوڈیشیری کے جملہ اسٹاف نے بڑی تعداد میں شرکت کی

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال جاوید الرحمن،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، ال پاکستان جوڈیشیل ایمپلائز ایسوسی اسیشن کے چیئرمین ولی خان وردگ اور صوبائی صدر امجد خان شینواری ودیگر نے کہا کہ انصاف کہ فراہمی میں بار اور بینج گاڑی کے دو پہیے ہیں جبکہ جوڈیشل اسٹاف اُس گاڑی کو منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے انجن کا کام دیتے ہیں۔جس طرح ایک گاڑی بے غیر انجن کے نہیں چل سکتی اسی طرح جوڈیشل اسٹاف کے تعاون کے بے غیر سائلین کوانصاف کی فراہمی ممکن نہیں۔مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جوڈیشل اسٹاف کو سائلین کے ساتھ انتہائی خوش اخلاقی اور جان فشانی کے ساتھ پیش آنا چاہیئے۔اور بار اور بینج کے خوشگوار تعلقات کیلئے جوڈیشل اسٹاف کا کردار بہت اہم ہے۔آخر میں اسٹاف کی طرف سے صوبائی قائدین کو چترالی ٹوپیاں پیش کی گئی۔

judicial staff chitral cabinet oath taking ceremony 3 1
judicial staff chitral cabinet oath taking ceremony 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38628

انتقال پرملال، حاجی سردار علی انتقال کرگئے

چترال (بیورورپورٹ) چترال کے معروف سماجی شخصیت اور محکمہ زراعت کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ حاجی سردار علی شاہ 80سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ انہیں جمعرات کے روز ان کے آبائی گاؤں کشم میں سپرد خاک کیا گیا۔ وہ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سردار احمد اور ذولفقار احمد کے والد اور ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر مرزا علی شاہ کے بھائی تھے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38607

صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا، پشاور سے چترال فی سواری 442روپے مقرر

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کے نرخوں میں اضافہ کرکے 101 روپے سے 106 روپے مقرر کرنے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے میں ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کے کرایوں کیلئے فی کلومیٹر فی مسافر کے حساب نیا کرایہ نامہ جاری کیا۔ تفصیلات کے مطابق فلائنگ کوچز/ منی بسیں 1.21روپے، اے سی بسیں 1.41روپے، عام بسیں 1.06 روپے اور لگژری بسیں 1.16 روپے فی کلومیٹر فی مسافر کے حساب سے کرایہ وصول کریں گی۔ جس کے تحت پشاور سے کوھاٹ تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 79 روپے، اے سی بسیں 92 روپے،عام بسیں 69 روپے اور لگژری بسیں 75 روپے کرایہ وصول کریں گی اسی طرح پشاور سے بنوں تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 236 روپے، اے سی بسیں 275 روپے، عام بسیں 207 روپے، لگژری بسیں 226 روپے، پشاور سے ڈی آئی خان تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 387 روپے، اے سی بسیں 451 روپے، عام بسیں 339 روپے، لگژری بسیں 371 روپے، پشاور سے ہری پور تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 189 روپے، اے سی بسیں 220 روپے، عام بسیں 165 روپے، لگژری بسیں 181 روپے، پشاور سے ایبٹ آباد تک فلائنگ کوچز / منی بسیں 236 روپے، اے سی بسیں 275 روسپے، عام بسیں 207 روپے، لگژری بسیں 226 روپے، پشاور سے مانسہرہ تک فلائنگ/ کوچز منی بسیں 267 روپے، اے سی بسیں 312 روپے، عام بسیں 234 روپے، لگژری بسیں 256 روپے، پشاور سے مردان تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 70 روپے، اے سی بسیں 82 روپے، عام بسیں 61 روپے، لگژری بسیں 67 روپے، پشاور سے ملاکنڈ تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 143 روپے، اے سی بسیں 166 روپے، عام بسیں 125 روپے، لگژری بسیں 137 روپے، پشاور سے تیمرگرہ تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 214 روپے،اے سی بسیں 250 روپے، عام بسیں 188 روپے، لگژری بسیں 205 روپے، پشاور سے مینگورہ تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 208 روپے، اے سی بسیں 243 روپے، عام بسیں 182 روپے، لگژری بسیں 200 روپے، پشاور سے دیر تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 303 روپے،اے سی بسیں 353 روپے، عام بسیں 265 روپے، لگژری بسیں 290 روپے، پشاور سے چترال تک فلائنگ کوچز/منی بسیں 442 روپے، اے سی بسیں 515 روپے،عام بسیں 387 روپے، لگژری بسیں 423 روپے اور پشاور سے چارسدہ تک فلائنگ کوچز/ منی بسیں 33 روپے، اے سی بسیں 38 روپے، عام بسیں 29 روپے اور لگژری بسیں 31 روپے کرایہ وصول کریں گے. موجودہ پچاس فیصد رعایت دینی مدارس کے طلباء، تعلیمی اداروں، نابینا / معذور (خصوصی)افراد اور 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لیے ہوگا اور اگر ایئرکنڈیشن گاڑیوں میں اے سی کام نہیں کر رہا ہوں تو پھر ڈیلکس سٹیج کیرج بس کا کرایہ چارج کیا جائے گا.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38585

چکدرہ چترال ایکسپریس وے چھ اضلاع کامشترکہ مسئلہ ہےسیاست سے بلاتر ہوکر جدوجہدکرینگے۔ایکشن کمیٹی

چترال ( نماندہ چترال ٹائمز ) چکدرہ چترال ایکسپریس وے ایکشن کمیٹی چترال کا ایک ہنگامی اجلاس کنوینئیر ایکشن کمیٹی چترال مغفرت شاہ کی زیر صدا رت چترال پریس کلب میں منعقد ہوا ۔ جس میں حسب سابق سوائے پاکستان تحریک انصاف کے تمام پارٹیوں کے قائدین و نمایندگان و سول سوسائٹی اداروں کے صدور نے شرکت کی ۔ اجلاس میں دیر میں منعقد ہونے والے آل پارٹیز کانفرس میں شرکت کیلئے بھیجے گئے دعوت ناموں پر تمام حاضرین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے خو ش آیند قرار دیا۔ اور متفقہ طور پر دعوت قبول کرتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا ۔ اور کہا ۔ کہ چونکہ چکدرہ چترال ایکسپریس وے چھ اضلاع کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔ اس لئے اس مقصد کے حصول کیلئے سیاست سے بالاتر ہوکر مشترکہ جدوجہدکرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں چودہ اگست کے لاک ڈاون کا فیصلہ دیر میں منعقد ہونے والے کانفرنس کی روشنی میں کیا جائے گا ۔ اگر چکدرہ سے چترال تک متفقہ طور پر لاک ڈاون پر اتفاق ہوا ۔ تو اس کےمثبت نتائج نکلیں گے ۔ ورنہ چترال ایکشن کمیٹی لاک ڈاون مقامی سطح کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔ اجلاس میں کانفرنس میں بھر پور شرکت کا فیصلہ کیا گیا ۔ اور طے پایا ۔ کہ ہر پارٹی سے تین افراد کانفرس میں شرکت کریں گے ۔ اجلاس میں اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ چکدرہ چترال ایکسپریس وے چترال کیلئے موت و حیات کا مسئلہ ہے ۔ چترال میں نہ صرف پشاور چترال مین روڈ انتہائی مخدوش حالت میں ہے ۔ بلکہ دونوں اضلاع کی اندرونی سڑکیں بھی بہت بری حالت میں ہیں ۔ انہوں نے کہا۔ کہ کلکٹک سے چترال اپروڈ روڈ بھی کھٹائی میں پڑ گیاہے ۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا ۔ کہ ہر حال میں مذکورہ روڈ کی تبدیلی کو برداشت نہیں جائے گا ۔ اور قانونی راستے استعمال کرتے ہوئے اسے بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ اگر یہ ممکن نہ ہو سکا ۔ تو پھر بھر پور احتجاج کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ اجلاس میں آٹھ اگست کی صبح چار بجے چترال سے دیر میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں گاڑیوں کے جلوس میں چترال سے روانگی کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلا س میں پاکستان پیپلز پارٹی کے محمد حکیم ایڈوکیٹ ، قاضی فیصل ، پاکستان مسلم لیگ کے کوثر ایڈوکیٹ،جماعت اسلامی کے مولانا جمشید احمد ، جمیعت العلماء کے مولانا عبد السمیع ، اے این پی کے ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ، ڈسٹرکٹ بار کے نیاز اے نیازی ا یڈوکیٹ ، سی سی ڈی این کے رحمت الہی، پریس کلب کے ظہیر الدین و محکم الدین ،تجار یونین کے شبیر احمد اور ڈرائیور یونین کے عبدالصمد وغیرہ نے شرکت کی ۔

action committee chitral chakdara road 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38580

چترال پولیس کی کامیاب کاروائی،علاقہ بمبوریت سے چوری شدہ بکریاں برآمد ،ملزمان گرفتار

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال پولیس نے عید الاضحی سے دو دن قبل وادی بمبوریت کے چراگاہ سے چھینے گئے 30بکریاں دروش کے علاقے میں قائم مویشی منڈی سے برامد کرکے ارندو کے باشندے کریم حسین ولد محمد شاہ کو ان کے دو شریک جرم ساتھیوں صاحب نادر ولد محمد زادہ ساکنہ جنجریت اور اسماعیل ولد نوروز ساکنہ ایون کو گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اسٹیشن بمبوریت میں 54بکریوں کے چھینے جانے کی ایف آئی آر نامعلوم ملزمان کے خلاف درج ہوئی تھی جن میں سے 30کو ملزمان کرنے کے ساتھ باقی بکریوں کی قیمت 2لاکھ 95ہزار روپے بھی ملزمان کے قبضے سے برامد کرلی گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ افغان بارڈر کے قریب بکریاں چھین کر ملزمان نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی تھی کہ واردات میں پہلے کی طرح افغانستان سے تعلق رکھنے والے لوگ ملوث ہوں گے لیکن اس دفعہ پولیس نے ارندو تک کے سرحدی علاقوں کی کڑی نگرانی کی اور معلومات کے حصول کے لئے نیٹ ورک پھیلادی جس کے نتیجے میں چھینے گئے چند بکریاں دروش میں مویشی منڈی سے برامد ہوئے جس پر ملزم کریم حسین کی گرفتار ی عمل میں آئی جس نے ساتھیوں کے نام بھی اگل دئیے۔ ملزم کریم حسین کو مقامی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جہاں انہوں نے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 164کے تحت اقرار جرم کرلیا ہے۔ ڈی پی او چترال عبدالحئی خان نے کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلاواردات تھاکہ جس میں ملزمان نے کامیابی سے دھوکہ دینے کی کوشش کی تھی کہ واردات میں افغان باشندے ملوث ہیں کیونکہ ماضی میں ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں لیکن چترال پولیس کی شبانہ روز کوششوں اور محنت کی وجہ سے اس کیس کو ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں حل کرنے میں کامیابی ہوئی ہے۔

chitral police recovered goats from thiefs 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38568

بی ایل ایس او کے زیراہتمام کورونا حوالے اگاہی پروگرام کا انعقاد

اپر چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) بیار لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام AKRSP اپر چترال کے تعاؤں سے کورونا کے حوالے سے آگاہی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر فوکل پرسن برائے کورونا ڈسٹرکٹ اپر چترال ڈاکٹر سردار نواز نے کورونا کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں تفصیل سے شرکاء کو اگاہ کیا۔انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں میں اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ شغور اجاگر کرنے کی ہے۔ہمیں سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھنا ہے،علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ہیلتھ والوں سے رابطہ کرنا چاہے،پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے،بازار اور اجتماع میں جاتے وقت SoPs کا بھر پور خیال رکھنا چاہئے۔فوکل پرسن نے ٹاسک فورس کے ممبران سے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ بلا جھجک ان سے رابطہ کریں۔اس موقع پر AKRSP اپر چترال کے ID منیجر نے کہا کہ AKRSP،LSOs کو ساتھ لیکر اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔انھوں نے یقین دلایا کہ AKRSP حسب معمول عوام کو ریلیف پہنچانے میں اپنا کردار اد ا کریگی۔اس سلسلے میں مقامی خواتین اور مرد تنظیمات کا کردار بہت اہم ثابت ہو گا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38562

اظہارتعزیت۔۔۔۔۔شمسیارخان اینڈ عمائدین ٹیک لشٹ بونی

اپرچترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) بونی اپر چترال کے سابق زراعت افسر شمسیار خان، مشہور پولو پلیر غلام قارد خان اور صوبیدار سید نور الدین  نے اپنی اور ٹک لشٹ بونی کے عمائدین کی جانب سے سابق گورنر پیر( مرحوم ) کی رحلت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے ایک مشترکہ تعزیتی پیغام میں پیر کی خدمات کو سراہتے ہوئے چترال کے ساتھ اُن کی دلی ہمدردی کو سنہرے الفاظ میں خراج پیش کیا ہے ۔۔انہوں نے کہا ہے کہ پیر ( مرحوم ) سیاسی ، سماجی اور دینی اعتبار سے ایک نابغہ روزگار شخص تھے ۔ اُن کی رحلت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اُس خلا کا پر ہونا ناممکن ہے ۔ ایسی شخصیات صدیوں میں ایک پیدا ہوتی ہیں ۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ پیر ( مرحوم ) کو جنت فردوس میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندہ گان کو صبر کی توفیق دے ۔ آمین

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
38560

پیر کرم علی شاہ کے خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت۔۔چترالی کمیونٹی دوبئی


دبئی(نمائندہ چترال ٹائمز) UAE میں مقیم چترالی باشندوں نے سابق گورنر گلگت بلتستان پیر کرم علی شاہ کی وفات پر گہری دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے چترال اویرسیز چترال ویلفئر ایسوسی ایشن دبئی کے صدر معروف سماجی شخصیت حاجی محمد ظفر ، سوشل ورکر سنگین علی شاہ ،نائیب صدر پی پی پی ابو ظہبی نظارولی شاہ ،فتح الرحمن ،افضل سید، عبدلولی عاصی اور شاہ علی نے اپنے مشترکہ تعزیتی پیعام میں پیر کرم علی شاہ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوے انکی سماجی مزہبی اور سیاسی خدمات کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں چترال اور گلگت سمیت تمام کمیونٹی اور اور تمام مکتبہ فکر کے لوگ عزت اور احترام کی نظر سے دیکھتے تھے اسی لیے انہیں امن کا سفیر کہا جاتا تھا۔ اس موقعہ پر ان کے فرزند سید جلال شاہ اور خاص کر انکے بتیجے حسین جان کے ساتھ تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ ۔
یاد رہے کہ حسین جان دبئی میں چترالی کیمونٹی کے ساتھ ہر خوشی اور دکھ میں برابر کے شریک رہے ہیں آخر میں دعا کی گئی کہ اللہ پاک مرحوم پیر کرم علی شاہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38558

اظہار تعزیت……امیر افضل خان سابق پریزیڈنٹ اسماعیلی ریجنل بونی چترال

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) بونی بالائی چترال کے معروف سخصیت سابق صدر اسماعیلی ریجنل کونسل اپر چترال امیر افصل خان نے سابق گورنر پیر کرم علی شاہ کی وفات پرگہرے  غم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے پیر ( مرحوم ) کی رحلت کو گلگت بلتستان اور  چترال کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے پسماندگان کے ساتھ اپنی دلی ہمدری کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پیر صاحب ( مرحوم ) گو کہ  گلگت بلتسان میں آبا د تھے لیکن اُن کے آباو اجداد نے اپر چترال کو اپنا مسکن بنایا تھا ۔ لہذا  ( مرحوم ) چترال کے فرزند تھے ۔ پیر ( مرحوم ) کی چترال کےلیے خدمات قابل تحسین ہیں ۔ پیر ( مرحوم )  اپنے دور اقتدار سے پہلے  بھی چترال کو اپنا گھر سمجھتے تھے اور اقتدار میں آنے کے بعد بھی ہر لیٹ فارم میں چترال کا نام لیتے رہے  ۔  آج پیر ( مرحوم) کی وفات کی خبر سن کر پوری قوم سوگوار ہے ۔  ہماری دعا ہے کہ رب کائینات  پیر ( مرحوم ) کو جنت فردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔د

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستان
38551

دیر چترال روڈ کے فنڈ سوات موٹروے کو ڈائیورٹ کی بات سیاسی مخالفین کی پروپیگنڈہ ہے۔وزیراعلیٰ


سوات (چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ایک متوازن اور کامیاب معاشرے کے قیام کیلئے عدل و انصاف کا ہونا ناگزیر ہے، جس معاشرے میں عدل نہ ہو وہ برباد ہو جاتا ہے۔ اُمید ہے کہ شعبہ قانون وانصاف سے وابستہ لوگ معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی حمایت کریں گے۔ مثبت تنقید ہر شہری کا حق ہے تاہم حکومت کے عوامی فلاح کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات پر سیاست اور بے جا پروپیگنڈہ نہیں کر نا چاہیئے ۔ مجھے کوئی ذاتی لالچ نہیں ۔پورے صوبے کی ترقی و خوشحالی ترجیح ہے ۔ کورونا وباءکی وجہ سے معیشت کو اربوں روپے کا خسارہ ہو اہے تاہم اب ریکوری کی طرف جارہے ہیں ۔۔وزیراعظم عمران خان غریب کیلئے درداور سوچ رکھتے ہیں۔ ہماری سمارٹ لاک ڈاﺅن پالیسی کودُنیا بھرمیں سراہا جار ہا ہے ۔ حکومت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے ۔ وکلاءبرادری سمیت معاشرے کے تمام طبقات کو چاہیئے کہ تعاون کریں تاکہ پاکستان اپنے پاﺅںپر کھڑا ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع سوات کے ایک روزہ دورہ کے دوران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سوات (مینگورہ بینچ) کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ بعض سیاسی مخالفین پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ دیر چترال روڈ کے فنڈ سوات موٹروے کو ڈائیورٹ کئے گئے۔ اصل میں ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں محض عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی ترقیاتی منصوبے کے فنڈز کبھی دوسرے منصوبے کو منتقل نہیں کئے گئے خاص طور پر سی پیک منصوبوں میں تو یہ ممکن ہی نہیں ہے ۔ محمود خان نے واضح کیا کہ سوات موٹروے فیز ٹو کیلئے زمین کی خریداری کے پیسے وفاق نے دینے ہیں ۔ منصوبے کی ایکنک سے منظوری ہو چکی ہے ۔ باقی کام صوبائی حکومت خود کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ مثبت تنقید ہر کسی کا حق ہے مگر غلط پروپیگنڈے سے اجتناب کرنا چاہیئے ۔ ان کا تعلق سوات سے ضرور ہے مگر پورے صوبے کی یکساں ترقی چاہتے ہیں۔

اُنہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کو سب سے بڑا چیلنج سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام تھا۔ جو ڈیشری سمیت تمام اداروں کی نئے اضلاع تک توسیع ،28 ہزار لیویز اور خاصہ داروں کا پولیس میں انضمام اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد بلاشبہ ایک تاریخی کارنامہ ہے ۔ ترقیاتی حکمت عملی اور منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ کورونا وباءکی وجہ سے معیشت کو اربوں روپے کا خسارہ ہوا تاہم اب ریکوری کی طرف جارہے ہیں ۔ صوبائی حکومت نے 29 ارب روپے کا معاشی بحالی پلان” عزم نو”تیار کیاہے ۔ مقصد معیشت کی بحالی اور عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ ہے ۔ اُنہوںنے شعبہ قانون و انصاف میں ضلع سوات کیلئے جاری ترقیاتی سکیموں کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے مالی سال2020-21 کے تحت ضلع سوات میں 16 مختلف منصوبے رکھے گئے ہیں جن کا تخمینہ لاگت 1071.609 ملین روپے ہے۔ پانچ منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں ، آٹھ منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ تین سکیمیں منظوری کے مراحل میں ہیں۔ ان منصوبوں پر اب تک 325.029 ملین روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

خوازہ خیلہ جوڈیشل کمپلیکس کے قیام کے سلسلے میں زمین کی خریداری کیلئے اضافی فنڈز فراہم کیے گئے۔ مٹہ جوڈیشل کمپلیکس کے قیام کے سلسلے میں زمین کے حصول کیلئے اضافی فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ جوڈیشیل کمپلیکس بحرین کا منصوبہ مکمل کیا جا چکا ہے ۔مالم جبہ میں جوڈیشل لاجز کیلئے زمین کی خریداری کی سکیم بھی رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔ جوڈیشیل افسران سوات کے لیے بیچلر ہاسٹل کی تعمیر کا منصوبہ جون 2020 میں مکمل کیا گیا ہے۔ہائی کورٹ بار سوات کیلئے کمروں کی تعمیر کا منصوبہ بھی رواں اے ڈی پی کا حصہ ہے۔ منصوبے کی لاگت12.243 ملین روپے ہے۔ گل کدہ سوات میں کورٹ روم کی تعمیر کیلئے نئی سکیم منظور کی گئی ہے۔ سکیم کی لاگت 21.500 ملین روپے ہے۔ منصوبے کے ٹینڈر پر کام جاری ہے۔ سوات میں مختلف تحصیل کمپلیکس کی تعمیر کیلئے دو سکیمیں اے ڈی پی کا حصہ ہیں جن کی مجموعی لاگت 210 ملین روپے ہے۔ سکیموں کے پی سی ون کی تیاری پر کام شروع ہے۔

سوات میں پبلک پراسکیوٹرز کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف ہیومین رائٹس اینڈ ریسورس سنٹر کامنصوبہ مکمل کیا گیا ہے۔شعبہ قانون و انصاف کے تحت صوبے میں دیگر اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ سینئر سول ججز کیلئے گاڑیوں کی خریداری کیلئے 36.322 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں موبائل کورٹس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کیطرف سے کورٹس تیارہیں۔ صوبے کے سات ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز میں چائلڈ پروٹیکشن کورٹس کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ضم شدہ اضلاع میں سیشن کورٹس اور کورٹس آف سینئر سول ججز کے قیام کے لئے مختلف کیٹیگریز کی 907 آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔ تمام ضم شدہ اضلاع میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور سینئر سول ججزتعینات کئے گئے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مینگورہ بنچ سوات اور سوات کی مختلف تحصیل بار ایسوسی ایشنزکو گرانٹ ان ایڈ کی مد میں مجموعی طور پر تقریباً ایک کروڑ 20لاکھ روپے جاری کئے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ مینگورہ شہر میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے 8 ار ب روپے کی لاگت سے سکیم کا جلد افتتاح کر دیا جائے گا جبکہ گیس کا مسئلہ حل کرنے پر کام جاری ہے ۔ رواں سال ہی کبل اور مٹہ گرڈ سٹیشن پر کام شروع کریں گے ۔ صوبے کیلئے اپنی ٹرانسمیشن کمپنی، اپنا گرڈ اور اپنی ٹرانسمیشن لائن بچھائیں گے۔ اپنی پید اکردہ بجلی صنعتوں کو دیں گے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکیں۔ ہم نے اس صوبے کو صنعت و تجارت کا حب بنا نا ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ پشاور سے ڈی آئی خان موٹروے کی فزیبلٹی سٹڈی پر کام شروع ہے ۔ کالام سے مدہ کلش۔کیبل کار کی فزیبلٹی سٹڈی کی بھی ہدایت کی گئی ہے اس کی تخمینہ لاگت32 ارب روپے ہے جو دُنیا کا سب سے بڑا کیبل کار ہو گا۔ خیبر پاس اکنامک کوریڈور بھی ترقیاتی پلان میں شامل ہے جو ترقی و خوشحالی کا ذریعہ بنے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہائی کورٹ مینگورہ بینچ کیلئے گرانٹ کی فراہمی اور کانفرنس ہال کیلئے فزیبلٹی کے انعقاد کا اعلان کیا اور کہاکہ دسمبر تک سوات جیل کا ایک پورشن مکمل ہو جائے گا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے نومنتخب کابینہ سے باضابطہ حلف لیا۔ صوبائی وزیر محب اﷲ، رکن صوبائی اسمبلی اورچیئرمین ڈیڈک فضل حکیم، ایم پی اے میاں شرافت علی، ایم پی اے عزیز اﷲ گران ،کمشنر ملاکنڈ، ڈپٹی کمشنر سوات، مینگورہ ہائی کورٹ بار کابینہ کے سابقہ عہدیداران اور نومنتخب کابینہ کے اراکین کے علاوہ وکلاءنے تقریب میں شرکت کی ۔

cm mehmood khan taks oath sawat bar 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38536

جے یوآئی اپرچترال کے ضلعی امارت کیلئے ازسرنوانتخابات کروائے جائیں۔۔سینئر رہنما

چترال۔(چترال ٹائمز روپرٹ ) جےیو آئی کے ستر سے زائد سینئیر رہنماؤں نے اپر چترال کے ضلعی امیر کے خلاف میدان میں کود گئے اور علم بغاوت بلند کردیا۔ پارٹی کے سینئر رہنما محمد سید خان لال کے رائین میں واقع رہائشی گاہ میں عید ملن پارٹی کے موقع پر تحصیل امیر مولانا عثمان ، سابق ممبر ضلع کونسل مولانا عطاء الرحمن اور دوسرے موجود تھے۔

اس موقع پر ارکان جمعیت نے امیر اپر چترال مولانا شیر کریم شاہ کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا اور اپنے ممبر شپ کارڈ مولانا عثمان کے پاس جمع کرتے ہوئے جمعیتِ کی اعلیٰ قیادت پر واضح کردیا کہ پارٹی کو اس ضلعے میں بچانے کی خاطر ازسر نو انتخابات کروائے جائیں۔اس خبر کی تصدیق پارٹی کے سینئر رہنما اورسابق تحصیل ممبرمحمد سید خان لال نے کی۔

jui upper chitral 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
38541

جی بی کی معروف سیاسی وسماجی شخصیت پیرسید کرم علی شاہ انتقال کرگئے

اشکومن(کریم رانجھا) ؔ شرافت کی سیاست کا سور ج غروب ہوگیا،لگ بھگ پینتالیس سال تک سیاسی میدان میں ناقابل شکست رہنے والے امن کے داعی،مذہبی راہنما پیر سید کرم علی شاہ آج بروز منگل اسلام آباد کے نجی ہسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے،مرحوم کا شمار گلگت بلتستان کے بے داغ سیاستدانوں میں ہوتا تھا،اسماعیلی مذہب کے لئے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔پیر کرم علی شاہ کے اجدادایران سے دعوت کے سلسلے میں افغانستان اور بعد ازاں چترال اور وہاں سے چٹورکھنڈ اشکومن میں قیام پذیر ہوئے۔ان کے خاندان کا شمار اسماعیلی مذہب کے داعیوں میں سے تھا جن کے سبب گلگت بلتستان خصوصاََ پونیال کی بیشتر آبادی اسلام کے تعلیمات سے روشناس ہوئی، اپنے والد محترم پیر سید جلال شاہ کے وفات کے بعد پیر کرم علی شاہ مرحوم نے دعوت کا کام جاری رکھا اور آج ان کے مریدوں کی تعداد ہزاروں میں ہیں،مذہبی خدمات کے عوض ہز ہائی نس پرنس کریم آغا خان کی جانب سے ان کو عالیجاہ اور حضور مکھی کا ٹائٹل ملا۔وہ ہر مکتبہ فکر کے لئے قابل قبول شخصیت تھے۔سیاسی میدان کا ذکر کریں تو1974سے 2014تک غذر کے موجودہ حلقہ جی بی ایل اے 19غذر1کے بلاشرکت غیرے حاکم رہے،کبھی مشاورتی کونسل کی ممبر کی حیثیت سے تو کبھی ناردرن ایریاز قانون ساز کونسل اور گلگت بلتستان کے پہلے ڈپٹی چیف ایگزیکیٹو اور بعد ازاں گورنر گلگت بلتستان کی حیثیت سے اپنا بہترین کردار ادا کیا۔2016کے بعد عملی سیاست سے کنارہ کش ہوگئے اور اپنے مریدوں کے خدمت میں مصروف عمل رہے۔پیر کرم علی شاہ گزشتہ کافی عرصے سے جوڑوں کی تکلیف میں مبتلا تھے،گزشتہ دنوں تکلیف بڑھ جانے کے باعث گلگت منتقل کیا گیا تھا جہاں سے اسلام آباد کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا،آج (منگل) کی صبح خالق حقیقی سے جاملے،پیر کرم علی شاہ نے لواحقین میں چار بیٹیاں،تین بیٹے اور دو بیوگان شامل ہیں۔

pir karam ali shah passes away 1
pir karam ali shah namaz janaza 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
38518

انتقال پرملال، جماعت اسلامی چترال کے نائب امیر قاری فدامحمد کے والد انتقال کرگئے

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) جماعت اسلامی چترال کے نائب امیر قاری فدا محمد کے والد محمد غلام خان لال طویل علالت کے بعد منگل کے روز انتقال کرگئے۔ انہیں آبائی گاؤں گہت ڈوک موڑکہو میں سپر د خاک کیا گیا۔ سوگواروں میں ان کا بیٹا بہادر علی خان بھی شامل ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38516

لوئر چترال میں یوم شہداء پولیس منایا گیا،یادگار شہدا ء پر سلامی اورپھول چڑھائے گئے

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) ملک کے دیگر حصوں کی طرح 4 اگست کو ضلع لوئر چترال میں بھی یوم شہدا پولیس منایا گیا۔ کووڈ 19سے بچاؤ کے لئے جاری کردہ حکومتی ایس او پیز کی مکمل پابندی کرتے ہوئے ان تقریبات کا آغاز صبح شہدا کے ایصال ثواب کے لیے جامہ مسجد پولیس لائن لوئر چترال میں قرآن خوانی سے ہوا۔ بعدازاں ڈی پی او ضلع لوئر چترال عبدالحئی خان (پی ایس پی) اور ڈی ا یس پی ہیڈ کوارٹر ظفر خان نے شہدا کے قبروں پر سلامی دی اور پھو لوں کی چادریں چڑہا نے کے بعد انہوں نے شہدا کے ورثا ء کے ہمراہ پولیس لائن میں قائم یادگار شہدا پر سلامی دی پھول چڑھائے اور دعا کی۔ اس موقع پر بلڈ ڈ و نیشن کیمپ کابھی اہتمام کیا گیا تھا جس کا انہوں نے دورہ کیا۔اس موقع پر ایک پر وقار تقریب میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔جس میں سول سو سائٹی،پریس کلب کے صدر و ممبراور تجار یونین کے صدر اور ممبران شہدا کے ور ثا ء اور پولیس افسران نے شرکت کی اور شہدا کے و ر ثا میں گفٹ تقسیم کیے گئے اور شہدا کی درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔ ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد اور ایس ڈی پی او ظفر خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈی پی اوعبدالحئی خان نے پولیس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی جانوں کو نذرانہ دے کر ملک کو دہشت گردی سے پاک کیا اور عوام کو سکھ اور چین کی زندگی گزارنے کی راہیں ہموار کردی۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا پولیس کی تاریخ قربانیوں اور شہادتوں سے عبارت ہے جس کے جوانوں اور افسران نے دنیا کی سب سے قیمتی چیز اپنی جان کو ملک وقوم پر نچھاور کردیا۔ انہوں نے شہادت کا رتبہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ اللہ نے شہید کو مردہ نہیں بلکہ زندہ قرار دے دیا ہے جن کو اللہ کے ہاں سے رزق فراہم ہوتی ہے۔ انہوں نے موقع پر موجود شہداء کے ورثا ء کو یقین دلایا کہ پولیس فورس ان کے پشت پہ کھڑی ہے اور ان کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

police shuhada day chitral police line
police shuhada day chitral police line1
police shuhada day chitral police line3 1
dpo chitral abdul hay on shuhada day
police shuhada day chitral police line6
police shuhada day chitral police line5
police shuhada day chitral police line4 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38501